خیبر پختونخوا کآ شہر صوابی ایک ضلع اور تین تحصیل رزڑ ،تحصیل صوابی اور تحصيل چھوٹا لاہور پر مشتمل ہے ۔ صوابي اپنے ضلعي صدر مقام کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ جون 1988 تک یہ ضلع مردان کا حصہ تھا۔ بعد ميں یہ ضلع مردان سے علیحدہ ہو گیا۔یہ ضلع تحصيل صوابی اور تحصيل لاہور پر مشتمل ہے۔ قبائلی علاقہ گدون بھی اس میں شامل ہے۔اس علاقے نے جنگ آزادی کے بڑے جرار ،نامور اور بڑے عالم و فاضل پیدا کیے۔ اسکے علاوہ صواب
ی کی موجودہ تاریخ کرنل شیر خان شہید کے ذکر کے بغیر نا نامکمّل ہے۔ ضلع صوابی مُلکي سطح پر ايک زرخيز زمين ہے۔جو کہ گنے ،مکئي اور تمباکو کي فصل کيلئے بہت زيادہ مشہور ہے۔آزادي سے پہلے يہاں چيني اور تمباکو کے کارخانے موجود تھے۔پورے صوبہ خیبر پختونخوا ميں چيني اور تمباکو کے کارخانو ںکا انحصار اس ضلع کي پيداوار پر ہے۔ ضلع کا بيشتر حصہ ديہي نوعيت کا ہے۔ليکن حکومت کي گدون آمازئی کا صنعتی علاقہ بھی علاقے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔صوابی میں تین یونیورسٹیاں ہیں جن میں غلام اسحاق خان انسٹیٹوٹ ، یونیورسٹی آف صوابی حال ہي میں ویمن یونیورسٹی آف صوابی کے قيام نے علاقے کي ترقي کو مزيد چار چاندلگاديئے ہيں۔ دوسرے آبپاشي والے اضلاع کي طرح اس ضلع کو بھي سيم و تھور کا خطرہ لاحق ہے۔اس معاشي مسئلہ کے سدباب کيلئے صوابي سکارپ کافي عرصہ سے کوشاں ہے۔