01/08/2025
میں حلفیہ کہتا ہوں کہ کوئی جرنیل ، سیاست دان ، بیوروکریٹ ، جج ، ادارے پاکستان کے دشمن نہیں ہیں ، سب سچے اور مخلص اور محب وطن ہیں۔ اس ملک کا سب سے بڑا غدار ، جھوٹا ، بد دیانت ہڈ حرام اور منافق ایک عام آدمی ہے ۔
یہ عام آدمی نا سیاست دان ہے ، نا جرنیل ہے ، نا اسٹیبلشمنٹ ہے ، نا بیوروکریٹ ہے ، مگر ہر شخص اپنے آپ میں ایک فرعون ہے ، ہر ایک آپس میں ایک دوسرے کے دشمن ہیں
یہ عام آدمی اگر دکاندار ہے تو ایک بورڈ لگا رکھتا ہے "خریدا ہوا مال واپس نہیں ہو گا"
غریب گاہک پر توجہ نہیں دے گا ، بڑی آسامی دیکھ کر اپنی چکنی چپڑی باتوں سے گاہگ کو پھنسانے کی کوشش کرے گا۔ یہی عام آدمی پھل فروش ہوگا تو آنکھ بچا کر گلے سڑے پھل شاپر میں ڈال دے گا یا اگر زیادہ ایماندار ہوا تو ترازو میں ہیر پھیر کرے گا۔
یہ عام آدمی جب اپنی گاڑی لیکر سڑکوں پر نکلتا ہے ایک دوسرے کیلئے عذاب بن جاتا ہے اس کے منہ سے ایک دوسرے کیلئے گالیوں کے پھول پھینکتا ہے ، یہی عام آدمی ڈمپر چلاتے ہوئے موت کا فرشتہ بن جاتا ہے۔
کسی سرکاری دفتر میں چپڑاسی ، کلرک بن جائے تو سانپ اور بچھو کی طرح ڈستا ہے ، اتوار کو یا چھٹی والے دن نماز نہیں پڑھتا مگر دفتری اوقات میں آدھا گھنٹہ پہلے نماز پڑھنے چلا جاتا ہے ، سامنے کھڑا سائل جو خود بھی عام آدمی ہے چپ چاپ اسے رحم بھری نظروں سے دیکھتا ہے ، یہی عام آدمی دودھ کیلئے دو شاپر لیکر گھر پہنچ کر اسے گلی میں پھینک دیتا ہے جو گٹر میں پھنس کر سڑک کو دریا بنا دیتا ہے ، یہ عام آدمی گھر سے باہر ہو تو اس سے عام لوگوں کی بہو بیٹیاں محفوظ نہیں اور پھر اس کی بہو بیٹیاں پہلے والے عام آدمی سے محفوظ نہیں ۔
یہ عام آدمی بجلی اور گیس کے محکمے میں ملازم لگتا ہے تو رشوت کے بغیر عام آدمی کے گھر میں کنکشن نہیں دیتا. یہ عام آدمی کتنا ہی بے ایمان کیوں نہ ہو مگر اپنے لئے ایماندار ملازم ڈھونڈتا ہے ، یہ عام آدمی چوری ، دھوکہ دہی کے بعد حج کر کے خود کو حاجی کہلوانا پسند کرتا ہے ، یہ عام آدمی اپنے پسندیدہ رہنماؤں کیلئے ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچتا ہے جبکہ وہ لیڈر اسے جانتا بھی نہیں اور اپنے والدین کو پوچھتا بھی نہیں ، یہ عام آدمی ظالموں کی حمایت کرتا ہے اور مظلومین کی ٹانگیں توڑنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے ، یہ عام آدمی اپنی آنکھ آنسو لانے کی بجائے اپنی زبان سے بدبودار گالیاں نکالتا ہے
یہ عام آدمی، عقل کی بات کہنے والے سے