Karwa Sach

Karwa Sach Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Karwa Sach, Media/News Company, .

طاقت محلوں یا پارٹیوں کی نہیں، عوام کی ہوتی ہے۔قوم کی ہم آہنگی تب ہی ممکن ہے جب طاقت عوام کے ہاتھ میں ہو۔ 🇵🇰✨
24/10/2025

طاقت محلوں یا پارٹیوں کی نہیں، عوام کی ہوتی ہے۔
قوم کی ہم آہنگی تب ہی ممکن ہے جب طاقت عوام کے ہاتھ میں ہو۔ 🇵🇰✨

24/10/2025

کراچی میں ایک اور بلڈر اغوا — لینڈ مافیا کے خلاف بولنے والے جاوید اقبال لاپتہ، پولیس لاعلم!
سوال یہ ہے کہ سندھ حکومت کہاں ہے؟
کیا شہریوں کو تحفظ دینا اب کسی اور کی ذمہ داری بن چکی ہے؟

پاکستان کو اب نرم فیصلوں کی نہیں بلکہ فولادی ارادوں والی ریاست کی ضرورت ہے، ورنہ دہشتگردی اور بغاوت کے بیج ہماری جڑیں کا...
23/10/2025

پاکستان کو اب نرم فیصلوں کی نہیں بلکہ فولادی ارادوں والی ریاست کی ضرورت ہے، ورنہ دہشتگردی اور بغاوت کے بیج ہماری جڑیں کاٹ دیں گے۔ یہی سختی عمران نیازی کو سب سے زیادہ خوفزدہ کرتی ہے۔

نئے دور کی معیشت کی بنیاد رکھیں! کاروبار کو فروغ دیں، ٹیکس نظام کو جدید بنائیں اور پاکستان کے روشن مستقبل کی طرف قدم بڑھ...
22/10/2025

نئے دور کی معیشت کی بنیاد رکھیں! کاروبار کو فروغ دیں، ٹیکس نظام کو جدید بنائیں اور پاکستان کے روشن مستقبل کی طرف قدم بڑھائیں۔ 💡🇵🇰

20/10/2025

اس فسادی جماعت نے ریاست اور ریاستی اداروں پر حملے کیے ہیں
اس انتشاری فسادی جماعت کو فلفور پاپندی لگائی جائے

Every share counts. A single click can protect your nation—or play into enemy hands. Verify before you share!
18/10/2025

Every share counts. A single click can protect your nation—or play into enemy hands. Verify before you share!

کرپٹ مافیا حکومت کی بنیادیں کمزور کرتے ہیں اور قومی ترقی کو روک دیتے ہیں۔ شعور، محتاط نگرانی اور عوامی دباؤ ضروری ہیں تا...
18/10/2025

کرپٹ مافیا حکومت کی بنیادیں کمزور کرتے ہیں اور قومی ترقی کو روک دیتے ہیں۔ شعور، محتاط نگرانی اور عوامی دباؤ ضروری ہیں تاکہ یہ نیٹ ورک بے نقاب ہوں اور اداروں میں دیانت داری قائم ہو۔

16/10/2025

الحمدللہ! آج غیور پختونوں نے دشمنانِ پاکستان کا وہ بیانیہ بھی دفن کر دیا کہ پختون پاک فوج کے ساتھ نہیں۔سرحدوں پر جذبہ، غیرت اور وطن سے وفا نے ثابت کر دیا، پختون اور فوج ایک ہیں۔

[ٹی ایل پی، مذہبی پاپولزم کا خطرناک چہرہ]  پاکستان میں ایک ایسی پاپولسٹ مذہبی تحریک ابھر کر سامنے آئی ہے جس کے پاس نہ کو...
14/10/2025

[ٹی ایل پی، مذہبی پاپولزم کا خطرناک چہرہ]
پاکستان میں ایک ایسی پاپولسٹ مذہبی تحریک ابھر کر سامنے آئی ہے جس کے پاس نہ کوئی واضح سیاسی وژن ہے، نہ پالیسی سازی کا شعور، اور نہ ہی سماجی اصلاح کا کوئی حقیقی ایجنڈا۔
اس کی ساری طاقت سڑکوں پر احتجاج، تشدد، انتشار اور عوامی جذبات کو مشتعل کرنے میں مضمر ہے۔
مذہب کے مقدس نام پر یہ جماعت عوام کو گمراہ کرتی ہے، ریاستی اداروں کو چیلنج کرتی ہے، اور نظامِ حکومت کو کمزور کرنے کا باعث بنتی ہے۔
ایسی جماعتیں صرف جمہوری اقدار ہی نہیں بلکہ قومی وحدت کے لیے بھی سنگین خطرہ ہیں۔
ان کے بیانیے نے معاشرتی تقسیم کو گہرا کیا ہے اور انتہا پسندی کی فضا کو تقویت دی ہے۔
تحریکِ لبیک فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دیتی ہے، احمدی کمیونٹی کے خلاف اشتعال انگیزی پھیلاتی ہے، اور خود ساختہ انصاف کے نام پر تشدد کو جواز فراہم کرتی ہے۔
یہ تحریک مذہب کے جذباتی پہلو کو سیاسی مفاد کے لیے استعمال کرنے کی ماہر بن چکی ہے۔
2018 کے انتخابات میں دو ملین سے زائد ووٹ حاصل کر کے اس نے ثابت کیا کہ مذہب کارڈ اب ایک مؤثر سیاسی ہتھیار بن چکا ہے۔

تحریکِ لبیک پاکستان مذہب کے نام پر سیاست یا سیاست کے نام پر مذہب ؟ یہ جماعت کب اور کیوں بنی اور مقاصد کیا تھے؟ٹی ایل پی ...
13/10/2025

تحریکِ لبیک پاکستان
مذہب کے نام پر سیاست یا سیاست کے نام پر مذہب ؟ یہ جماعت کب اور کیوں بنی اور مقاصد کیا تھے؟
ٹی ایل پی کی بنیاد 1 اگست 2015 کو خادم حسین رضوی نے رکھی، بظاہر مقصد “ناموسِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم” کا تحفظ تھا۔
مگر دراصل یہ تحریک ممتاز قادری کے واقعے کے ردِعمل میں وجود میں آئی یعنی ابتدا ہی سے جماعت کا محور جذبات تھے، نظریہ نہیں، اسکے بعد یہ جماعت نکلی قانون کے تحفظ کے لیے لیکن بعد میں ہیرو انکو ہی بنا دیا جنھوں نے قانون کی پاسداری نہیں کی ۔
مقصد کیا تھا ؟ بن کیا گئے؟
نعرہ تھا “عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم”،
مگر احتجاج کے بعد اکثر سیاسی سودے بازی نظر آئی۔
کبھی گرفتاریاں ختم، کبھی حکومتی معاہدے، کبھی فرانس کے سفیر کو نکالنے کا مطالبہ۔یوں ٹی ایل پی نے مذہبی جذبے کو سیاسی طاقت میں بدل دیا۔
خادم رضوی اور سعد رضوی ایک متوسط خاندان سے لینڈ کروزر کا سفر کیسے طے کرلیا ؟
ایک رپورٹ کے مطابق سعد رضوی کی نیٹ ورتھ تقریباً 4 ملین ڈالر بتائی گئی ہے جو کے پاکستانی روپوں میں 1 ارب سے زائد رقم بنتی ہے ، لیکن یہ صرف آن لائن تخمینہ ہے، کوئی سرکاری ڈیٹا نہیں۔
البتہ یہ حقیقت ضرور ہے کہ ان کا طرزِ زندگی اب متوسط طبقے سے اشرافیہ کی جانب جا چکا ہے۔
ٹی ایل پی کے احتجاجات اور قوم کو ہونے والا نقصان
تحریک لبیک پاکستان کے مختلف احتجاجات نے پچھلے چند برسوں میں ملک کو معاشی اور جانی دونوں لحاظ سے بھاری نقصان پہنچایا۔
اگر ہم فیض آباد دھرنے 2017 کی بات کریں تو سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صرف اس ایک احتجاج سے قومی خزانے کو تقریباً 231.8 ملین کا نقصان ہوا، جبکہ کم از کم 6 افراد جان سے گئے اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔
اسی طرح آسیہ بی بی کیس کے بعد 2018 میں ہونے والے ملک گیر احتجاجات نے پاکستان کی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا۔ مختلف حکومتی اور میڈیا اندازوں کے مطابق اس دوران تقریبا 0.9 سے 1.2 بلین تک کا معاشی نقصان ہوا، اور کئی شہروں میں جھڑپوں اور ہنگاموں سے درجنوں لوگ زخمی ہوئے۔
پھر فرانس کے خلاف احتجاجات، خاص طور پر اکتوبر 2021 کے دوران، نہ صرف ملکی سڑکیں بند ہوئیں بلکہ کاروبار، ٹرانسپورٹ اور سپلائی چین بھی بری طرح متاثر ہوئی۔ ان احتجاجات کے نتیجے میں ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ اس دوران 7 پولیس اہلکاروں سمیت درجنوں افراد جان سے گئے اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔
مجموعی طور پر دیکھا جائے تو 2017 سے اب تک ٹی ایل پی کے مختلف احتجاجات سے ہونے والے مالی نقصان کا تخمینہ300 ارب تک لگایا جاتا ہے، جب کہ جانی نقصان کے لحاظ سے درجنوں جانیں ضائع ہوئیں اور ہزاروں شہری و اہلکار زخمی ہوئے۔
یہ سب وہ قیمت ہے جو ریاست اور عوام نے مذہبی سیاست کے نام پر ادا کی ، ایک ایسا سلسلہ جو نہ صرف معیشت کو کمزور کرتا رہا بلکہ معاشرتی انتشار کو بھی بڑھاتا چلا گیا۔
ٹی ایل پی کا اصل مسئلہ یہ نہیں کہ وہ مذہبی جماعت ہے مسئلہ یہ ہے کہ یہ مذہب کو ہتھیار بناتی ہے، جس میں معصوم ماؤں کے معصوم بچے اس کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں ۔ اس جماعت کے قائدین مذہب کا استعمال کرتے ہوئے شدت پسند بیانیہ پھیلاتے ہیں ، عوام کی املاک کو نقصان پہنچانے کے لیے اکساتے ہیں اقلیتوں اور اختلاف رکھنے والوں کا نقصان کرنے کے لیے انکے کارکنان سب سے آگے ہیں ، بطور مسلمان آپ سوچیں اپنے دماغوں کو حرکت میں لائے
کیا یہ دین کی خدمت ہے ؟
جماعت اسلامی بھی تو ایک ایک مذہبی سیاسی پارٹی ہے ، کیا اس طرح انکے کارکنان نقصان کرتے ہیں ؟
خیر مختصراً یہ جماعت مذہبی سیاست کو اشتعال میں بدل چکی ہے اور یہی انتہا پسندی آج ہمارے معاشرتی اتحاد کے لیے ناسور ہے

[ٹی ایل پی، مذہبی پاپولزم کا خطرناک چہرہ]پاکستان میں ایک ایسی پاپولسٹ مذہبی تحریک ابھر کر سامنے آئی ہے جس کے پاس نہ کوئی...
13/10/2025

[ٹی ایل پی، مذہبی پاپولزم کا خطرناک چہرہ]
پاکستان میں ایک ایسی پاپولسٹ مذہبی تحریک ابھر کر سامنے آئی ہے جس کے پاس نہ کوئی واضح سیاسی وژن ہے، نہ پالیسی سازی کا شعور، اور نہ ہی سماجی اصلاح کا کوئی حقیقی ایجنڈا۔
اس کی ساری طاقت سڑکوں پر احتجاج، تشدد، انتشار اور عوامی جذبات کو مشتعل کرنے میں مضمر ہے۔
مذہب کے مقدس نام پر یہ جماعت عوام کو گمراہ کرتی ہے، ریاستی اداروں کو چیلنج کرتی ہے، اور نظامِ حکومت کو کمزور کرنے کا باعث بنتی ہے۔
ایسی جماعتیں صرف جمہوری اقدار ہی نہیں بلکہ قومی وحدت کے لیے بھی سنگین خطرہ ہیں۔
ان کے بیانیے نے معاشرتی تقسیم کو گہرا کیا ہے اور انتہا پسندی کی فضا کو تقویت دی ہے۔
تحریکِ لبیک فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دیتی ہے، احمدی کمیونٹی کے خلاف اشتعال انگیزی پھیلاتی ہے، اور خود ساختہ انصاف کے نام پر تشدد کو جواز فراہم کرتی ہے۔
یہ تحریک مذہب کے جذباتی پہلو کو سیاسی مفاد کے لیے استعمال کرنے کی ماہر بن چکی ہے۔
2018 کے انتخابات میں دو ملین سے زائد ووٹ حاصل کر کے اس نے ثابت کیا کہ مذہب کارڈ اب ایک مؤثر سیاسی ہتھیار بن چکا ہے۔

ٹی ایل پی کا نیا کھیل: غزہ میں امن، پاکستان میں فتنےغزہ میں جنگ بندی کا عمل جاری ہے اور ٹی ایل پی کی پاکستان میں فساد بر...
13/10/2025

ٹی ایل پی کا نیا کھیل: غزہ میں امن، پاکستان میں فتنے
غزہ میں جنگ بندی کا عمل جاری ہے اور ٹی ایل پی کی پاکستان میں فساد برپا کرنے کی تیاری ہے
دنیا اس وقت امن اور استحکام کی جانب بڑھ رہی ہے۔ غزہ، جہاں مہینوں تک جنگ اور تباہی کا سلسلہ جاری رہا، وہاں اب جنگ بندی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ فلسطینی حکومت، حماس اور اسرائیل نے امن کی راہ اختیار کی ہے، جبکہ قطر اور اردن جیسے ممالک نے بھی اپنے امن دستے غزہ میں تعینات کر دیے ہیں تاکہ وہاں کے حالات معمول پر آ سکیں۔
مگر افسوس کہ جب دنیا کے سب سے حساس خطے میں خون بہنا بند ہو رہا ہے، تب پاکستان میں ایک مذہبی سیاسی جماعت، تحریک لبیک پاکستان، ملک کے اندر انتشار پھیلانے پر آمادہ ہے۔
ٹی ایل پی کا موجودہ احتجاج نہ فلسطین سے وابستہ ہے، نہ کسی مظلوم قوم کی حمایت میں ہے، بلکہ اس کا مقصد پاکستان کے اندر بدامنی پیدا کرنا، نظام کو مفلوج کرنا اور سیاسی مفادات حاصل کرنا ہے۔

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Karwa Sach posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share