Aysha Queen

Aysha Queen Aysha ki Baatain

11/08/2025

Today's challenge parrot

07/08/2025

Stop challenge for you

01/08/2025

Challenge for you

29/07/2025

Stop challenge

28/07/2025

Eys test

27/07/2025

Today's Challenge Can you stop?

25/07/2025

Can you break coconut

زندگی میں شاید سب کچھ برداشت کیا جا سکتا ہے، لیکن غربت کا بوجھ ایک ایسی حقیقت ہے جو انسان کی خودداری اور عزتِ نفس کو کچل...
17/12/2024

زندگی میں شاید سب کچھ برداشت کیا جا سکتا ہے، لیکن غربت کا بوجھ ایک ایسی حقیقت ہے جو انسان کی خودداری اور عزتِ نفس کو کچل دیتی ہے،
جب آپ کے پاس وسائل نہ ہوں تو دنیا کا رویہ یکسر بدل جاتا ہے، کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ جیسے آپ کے پاس کہنے کو کچھ نہیں بچتا،
آپ کی بات کا وزن کم ہو جاتا ہے، اور لوگ آپ کو اس نظر سے دیکھتے ہیں جیسے آپ میں کوئی کمی ہو، شاید غربت ایک ایسا عیب ہے جو ہر خوبی کو چھپا دیتا ہے۔
کیا یہ دنیا واقعی اتنی بےرحم ہے؟ کیا یہ واقعی ضروری ہے کہ انسان کی قدر کا معیار صرف اس کی جیب میں رکھا گیا پیسہ ہو؟ اور پھر ایک حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے یہ احساس ہوتا ہے کہ اس دنیا میں زندہ رہنے اور اپنی عزت کو برقرار رکھنے کے لیے پیسہ ایک بنیادی ضرورت بن چکا ہے۔۔۔!!!

جب تم تاریخ کا مطالعہ کرتے ہو تو تمہیں ہر زمانے میں غلاموں کی دو اقسام نظر آئیں گی: ایک وہ جو مجبور ہو کر غلام بنے اور ش...
15/12/2024

جب تم تاریخ کا مطالعہ کرتے ہو تو تمہیں ہر زمانے میں غلاموں کی دو اقسام نظر آئیں گی: ایک وہ جو مجبور ہو کر غلام بنے اور شکست خوردہ تھے، اور دوسرے وہ جنہوں نے غلامی سے محبت کی۔ مثال کے طور پر، امریکہ میں غلامی کے دور میں غلام دو قسموں میں تقسیم تھے:

1. گھر کے غلام: یہ غلام اپنے آپ کو اعلیٰ تصور کرتے تھے کیونکہ انہیں گھر میں رہنے کی سہولت ملتی تھی، وہ اپنے آقاؤں کے بچا ہوا کھانا کھاتے اور ان کے پرانے کپڑے پہنتے تھے۔🥀🥀

2. میدان کے غلام: یہ غلام کھیتوں میں دن رات سخت مشقت کرتے تھے اور ظلم و ستم کا شکار ہوتے تھے۔🥀🥀

جب بھی میدان کے غلام آزادی کے لیے بغاوت کرنے کی کوشش کرتے تو گھر کے غلام، جو اپنے آقاؤں کے فائدے میں ہوتے تھے، ان کے خلاف کھڑے ہو جاتے۔ یہ گھر کے غلام اپنے آقاؤں کو بغاوت کی خبریں پہنچاتے اور اس کے نتیجے میں آقاؤں کو موقع ملتا کہ وہ بغاوت کو کچل سکیں اور میدان کے غلاموں کو سخت سزائیں دیں۔

یہ سب کچھ گھر کے غلام اس لیے کرتے تھے کیونکہ ان کے لیے بچا ہوا کھانا اور پرانے کپڑے آزادی سے زیادہ قیمتی تھے۔ یہی لوگ ہر دور میں آزادی کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ بنتے رہے ہیں۔

مگرمچھ پتھر کیوں نگلتے ہیں؟1.ہضم میں مدد: مگرمچھ پتھر اس لیے نگلتے ہیں تاکہ ان کے پیٹ میں موجود خوراک کو بہتر طریقے سے پ...
06/07/2024

مگرمچھ پتھر کیوں نگلتے ہیں؟

1.ہضم میں مدد:
مگرمچھ پتھر اس لیے نگلتے ہیں تاکہ ان کے پیٹ میں موجود خوراک کو بہتر طریقے سے پیسا جا سکے۔ یہ خاص طور پر ان کے لیے مفید ہوتا ہے جو پورے شکار کو نگل جاتے ہیں، جیسے کہ ہڈیوں اور خ*ل والے جانور۔

2.وزن بڑھانا:
پتھر نگلنے سے مگرمچھ اپنے آپ کو بھاری محسوس کرتے ہیں۔ جب مگرمچھ کو کافی خوراک نہیں ملتی، تو پتھر انہیں بھرا ہوا محسوس کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

3.تیراکی میں بہتری:
پتھر نگلنے سے مگرمچھ پانی میں نیچے رہنے میں مدد ملتی ہے، جس سے وہ بہتر تیراکی کر سکتے ہیں اور شکار پر حملہ کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔
Information with Waqas

مرنے کے بعد اگر پتہ چلا کہ اللّہ کا وجود نہیں ہے؟ہریش کمار۔ فزکس میں PhD کے بعد بھارت کی ایک اہم یونیورسٹی میں لیکچرار پ...
05/07/2024

مرنے کے بعد اگر پتہ چلا کہ اللّہ کا وجود نہیں ہے؟
ہریش کمار۔ فزکس میں PhD کے بعد بھارت کی ایک اہم یونیورسٹی میں لیکچرار پوسٹ ہوا۔ ہندو دھرم سے پہلے ہی متنفر تھا۔ 1986 لندن میں دوران تعلیم اسٹیفین ہاکنگز کے لیکچرز اور کتب سے ایسا متعارف ہوا کہ خدا کا ہی منکر ہو گیا۔ اور ایسا منکر کہ بڑے بڑے مسلم، عیسائی اور یہودی علماء سے بھرپور مباحثہ کرتا۔
یہاں تک کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک بھی مجھے قائل نہ کر سکے۔
ڈاکٹر بتاتے ہے۔کہ 2005 کی چھٹی کے دن کی ایک صبح مسلم سبزی فروش نے بیل کی۔ ہم گزشتہ 20 سال سے سبزی اسی سے خرید رہے تھے۔ اس دن میں نے اسے چائے کی آفر کی تو اس نے قبول کر لی۔ حسب معمول خدا یا اللّہ کے وجود پر اس سے بحث شروع کر دی۔ 30 منٹ کی گفتگو سے معلوم ہوا وہ سیدھا سادہ مسلمان ہے۔ جو 5 وقت نماز پڑھتا ہے۔ ہاں وہ سودے میں بہت ہی صاف گو اور ایماندار تھا۔ مناسب دام میں بیچتا تھا۔ آخر چلتے ہوئے اس نے ایک ایسی بات کی جس نے میری زندگی ہی بدل دی۔ وہ کیا تھی:-
ڈاکٹر جی! تم نے خود بولا کہ تقریبا 6000 سے 10000 سال سے انسانی تاریخ میں پیغمبروں کی کہانیاں چل رہی ہیں اور سب کے سب ایک اللّہ، اور جنت دوزخ کی بات کرتے ہیں۔ اور سائنس مرنے کے بعد کے حالات کا جواب ہی نہیں دے سکتی۔ تو اب 2 ہی امکانات ہیں؛
1۔۔۔ اللّہ کا وجود نہیں ہے
2۔۔۔ اللّہ ہے
*اگر تو اللّہ کا وجود نہ ہوا* تو مرنے کے بعد ہم دونوں برابر ہونگے۔
لیکن *اگر آگے جا کر اللّہ موجود ہوا* آپ تو پھر پکڑے جائیں گے۔
دونوں صورتوں میں فائدے میں کون ہوا۔ آپ خود ہی فیصلہ کر لینا۔
اس لئے بہتر یہ ہے اللّہ کو مان لیں اور اس کے کہنے پر چلیں۔ اس کا قرآن تو انسان کا سیدھی راہ پہ چلنے کا کہتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نے ساری زندگی (امکان)Probability کے لیکچرز دیئے۔ لیکن اس کے جانے کے بعد سوچا کہ اس Probability کی طرف تو کبھی میرا دھیان ہی نہیں گیا۔ کہ دونوں صورتوں میں *اللّہ کو ماننے والا فائدہ میں ہے* ۔
قصہ مختصر اس سوچ کے بعد خیال آیا کونسا آسمانی مذہب بہتر ہے۔ مذاہب کا علم تو مجھے پہلے ہی کافی تھا۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ایک لیکچر میں 1400 سال سے پورا قرآن مجید کا حرف بحرف ایک ہونے کا سنا تو انگلینڈ میں کرسچن مشنری ادارے سے اس کی حقیقت دریافت کی۔ تو سب نے اس بات کی تصدیق کی۔
الحمداللہ آج مجھے اور میرے سارے گھر کو مسلمان ہوئے 15 سال ہو گئے۔ ۔ میں اسلامی تعلیمات کے لئے کیرالہ شفٹ ہو گیا۔
میری 3 بیٹیاں حافظ قرآن ہیں۔ اور اللّہ کریم نے میری زندگی ہی بدل دی۔ لیکن اس سبزی والے عبد الاحد سے دوبارہ میری ملاقات نہ ہو سکی۔ لیکن میں نے قبول اسلام کے بعد اپنا نام بھی عبد الاحد رکھا۔کیونکہ وہ ایک سچا مسلمان تھا۔۔
Follow for informative posts.
Information with Waqas

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Aysha Queen posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share