Maryam Ghuman SKT

  • Home
  • Maryam Ghuman SKT

Maryam Ghuman SKT Sialkot News Network (SNN) brings you the latest updates, breaking news, and real stories from Sialkot and surrounding areas.

اصول پرستی کی جیت: بنگلہ دیش نے دنیا کو ایک مثال دے دیبنگلہ دیش کی سیاست اور معاشرت نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ قومیں ...
17/11/2025

اصول پرستی کی جیت: بنگلہ دیش نے دنیا کو ایک مثال دے دی

بنگلہ دیش کی سیاست اور معاشرت نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ قومیں صرف معاشی ترقی سے نہیں بنتیں، اصل بنیاد کردار اور اصول ہوتے ہیں۔ حسینہ واجد کے دور میں بنگلہ دیش کی معیشت نے بڑا سفر طے کیا۔ فی کس آمدن 2500 ڈالر تک پہنچی، رواں سال یہ 2700 ڈالر ہو گئی، فارن ریزرو بیس ارب ڈالر سے اوپر گیا، اور ٹیکسٹائل ایکسپورٹ نے دنیا میں اپنا نام بنایا۔ بڑے بڑے برانڈز نے اپنی پروڈکشن ڈھاکہ منتقل کی۔ یہ سب اعداد و شمار واقعی قابلِ ذکر ہیں۔

مگر قوم کا اصل معیار یہ نہیں ہوتا کہ معیشت کتنی مضبوط ہے، بلکہ یہ ہوتا ہے کہ وہ انصاف کے لیے کہاں کھڑی ہوتی ہے۔

جب سرکاری کوٹہ کے خلاف بنگلہ دیش میں احتجاج ہوا تو عوام نے کھل کر آواز بلند کی۔ ریاستی تشدد کے باوجود وہ پیچھے نہ ہٹے۔ انہوں نے واضح کہا کہ چاہے پورا ملک بھی مار دو، پھر بھی ہم نہیں رکیں گے۔ ہماری ایک ہی مانگ ہے: انصاف۔

یہی وہ جرات تھی جس نے دنیا کی نظروں کو اپنی طرف گھما دیا۔

آج اسی حسینہ واجد—جس نے ملک کو معاشی بلندیوں پر پہنچایا—کو نہتے شہریوں پر گولیاں چلانے اور جانیں لینے کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔ یہ سزا ملتی ہے یا نہیں، یہ الگ بات ہے، لیکن فیصلہ خود میں ایک بڑی مثال ہے۔ اس نے ثابت کیا کہ اصول حکمرانوں سے بڑے ہوتے ہیں، اور انسانی جان کسی بھی معاشی کارکردگی سے زیادہ اہم ہے۔

قابلِ غور بات یہ ہے کہ کوئی بنگالی دانشور یہ نہیں کہہ رہا کہ چونکہ حسینہ واجد نے ملک کو ترقی دی تھی اس لیے انہیں معاف کیا جائے۔ کسی نے نہیں کہا کہ وہ ایکسپورٹس کی بانی تھیں یا انہوں نے فی کس آمدن بھارت اور پاکستان سے دوگنی کی، اس لیے وہ ہیرو ہیں۔

بنگالی قوم ایک نکتے پر متحد ہے:
جو شہریوں پر ظلم کرے، وہ سزا کا مستحق ہے۔ چاہے وہ کتنی ہی کامیابیاں کیوں نہ لے آئے۔

یہ فیصلہ پوری دنیا کے لیے سبق ہے۔ ترقی صرف سڑکوں اور عمارتوں سے نہیں آتی، ترقی وہاں ہوتی ہے جہاں انصاف کا ترازو ہمیشہ مظلوم کے حق میں جھکتا ہو۔

بنگلہ دیش نے آج ایک اصولی فیصلہ کیا ہے، اور اس فیصلے نے پوری دنیا کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔

تازہ عالمی آبادی کے اعداد و شمار میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں ہر گھنٹے 786 بچوں کی پیدائش ہوتی ہے، جو دنیا بھر...
14/11/2025

تازہ عالمی آبادی کے اعداد و شمار میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں ہر گھنٹے 786 بچوں کی پیدائش ہوتی ہے، جو دنیا بھر میں ہونے والی مجموعی پیدائشوں کا تقریباً 5 فیصد ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ رفتار ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی جانب واضح اشارہ کرتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت 2 ہزار 651 پیدائشوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، جبکہ چین میں ہر گھنٹے 1 ہزار 16 اور نائیجیریا میں 857 بچے پیدا ہوتے ہیں۔ اس فہرست میں پاکستان چوتھے نمبر پر موجود ہے۔ پاکستان کے بعد انڈونیشیا، ڈی آر کانگو، ایتھوپیا، امریکا اور بنگلہ دیش جیسے ممالک شامل ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتی آبادی ملک کے لیے معاشی دباؤ، صحت کے نظام کی کمزوری اور وسائل کی کمی جیسے چیلنجز پیدا کر رہی ہے۔ ان کے مطابق اگر آبادی میں اضافے کی موجودہ رفتار برقرار رہی تو آنے والے برسوں میں صورت حال مزید پیچیدہ ہوسکتی ہے۔


عوامی مسائل اور حکمرانوں کی ترجیحات: ایک عکاس جائزہہم ایک ایسے معاشرے میں زندگی گزار رہے ہیں جہاں وسائل اور مواقع موجود ...
10/11/2025

عوامی مسائل اور حکمرانوں کی ترجیحات: ایک عکاس جائزہ

ہم ایک ایسے معاشرے میں زندگی گزار رہے ہیں جہاں وسائل اور مواقع موجود ہیں، لیکن عوام کی زندگی بہتر کرنے کے لیے انہیں مؤثر طریقے سے استعمال نہیں کیا جاتا۔ ہمارے پاس قدرتی وسائل، زراعت کی زمینیں، پانی کے نظام، اور نوجوانوں کی محنت موجود ہے، مگر عوام کی زندگی میں بہتری کم نظر آتی ہے۔

مثال کے طور پر، پانی کے نظام میں اصلاحات اور جدید زراعت کے طریقے لا کر معیارِ زندگی بہتر بنایا جا سکتا ہے، لیکن یہ اقدامات نظر نہیں آتے۔ ڈیم بنانا، نہروں پر ٹربائن لگانا اور سستی بجلی فراہم کرنا ممکن ہے، لیکن یہ بھی عملی طور پر نہیں ہوتا۔ ایران سے سستا تیل اور گیس حاصل کر کے عوام کی مشکلات کم کی جا سکتی ہیں، مگر ایسا نہیں کیا جاتا۔

لا اینڈ آرڈر کا مؤثر انتظام، امن و امان قائم کرنا، اور ٹورزم کو فروغ دے کر فی کس آمدنی بڑھانا ممکن ہے، لیکن یہ سب بھی نظر انداز ہوتا ہے۔ معیاری نظام تعلیم کے ذریعے قوم کو مہذب اقوام میں شامل کیا جا سکتا ہے، اور غربت و جہالت کے خاتمے کے ذریعے ریاست کو خوشحال بنایا جا سکتا ہے، مگر یہ سب محض نظریہ رہ جاتے ہیں۔

تو سوال پیدا ہوتا ہے: ایسا کیوں نہیں ہوتا؟
اصل وجہ یہ ہے کہ حکمرانوں کا مقصد عوام کی بھلائی نہیں بلکہ صرف دولت اور طاقت کا حصول ہے۔ عوام کو محتاج اور غلام رکھنا ان کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ عوام کی محنت اور کوششیں ٹیکسوں اور دیگر پابندیوں کے ذریعے پیچھے دھکیل دی جاتی ہیں، اور انہیں حقیقی ریلیف نہیں ملتا۔

یہ صورتحال نہ کسی سیاسی جماعت کی حمایت یا مخالفت کی بنیاد پر سمجھنی چاہیے، بلکہ ایک پاکستانی شہری کے طور پر اس حقیقت کو دیکھنا ضروری ہے۔ جب ہم حقیقت کو سمجھیں گے تو یہ واضح ہو جائے گا کہ غلامی کا وہ طوق ہمارے گلے میں کس طرح بندھا ہوا ہے، اور کون اس کی وجہ ہے۔

عوامی شعور اور یکجہتی ہی وہ واحد راستہ ہے جس سے ہم اپنے حقوق اور معاشرتی بہتری کے لیے قدم اٹھا سکتے ہیں۔ حقیقی تبدیلی اسی وقت ممکن ہے جب ہم مسائل کی جڑ کو پہچانیں اور اپنے اقدامات اس کے مطابق کریں۔

زندگی کا سلیقہ — اصل تعلیم یہی ہےہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں عورت کو اکثر اس کے کاموں سے پرکھا جاتا ہے۔ اگر وہ ...
04/11/2025

زندگی کا سلیقہ — اصل تعلیم یہی ہے

ہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں عورت کو اکثر اس کے کاموں سے پرکھا جاتا ہے۔ اگر وہ سلائی، کڑھائی یا کھانا پکانا جانتی ہے تو “سلیقہ مند” کہلاتی ہے، اور اگر ورکنگ ویمن ہے تو “خودمختار”۔ مگر حقیقت میں نہ ورکنگ ویمن نہ ہونے سے کوئی جاہل بنتا ہے، اور نہ ہی کھانا نہ پکانے سے کوئی پھوہڑ۔
اصل بات انسان کے طرزِ زندگی، سوچ اور رویہ میں ہے۔

ایک ماں اس لیے اداس ہے کہ اب اس کے پکاۓ ہوئے نرگسی کوفتے کھانے والا کوئی نہیں، جبکہ دوسری ماں اس لیے پریشان ہے کہ اس کی تدریسی روٹین ختم ہو گئی۔ دونوں کی دنیا الگ ہے، مگر دونوں کے دکھ ایک جیسے ہیں۔ افسوس یہ ہے کہ دونوں ایک دوسرے کو کمتر سمجھتی ہیں — ایک کہتی ہے “نوکری کرنے والی گھر نہیں سنبھال سکتی”، اور دوسری کہتی ہے “گھروں میں بیٹھنے والی عورتیں وقت ضائع کرتی ہیں”۔

اصل المیہ یہی ہے کہ ہم دوسروں کو اپنے معیار سے تولتے ہیں۔
جو سلائی جانتی ہے وہ فخر سے کہتی ہے “فلاں کو تو سوئی میں دھاگا ڈالنا بھی نہیں آتا”،
جو اچھا پکا لیتی ہے وہ کہتی ہے “انہیں تو انڈہ ابالنا بھی نہیں آتا”،
اور جو ورکنگ ویمن ہے، وہ سمجھتی ہے کہ گھر بیٹھنے والی عورت ترقی نہیں کر سکتی۔

حالانکہ کسی کتاب میں نہیں لکھا کہ شلوار سینا یا سالن بنانا سلیقے کا معیار ہے۔
اصل سلیقہ یہ ہے کہ آپ دوسروں کی صلاحیتوں کو تسلیم کریں اور ان کے انتخاب کی عزت کریں۔

اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو الگ صلاحیتوں اور رجحانات کے ساتھ پیدا کیا ہے۔ کسی کو گھرداری میں مہارت دی، کسی کو پڑھانے کا شوق، کسی کو لکھنے یا تخلیق کرنے کا فن۔ اگر ہم یہ سمجھ جائیں کہ سب کی اپنی جگہ اہمیت ہے تو زندگی آسان ہو سکتی ہے۔

آئن اسٹائن نے کہا تھا:

"The more I learn, the more I realize how much I don’t know."
یعنی جتنا میں سیکھتا ہوں، اتنا ہی سمجھ آتا ہے کہ میں کتنا کم جانتا ہوں۔

سوچ بدلنے کی ضرورت ہے۔
دوسروں کو کمتر سمجھنا سب سے بڑی جہالت ہے۔
اصل تعلیم وہ نہیں جو صرف کتابوں میں ہو، بلکہ وہ ہے جو انسان کو انسانوں کی قدر کرنا سکھائے۔

لاہور میں مارکیٹوں کے اوقات کار تبدیل، نیا نوٹیفکیشن جاریلاہور: ضلعی انتظامیہ نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر شہر بھر میں م...
04/11/2025

لاہور میں مارکیٹوں کے اوقات کار تبدیل، نیا نوٹیفکیشن جاری

لاہور: ضلعی انتظامیہ نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر شہر بھر میں مارکیٹوں اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی ہے۔

نئے نوٹیفکیشن کے مطابق، پیر سے ہفتہ تک مارکیٹیں رات 10 بجے بند ہوں گی جبکہ ریسٹورنٹس 11 بجے تک کھلے رہ سکیں گے۔ اتوار کے روز مارکیٹیں دوپہر 2 بجے سے رات 10 بجے تک کھولی جائیں گی۔

نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ میڈیکل اسٹورز، بیکریز اور اسپتالوں کو اس پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔ ضلعی کمشنر سید موسیٰ رضا نے کہا ہے کہ حکم کی خلاف ورزی کرنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، جس میں جرمانے اور دکانوں کی سیلنگ شامل ہے۔

انتظامیہ کے مطابق یہ فیصلہ صرف لاہور ضلع کے لیے نافذ ہوگا اور سیالکوٹ یا پنجاب کے دیگر اضلاع پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔

یہ اقدام توانائی بچت اور ٹریفک کے بہتر انتظام کے لیے کیا گیا ہے، تاہم شہریوں اور تاجروں کی جانب سے اس فیصلے پر مختلف ردعمل سامنے آ رہا ہے۔

پرائیویٹ ٹیچنگ کے نقصانات — محنت زیادہ، معاوضہ کمپاکستان میں تعلیم کے شعبے میں پرائیویٹ اسکولوں کا کردار اہم ضرور ہے، لی...
03/11/2025

پرائیویٹ ٹیچنگ کے نقصانات — محنت زیادہ، معاوضہ کم

پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں پرائیویٹ اسکولوں کا کردار اہم ضرور ہے، لیکن ان اداروں میں کام کرنے والے اساتذہ کو درپیش مسائل تشویشناک حد تک بڑھ چکے ہیں۔ بظاہر معزز پیشہ ہونے کے باوجود، نجی تدریس کا شعبہ کئی ایسے نقصانات سے بھرا ہوا ہے جو اساتذہ کی معاشی، ذہنی اور پیشہ ورانہ زندگی کو متاثر کرتے ہیں۔

سب سے بڑا مسئلہ کم تنخواہ ہے۔ زیادہ تر پرائیویٹ اسکول اپنے اساتذہ کو اتنی تنخواہ نہیں دیتے جو ان کی بنیادی ضروریات پوری کر سکے۔ نتیجتاً، وہ مالی دباؤ میں رہتے ہیں اور کئی بار دوسرا کام کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

دوسرا بڑا مسئلہ اضافی کام اور وقت کا استحصال ہے۔ اسکول انتظامیہ اکثر اساتذہ سے اضافی کلاسیں، انتظامی امور اور غیر نصابی سرگرمیاں کرواتی ہے، مگر ان خدمات کا کوئی معاوضہ نہیں دیتی۔ اساتذہ دن رات محنت کرتے ہیں، لیکن ان کی کوششوں کی قدر ش*ذ و نادر ہی ہوتی ہے۔

تیسری بڑی تشویش نوکری کا عدم تحفظ ہے۔ پرائیویٹ اداروں میں کسی بھی وقت بغیر پیشگی اطلاع کے ملازمت ختم کر دی جاتی ہے۔ اساتذہ کی رائے یا ان کی عزتِ نفس کی پرواہ کم ہی کی جاتی ہے، جس سے ان کا حوصلہ اور اعتماد متاثر ہوتا ہے۔

وقت کے ساتھ ساتھ جب یہ اساتذہ عمر کی حد سے تجاوز کر جاتے ہیں، تو وہ سرکاری نوکری کے لیے نااہل ہو جاتے ہیں۔ یوں برسوں کی محنت، تجربہ اور قابلیت سب ضائع ہو جاتی ہے۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت اور تعلیمی ادارے مل کر ایک ایسا نظام بنائیں جہاں نجی اسکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ کو مناسب تنخواہ، مراعات اور عزت دی جائے۔ کیونکہ ایک مضبوط قوم ہمیشہ اپنے اساتذہ کے احترام اور استحکام سے بنتی ہے۔

سیالکوٹ: اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی، تمام تعلیمی ادارے اب 8:45 بجے کھلیں گےضلع سیالکوٹ میں موسمِ سرما کے پیشِ نظر ...
02/11/2025

سیالکوٹ: اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی، تمام تعلیمی ادارے اب 8:45 بجے کھلیں گے

ضلع سیالکوٹ میں موسمِ سرما کے پیشِ نظر اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، 3 نومبر سے تمام سرکاری اور نجی اسکول صبح 8:45 سے پہلے نہیں کھلیں گے۔

نئے شیڈول کے تحت اسکولوں کی کلاسز صبح 8:45 بجے سے دوپہر 2:00 بجے تک جاری رہیں گی۔ ضلعی انتظامیہ نے یہ فیصلہ سرد موسم اور طلبہ کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا ہے تاکہ کم عمر بچے صبح کے وقت سخت سردی میں سفر سے محفوظ رہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام تعلیمی اداروں کو اس حوالے سے باضابطہ اطلاع دے دی گئی ہے، اور اسکول انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نئی ٹائمنگ پر عمل یقینی بنائیں۔

والدین نے اس فیصلے کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ سردیوں میں تاخیر سے اسکول کھلنے سے بچوں کو آسانی ہوگی۔

امید — وہ روشنی جو کبھی بجھتی نہیںامید…یہ ایک چھوٹا سا لفظ ہے، مگر اس کے اندر زندگی کی پوری طاقت چھپی ہے۔یہ وہ احساس ہے ...
31/10/2025

امید — وہ روشنی جو کبھی بجھتی نہیں

امید…
یہ ایک چھوٹا سا لفظ ہے، مگر اس کے اندر زندگی کی پوری طاقت چھپی ہے۔
یہ وہ احساس ہے جو تھکے ہوئے دل کو پھر سے دھڑکنے پر مجبور کرتا ہے۔
وہ چراغ ہے جو اندھیروں میں بھی اپنی لو قائم رکھتا ہے،
اور وہ یقین ہے جو انسان کو مایوسی کے سمندر میں ڈوبنے نہیں دیتا۔

جب ایک طالب علم اپنی کتاب کھولتا ہے،
تو اس کے ہاتھ میں صرف قلم نہیں ہوتا،
بلکہ ایک خواب ہوتا ہے — روشن مستقبل کا خواب۔
وہ راتوں کو جاگتا ہے، مشکلات سے لڑتا ہے،
اور ہر ناکامی کے بعد پھر سے اٹھتا ہے۔
اسے آگے بڑھنے کی ہمت دیتا ہے تو صرف ایک جذبہ — امید۔

کبھی زندگی سب کچھ چھین لیتی ہے:
دوست، موقع، وقت یا خواب۔
لیکن جو چیز انسان کو قائم رکھتی ہے، وہ یہی امید ہے۔
یہ ایک نازک دھاگا ہے جو ٹوٹنے نہیں دیتا۔
یہ ایمان کا دوسرا نام ہے،
کیونکہ جس کے دل میں امید باقی ہو،
وہ جانتا ہے کہ اللہ ابھی خاموش نہیں ہوا۔

قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

> “فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا”
> "بے شک ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہے۔" (سورۃ الشرح: 6)

یہ آیت صرف تسلی نہیں، ایک وعدہ ہے۔
یہ یقین دلاتی ہے کہ کوئی رات ہمیشہ نہیں رہتی،
اور ہر اندھیرا کسی نئی روشنی کا آغاز ہوتا ہے۔

امید وہ بیج ہے جس سے محنت اگتی ہے۔
اگر انسان کو یقین نہ ہو کہ اس کی کوشش رنگ لائے گی،
تو وہ کبھی ہاتھ نہیں ہلائے گا۔
امید ہی محنت کو زندگی دیتی ہے،
اور محنت کامیابی کا دروازہ کھولتی ہے۔

یاد رکھو،
امید کمزوروں کی کمزوری نہیں —
یہ ایمان والوں کی طاقت ہے۔
مایوسی شیطان کا ہتھیار ہے،
اور امید خدا کی رحمت کا پیغام۔

لہٰذا امید کو مت چھوڑو۔
چاہے حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں،
یہ یقین رکھو کہ اللہ تمہیں تنہا نہیں چھوڑے گا۔
تمہاری دعا سنی جا رہی ہے،
تمہاری کوشش دیکھی جا رہی ہے،
اور تمہارا صبر تمہارے حق میں لکھا جا رہا ہے۔

آخر میں بس اتنا سمجھ لو —
امید وہ چراغ ہے جو مایوسی کے اندھیروں میں روشنی پھیلاتا ہے۔
یہ وہ ایمان ہے جو ٹوٹے ہوئے انسان میں نئی روح پھونکتا ہے۔
جس کے دل میں امید ہے،
وہ کبھی ہارا نہیں ہوتا۔
وہ ابھی بھی سفر میں ہے، اور اس کی منزل قریب ہے۔

اسٹیٹ بینک کا نیا فیصلہ: موبائل بینکنگ میں “کولنگ ٹائم” سسٹم متعارفاسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جاز کیش، ایزی پیسہ اور دیگر ...
27/10/2025

اسٹیٹ بینک کا نیا فیصلہ: موبائل بینکنگ میں “کولنگ ٹائم” سسٹم متعارف

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جاز کیش، ایزی پیسہ اور دیگر موبائل بینکنگ سروسز کے لیے نیا اصول نافذ کر دیا ہے۔

اب اگر آپ کسی کو پیسے بھیجیں گے تو وصول کنندہ دو گھنٹے تک وہ رقم نہ نکال سکے گا، نہ استعمال کر سکے گا۔
اس دورانیے کو "کولنگ ٹائم" کہا جا رہا ہے۔

اس فیصلے کا مقصد صارفین کو غلط ٹرانزیکشن یا فراڈ سے بچانا ہے، تاکہ اگر پیسے غلط نمبر پر چلے جائیں تو صارف کے پاس دو گھنٹے کا وقت ہو شکایت درج کر کے رقم رکوانے کا۔

سردیوں میں نجی اسکولوں کی نئی شرائط، والدین پریشانسردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی نجی اسکولوں نے طلبہ کے لیے نئے سویٹر، جیکٹ ا...
26/10/2025

سردیوں میں نجی اسکولوں کی نئی شرائط، والدین پریشان

سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی نجی اسکولوں نے طلبہ کے لیے نئے سویٹر، جیکٹ اور کوٹ صرف اسکول سے خریدنےکی ہدایت جاری کر دی ہے، جس پر والدین نے شدید تشویش ظاہر کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پہلے ہی تعلیمی اخراجات زیادہ ہیں، اب اسکولوں کی یہ اضافی فرمائشیں مالی بوجھ میں مزید اضافہ کر رہی ہیں۔
دوسری جانب اسکول انتظامیہ کا مؤقف ہے کہیہ اقدام یونیفارم کے معیار اور مونوگرام برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔

یہ معاملہ والدین اور اسکولوں کے درمیان اخراجات اور سہولت کے توازن پر نئی بحث چھیڑ چکا ہے۔

پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ!اب رجسٹرڈ موبائل سم کے بغیر اسٹام پیپر جاری نہیں کیا جائے گا۔نئے نظام کے تحت، اسٹام پیپر خریدنے...
26/10/2025

پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ!

اب رجسٹرڈ موبائل سم کے بغیر اسٹام پیپر جاری نہیں کیا جائے گا۔

نئے نظام کے تحت، اسٹام پیپر خریدنے کے لیے شہری کو درخواست دینے کے بعد رجسٹرڈ موبائل نمبر پر ایک او ٹی پی (ون ٹائم پاس ورڈ) موصول ہوگا، جو اسٹام فروش کو دینا لازمی ہوگا۔

او ٹی پی کے ذریعے شہری کی شناخت کی تصدیق کے بعد ہی اسٹام پیپر کا اجراء ممکن ہوگا۔
اب کوئی دوسرا شخص کسی کے نام پر جعلی اسٹام پیپر حاصل نہیں کر سکے گا۔

اس سے قبل صرف شناختی کارڈ نمبر استعمال کر کے کسی کے نام پر اسٹام پیپر خریدا جا سکتا تھا، جس کا اب مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے۔

کل صبح 11 بجے لاہور میں PECTA کی اہم میٹنگ منعقد ہوگی۔ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ پانچویں اور آٹ...
26/10/2025

کل صبح 11 بجے لاہور میں PECTA کی اہم میٹنگ منعقد ہوگی۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ پانچویں اور آٹھویں جماعت کے امتحانات ہوں گے یا نہیں۔

اگر امتحانات کا فیصلہ ہوا تو یہ بھی طے کیا جائے گا کہ کون سے مضامین شامل ہوں گے اور پیپر کس طرز پر تیار کیا جائے گا۔
مزید تفصیلات میٹنگ کے بعد جاری کی جائیں گی۔ 📝

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Maryam Ghuman SKT posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share