
26/07/2025
میری ننھی سی بیٹی نے نیند سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کر لی
امی مجھے باتھ روم جانا ہے
امی مجھے پانی پینا ہے
امی میں بھوکی ہوں
امی مجھے کہانی سنا دیں
کئی گھنٹے یوں ہی ٹال مٹول کرتے گزر گئے
اور میرا دن ویسے ہی بہت تھکا دینے والا تھا
آخر کار مجھ سے برداشت نہ ہوا
اور میں انجانے میں چیخ پڑی
سیدھا اس کے ننھے سے چہرے پر
بس کرو
کیوں کر رہی ہو ایسا
میری ہمت ختم ہو گئی ہے
وہ فوراً رو پڑی
اور بولی
امی
میں بڑی نہیں ہونا چاہتی
میں تو آپ کے دل میں سونا چاہتی ہوں
یہ اس رات کے کچھ دن بعد کی بات ہے
جب میں نے اسے اکیلے سونے کے لیے اس کے کمرے میں چھوڑنا شروع کیا تھا
میں روز اسے کہتی
تم اب بڑی ہو گئی ہو
اکیلی سونا سیکھو
پھر اس کے بازو کو چھو کر کہتی
دکھاؤ اپنی چھوٹی چھوٹی طاقتور عضلات
وہ مسکرا کر اپنا ننھا بازو اٹھاتی
اور میں اسے یاد دلاتی کہ وہ کتنی بہادر ہے
وہ مجھے ثابت کرنا چاہتی تھی
کہ وہ واقعی بڑی ہو گئی ہے
مضبوط ہو گئی ہے
لیکن درحقیقت وہ اندر سے بہت اداس تھی
بس بہانے بنا کر چاہتی تھی کہ میں اس کے قریب رہوں
اور سچ پوچھو
تو میں بھی اسے بہت یاد کر رہی تھی
میں نے اسے اپنے سینے سے لگا لیا
اس کے آنسو صاف کیے
اور اسے اپنے گود میں لے لیا
کچھ ہی لمحوں میں وہ میری دھڑکن سن کر سو گئی
بس وہی تو چاہتی تھی
کہ ہمیشہ کی طرح
میری دھڑکن پر سو جائے
بچوں کو بعض اوقات تھوڑا وقت لگتا ہے
اس بات کو سمجھنے میں
کہ سونا اب الگ کمرے میں ہے
اگر ہم سختی کریں گے
تو یہ ان کے ننھے دلوں میں اداسی ڈال دے گی
ان کی معصوم روح پر بوجھ بن جائے گی
ایک دن آئے گا
جب وہ واقعی بڑے ہو جائیں گے
اور ہم ان کی ان چھوٹی چھوٹی جھپیوں کو
ان کی ضد
اور ہمیں پکڑ کے سونے کی خواہش کو
یاد کر کے مسکرائیں گے
یہ لمحے بہت قیمتی ہوتے ہیں
انھیں دل سے جینے کی ضرورت ہوتی ہے
نہ کہ جلدی میں دھکیلنے کی