30/05/2025
سوات،ریڈ کریسنٹ انجمن ہلال احمر پاکستان سوات برانچ کانجوٹاون شپ سوات نے کبل پریس کلب کے صحافیوں کے لیے ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا جس میں خطرات سے آگاہ ہی اور محفوظ رویوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ، معاشرے میں صحافیوں کا کردار اہم قرار دیا ۔
سوات(لعل شیرخان سے) انجمن ہلال احمر پاکستان سوات برانچ کانجوٹاون شپ سوات نے کبل پریس کلب کے صحافیوں کے لیے ہتھیاروں کی آلودگی، بارودی سرنگوں، نہ پھٹنے والے آرڈیننس (UXO,s) اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (IED,s) کے خطرات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے پر ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا تھا۔ سیمینار میں عوامی حادثات اور زخمیوں کو روکنے کے لیے محفوظ رویوں اور طریقوں کو فروغ دینے کی اہم ضرورت پر زور دیا۔ خطرات سے آگاہ ہی اور محفوظ رویوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ،انجمن ہلال احمر کانجوٹاون شپ سوات برانچ نے معاشرے میں صحافیوں کا کردار اہم قرار دیاگیا ۔ سیمینار میں کبل پریس کلب کے صحافیوں نے بھرپور شرکت کی، معاشرے پر ہتھیاروں کے مضر اثرات پر گہرائی سے بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔ فرہاد علی نے ریڈ کریسنٹ اور آئی سی آر سی کے قیام اور وجود میں آنے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، انہوں نے کہا کہ 1859میں سویس تاجر Henry Dunant نے ایک جھنگ کے دوران باقاعدہ طور ریڈ کراس کا آغاز کیا تھا ، جبکہ پاکستان میں ریڈ کریسنٹ 1947 میں معرض وجود میں آئی، اسی طرح خیبرپختونخوا میں 1974 جبکہ سوات میں 2005 زلزلے کے بعدانجمن ہلال احمر نے باقاعدہ کام کا آغاز کیا تھا ،ہلال احمر کے ماہرین مقررین جس میں سوات برانچ کا سیکرٹری سمیع اللہ ، ملک فرہاد علی ، عمران خان اور دلدار علی نے بھی صحافیوں کو بریفینگ دیا انہوں نے کہا کہ ہلال احمرچند اصولوں کے مطابق چلتا آرہا ہے جس میں رضاکارانہ طور پر لوگ شامل ہورہے ہیں، ڈسٹرکٹ کے سطح پر ڈپٹی کمشنر انجمن ہلال احمر پاکستان ریڈ کریسنٹ کا چیئرمین ، صوبائی سطح پر گورنر صدر جبکہ مرکزی سطح پر صدر صدر پاکستان ہوتا ہے، خطرات سے آگاہ ہی اور محفوظ رویوں کے حوالے سے سیمنار میں درست معلومات کو پھیلانے اور عوام کو ان خطرات کی شناخت اور ان سے بچنے کے بارے میں تعلیم دینے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ مباحثوں میں آگاہی پھیلانے میں میڈیا کے پیشہ ور افراد کے کردار پر زور دیا گیا، ان کی رائے عامہ اور رویے پر اثر انداز ہونے کے لیے ان کی منفرد حیثیت ہے۔انجمن ہلال احمر کانجوٹاون شپ سوات برانچ کے ایک اہلکار عمران نے کہا صحافی معاشرے میں صف اول پر ہوتے ہیں، ایسے علاقوں سے رپورٹنگ کرتے ہیں جو تنازعات کی خطرناک باقیات سے آلودہ ہو سکتے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی حفاظت اور دوسروں کو تعلیم دینے کے لیے علم سے لیس ہوں۔ سیشن میں صحافیوں کے لیے ان خطرات سے متاثرہ علاقوں کو محفوظ طریقے سے کور کرنے کی حکمت عملیوں پر بھی توجہ مرکوز کی گئی، شرکاء پر زور دیا گیا کہ وہ عوام کو بارودی سرنگوں اور UXOs کی موجودگی کے بارے میں مطلع کرنے کے لیے اپنے پلیٹ فارم کا استعمال کریں، اور اپنی رپورٹنگ میں حفاظت اور چوکسی کے کلچر کو فروغ دیں۔ اس موقع پر کبل پریس کلب سوات کے صدر علی شیر میاں ، جنرل سیکرٹری اصلاح الدین ہاشمی ، پریس سیکرٹری لعل شیر خان ، حبیب خان، سید برکت شاہ خان، اعظم خان، عبداللہ ، بلال احمد ، عدنان خان ،عاقب محمود خان، ارمان خان اور دیگر موجود تھے ۔