20/11/2025
پریس ریلیز
اسیرِ جمہوریت ، قائد حریت جناب عمران خان کی بہنیں علیمہ خانم ، ڈاکٹر عظمیٰ خان اور نورین خانم صبح سے رات گئے تک بانی رکن انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان و صوبائی وزیر مینا خان آفریدی ، سابق صدر انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے پی کے و رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک ، رکن صوبائی اسمبلی عبدالسلام اور کارکنان کے ہمراہ ملاقات کے لیے منتظر رہیں۔ متعدد بار انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا، مگر حسبِ سابق انتظامیہ نے ٹال مٹول، بے حسی اور غیر ذمہ دارانہ رویّہ اختیار کیے رکھا اور ملاقات کی اجازت نہ دی۔
اپنے آئینی حق کے لیے جب ان باوقار خواتین نے پُرامن احتجاج کیا تو پولیس نے نہتی اور شریف خواتین پر لاٹھی چارج، دھکے اور تشدد کا شرمناک سلسلہ شروع کر دیا۔ خصوصاً بانی رکن انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان ، اسیر جمہوریت جناب حسان نیازی ایڈووکیٹ کی والدہ محترمہ نورین خانم کو دھکے دینا اور گھسیٹنا ایک غیر انسانی، غیر اخلاقی اور انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔
یہ طرزِ عمل اسلام کی تعلیمات، مشرقی روایات، بنیادی انسانی حقوق اور جمہوری اقدار چاروں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان اس بے حسی، ریاستی زیادتی اور اخلاق سوز حرکت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔
اور محترمہ بشریٰ بیگم کے خلاف جاری گھٹیا کردار کشی مہم بھی اسی ذہنیت کا تسلسل ہے، جس پر آئی ایس ایف شدید احتجاج کرتی ہے۔
ان واقعات کے خلاف آئی ایس ایف پاکستان 21 نومبر، بروز جمعہ ملک بھر میں احتجاج کرے گی، تاکہ قوم کو یاد دلایا جا سکے کہ خواتین پر تشدد ایک ناقابلِ برداشت اور ناقابلِ معافی جرم ہے۔
واضح مطالبات
• عمران خان کی بہنوں کی فوری ملاقات یقینی بنائی جائے ، یہ ان کا آئینی، انسانی اور جمہوری حق ہے۔
• نہتی خواتین پر تشدد میں ملوث اہلکاروں اور ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
• انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان عمران خان کی اہل خانہ کی عزت و حرمت کے تحفظ کو یقینی بنائے گی، اور ہر فورم پر اپنی آواز بلند کرتی رہے گی۔
انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان