Alvi Vlogs

Alvi Vlogs Welcome to Alvi Vlogs, your go-to source for insightful political discussions, news, and analysis. share your views, and stay informed!"

We provide unbiased perspectives, breaking updates, and in-depth commentary on national and global politics.

03/11/2025

✍️ عنوان: 25 ہزار کی خاموشی، یا دینِ اسلام کی آواز؟

آج پاکستان کے حالات دیکھ کر دل لرز جاتا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ علماء کرام کو چند ہزار روپے دے کر خاموش کرایا جا رہا ہے — 25 ہزار روپے، تاکہ وہ زبان نہ کھولیں، حق کی بات نہ کریں، دینِ اسلام کی سربلندی کا پرچم نہ اٹھائیں۔
سوال یہ ہے کہ کیا یہ وہی پاکستان نہیں جس کے قیام کی بنیاد کلمہٴ طیبہ پر رکھی گئی تھی؟ کیا یہ وہی ملک نہیں جس کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے جان، مال، عزت قربان کی تھی؟

اگر آج اسرائیل کو تسلیم کرنے اور قادیانیوں کو حقوق دینے کی راہ ہموار کی جا رہی ہے تو یہ صرف ایک سیاسی فیصلہ نہیں — یہ ایمان کا امتحان ہے، امتِ مسلمہ کی غیرت کا سوال ہے۔

ہم کسی کے دشمن نہیں، مگر ہم اپنے عقیدے پر سودا نہیں کر سکتے۔
اسلام صرف مسجدوں میں محدود نہیں، بلکہ یہ ہمارا تشخص، ہماری پہچان، ہمارا وجود ہے۔

اے پاکستانیوں!
سوچو — کیا 25 ہزار روپے کی قیمت پر ایمان کی آواز دبائی جا سکتی ہے؟ کیا چند لوگوں کی خاموشی سے حق بدل جائے گا؟
نہیں!
حق ہمیشہ زندہ رہتا ہے، اور باطل ایک دن مٹ جاتا ہے۔

وقت آ گیا ہے کہ ہم قوم کے بیدار شہری بنیں، سوال کریں، آواز اٹھائیں، مگر علم و دلیل کے ساتھ، احترام کے ساتھ، تاکہ دنیا دیکھے کہ ہم صرف جذباتی نہیں — باشعور، ایمان دار، اور دین کے سچے محافظ ہیں۔

اللہ پاکستان کو اپنے امان میں رکھے، اور ہمیں وہ ہمت دے کہ ہم سچ کو سچ کہہ سکیں، چاہے کتنی بھی قیمت کیوں نہ ہو۔

---

:

29/10/2025

📰 تحریر: سہیل آفریدی کا قصور آخر کیا ہے؟

پچھلے پندرہ دنوں سے ملک کی سیاست ایک ہی نام کے گرد گھوم رہی ہے — سہیل آفریدی۔
عجیب بات ہے کہ جیسے ہی وہ وزیرِ اعلیٰ بنے، کچھ حلقوں کو یوں لگا جیسے کسی نے ان کے دل پہ بوجھ رکھ دیا ہو۔
بھئی، اگر وہ ایک صوبے کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں تو یہ ان کی پارٹی کا اندرونی فیصلہ ہے،
اس میں آخر کون سی راکٹ سائنس ہے؟

ایک منتخب نمائندے کا یہ بنیادی حق ہے کہ وہ اپنے چیئرمین سے ملاقات کرے،
پالیسی سمجھے، ہدایات لے، اور عوام کے مفاد میں فیصلے کرے۔
لیکن افسوس، یہاں ہر ملاقات کو ایک سازش بنا دیا جاتا ہے،
ہر مصافحہ کو ایک بغاوت سمجھا جاتا ہے،
اور ہر تصویر کو تشویش میں بدل دیا جاتا ہے۔

میرا خیال ہے کہ حکومت خود نہیں چاہتی کہ حالات پرسکون ہوں۔
اگر نیت صاف ہوتی تو وہ روز روز ان چھوٹی چھوٹی باتوں کو بڑا مسئلہ نہ بناتی۔
اصل ایشوز — مہنگائی، بجلی، روزگار — پسِ منظر میں چلے گئے ہیں
اور میڈیا کو صرف ایک ٹاپک دیا گیا ہے: “سہیل آفریدی کی ملاقات کب ہوگی؟”

سوال یہ ہے کہ آخر ہم ترقی کب کریں گے
جب ہر روز ایک نئے بحران کو خود جنم دیتے ہیں؟
سیاست کا مقصد خدمت ہونا چاہیے،
نہ کہ چالاکیوں اور رکاوٹوں کا کھیل۔

سہیل آفریدی کو کام کرنے دو،
وہ وزیرِ اعلیٰ ہیں — ان کا حق ہے کہ اپنی ذمہ داری پوری کریں۔
اگر ان سے بہتر کوئی ہے تو میدان کھلا ہے،
لیکن سیاسی حسد اور مصنوعی تنازعات سے
نہ صوبہ آگے بڑھے گا، نہ ملک۔

ریاض علوی

“سیاست کو ذاتی انا سے الگ کرو،
کام کرنے والوں کو کام کرنے دو۔”

🔥 Hashtags:

26/10/2025

🌹ایک عظیم ماں کو خراجِ عقیدت🌹

آج ایک اور غم انگیز خبر نے دل چیر دیا۔ شہید ارشد شریف کی والدہ محترمہ بھی اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملیں۔ وہ ماں جس نے دو بیٹے وطنِ عزیز پاکستان پر قربان کر دیے — ایک نے فوج کی وردی میں وطن کی حفاظت کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا، دوسرا ارشد شریف — سچ بولنے اور حق کی آواز بلند کرنے کے جرم میں شہید کر دیا گیا۔

یہ وہ عظیم ماں تھی جس نے اپنے بیٹوں کی شہادت پر آنسو پونچھتے ہوئے بھی وطن سے محبت کا پیغام دیا۔ آج وہ خود بھی اپنے شہید بیٹوں کے پاس جا پہنچی۔
یہ ماں صرف ارشد شریف کی ماں نہیں تھی، بلکہ پوری قومِ پاکستان کی ماں تھی — صبر، حوصلے اور ایمان کی ایک جیتی جاگتی مثال۔

اللہ پاک اس عظیم ماں کو اپنے خاص بندوں میں جگہ دے،
اور اسے اپنے شہید بیٹوں کے ساتھ جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
آمین یا رب العالمین۔

---

26/10/2025

"ارشد شریف — وہ سچ جو کبھی نہیں مر سکتا"

ارشد شریف پاکستان کا ایک بہادر، نڈر اور سچے صحافی تھا۔ اُس نے سچ بولنے کی وہ قیمت چکائی جو بہت کم لوگ چکاتے ہیں۔ اُس کی قربانی ہر اُس شخص کے لیے مشعلِ راہ ہے جو حق اور انصاف کی آواز بننا چاہتا ہے۔
اللہ پاک ارشد شریف شہید کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
🌹 سچ مر نہیں سکتا، ارشد شریف زندہ ہے ہر اُس دل میں جو وطن سے محبت کرتا ہے۔ 🇵🇰


ارشد شریف — ایک نام جو سچائی، جرأت اور حبِ الوطنی کی علامت بن چکا ہے۔ وہ صرف ایک صحافی نہیں تھے بلکہ ایک نظریہ تھے، ایک عزم تھے، جو پاکستان سے بے پناہ محبت کرتا تھا۔ ان کے لہجے میں سچ کی طاقت تھی، ان کی باتوں میں قوم کا درد جھلکتا تھا۔ وہ ان چند گنے چنے صحافیوں میں سے تھے جنہوں نے کبھی جھوٹ کے سامنے سر نہیں جھکایا، کبھی مفاد پرستی کو قلم پر غالب نہیں آنے دیا۔

ارشد شریف نے اپنے قلم اور آواز سے پاکستان کے عوام کے دلوں میں ایک ایسا چراغ روشن کیا جو آج بھی بجھا نہیں۔ وہ سچ لکھنے اور سچ بولنے کا ہنر جانتے تھے، چاہے اس کی قیمت کتنی بھی بڑی کیوں نہ ہو۔ وطن سے ان کی محبت ان کے ہر لفظ، ہر رپورٹ، اور ہر سوال سے جھلکتی تھی۔

ان کی شہادت نے پوری قوم کو سوگوار کر دیا، مگر ان کا مشن، ان کا نظریہ، اور ان کی حب الوطنی آج بھی لاکھوں پاکستانیوں کے دلوں میں زندہ ہے۔ اللہ تعالیٰ ارشد شریف شہید کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، اور ان کے اہلِ خانہ کو صبرِ جمیل دے۔ آمین۔

🌹 ارشد شریف زندہ ہے — ہر اُس دل میں جو سچ کے لیے دھڑکتا ہے۔ 🌹

18/10/2025

سینٹر مشتاق احمد خان مجھے تو رانگ نمبر لگتا ہے باقی دلوں کے حال اللہ جانتا ہے

15/10/2025

🌟 ایک مردِ قلندر کی داستان — عمران خان

صدیوں میں کبھی کوئی ایسا شخص پیدا ہوتا ہے جو اپنی ذات سے بڑھ کر ایک نظریہ بن جائے۔
عمران خان اُن میں سے ایک ہیں۔ جنہوں نے زندگی کے ہر میدان میں ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔

جب کرکٹ کھیلی تو صرف کھیل نہ کھیلا — نئے اصول، نئی روایات اور نیا عزم لے کر آیا۔
دنیا نے دیکھا کہ ایک کپتان اپنی قوم کو ورلڈ کپ کا تاج پہنا گیا،
لیکن عمران خان کے لیے یہ اختتام نہیں، آغاز تھا۔

کینسر کے مریضوں کے لیے ہسپتال بنانے کا خواب دیکھا،
تو لوگوں نے مذاق اڑایا،
لیکن اُس مردِ عزم نے نہ صرف ایک، بلکہ تین شفاء خانے قوم کو تحفے میں دیے۔
اور پھر جب تعلیم کی باری آئی، تو نمل یونیورسٹی کے ذریعے
نوجوانوں کے ہاتھ میں علم اور خودداری کا پرچم تھما دیا۔

پھر اُس نے سیاست کا سفر شروع کیا —
جہاں عام لوگ جھک جاتے ہیں، وہ ڈٹ گیا۔
جہاں طاقتور جھوٹ بکتے ہیں، وہ سچ بولتا رہا۔
اس نے ایک چھوٹی سی تحریک کو پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی قوت بنا دیا،
اور آج وہی تحریک، عوام کے دلوں میں ایمان بن چکی ہے۔

مخالفین نے کبھی اُسے یہودی ایجنٹ کہا، کبھی قادیانی کارڈ کھیلا،
مگر اُس مردِ قلندر نے کبھی ذاتی حملے کا جواب ذاتیات میں نہیں دیا۔
اُس کی زبان سے نفرت نہیں، محبت ٹپکتی ہے —
ملک کے لیے، قوم کے لیے، اُس نظریے کے لیے جس پر وہ اب تک قائم ہے۔

اور آج جب اُس نے ایک عام ورکر کو وزیرِاعلیٰ بنا کر
نیا سیاسی سبق دیا — تو سب حیران رہ گئے۔
یہی فرق ہے ایک لیڈر اور سیاستدان میں۔
سیاستدان اقتدار کے پیچھے بھاگتا ہے،
لیڈر نظریے کے پیچھے کھڑا رہتا ہے۔

عمران خان ایک فرد نہیں،
ایک سوچ، ایک سفر، ایک انقلاب ہے —
جس کا آغاز ہو چکا ہے،
اور اختتام… شاید صدیوں بعد بھی نہ ہو۔

---

✍️ تحریر از: ریاض علوی

عمران خان — وہ شخصیت جس نے خواب دیکھے، اور پھر ان خوابوں کو حقیقت بنا دیا۔
کرکٹ میں کمال، خدمت میں مثال، اور سیاست میں انقلاب۔
مخالفین کے الزامات کے باوجود وہ آج بھی نظریے پر قائم ہے۔
یہ تحریر نہیں، ایک احساس ہے — ایک ایسے لیڈر کے نام جو صدیوں بعد پیدا ہوتا ہے۔

---

📢 Hashtags:





---

14/10/2025

Cricket mera janoon tha kisi dour main

14/10/2025

After long tike played cricket

14/10/2025

"یہودی ایجنٹ کون؟"

کمال دیکھو مسلمانوں کے نرم دل کا…
ایک بندہ ساڑھے تین سال تک حکومت میں رہا — سخت لہجہ، سیدھی بات،
نہ اسرائیل کو تسلیم کیا،
نہ کوئی اسرائیلی ٹی وی چینل پاکستان کے نام سے خوش ہوا۔
تو فتوے لگ گئے، "یہودی ایجنٹ، یہودی ایجنٹ!"

پھر آیا نرم دل مسلمان مومن وزیرِ اعظم!
جس کے لہجے میں اتنی مٹھاس تھی کہ نیتن یاہو بھی ٹی وی پہ مسکرا اُٹھا۔
اس کے دور میں پہلی بار اسرائیلی اسمبلی کی کارروائی پاکستانی ٹی وی پر دکھائی گئی،
اور فلسطین کے حق میں آواز؟ بس وہیں کہیں فائلوں میں دب گئی۔

ہاں، یہی تو فرق ہے "یہودی ایجنٹ" اور "مومن وزیر اعظم" میں —
ایک عمل سے دشمن کا منہ بند کرتا ہے،
اور دوسرا نرمی سے دل جیت کر اُمت کا قبرستان بڑھاتا ہے۔

13/10/2025

انتہائ افسوس کے ساتھ لکھ رہا ہوں کہ پاکستان میں جو اس وقت تحریک لبیک پہ ظلم ہو رہا ہے یہ انتہائ قابل مذمت ہے ویڈیوز دیکھ کر دل افسردہ ہے

13/10/2025

علی امین گنڈہ پور نے میڈیا پہ آکے کہ دیا تھا کہ میں نے
استیفی دے دیا۔۔۔
باقی جو مرضی ڈرامے کرتا رہے گورنر

11/10/2025

"تحریر:اب کیوں جاگے؟ جب فلسطین مٹی میں مل گیا!"

جب غزہ جل رہا تھا…
جب فلسطین کی مائیں ملبے میں اپنے بچوں کی لاشیں ڈھونڈ رہی تھیں…
جب ہر طرف آگ، چیخیں، اور تباہی کا عالم تھا —
تب تحریک لبیک پاکستان خاموش تھی۔

نہ کوئی احتجاج،
نہ کوئی جلوس،
نہ وہی جوش جو کبھی ناموسِ رسالت ﷺ کے وقت دیکھا تھا۔

آج جب پورا فلسطین مٹی میں مل گیا،
جب شہیدوں کے کفن بھی دھول میں دفن ہو چکے،
تو اب یہ کیوں سڑکوں پر نکلے ہیں؟
اب کس کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں؟

کیا یہ احتجاج مظلوموں کے لیے ہے —
یا سیاست کے لیے؟

یہ وہی جماعت ہے جو اُس وقت نکل آئی تھی
جب عمران خان نے نبی ﷺ کی حرمت کے لیے پوری دنیا میں آواز اٹھائی تھی۔
تب سڑکوں پر آنا ایمان کی علامت سمجھا گیا۔
مگر آج جب امت کے بچے گولیوں اور بموں کا نشانہ بن رہے تھے،
تب لبیک کیوں خاموش تھی؟

سوال صرف ایک ہے —
آواز کب اُٹھائی جاتی ہے؟
جب دل ایمان سے بھرا ہو یا جب سیاسی موقع بنے؟

فلسطین کے شہید آج بھی گواہ ہیں کہ
کچھ لوگ بولے، کچھ خاموش رہے،
اور کچھ تب جاگے — جب سب کچھ مٹی میں دفن ہو چکا تھا۔

Address


Telephone

+923313261708

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Alvi Vlogs posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Alvi Vlogs:

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share