د پاڼه د ضلع مومند د پاره پۀ خصوصي توګه جوړه کړے شوي ده Mohmand Post
24/06/2025
*نثار باز کی پی ٹی آئی ایم پی ایز پر کڑی تنقید، دس سال سے نامکمل سڑک اور مہمند کے خاموش نمائندے*
پشاور: نثار باز نے ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے ایم پی ایز پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا ہے کہ ضلع کے منتخب نمائندے اپنے علاقے کے مسائل پر کیوں خاموش ہیں، خاص طور پر دس سال سے نامکمل ایک اہم سڑک کی تعمیر کے حوالے سے۔ نثار باز نے نشاندہی کی کہ یہ سڑک نہ صرف ضلع مہمند بلکہ باجوڑ کی لاکھوں کی آبادی کو بھی متاثر کر رہی ہے۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ اس ضلع سے منتخب دونوں ایم پی ایز، جن میں اسرار اور دیگر شامل ہیں، اپنے ہی علاقے کی پسماندگی اور عوام کے مسائل پر ایک لفظ بھی کیوں نہیں بول رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کا بنیادی حق اور فرض بنتا ہے کہ وہ اپنے علاقے کی ترقی اور عوام کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے آواز اٹھائیں۔ نثار باز نے ضلع مہمند اور باجوڑ کے عوام کو درپیش مشکلات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے منتخب اراکین اسمبلی پر شدید دباؤ ڈالا ہے۔ انہوں نے زائد عرصے سے نامکمل پڑی سڑک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے باجوڑ کی لاکھوں کی آبادی بھی متاثر ہو رہی ہے۔
24/06/2025
24/06/2025
24/06/2025
د اے اېن پي هر يو اېم پي اے تکړه او د پي ټي آئي چاړا وي
ہمارے علاقے کے ساتھ سیاسی نمائندوں کی ناانصافی اور ترقیاتی منصوبوں سے محرومی
مہمند، امجد علی (تحصیل پنڈیالی تمانزی) کا رہائشی ہوں اور یہ درخواست انتہائی افسوس اور تشویش کے ساتھ پیش کر رہا ہوں۔ ہمارا علاقہ طویل عرصے سے سیاسی نمائندوں کی طرف سے نظرانداز کیا جا رہا ہے اور ترقیاتی منصوبوں سے محروم رکھا گیا ہے۔
ہم دیکھ رہے ہیں کہ دوسرے علاقوں میں سڑکیں بن رہی ہیں، تعلیمی اور صحت کے ادارے قائم ہو رہے ہیں، بجلی، پانی اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ لیکن ہمارے علاقے میں نہ تو کوئی ترقیاتی کام ہو رہا ہے اور نہ ہی اس بارے میں کوئی منصوبہ بندی موجود ہے۔
یہ امتیازی سلوک ناانصافی کو جنم دیتا ہے۔ ہم بھی اسی ملک کے شہری ہیں، اور ہمارے بھی وہی حقوق ہیں جو دوسرے علاقوں کے لوگوں کو حاصل ہیں۔ سیاسی نمائندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام علاقوں میں یکساں ترقی کو یقینی بنائیں۔
ہمارے علاقے کو جن مسائل کا سامنا ہے، ان میں شامل ہیں:
تعلیم کی سہولیات کی کمی
صحت کے مراکز کا نہ ہونا یا غیر فعال ہونا
سڑکوں، بجلی اور پانی کا فقدان
نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع نہ ہونا
05/04/2025
پی ٹی آئی کے صوبائی حکومت نے ضلع مہمند اور باجوڑ کا مشترکہ روڈ جو پشاور جاتا ہے پہ کام 1 ٹھیکہ دار اور 5 مزدوروں کے برکت سے شروع کیا۔ جو آئندہ 4 سال میں جلد مکمل ہوجائے گا۔ کیونکہ مزدوروں کو بھی مورد الزام نہیں ٹھرنا چاہئے کیونکہ ان کے پاس کسی بھی قسم کی مشینری فلحال موجود نہیں ہے وه اسی طرح لگے ہیں جیسے ايک غریب بندہ کسی ایک کمرے کے لنٹر پہ کام کررہا ہو
نوٹ: یہ ہے ہمارے صوبے کے حالات اور اسی طرح بلوچستان بھی ہے اس میں قصور سندھ اور پنجاب کا نہیں
08/09/2024
ضلع مومند کی تحصیل پنڈیالی میں ولی داد ہوم کمیونٹی سکول کے قیام کو 20 سال مکمل ہو رہے ہیں لیکن تاحال بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی گئیں اور یہاں کے بچے درختوں کے سائے میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ یہ صرف اس ایک اسکول کی کہانی نہیں، ضلع مومند میں اور بھی بہت سے اسکول ہیں۔
واضح رہے کہ اس علاقے میں لڑکیوں کی تعلیم کی شرح 5 فیصد ہے۔
02/07/2024
تا خرڅ کړے قام پۀ څو دے سوداګره؟
01/06/2024
سابقہ فاٹا کے لیے بھرتیوں کے نام پہ غریب قبائلی طلباء سے تقریباً 2 کروڑ روپے لئے گئے
اشتہار میں قبائلی اضلاع کے طلباء کے لئے 400 خالی آسامیاں ظاہر کی گئی جس پر بھرتی 1 بھی نہیں کیا گیا۔ قبائلی اضلاع کے امیدواروں اور سماجی حلقوں کا انکوائری کا مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابق قبائلی اضلاع کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کیلٸے
سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا کی طرف سے ایٹا پر اشتہار کیا گیا تھا کہ 400 خالی آسامیوں پہ بھرتی کی ضرورت ہے۔ یہ اشتہار 19 مئی 2023 کے اخبارات میں شائع کی گئی تھی جس کی اپلائی کی آخری تاریخ 8 جون 2023 ظاہر کیا گیا تھا۔ اس اشتہار پہ حکومت خیبر پختونخوا کا تو لاکھوں روپیہ کا خرچہ تو آیا ہوگا لیکن دوسرے طرف عوام سے ایٹا کو 500 روپے فی شخص کے حساب سے دینے کو کہا گیا تھا جس میں ایٹا ریزلٹ کے مطابق 37760 طلبہ نے حصہ لیا۔ غریب عوام سے تقریباً 2 کروڑ روپے اکھٹے کئے گئے لیکن آج تک اس کا کوئی پتہ نہیں چلا بلکہ کہا گیا ہے کہ یہ بھرتیاں کینسل کردی گئی ہیں۔ اس سے نہ صرف حکومت کا پیسہ بلکہ عوام کا وقت اور پیسہ بھی ضائع ہوا۔ اُمیدواروں نے مطالبہ کیا کہ ایک انکوائری کمیشن بنا کر اس کی تحقیق کیا جائے اور ملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔جبکہ پولیس ذرائع کے مطابق یہ کہا گیا کہ ان آسامیوں پر موجودہ پولیس نوجوانوں سے ہی سی ٹی ڈی میں لیا جائے گا۔مگر نہ موجودہ پولیس سے اور نہ فریش نوجوانوں کو اب تک بھرتی کیا۔اسلیے سماجی اور فلاحی تنظیموں نے تخقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔
Be the first to know and let us send you an email when Mohmand District posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.