
28/05/2025
حکومتِ پاکستان نے ایک نہایت اہم اور انقلابی منصوبے کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت مانسہرہ سے چلاس تک نئی موٹروے تعمیر کی جائے گی۔ یہ موٹروے تقریباً 200 کلومیٹر طویل ہوگی اور بابوسر ٹاپ سے گزرے گی، جو نہ صرف فاصلہ کم کرے گی بلکہ شمالی علاقہ جات کی سیاحت کو بھی ایک نئی جہت دے گی۔
منصوبے کی اہم تفصیلات:
1. منصوبے کا آغاز اور روٹ:
یہ موٹروے مانسہرہ سے شروع ہو گی اور بابوسر ٹاپ کے ذریعے چلاس تک پہنچے گی۔
اس راستے پر قدرتی مناظر، بلند پہاڑ، سرسبز وادیاں اور برف پوش چوٹیاں موجود ہیں، جو اسے ایک خوبصورت سیاحتی شاہراہ بنائیں گے۔
2. سفر کا دورانیہ کم ہوگا:
اس وقت مانسہرہ سے چلاس جانے کے لیے عام طور پر سات سے آٹھ گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔
اس موٹروے کی تعمیر کے بعد یہی سفر چار گھنٹوں میں ممکن ہو جائے گا، جو ایک بڑی سہولت ہوگی۔
3. سیاحت میں اضافہ:
یہ منصوبہ شمالی پاکستان کی سیاحت کے لیے گیم چینجر ثابت ہو گا۔
ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو خوبصورت وادیوں تک آسان اور محفوظ رسائی ملے گی۔
ہوٹلنگ، گائیڈ سروس، ٹرانسپورٹ اور مقامی دستکاریوں جیسے شعبوں میں معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی۔
4. مقامی معیشت پر مثبت اثرات:
اس موٹروے کی تعمیر سے سیران ویلی، کاغان، ناران، بابوسر اور چلاس جیسے علاقوں میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔
روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور مقامی لوگوں کا معیارِ زندگی بہتر ہوگا۔
5. قومی سلامتی اور رابطے:
یہ منصوبہ نہ صرف سیاحت بلکہ اسٹریٹجک اور قومی اہمیت کا بھی حامل ہے، کیونکہ یہ شمالی علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں سے بہتر انداز میں جوڑ دے گا۔
نتیجہ:
مانسہرہ تا چلاس موٹروے کا یہ منصوبہ ایک دوراندیش، ترقیاتی اور سیاحتی انقلاب کی بنیاد رکھے گا۔ اگر بروقت مکمل کیا گیا تو یہ خطہ پاکستان کے اہم ترین سیاحتی مراکز میں شمار ہونے لگے گا اور ملکی معیشت میں خاطر خواہ بہتری آئے گی۔