
01/12/2024
کہتے ہیں اقتدار کا نشہ بہت برا ہوتا ہے۔ انسان کو فرعون بنتے ہوتے دیر نہیں لگتی ۔مگر جب سب کچھ ہاتھ سے نکل جائے نشہ بھی ختم ہوتا ہے اور فرعونیت بھی جھگ کی طرح بیٹھ جاتی ہے۔ انسان کو ہوش آتی ہے اس نے کیا کچھ کیا اور کروایا گیا یہی سب کچھ اقتدارِ جانے کے بعد یحیٰی خان کے ساتھ ہوا جو پاکستان کی تاریخ کے سب سے مختصر اور ملکی بربادی کے سب سے بڑے ڈیکٹیٹر رہ چکے ہیں۔
جب سب کچھ ہاتھ سے نکل گیا صدر یحییٰ خان کو استعفی دینا پڑا
حثیت اور طاقت کچھ نہ بچی تو سابق صدر نے کہا انھیں کچھ بولنے دیا جائے
انھیں کچھ کہنے دیا جائے
انھیں بتانے دیا جائے کون کون اس میں ملوث تھا۔کس نے یہ سب کچھ ان سے کروایا سابق صدر ہاتھ اٹھا اٹھا کر چلاتے تھے ۔ بہت کچھ کہنا چاہتے تھے مگر انھیں ان کی سنی بغیر نظر بند کرکے ہمیشہ کے لیے تاریخ سے گم کردیا گیا
آوے منیریا تاریخ سے سبق سیکھ لو۔ اس وقت تو کسی کو معلوم نہیں تھا پس پردہ کون ہے۔ مگر اب سب جانتے ہیں ۔ کون تمھیں اس وقت جب تمھاری ریٹائرمنٹ کا وقت تھا اقتدار کا لالچ دے کر لیا اور تم نے بھی آنکھیں بند کرکے یہ قبول کر لیا سوچا کہ ہر فوجی کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ فوج کی کمان سنبھالے اور نصیب سے ہی یہ ملتا ہے
اب حال یہ ہے کہ وہ سب شیطان تمھیں استعمال کررہے ہیں غلط راستے پر تمھیں ڈال رہے ہیں اور تم اندھا دھند اپنے لوگوں کا قتل عام کررہے ہو۔ اور تمھیں خوش فہمی لگی ہے کہ 10 سالہ اقتدار ان لوگوں نے پلیٹ پر رکھ کر تمھیں دے دیا ہے۔
یاد رکھو جب سب کچھ ہاتھ سے نکل جائے گا۔ طاقت ختم ہو جائے گی یہ شیطان تمھارے ساتھ بھی وہی کریں گے۔۔۔۔۔۔۔ جو انہوں نے یحیٰی خان کے ساتھ کیا تھا ۔ پھر تم اپنی شکایتیں گلے شکوے عوام سے کرنے کی کوشش کرو گے اور یہ تمھیں یحیٰی خان کی طرح نظر بند کر دیں گے کوئی سننے والا نہ ہوگا تمھاری