Mr.T

Mr.T A Pakistani International Student 🇵🇰:
Follow for Study Abroad Tips & Tricks

10/07/2025

💔 مولانا خانزیب شھید شو۔
Maulana KhanZeb

Ye konsi University k   Hai?
10/07/2025

Ye konsi University k Hai?

09/07/2025

Asalaamualaikum!

Just a quick update.

Earlier, we opened registration for the Study Abroad Mentorship Program and shortlisted 10 students from hundreds of applicants. The program offers personalized one-on-one mentorship, covering everything from basic to advanced guidance on CVs, SOPs, proposals, scholarship strategy, and communication with professors.

Out of those 10, 2 selected students have not responded so far, so we are reopening registration to fill those final 2 slots.

Due to my full-time remote job and academic commitments, I’m unable to take on more students beyond this. Each student receives focused one-on-one sessions, sometimes lasting over an hour, so this is what I can manage with full sincerity and attention.

I sincerely apologize to those who weren’t shortlisted earlier, but I truly appreciate your interest. If you missed the chance last time, this is an opportunity to join.

The form will stay open for a very short time and will be closed soon.

Submit your CV and fill the interest form here:
[https://forms.gle/8Ex6fDnmqH7aVhUw7](https://forms.gle/8Ex6fDnmqH7aVhUw7)

JazakAllah Khair

08/07/2025

Let's Chat in Comment!

07/07/2025

پشاور MOFA میں کوئی ہیں یا کوئی جاننے والا؟

05/07/2025

Fully funded. Open to all nationalities. Fellowship program assists with UK visit visa support.

🗓️⏰ Deadline: July 13, 2025

Beyond the boarders announce October 2025 WiC 1325 Fellowship 'Peacebuilding and Women's Meaningful Participation in Peacebuilding Processes' is now taking applications.

Visit website for more information and to access the application form!

https://lnkd.in/dHYzT4dW

Any questions or queries please email:

[email protected]

05/07/2025

میں آپ کو بتاتا ہوں !!!!
کہ ہم یعنی عام پاکستانی، محنت کش، کسان، مزدور، استاد، طالبعلم، نے اس ملک کو کیا کچھ دیا؟

ہم نے تنخواہ لی، اس پر انکم ٹیکس دیا۔ وہی تنخواہ اے ٹی ایم سے نکالی، تو نکالنے پر بینکنگ ٹیکس دیا۔ اگر ایک ساتھ پچاس ہزار نکال لیے، تو اس پر بھی الگ سے ٹیکس دے دیا۔

موبائل ریچارج کیا، تو ٹیکس۔ اسی ریچارج سے پیکیج خریدا، تو پھر ٹیکس۔ کال کی، ہر سیکنڈ پر ٹیکس۔ انٹرنیٹ چلایا، وہاں بھی ٹیکس۔ یعنی ایک ہی پیسے پر چار چار بار ٹیکس۔

صابن، چینی، آٹا، دال، چاول — سب پر جنرل سیلز ٹیکس۔ پنکھا، کولر، فریج — سیلز ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، اور پتہ نہیں کیا کیا۔ آن لائن خریداری پر بھی پورا ٹیکس۔

پیٹرول بھروایا — پیٹرولیم لیوی الگ، جی ایس ٹی الگ۔ بجلی اور گیس کے بل — ہر لائن میں ایک نیا ٹیکس۔ شناختی کارڈ، ب فارم، برتھ سرٹیفکیٹ، پاسپورٹ — فیس کے نام پر بھی ٹیکس۔

گاڑی لی — رجسٹریشن ٹیکس، ٹوکن ٹیکس، ایڈوانس انکم ٹیکس۔ گھر خریدا یا بیچا — اسٹامپ ڈیوٹی، کیپٹل ویلیو ٹیکس، ایڈوانس ٹیکس۔ بینک سے پیسے نکالے — ودہولڈنگ ٹیکس۔ ہر سانس پر جیسے ٹیکس ہے۔

ہم نے:

* انکم ٹیکس
* سیلز ٹیکس
* جی ایس ٹی
* پیٹرول ٹیکس
* بینکنگ ٹیکس
* پراپرٹی ٹیکس
* موٹر ٹوکن ٹیکس
* رجسٹریشن فیس
* اور نہ جانے کون کون سے بالواسطہ اور بلاواسطہ ٹیکسز

دن رات دیے۔ اور اب بھی دے رہے ہیں۔

ہم نے اپنا فرض نبھایا، لیکن ریاست نے؟ ہم نے تعلیم، صحت، انصاف، تحفظ مانگا، لیکن بدلے میں کیا ملا؟ ذلت، محرومی، اور صرف وعدے۔ ائین کا وہ شق اپلائی ہوتا ہیں جو شہری کی زمہ داری ہوتی ہیں لیکن جب ریاست کی زمہ داری اور شہری کے حقوق آتے ہیں تو پھر آئین وہاں پر نہیں ہوتا یہ دوغلہ پن ہوتا ہیں ایک ناکام سٹیٹ کا۔

پشتون اور بلوچ عوام نے تو اپنی ایک نہیں، ایک لاکھ سے زائد جا نیں دے دیں — کبھی امریکہ کی جنگوں میں، کبھی ریاستی جبر میں، کبھی لاپتہ افراد کی صورت، تو کبھی ماورائے عدالت م\*ار دیے گئے۔ ان علاقوں میں *کڈن*پنگ، آپریشنز، اور فیک انکاونٹرز روز کا معمول بن گئے۔ مگر آج تک انصاف نہیں ملا۔

جب ہم سوال کرتے ہیں — کہ ہم نے جو دیا، بدلے میں کیا ملا؟ تو ہمیں "ف\*تنہ پرور" کہہ کر خاموش کروا دیا جاتا ہے۔ لوگوں کو *اٹھا* لیا جاتا ہے، جبر سے چپ کروایا جاتا ہے۔ آخر کیوں؟ کیونکہ آپ کے پاس جواب نہیں ہے۔

آپ نے ہمارے ہی ٹیکسوں سے اپنی تنخواہیں، گاڑیاں، پروٹوکول لیے۔ بیرون ملک جائیدادیں بنائیں۔ بچوں کو باہر پڑھایا، مہنگی ش\*رابیں پی، اور ہم؟ ہمارے بچوں کو اسکولوں میں بینچ نہیں، اسپتالوں میں دوا نہیں، عدالتوں میں انصاف نہیں، گلیوں میں تحفظ نہیں۔

ہم آٹے کی لائن میں کھڑے ہیں، وہ دبئی میں شاپنگ کر رہے ہیں۔ ہم بجلی کے بل پر خون کے آنسو روتے ہیں، وہ ائیرکنڈیشن محل میں بیٹھے ہیں۔ ہم سستی دوا کے لیے مر رہے ہیں، انہیں زندگی کی قیمتوں کا اندازہ ہی نہیں۔

پاکستان شاید دنیا کا واحد ملک ہے جہاں غریب، مزدور، اور مڈل کلاس دن رات ایک کر کے اس اشرافیہ کو پالتا ہے، جو بدلے میں اسے صرف تذلیل دیتی ہے۔ اور عدلیہ؟ وہ بھی انہی کے ساتھ — غریب کے لیے تاریخ پر تاریخ، امیر کے لیے فورا ریلیف۔

تو ہاں، سوال بنتا ہے: ریاست نے ہمیں کیا دیا؟
اور اگر یہ سوال جرم ہے،
تو ہم یہ جرم ہر روز کریں گے۔
کیونکہ ہم نے بہت کچھ دیا ہے،
اور بدلے میں صرف آنسو، لاشیں، اور محرومی ملی ہے۔

ریاست اور ملک ایک باؤنڈری وال ہوتا ہیں جہاں شہری اور ریاست کے درمیان عمرانی معاہدہ ہوتا ہیں یعنی آئین: اس آئین میں شہری کے حقوق اور وفاداری اور ریاست کی زمہ داری ہیں کہ وہ ان ٹیکس کے بدلے عوام کو ازادی صحت، تحفظ تعلیم اور روزگار دے کیا وہ ہمیں ملا؟ یہ سوال اپ خود سے پوچھے تو اپکے اندر سے جو جواب ائیگا وہی ان تمام شہریوں کا حال ہیں۔

واللہ اعلم
مسٹر ☕

30/06/2025

ایک لفظ میرے لیئے؟

Address


Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Saturday 09:00 - 17:00

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Mr.T posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Opening Hours
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share