Urdu StOries

Urdu StOries This Page is for the Islamic and other interesting stories❤️
Page Admin:Mian Sufiyan Qayyum
(1)

01/01/2025

سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے انتقال کے بعد انکی چار بیویوں میں ہر ایک کے حصہ میں آٹھواں حصہ 340 کلو سونا بنا، اللہ اکبر کبیرا
رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ
6 ارب 29 کروڑ 34 لاکھ روپے آج کی قیمت کے مطابق ہر ایک بیوی کو وراثت میں ملے اور یہ آٹھواں حصہ ہے ہے
اور اولاد میں وراثت تقسیم کرنے کیلئے سونے کو کاٹنے کیلئے ہاتھ زخمی ہوگئے ذرا اندازہ لگائیں کہ آج کوئی ان جیسا امیر ہے؟

اللہ کی راہ میں بہت زیادہ خرچ کرنے والے تھے کہا جاتا ہے کہ انہوں نے ایک دن میں 31 غلام آزاد کیے اور سیدالاولین و الآخرين صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم زمانے میں آدھا مال یعنی 4 ہزار دینا خرچ کیے پھر چالیس ہزار کیے اور پھر پانچ سو گھوڑے اللہ کی راہ میں خرچ کیے اور پھر پانچ سو سواریاں،

امہات المؤمنین کیلئے ایک باغ وقف کیا جو 4 لاکھ میں فروخت ہوا اور پچاس ہزار دینار اللہ کی راہ میں خرچ کیے اور وصیت فرمائی کہ جو اصحاب بدر میں سے زندہ ہیں
‏ہر ایک کیلئے چار ہزار دینار اور اس وقت 100 اصحاب بدر زندہ تھے، اللہ اکبر کبیرا

4 ہزار دینار کا مطلب 17 کلو سونا آج کے دور میں جو کہ 31 کروڑ 46 لاکھ 70 ہزار روپے بنتے ہیں آج کے مارکیٹ ریٹ کے مطابق اور 100 اصحاب میں سے ہر ایک کو اتنی رقم دی گئی، اللہ اکبر کبیرا
یہی وہ عملی محبت کی تصویر ہے جس کے متعلق ارشاد ربانی ہے

رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ

اسی لیے میں کہتا ہوں کہ تم سارا جہان چھان مارو لیکن میرے نبی ﷺ کے جانثاروں جیسا ایک بھی نہ ڈھونڈ پاؤ گے

رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ.

01/01/2025

*اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہوں۔*

*سامان سے لدا ہوا ایک بحری جہاز محو سفر تھا کہ تیز ہواوں کی وجہ سے وہ الٹنے لگا۔ قریب تھا کہ جہاز ڈوب جاتا، اس میں موجود تاجروں نے کہا کہ بوجھ ہلکا کرنے کیلئے کچھ سامان سمندر برد کرتے ہیں ۔ تاجروں نے مشورہ کرکے طے کیا کہ سب سے زیادہ سامان جس کا ہو، وہی پھینک دیں گے۔ جہاز کا زیادہ تر لوڈ ایک ہی تاجر کا تھا۔ اس نے اعتراض کیا کہ صرف میرا سامان کیوں؟ سب کے مال میں سے تھوڑا تھوڑ پھینک دیتے ہیں ۔*
*انہوں نے زبردستی اس نئے تاجر کو سامان سمیت سمندر میں پھینک دیا۔ قدرت کی شان کہ سمندر کی موجیں اس کے ساتھ کھیلنے لگیں۔ اسے اپنی ہلاکت کا یقین ہوگیا،جب ہوش آیا تو کیا دیکھتا ہے کہ لہروں نے اسے ساحل پر پھینک دیا ہے۔ یہ ایک غیر آباد جزیرہ تھا۔ جان بچنے پر اس نے رب کا شکر ادا کیا۔ اپنی سانسیں بحال کیں. وہاں پڑی لکڑیوں کو جمع کرکے سر چھپانے کیلئے ایک جھونپڑی سی بنائی. اگلے روز اسے کچھ خرگوش بھی نظر آئے۔ ان کا شکار کرکے گزر بسر کرتا رہا۔ ایک دن ایسا ہوا کہ وہ کھانا پکا رہا تھا کہ اس کی جھونپڑی کو آگ لگ گئی۔ اس نے بہت کوشش کی، مگر آگ پر قابو نہ پا سکا۔اس نے زور سے پکارنا شروع کیا، تو نے مجھے سمندر میں پھینک دیا۔ میرا سارا سامان غرق ہوگیا۔ اب یہی جھونپڑی تھی میری کل کائنات، اسے بھی جلا کر راکھ کر دیا۔ اب میں کیا کروں؟ یہ شکوا کرکے وہ خالی پیٹ سو گیا۔ صبح جاگا تو عجیب منظر تھا۔ دیکھا کہ ایک کشتی ساحل پر لگی ہے اور ملاح اسے لینے آئے ہیں۔ اس نے ملاحوں سے پوچھا کہ تمہیں میرے بارے میں کیسے پتہ چلا؟ انہوں نے جو جواب دیا، اس سے تاجر حیران رہ گیا۔ ملاحوں نے کہا کہ ہمیں پتہ تھا کہ یہ جزیرہ غیر آباد ہے، لیکن دور سے دھواں اٹھتا ہوا نظر آیا تو سمجھے شاید کوئی یہاں پھنسا ہوا ہے، جسے بچانا چاہئے۔ اس لئے ہم تمہارے پاس آئے۔ پھر تاجر نے اپنے پورا قصہ سنایا تو ملاحوں نے یہ کہہ کر اسے مزید حیران کر دیا کہ جس جہاز سے تمہیں سمندر میں پھینکا گیا، وہ آگے جا کر غرق ہوگیا۔ یہ سن کر تاجر سجدے میں گر گیا، رب کا شکر ادا کرنے لگا اور کہا کہ پاک ہے وہ ذات جس نے مجھے بچانے کیلئے تاجروں کے ہاتھوں سمندر میں پھنکوایا۔ اپنے بندوں کے بارے میں وہی زیادہ جاننے والا ہے۔*

*حالات جتنے بھی سخت ہو جائیں، اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہوں۔

Address

Abu Dhabi

Telephone

+923060419617

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Urdu StOries posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Urdu StOries:

Share