Pakistan Heritage: Celebrating the rich cultural and historical legacy of Pakistan.
Discover ancient civilizations, iconic landmarks, and the diverse beauty of our nation. Join us in preserving and exploring the timeless treasures of Pakistan's heritage.
15/07/2025
قائداعظم کے ہاتھوں کلر پریزینٹیشن – وفاداری کی ایک روشن علامت
15 اپریل 1948 کو پشاور ایئرفیلڈ پر وہ تاریخی لمحہ آیا جب بابائے قوم محمد علی جناح نے پاکستان آرمی کی 15 پنجاب رجمنٹ کو پہلا "کلر" عطا کیا۔ یہ پرچم صرف کپڑے کا نہیں، بلکہ جرأت، شناخت اور فخر کا نشان تھا۔
قائداعظم نے فرمایا کہ یہ روایت نبی کریم ﷺ کے دور سے وابستہ ہے، جب بہادروں کو میدانِ جنگ میں شناخت کے لیے علم دیا جاتا تھا۔
یہ تقریب اس عزم کی علامت تھی کہ پاکستان کی فوج صرف ایک ادارہ نہیں، بلکہ ایک نظریہ، قربانی اور کردار کی محافظ ہے۔
شرکائے تقریب (سامنے سے بائیں جانب):
* میجر مقبول حسین
* سب میجر ہاشم خان
* حوالدار ندیر
* میجر سردار
15/07/2025
دیوان خاص – سنگ مرمر سے تراشا گیا سولہویں صدی کا شاہکار
شاہی قلعہ لاہور کے اندر واقع دیوان خاص مغلیہ فنِ تعمیر کا ایک ایسا لازوال نمونہ ہے جو سنگ مرمر کی چمک، نفاست اور عظمت کو صدیوں بعد بھی زندہ رکھے ہوئے ہے۔ یہ وہ جگہ تھی جہاں مغل بادشاہ صرف خاص درباریوں، وزیروں اور معزز مہمانوں سے ملاقات کرتے تھے۔
سولہویں صدی میں تعمیر کیا گیا یہ مقام نفیس سنگ مرمر، پیچیدہ نقش و نگار اور ستونوں کی قطاروں سے مزین ہے، جو مغلیہ شان و شوکت کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ یہاں کی ہر دیوار، ہر قوس، ہر محراب میں وہ وقت رکا ہوا محسوس ہوتا ہے جب سلطنتِ مغلیہ اپنے عروج پر تھی۔
دیوان خاص نہ صرف ایک عمارت ہے، بلکہ تاریخ، حکمت، سیاست اور تہذیب کا آئینہ ہے — جو آج بھی ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ عظمت صرف تلوار سے نہیں، فکر، فن اور عدل سے پیدا ہوتی ہے۔
15/07/2025
شاہی قلعہ اور بادشاہی مسجد کے درمیان حضوری باغ – مغلیہ شان کا زندہ عکس
لاہور کے دل میں واقع حضوری باغ وہ تاریخی مقام ہے جو شاہی قلعہ اور بادشاہی مسجد کے عظمت بھرے سایوں کے درمیان ایک خوبصورت اور متوازن سنگم کی صورت میں موجود ہے۔ یہ باغ صرف سبزہ زار نہیں بلکہ مغلیہ فنِ تعمیر، شاہی وقار اور ثقافتی تہذیب کا نایاب خزانہ ہے۔
1800ء میں مہاراجہ رنجیت سنگھ نے یہاں ایک شاندار سنگ مرمر کا بارہ دری تعمیر کروائی، جو آج بھی حضوری باغ کے مرکز میں موجود ہے۔ ماضی میں یہاں شاہی دربار، تقریبات اور ثقافتی محافل منعقد کی جاتی تھیں۔ بادشاہوں کے قدموں سے لے کر عوام کے عقیدت بھرے سجدوں تک، یہ باغ ان لمحوں کا خاموش گواہ ہے۔
حضوری باغ نہ صرف تاریخ کا ایک عکس ہے بلکہ آج کے دور میں بھی سکون، تفکر اور روحانیت کا مقام ہے — جہاں بیٹھ کر انسان ماضی کی عظمت کو محسوس کرتا ہے اور اپنی شناخت سے جڑتا ہے۔
15/07/2025
جنرل ایوب خان کی گاڑی – ایک عہد، ایک وقار، ایک ورثہ
راولپنڈی صدر میں واقع آرمی میوزیم میں موجود وہ تاریخی گاڑی آج بھی محفوظ ہے جو پاکستان کے پہلے فوجی صدر، جنرل محمد ایوب خان کے زیر استعمال رہی۔ یہ گاڑی صرف ایک سواری نہیں، بلکہ پاکستان کے ابتدائی سیاسی و عسکری دور کی خاموش گواہ ہے۔
یہ وہ وقت تھا جب پاکستان نوزائیدہ ریاست سے اُبھر کر خود اعتمادی، نظم و ضبط اور اداروں کی مضبوطی کی جانب بڑھ رہا تھا۔ جنرل ایوب خان کی قیادت نے ملکی تاریخ میں کئی اہم موڑ دیے، اور یہ گاڑی اس سفر کی خاموش ساتھی رہی۔
آج یہ گاڑی ہمیں یہ یاد دلاتی ہے کہ تاریخ صرف کتابوں میں نہیں، بلکہ ان نشانیوں میں بھی زندہ رہتی ہے جو ہمیں ماضی سے جوڑتی ہیں، اور مستقبل کے لیے سوچنے پر مجبور کرتی ہیں۔
15/07/2025
کنول کے بیج – دلدل میں پیدا ہونے والی شفا کی نعمت
کنول کا پھول اپنی خوبصورتی سے دل کو لبھاتا ہے، لیکن اس کا پھل — یعنی کنول کے بیج — ہماری صحت کے لیے ایک خاموش نعمت ہے۔ دلدل جیسے ماحول میں اگنے والے یہ بیج قدرت کی وہ حکمت ہیں جو ہمیں سکھاتے ہیں کہ پاکیزگی صرف مقام کی محتاج نہیں ہوتی۔
یہ ننھے دانے طاقتور غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ جسم کو توانائی دیتے ہیں، ذہن کو سکون بخشتے ہیں، دل کی حفاظت کرتے ہیں اور نظامِ ہاضمہ کو بہتر بناتے ہیں۔ طبِ یونانی اور آیوروید میں صدیوں سے ان کا استعمال شفا کے لیے ہو رہا ہے۔
کنول کے بیج ہمیں یہ سبق بھی دیتے ہیں کہ بعض اوقات سب سے قیمتی چیزیں خاموشی سے، چھپ کر، کٹھن ماحول میں جنم لیتی ہیں — بس دیکھنے والی آنکھ اور سمجھنے والا دل ہونا چاہیے۔
15/07/2025
ناران میں گلیشیر سے ریفریجریٹر کا کام لیا جا رہا ہے جس میں مشروبات ٹھنڈے کر کے سیاحوں کو فروخت کر کے روزی روٹی کرتے مقامی افراد۔
15/07/2025
ولی جیپ – 1965 کی جنگ کی خاموش فاتح
یہ وہ تاریخی ولی جیپ ہے جس پر 1965 کی جنگ کے دوران بھارت کی 15ویں انفنٹری ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل نریجن پرشاد سوار تھے۔ 8 ستمبر 1965 کی سہ پہر، پاکستان آرمی کی 18 بلوچ رجمنٹ نے شجاعت اور مہارت کی اعلیٰ مثال قائم کرتے ہوئے اس جیپ کو دشمن سے قبضے میں لیا۔
یہ صرف ایک فوجی گاڑی نہیں، بلکہ ایک ایسی نشانی ہے جو پاکستانی سپاہی کے حوصلے، جذبے اور مادرِ وطن سے وفا کی گواہی دیتی ہے۔ یہ جیپ آج بھی خاموشی سے ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہماری سرزمین کی حفاظت میں کوئی قربانی بڑی نہیں ہوتی۔
قومی فخر، قربانی اور تاریخ کا یہ لمحہ ہمیشہ ہماری نسلوں کو سکھائے گا کہ جب جذبہِ ایمان ہو، تو دشمن کے جرنیل بھی پیچھے رہ جاتے ہیں، اور صرف وطن کے بیٹے سرخرو ہوتے ہیں۔
14/07/2025
مقبرہ نورجہاں – خاموش دیواروں میں بسی ایک ملکہ کی داستان
لاہور کے شاہدرہ باغ میں دریائے راوی کے کنارے واقع مقبرہ نورجہاں صرف اینٹوں اور پتھروں کی عمارت نہیں، بلکہ ایک ایسی عورت کی یاد ہے جس نے مغلیہ سلطنت کے اقتدار میں ایک منفرد مقام حاصل کیا۔ ملکہ نورجہاں نے اپنی زندگی میں ہی یہ مقبرہ تعمیر کروایا تھا، جہاں آج بھی اس کی قبر خاموشی سے صدیوں پرانی یادوں کو سنبھالے ہوئے ہے۔
سرخ پتھر، سفید ماربل، اور نفیس نقش و نگار سے مزین یہ عمارت مغلیہ فنِ تعمیر کا ایک حسین نمونہ ہے۔ ہر دیوار، ہر راہداری اور ہر قوس ایسی لگتی ہے جیسے وہ نورجہاں کی عظمت، عقل اور جمال کا اعتراف کر رہی ہو۔
وقت نے اس مقبرے کو بہت کچھ چھینا – سکھ دور کی لوٹ مار، برطانوی دور کی بے حسی – مگر یہ جگہ آج بھی قائم ہے، اپنی بے آواز عظمت کے ساتھ۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں تاریخ، محبت، وفا اور اقتدار ایک ساتھ سانس لیتے ہیں۔
11/07/2025
کاغان کے قریب واقع ہائیڈرو پاور پلانٹ سے پانی کی زبردست نکاسی کا منظر نہایت دلکش اور محیرالعقول ہوتا ہے، جہاں پانی کی قوت اور رفتار فطرت کی طاقت کا واضح اظہار کرتی ہے۔
یہ منظر نہ صرف انجینئرنگ کے کمال کا نمونہ ہے بلکہ انسان اور قدرت کے درمیان ہم آہنگی کی بہترین مثال بھی پیش کرتا ہے۔
تیزی سے بہتا پانی، اس کی آواز، اور اردگرد کی سرسبز وادیاں ایک ایسا ماحول بناتی ہیں جو دیکھنے والوں کے دل کو چھو جاتا ہے۔
11/07/2025
یقین، صبر اور مسلسل محنت— یہی وہ تین ہتھیار ہیں جو تقدیر کو بھی بدل سکتے ہیں۔
08/07/2025
آرمی میوزیم راولپنڈی صدر میں کیپٹن محمد سرور شہید (نشانِ حیدر) کی ذاتی استعمال کی اشیاء نہایت احترام اور عقیدت کے ساتھ محفوظ کی گئی ہیں۔
یہ اشیاء نہ صرف ان کی بے مثال بہادری کی نشانیاں ہیں بلکہ آنے والوں کو یہ پیغام دیتی ہیں کہ وطن کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنا اعلیٰ ترین قربانی ہے۔
کیپٹن سرور شہید نے 27 جولائی 1948ء کو کشمیر کے محاذ پر دشمن کی شدید گولہ باری کے باوجود اپنے مشن کو مکمل کیا اور جامِ شہادت نوش کیا۔
ان کی شہادت کا دن پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
06/07/2025
دس محرم الحرام ہمیں صبر، قربانی اور حق کے لیے ڈٹ جانے کا درس دیتا ہے۔
Be the first to know and let us send you an email when Pakistan Heritage posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.