BaBa Koda

BaBa Koda میں ہوں فیس بک والا بابا کوڈا
18plus

21/07/2025

‏تحریک انصاف اپنی ہر آزمائش میں ناکام رہی۔
اگر چاہتے تو دو کارکنان کو سینیٹر بنوا کر عوامی سطح پر ایک اچھا پیغام دے سکتے تھے، لیکن ناکام رہے۔
اگر چاہتے تو فوجی منشا کے خلاف جاتے ہوئے عاصم منیر پر تنقید کرنے والوں کو سینیٹ بھیج سکتے تھے، لیکن ناکام رہے۔
ایسی جماعتوں کا مستقبل زیادہ سے زیادہ نون لیگ اور پیپلزپارٹی جیسا ہی ہوتا ہے، جن کی بقا اسٹیبلشمنٹ کی غلامی کے ساتھ منسلک ہوتی ہے۔
سلمان راجہ سے لے کر گنڈاپور تک، جنید اکبر سے لے کر مراد سعید تک، ہر کوئی یا تو بزدل نکلا، یا اپنے مفاد کا غلام۔
تحریک انصاف نے اپنا عروج آٹھ فروری کو دیکھ لیا تھا، اب زوال کی طرف سفر جاری ہے۔
یاد رہے، عمران خان کا موجودہ تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں۔ عمران خان کی مقبولیت میں آج بھی ہر روز اضافہ ہورہا ہے!!!

20/07/2025

‏خیبرپختونخوا کے اراکین اسمبلی کے پاس وقت تیزی سے ختم ہوتا جارہا ہے۔ فوراً سے پہلے گنڈاپور کے خلاف عدم اعتماد کی تیاریاں شروع کریں اور اس سے جان چھڑائیں، ورنہ ایسا نہ ہو کہ اگلے الیکشن میں آپ میں سے کوئی ایک بھی بندہ نہ تو ٹکٹ لے پائے گا اور نہ ہی ووٹ۔
کیونکہ ووٹ صرف خان کا ہے۔ صوبے کی عوام صرف عمران خان پر بھروسہ کرتی ہے، آپ لوگ کیا بیچتے ہیں!!!!

20/07/2025

موجودہ حالات میں واضح ہوگیا کہ پی ٹی آئی میں ایک بھی ایسا لیڈر نہیں جو عمران خان کی غیرموجودگی میں قیادت فراہم کرسکے۔ مرادسعید کے بارے میں خوش فہمی تھی، لیکن وہ بھی بری طرح ناکام رہا۔ ہم یہ نہیں چاہتے کہ وہ منظرعام پر آتا لیکن کم از کم ٹویٹر پر مبہم پیغامات کی بجائے ایک واضح پیغام دے سکتا تھا، لیکن اس نے موقع ضائع کردیا۔
ان حالات میں اگر عمران خان کی بہن یا بیٹا قیادت سنبھالتے ہیں تو قوم انہیں ویلکم کرے گی!!!

20/07/2025

اگر جس جس رکن اسمبلی نے مرزا آفریدی کو ووٹ دیا، اسے آئیندہ اپنے حلقے سے ووٹ نہیں لینے دیا جائے گا۔ اس کا سیاسی کیرئیر بھی وہیں وڑے گا جہاں فیاض الحسن چوہان، فواد چوہدری اور راجہ ریاض جیسوں کا وڑا۔۔!!!

20/07/2025

‏2014 میں کنٹونمنٹ ایکٹ میں ترمیم کرکے سکائی چارجز کی شرح کا تعین کیا گیا جس کے تحت اگر کوئی کمپنی اپنا اشتہاری بورڈ کینٹ کے علاقے میں لگائے گی تو اسے 500 روپے فی مربع فٹ کے حساب سے ادائیگی کرنا ہوگی۔ اکثر یہ ادائیگی ماہانہ کرائے کی مد میں وصول کی جانی تھی۔ اسے سکائی چارجز کہتے ہیں۔
2021 میں جب آڈٹ کیا گیا تو پتہ چلا کہ کوئٹہ سے لے کر پشاور تک، پاکستان کے تمام کنٹونمنٹ علاقوں میں ہزاروں کی تعداد میں نصب بل بورڈز تو نصب تھے، لیکن ان کے سکائی چارجز کی مد میں ایک روپیہ بھی کسی کنٹونمنٹ نے سرکاری خزانے میں جمع نہیں کروایا۔
چاولوں کی دیگ کے ایک دانے کو ٹیسٹ کرنے کیلئے حیدرآباد کنٹونمنٹ کا ریکارڈ چیک کیا گیا، جہاں تقریباً چھ کروڑ سالانہ کے سکائی چارجز غائب تھے۔
پھر کوئٹہ کا رجسٹر کھولا، 10 کروڑ کا غبن ملا۔
گوجرانوالہ کینٹ کا کھاتہ کھولا، بارہ کروڑ سے زائد کا غبن برامد ہوا۔ جی ہاں، یہ غالباً وہی دور تھا جب عاصم منیر وہاں کا کورکمانڈر بھی تھا۔
اس سے قبل کہ لاہور، پنڈی کے کھاتے کھلتے، آڈٹ والوں کو روک دیا گیا۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق صرف سکائی چارجز کی مد میں فوجی افسران کی جیبوں میں حرام کے اربوں روپے جارہے تھے اور شاید اب بھی جارہے ہوں۔
ہم نے انہیں آسمانوں میں پرواز کرنے والے شاہین سمجھا، یہ حرامخور سکائی چارجز غائب کرنا شروع ہوگئے!!!

20/07/2025

عاصم منیر اور اس کے ساتھی سن لیں۔
جب کبھی تمہاری وردی اتری، ساتھ چمڑی بھی اترے گی۔
تاریخ ہمیں یہی بتاتی ہے!!!

‏اخے، فوج ایک ڈسپلنڈ ادارہ ہے۔چاولوں کی دیگ کا ایک دانہ ملاحظہ ہو۔2 ارب سے زائد کے ٹینڈر بغیر سرکاری ویب سائٹ اور اخبارا...
19/07/2025

‏اخے، فوج ایک ڈسپلنڈ ادارہ ہے۔
چاولوں کی دیگ کا ایک دانہ ملاحظہ ہو۔
2 ارب سے زائد کے ٹینڈر بغیر سرکاری ویب سائٹ اور اخبارات میں پبلش کئے جاری کردیئے گئے۔ ایک بچہ بھی جانتا ہے کہ جب ٹینڈر خفیہ طریقے سے جاری ہوں تو وہ پیسہ کہاں جاتا ہے۔
ان میں سے ایک ٹینڈر خشک دودھ کا بھی تھا جس کی کہانی بڑی دلچسپ ہے۔
پاکستانی فوج نے 2011 میں عام دودھ کے ساتھ ساتھ سالانہ سینکڑوں ٹن خشک دودھ بھی خریدنا شروع کیا۔ جب آڈٹ والوں نے اس کی وجہ پوچھی تو جواب ملا کہ ہمارے فوجی دہشتگردوں کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں جس کیلئے انہیں ملک پاؤڈر کی ضرورت ہے۔
انہی دنوں فوجی فاؤنڈیشن نے بھی خشک دودھ کی پراڈکٹ لانچ کی تھی۔ اب پتہ نہیں فوج نے اس کا دودھ خریدنے کیلئے یہ سب ڈرامہ رچایا، یا سرکاری بجٹ سے خشک دودھ خرید کر فوجی فاؤنڈیشن کو سپلائی کرنا شروع کردیا تاکہ منافع بڑھے اور شئیر پرائس میں اضافہ ہو۔
بہرحال وجہ کچھ بھی ہو، فوج میں خشک دودھ کا استعمال آج تک جاری ہے۔ دنیا کی یہ واحد فوج ہے جس کے اللے تللے ایسے ہیں کہ یہ عام دودھ کی بجائے مہنگے والا خشک دودھ استعمال کرتے ہیں۔
دوسری طرف 70 فیصد عوام نیوٹریشنز کی کمی کا شکار ہے۔
یہ ہے پاکستان کی بے حس، بے شرم اور بیغیرت فوج!!!

19/07/2025

ہم گنڈا سور کی تحریک کے محتاج نہیں، ہم سوشل میڈیا پر ہی قیامت برپا کردیں گے۔
5 اگست تک ہر روز فوج کی حرامزدگیوں سے متعلق پوسٹیں شئیر کی جائیں گی۔ آپ انٹرنیٹ پر سرچ کریں، اے آئی سے پوچھیں، جہاں جہاں سے آپ کو فوج کی بیغیرتیوں کی داستان ملے، اسے سوشل میڈیا پر ڈالیں۔
5 اگست تک تحریک مزاحمت اپنے نقطہ عروج پر پہنچے گی!!!

19/07/2025

‏معاملہ اتنا سادہ نہیں جتنا آپ اسے لے رہے ہیں۔
9 مئی کے مقدمات میں ایک ایک کرکے تمام جھوٹے گواہان منحرف ہوچکے ہیں۔ ابھی پچھلے دنوں ایک مقدمے کے سماعت کے دوران جب گواہ جھوٹی گواہی دینے لگا تو شاہ محمود قریشی نے اسے کہا کہ ساتھ یہ بھی کہو کہ اگر تم جھوٹ بول رہے ہو تو تم پر اللہ کا قہر نازل ہو۔ یہ سنتے ہی وہ گواہ اپنا بیان قلمبند کروائے بغیر عدالت سے باہر چلا گیا۔
جھوٹی گواہیوں کیلئے عام طور پر سپاہیوں، سرکاری ملازمین یا تھانوں کے جرائم پیشہ ٹاؤٹس استعمال ہوتے ہیں۔ لیکن ان لوگوں میں بھی اتنی غیرت تھی کہ جب بات حلف اٹھا کر جھوٹ بولنے کی آئی تو ان کا ضمیر گوارا نہ کرسکا اور انہوں نے جھوٹی گواہی سے انکار کردیا۔
اب آئیں اصل معاملے کی طرف۔
کیا کبھی کسی حاضر سروس جرنیل یا فوجی کا ضمیر جاگتے دیکھا؟ کبھی کسی کو اپنے حلف کی خلاف ورزی پر پشیمان دیکھا؟ کبھی کسی فوجی کو اللہ کے قہر سے لرزاں دیکھا؟
کبھی نہیں۔
پاکستانی فوج شاید روئے زمین پر پایا جانے والا وہ رذیل ترین طبقہ ہے جسے نہ اللہ کے نام پر اٹھائے گئے حلف کی کوئی پرواہ ہے، نہ ہی اللہ کے عذاب کا ڈر۔
پاکستانی فوج ناسور ہے۔ جب تک اس کا وجود پاکستان کے ساتھ جڑا ہے، پاکستان میں یہ ناسور سراعت کرتا جائے گا!!!

18/07/2025

‏چند سال پرانی ملٹری آڈٹ رپورٹ سے پتہ چلا کہ تقریباً ہر کنٹونمنٹ کے پاس سو، ڈیڑھ سو بھینسوں پر مشتمل ڈیری فارم بھی ہوتا ہے جہاں سے فوجیوں کی خالص دودھ کی ضروریات پوری کی جاتی ہیں۔
آڈٹ رپورٹس سے یہ بھی پتہ چلا کہ تقریباً ہر دو سال بعد سب کی سب بھینسیں سیلاب میں بہہ کر ہلاک ہوجایا کرتی ہیں اور پھر کنٹومنٹ کے بڑے صاحب کو مجبوراً کروڑوں روپے خرچ کرکے نئے سرے سے بھینسیں خریدنا پڑتی ہیں۔
بھینسوں کی خریداری کیلئے ایک مخصوص بیوپاری کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں اور پورے پنجاب میں فوجیوں کو بھینسیں یہی بیوپاری سپلائی کرتے ہیں۔
اتفاق کی بات ہے کہ 2005 سے لے کر 2017 تک، صرف پنڈی کی حدود میں تیس کروڑ سے زائد کی بھینسیں کاغذات میں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔
پنڈی میں جب بھی طوفانی بارشیں ہوں اور سیلابی ریلا آئے تو سمجھ جائیں کہ بھینسوں کے نام پر ایک مرتبہ پھر دیہاڑیاں لگنے جارہی ہیں۔
فوجیوں کے جسم انسانوں کے ہیں لیکن ان کے پیٹ خنزیروں کے، جو حرام اور گندگی کھانے سے بھی نہیں بھرتے!!!

18/07/2025

مریم نواز رات دو بجے تک پنڈی والوں کا پانی نکالتی رہی - مریم اورنگزیب

18/07/2025

‏پی ٹی آئی کو آپ مشرف دور کی ق لیگ ہی سمجھیں۔ ان سے کسی قسم کی توقعات رکھنا فضول ہیں۔ گروپ بندی کچھ اس طرح ہے:
عمران خان، عوام، سوشل میڈیا ایک طرف
فوج، عدلیہ، ن لیگ، پی پی، میڈیا، گنڈاپور اور تحریک انصاف کے 90 فیصد اراکین اسمبلی دوسری طرف
تحریک انصاف سے توقعات وابستہ مت کریں۔ جب تک علیمہ خانم یا کوئی اور مخلص لیڈر میسر نہ ہو، تب تک سوشل میڈیا کے ذریعے دباؤ برقرار رکھیں۔ اس کے علاوہ جب جب موقع ملے، پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی، بالخصوص خیبرپختون خواہ اور پنجاب کی قیادت کو جوتے رسید کرتے رہیں۔
یہ کوئی چھوٹی موٹی جھڑپ نہیں تھی جو چند ماہ میں ختم ہوجاتی۔ یہ آزادی کی جنگ ہے، یہ لمبی وار ہے جو کئی سال جاری رہتی ہے۔
آزادی اتنی آسانی سے نہیں ملتی۔ یہ طویل اور صبرآزما جنگ ہے۔
یہ جنگ بالآخر عوام نے ہی جیتنی ہے۔ آج نہیں تو کل، کل نہیں تو پرسوں۔ ہم نہ رہے تو آنے والی نسلیں اس کا پھل کھائیں گی!!!

Address

Al Ain

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when BaBa Koda posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share