Padha Likha Nagar

  • Home
  • Padha Likha Nagar

Padha Likha Nagar Padha Likha Nagar is our slogan and motive to drive campaign against the atrocities and injustice with the dwellers.

The platform works democratically to safeguard of the basic rights of district Nagar along with possible political reforms.

24/08/2025

ضلع نگر کے دو سیاسی ہیرے ہیں۔ قدر کرو ان دونوں رہنماؤں کی۔
باقی کچھ لوگ جنھیں عوام پہلے ہی اپنی دو نمبروں سے ہی گھر بھیج چکی ہے وہ آجکل دھرنوں سے اپنے اوپر لگے بد نما داغ کو دھونے کی ناکام کوشش میں لگے ہیں۔ یہ وہ بے دین اور بے ضمیر لوگ ہیں جو دن میں نون لیگ میں اور رات کسی اور جماعت میں پناہ لئے بیٹھے ہوتے ہیں


24/08/2025

نگر یوتھ! اگر آپ سیاست کے گند سے فارغ ہو چکے ہیں تو بہتر ہوگا کہ نگر میں نوجوانوں میں چرس کے بڑھتے ہوئے رجحان اور اس میں ملوث اپنے ہی کارندوں کے خلاف پورے نگر کی سطح پر کوئی مؤثر احتجاج کریں۔ ان تمام ڈیلرز کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے جو ایف سی اور خود پولیس کی مدد سے چرس نگر میں اسمگل کرتے ہیں اور مقامی نوجوانوں کو اس کا عادی بنا رہے ہیں۔ اگر آپ کو ان کی نشاندہی کرنے میں زیادہ شرم یا دقت محسوس ہو رہی ہے تو ہم خود نام لے کر بتا دیں گے کہ کون کون سے ’’شہزادے‘‘ اس گھناؤنے دھندے میں ملوث ہیں، جو آج کل بڑے سیاسی بنے پھر رہے ہیں۔ ورنہ یاد رکھیں کہ عوام بہت جلد ان کے خلاف اُٹھ کھڑی ہوگی اور یوتھ کے اصل کارنامے بھی بے نقاب کر دیے جائیں گے۔ ہم آپ کے ان چرسیوں کے خلاف عملی اقدام کے منتظر رہیں گے، ورنہ بہت جلد نگر کی سطح پر ایک نئی تحریک کا آغاز کریں گے جس میں نہ صرف ان چرسیوں بلکہ ان ’’سیاسی چرسیوں‘‘ کو بھی بے نقاب کیا جائے گا، جو عوام کو اپنے ذاتی مفادات کے لیے کبھی خواتین کو سڑکوں پر نکال لاتے ہیں اور کبھی عوام کو۔ ان شاءاللہ، اس کھیل کو آئندہ کے لیے ہمیشہ کے لیے دفن کر دیا جائے گا۔

21/08/2025

عقل کو جھنجھوڑنے والے چند سوالات، جن پر ہم سب کو واقعی غور کرنا ہے!

کیا سوست نگر میں واقع ہے؟
کیا کسٹم ٹیکس کا مسئلہ صرف نگر کے تاجروں کو درپیش ہے یا یہ پورے گلگت بلتستان کا مسئلہ ہے؟
کیا موجودہ صورتحال میں ہنزہ کے تمام نوجوان سڑکوں پر نکل کر شاہراہ بند کیے ہوئے ہیں؟
کیا آنسو گیس کے استعمال کا حکم نگر کے اے سی یا ڈی سی نے دیا ہے؟
کیا وفاقی جماعت کی جانب سے سوست ایشو پر بنائی گئی کمیٹی میں ایک بھی نمائندہ نگر سے شامل ہے؟
کیا اس کمیٹی میں امجد ایڈووکیٹ اور حفیظ الرحمن دونوں موجود نہیں ہیں؟
کیا دھرنے کے منتظمین نے امجد اور حفیظ کی اس بے حسی اور خاموشی پر کوئی سنجیدہ اقدام اٹھایا ہے؟
کیا تاجر کمیٹی میں موجود وفاقی جماعت نون لیگ کے جاوید اور ریحان شاہ نے پارٹی سے باضابطہ استعفیٰ دیا ہے؟
کیا سوست دھرنے کی حمایت صرف نگر کے نوجوان کر رہے ہیں؟
کیا نگر کے علاوہ دیگر علاقوں کے نوجوان بھی اسی طرح غیرضروری طور پر جذباتی ہیں؟
کیا نگر میں جاری دھرنوں میں وفاقی سیاسی جماعتوں کی بے حسی پر باضابطہ اعلانِ لاتعلقی کیا گیا ہے؟
کیوں جاوید ہمیشہ سوست ایشو کے حوالے سے صرف نگر عوام کو ہی ایڈریس کرتا ہے؟
کیا آپ نے ریحان شاہ کو کبھی اپنے سیاسی قائدین پر اسی طرح برسنے دیکھا یا سنا ہے؟
کیا اسلامی تحریک وفاق میں حکومت کا حصہ ہے؟
کیا اسلامی تحریک وفاق کی جانب سے سوست ایشو پر بنائی گئی کمیٹی کا حصہ ہے؟
کیا سوست پورٹ کے ٹیکس معاملات اسلامی تحریک کے کھاتے میں ہیں؟
کیا ایوب وزیری کے علاوہ کسی کمیٹی ممبر نے دھرنے میں شرکت کی ہے؟
کیوں یہ جاہل اور عقل کا ایک اندھا شیخ اس بات پہ تاکید کر رہا ہے کہ نگر کے نمائیندے سیٹ چھوڑ کے یہاں دھرنے میں رہیں؟ کیا یہ دھرنا مخصوص کسی نگر کے ایشو پہ ہے یا پورے گلگت بلتستان کا ہے؟ کیوں یہ اندھا شیخ ایم ڈبلیو ایم یا دیگر سے نہیں کہتا کہ سیٹ چھوڑ کے آجائیں؟
کہاں ہے قوم پرستی کا چورن بیچنے والا ناجی؟ کہاں ہیں ہنزہ کے قوم پرست ارسطو بابا جان، نکلیں نا کریم آباد اور علی آباد کے سڑکوں پہ اور بلاک کریں دم ہے تو؟
کہاں ہے ذاکر اور خطیب سیاست میثم نکلیں نا اسکردو کے سڑکوں پہ؟ یہ سب پہلے سوست آکے لوگوں کو گرما کے پھر خود غائب؟
یہ صرف نگر سے دشمن ہو رہی ہے اور مثیبت اس میں خود نگر کے چند چرسی لڑکے اور کچھ کرپٹ تاجر استعمال ہورہے ہیں اور نگر کو ہی نقصان پہنچانے پہ تلے ہوے ہیں۔

جب ان تمام سوالات کے جوابات نفی میں ہیں تو پھر ان دھرنوں کا رخ صرف نگر کی طرف کیوں موڑا جا رہا ہے؟ نگر کے عوام کو دوسروں کی غلطیوں کی سزا کیوں دی جا رہی ہے؟ کیوں ان تمام معاملات کا دباؤ صرف نگر کے چند حلقوں پر ڈال کر اسے سیاسی رنگ دیا جا رہا ہے اور عوام کو اپنے ہی قائدین کے خلاف اکسایا جا رہا ہے؟ آج نگر کے کچھ نام نہاد "شیخ" جو نجف سے واپس آکر سیاسی ارسطو بننے کی کوشش کر رہے ہیں، انہی دھرنوں کو اپنے ہی زعماء اور قائدین کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ وقت آئے گا تو ان درباری شیخ کا نام بھی ضرور سامنے لایا جائے گا۔

اہلِ نگر کے نام پیغام:

اہلِ نگر! عقل کے ناخن لیں۔ گلگت بلتستان کی وکالت آپ کو ورثے میں نہیں ملی۔ آپ کے درمیان ہی وفاقی جماعتوں کے کچھ مہرے بیٹھے ہیں جو آنے والے الیکشن میں اپنا راستہ بنانے کے چکر میں ہیں۔ یاد رکھیں! سوست ایشو کا 90 فیصد حصہ سیاسی ہے، جسے جاوید اور ریحان شاہ جیسے لوگ لیڈ کر رہے ہیں۔ ان کا تاجروں یا ٹیکس سے کوئی حقیقی تعلق نہیں۔ یہ صرف آنے والے الیکشن میں اپنی مردہ سیاست اور ناکام کارکردگی کو دوبارہ زندہ کرنے کی دوڑ میں لگے ہوئے ہیں۔ خبردار! آج کے بعد اگر کوئی بھی "شیخ" نگر میں بلاوجہ ایک ہی نمائندے کو بار بار نشانہ بنانے کی کوشش کرے گا تو اُسے فوراً مائیک سے ہٹا دیا جائے گا۔ یہ سراسر نگر کے خلاف ایک سازش ہے، جس میں نگر کے عوام کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ اپنے بچوں کو تعلیم سے دور مت کریں، اپنے نوجوانوں کو جذباتی نعروں میں ضائع مت کریں۔ اپنی نسلوں اور اپنی ترقی کو بچائیں۔ اپنے بچوں کو بارود سے دور رکھیں، یہ سب کا گلگت بلتستان ہے صرف نگر کا نہیں۔
نگر کو جان بھوج کے مزید اس ترقی کی رفتار سے جو ممبر ایوب وزیری اور جاوید منوا اپنے اپنے حلقے میں کر رہے ہیں ان سے دور کرنے کو سازش ہو رہی ہے۔
نگرکز! یہ دونوں ہیں وہ وفاقی کمیٹی کے بندے جو کبھی نگر کو ترقی دینا نہیں چاہتے، ایک کو تو نگر والوں نے ہی نگر سے غداری کر کے نگر حلقہ چار میں جتوایا تھا اور نگر کو ترقیاتی فنڈ کے دوڈ میں ایک سال پیچھے دھکیل دیا تھا، اور دوسرا حفیظ ہے جو مذہبی بنیادوں پہ نگر کو ہمیشہ اگنور کرتا ہوا آیا ہے اور جاوید وہی بندہ ہے جو حفیظ کے اشارے پہ ناچتا ہے اور وہی جاوید اور ریحان شاہ آج سوست کے دھرنے کو یرغمال بنائیے پھر رہے ہیں۔ سب سے پہلے اصل حقائق کو پہچانو پھر سیاست کرو۔
ممبر جناب محمد ایوب وزیری اور جناب جاوید منوا یہ دونوں نگر کے تاج ہیں جنھوں نے مختلف پلیٹ فارمز پہ اپنی محدود اختیارات میں آواز بلند کر رہیے ہیں، قوم ان کے ساتھ ہے اور ان کی عزت کریں ورنہ تم سب پچھتاؤ گے۔

Team GBC News&Views

اسے بروشسکی زبان میں "تَم من آسمان" کہتے ہیں۔ موصوف ایک موسمی ٹھیکیدار ہیں، تعلیم میٹرک فیل ہے اور آج کل لوگوں نے جو تھو...
11/08/2025

اسے بروشسکی زبان میں "تَم من آسمان" کہتے ہیں۔

موصوف ایک موسمی ٹھیکیدار ہیں، تعلیم میٹرک فیل ہے اور آج کل لوگوں نے جو تھوڑا بہت کمایا ہوا مال ہے، اسے اُڑانے کے لیے الیکشن کا جھانسا دے رہے ہیں اور ہر روز اُنہیں سبز باغ دکھائے جا رہے ہیں۔ ویسے ایک اچھا بندہ ہے اگر بے وقوف نہ بنے تو۔ ہمیں ان تمام سیاسی و مذہبی تنظیموں سے کوئی واسطہ نہیں، لیکن جب کوئی انسان اپنے اوقات کو دیکھے بغیر باتیں کرے اور جگ ہنسی کا باعث بنے تو اُسے لوگ عرفِ عام میں "غلام رسول" کہتے ہیں، کیونکہ غلام رسول ایک مذاہ، ملنگ مزاج ایک سادہ شخصیت ہیں جن کا کام صرف اور صرف اُلٹی سیدھی باتیں بنا کر لوگوں کو ہنسانا ہوتا ہے۔ ذرا دیکھیں کہ اپنے اوقات کو دیکھے بغیر اسلامی تحریکِ حقیقی کی باتیں کئے جا رہے ہیں۔ دراصل آج کل گلگت بلتستان میں یہ ٹرینڈ بن چکا ہے کہ کچھ بے روزگار اور دھوکے باز آپس میں مل کر اپنی ہی پارٹیوں کو چند روپوں اور ٹھیکوں کے لیے بلیک میل کرتے ہیں۔ شیرباز ولیا بھی ایسا ہی ایک مہرہ ہے، جسے کوئی نہ کوئی غلام رسول بنا لیتا ہے۔

10/08/2025

گلگت بلتستان کا مستقبل مضبوط ہاتھوں میں ہے ۔

09/08/2025
کہاں مر گئے ہو چرسی یوتھ اور نام نہاد کمریڈز؟ کیا گلگت بلتستان کی چاردیواری آپ کے زمینوں سے زیادہ سستی ہیں؟ نکالو نا اس ...
05/08/2025

کہاں مر گئے ہو چرسی یوتھ اور نام نہاد کمریڈز؟ کیا گلگت بلتستان کی چاردیواری آپ کے زمینوں سے زیادہ سستی ہیں؟ نکالو نا اس بارے میں بھی ایک عدد ریلی۔

چیک کریں کہ لوگوں کے پاس کتنا فضول وقت اور توانائی ہے۔ اُدھر سوست دھرنے میں مسئلے کا کوئی خاطر خواہ حل نہیں نکلا، اور اِ...
02/08/2025

چیک کریں کہ لوگوں کے پاس کتنا فضول وقت اور توانائی ہے۔ اُدھر سوست دھرنے میں مسئلے کا کوئی خاطر خواہ حل نہیں نکلا، اور اِدھر ایک بار پھر لوگوں کو ورغلانے اور اکسانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ موصوف ایک سادہ مزاج، ملنسار اور سماجی دینی طالبعلم ہیں، لیکن نگر کی وفاقی سیاسی جماعتوں نے ان سے کبھی وفا نہیں کی۔ اس کے باوجود وہ خود ایک وفاقی سیاسی جماعت کے پکے کارکن ہیں، اور ہر بار ان سے وعدے کیے جاتے ہیں، لیکن آج تک کوئی وعدہ وفا نہیں ہوا۔ آپ جیسے شخص کو اس قسم کی بچوں جیسی باتیں اور مصروفیات زیب نہیں دیتیں، خاص طور پر جب آپ خود کو اہلِ منبر سمجھتے ہیں، اور یقیناً ہیں بھی۔ لیکن یہ نفرت، بغض اور غلط سیاست آپ کی شخصیت کے شایانِ شان نہیں۔ بچوں کی باتوں میں آ کر آپ اپنے معاشرتی امیج کو خراب نہ کریں آغا۔ اپنی عزتِ نفس کا خیال رکھیں، کیونکہ یہ دور بہت نازک ہے۔ تربیت اور شعور کے بغیر کسی کے کہنے پر چلنا دانشمندی نہیں۔ آپ سے ایک برادرانہ مشورہ ہے کہ اپنی عزت کو ترجیح دیں، نہ کہ ان وفاقی سیاسی گندوں کو۔

01/08/2025

نیوز الرٹ!
بعض باوثوق ذرائع کے مطابق، مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان کی مرکزی کمیٹی کی جانب سے ریحان شاہ اور جاوید حسین کو پارٹی پالیسیوں کے خلاف سوست دھرنے میں مؤقف اپنانے اور راؤنڈ پر تنقیدی بیانات دینے کے باعث جلد ہی شوکاز نوٹس جاری کیے جانے کے امکانات ہیں۔
خبر کی ابھی تک کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے لیکن کچھ حلقوں سے آواز آرہی ہے۔

01/08/2025

سوست دھرنے کے منتظمین ہوش کے ناخن لیں! اگر کسی نے مزید نگر کے معززین رہنماؤں یا کسی بھی لیڈر کا دھرنے میں نام لے کے اپنی ذاتی گندگی ظاہر کرنے کی کوشش کی تو پھر دوسرے بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔ ہم کسی صورت سیاسی ڈاکوؤں اور چوروں کو یہ دھرنا اپنے ذاتی یا سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرنے دیں گے۔ دوسری بات جب تک تاجروں کے تمام مطالبات حل نہیں ہوتے یہ دھرنا جاری رہے گا صرف ایک تھرڈ کلاس کے کلیکٹر کے تبدیل ہونے سے یہ ختم نہیں ہوگا۔ پہلے والے بھاگنے ڈرامے نہیں چلینگے۔

31/07/2025

Weldone!

29/07/2025

سوست پورٹ کا مسئلہ اتنا زیادہ پیچیدہ نہیں تھا، جتنا کچھ مفاد پرست عناصر نے اسے بنا دیا ہے۔ بعض سیاسی موقع پرست لوگ اپنی مردہ سیاست کو زندہ کرنے کے لیے اس مسئلے کو جان بوجھ کر طول دے رہے ہیں۔ ان میں جناب جاوید حسین عرف "سی ایم" خاص طور پر پیش پیش ہیں۔ ٹھیک ہے، ان کے بھی کچھ ذاتی اور کاروباری مفادات ہو سکتے ہیں، لیکن زیادہ تر ان کی وابستگی سیاسی مفادات سے ہے۔ وہ بیک وقت دو کردار ادا کر رہے ہیں: ایک جانب مسلم لیگ (ن) سے وابستگی، جو اس وقت وفاق میں برسرِ اقتدار ہے، اور دوسری طرف تاجروں سے ہمدردی کا ڈرامہ۔ اگر وہ واقعی مخلص اور سچے ہیں تو دھرنے میں مسلم لیگ (ن) اور وفاقی حکومت کی غلط پالیسیوں پر کھل کر بات کیوں نہیں کرتے؟ وہ پالیسیاں جن کی وجہ سے آج گلگت بلتستان کی تاجر برادری کو ناروا سلوک کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ، موصوف دھرنے میں نہایت چالاکی سے خود کو غیرسیاسی ظاہر کرتے ہیں، تو پھر وہ آج ہی مسلم لیگ (ن) سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کیوں نہیں کرتے؟ اگر وہ ایسا کریں تو ان کے سیاسی مربی جناب حفیظ کو بھی شاید پیغام مل جائے کہ "دال میں کچھ کالا ہے"۔ ورنہ تاجروں اور عوام کو یوں بےوقوف بنانا قطعاً مناسب نہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ موصوف کچھ نہیں کرنے والے، وہ کفن بھی پہنیں گے، اداکاریاں بھی کریں گے، مگر آخرکار راولپنڈی کے حلقوں کو خوش رکھنے کے لیے کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے انہیں تکلیف ہو۔ انہوں نے سوست کے چند تاجروں کو کفن پہنا کر کبھی مشرق تو کبھی مغرب کی طرف مارچ کراتے ہوئے وقت گزارنا ہے۔ ویسے بھی، سوست بارڈر کی بندش سے عوام برسوں سے بے روزگار ہو چکے ہیں، تو انہیں کسی نہ کسی طرح مصروف تو رکھنا ہے۔ اس سارے معاملے کی اصل حقیقت جعفراللہ نے اپنی پریس کانفرنس میں بیان کر دی ہے۔ پہلے وہ اس کا جواب دیں کہ حفیظ الرحمٰن کے کہنے پر سوست کے دونوں دھرنے بغیر کسی نتیجے کے کیوں ختم کر دیے گئے؟ ملا غلمت جیسے اہم سیاحتی مقام کو بند کر کے عوام کو تکلیف دینے کا کیا فائدہ ہوا؟ کیوں مقامی ہوٹل انڈسٹری اور چھوٹے دکانداروں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے؟ اگر آپ نے ہر بات میں مشورہ حفیظ سے لینا ہے تو کشروٹ جا کر بیٹھیں اور وہیں سیاست کریں۔ یہ سب کچھ آپ پچھلے دو ادوار میں اپنے تباہ حال سیاسی کیریئر کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے کر رہے ہیں: لوگوں کو سڑکوں پر لا کر نعرے لگوائیں، اور پھر پس پردہ حفیظ اور پنڈی والوں سے ساز باز کر کے خود منظر سے غائب ہو جائیں۔

ہماری رائے میں تاجر برادری کو چاہیے کہ اب ایسے کرداروں کو پیچھے ہٹائے اور کسی دردمند اور مخلص انسان کو آگے لائے تاکہ یہ جدوجہد سنجیدگی سے جاری رہ سکے۔ ورنہ پھر کسی بھی بہتری کی کوئی ضمانت نہیں

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Padha Likha Nagar posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share