AB Bakar

AB Bakar Aslamualaikum

*شجرہِ نسب کو کیسے تلاش کر سکتے ہیں ؟**محکمہ مال کے ریکارڈ میں موجود قیمتی راز .......*اگر کسی کو اپنا شجرہ نسب معلوم نہ...
20/08/2025

*شجرہِ نسب کو کیسے تلاش کر سکتے ہیں ؟*
*محکمہ مال کے ریکارڈ میں موجود قیمتی راز .......*

اگر کسی کو اپنا شجرہ نسب معلوم نہیں ہے تو آپ اپنے آباؤ اجداد کی زمین کا خسرہ نمبر لے کر (اگر خسرہ نمبر نہیں معلوم تو موضع اور یونین کونسل کا بتا کر بھی ریکارڈ حاصل کر سکتا ہے ) اپنے ضلع کے محکمہ مال آفس میں جائیں یہ آفس اکثر ضلعی کچہریوں میں ہوتا ہے اور جہاں قدیم ریکارڈ ہوتا ہے اس کو محافظ خانہ کہا جاتا ہے ۔ محافظ خانہ سے اپنا 1872ء / 1880ء یا 1905ء کا ریکارڈ (بندوبست) نکلوائیں ۔1872ء / 1880ء یا 1905ء میں انگریز نے جب مردم شماری کی تو انگریزوں کو کسی قوم سے کوئی غرض نہ تھی ہر ایک گائوں میں جرگہ بیٹھتا جس میں پٹواری گرداور چوکیدار نمبردار ذیلدار اس جرگہ میں پورے گائوں کو بلاتا تھا۔ ہر ایک خاندان کا اندراج جب بندوبست میں کیا جاتا تو اس سے اس کی قوم پوچھی جاتی اور وہ جب اپنی قوم بتاتا تو پھر اونچی آواز میں گاؤں والوں سے تصدیق کی جاتی اسکے بعد اسکی قوم درج ہوتی۔ یاد رہے اس وقت کوئی شخص اپنی قوم تبدیل نہیں کرسکتا تھا بلکہ جو قوم ہوتی وہی لکھواتا تھا۔ بے شمار اقوام ان بندوبست میں درج ہیں ..... اپنے ضلع کے محکمہ مال میں جاکر اس بات کی تصدیق بھی کریں اور اپنا شجرہ نسب وصول بھی کریں ۔وہی آپکے پاس آپکی قوم کا ثبوت ہے خواہ آپ کسی بھی قوم میں سے ہوں اگر آپ کے بزرگوں کے پاس زمین تھی تو ان کا شجرہ نسب ضرور درج ہو گا ۔
ہندوستان میں سرکاری سطح پر زمین کے انتظام و انصرام کی تاریخ صدیوں پرانی ہے ، جو شیر شاہ سوری سے لے کر اکبر اعظم اور انگریز سرکار سے لے کر آج کے دور تک پھیلی ہوئی ہے۔ پنجاب میں انگریز حکمرانوں نے محکمہ مال کا موجودہ نظام 1848ء میں متعارف کرایا ۔
محکمہ مال کے ریکارڈ کی ابتدائی تیاری کے وقت ہر گائوں کو ’’ریونیو اسٹیٹ‘‘ قرار دے کر اس کی تفصیل، اس گائوں کے نام کی وجہ ، اس کے پہلے آباد کرنے والے لوگوں کے نام، قومیت ،عادات و خصائل،ان کے حقوق ملکیت حاصل کرنے کی تفصیل ، رسم و رواج ، مشترکہ مفادات کے حل کی شرائط اور حکومت کے ساتھ گائوں کے معاملات طے کرنے جیسے قانون کا تذکرہ، زمینداروں ، زراعت پیشہ ، غیر زراعت پیشہ دست کاروں ، پیش اماموں تک کے حقوق و فرائض ،انہیں فصلوں کی کاشت کے وقت شرح ادائیگی اجناس اور پھر نمبردار، چوکیدار کے فرائض وذمہ داریاں ، حتیٰ کہ گائوں کے جملہ معاملات کے لئے دیہی دستور کے طور پر دستاویز شرط واجب العرض تحریر ہوئیں جو آج بھی ریونیو ریکارڈ میں محفوظ ہیں۔
جب محکمہ کا آغاز ہوا تو سب سے پہلے زمین کی پیمائش کی گئی۔ سابق پنجاب کے ضلع گڑگانواں ،کرنال وغیرہ سے بدون مشینری و جدید آلات پیمائش زمین شروع کر کے ضلع اٹک دریائے سندھ تک اس احتیاط اور عرق ریزی سے کی گئی کہ درمیان میں تمام ندی نالے ،دریا، رستے ، جنگل ، پہاڑ ، کھائیاں ، مزروعہ ، بنجر، آبادیاں وغیرہ ماپ کر پیمائش کا اندراج ہوا۔ ہر گائوں کی حدود کے اندر زمین کے جس قدر ٹکڑے ، جس شکل میں موقع پر موجود تھے ان کو نمبر خسرہ ،کیلہ الاٹ کئے گئے اور پھر ہر نمبر کے گرد جملہ اطراف میں پیمائش ’’کرم‘‘ (ساڑھے5فٹ فی کرم) کے حساب سے درج ہوئی۔ اس پیمائش کو ریکارڈ بنانے کے لئے ہر گائوں کی ایک اہم دستاویز’’ فیلڈ بک‘‘ تیار ہوئی۔ جب ’’ریونیو اسٹیٹ‘‘ (حد موضع) قائم ہو گئی تو اس میں نمبر خسرہ ترتیب وار درج کر کے ہر نمبر خسرہ کی پیمائش چہار اطراف جو کرم کے حساب سے برآمد ہوئی تھی، درج کر کے اس کا رقبہ مساحت کے فارمولا اور اصولوں کے تحت وضع کر کے اندراج ہوئے۔ اس کتاب میں ملکیتی نمبر خسرہ کے علاوہ گائوں میں موجود شاملات، سڑکیں ، راستے عام ، قبرستان ، بن ، روہڑ وغیرہ جملہ اراضی کو بھی نمبر خسرہ الاٹ کر کے ان کی پیمائش تحریر کر کے الگ الگ رقبہ برآمدہ کا اندراج کیا گیا۔ اکثر خسرہ جات کے وتر، عمود کے اندراج برائے صحت رقبہ بھی درج ہوئے پھر اسی حساب سے یہ رقبہ بصورت مرلہ ، کنال ،ایکڑ، مربع ، کیلہ درج ہوا اور گائوں ، تحصیل ، ضلع اور صوبہ جات کا کل رقبہ اخذ ہوا۔ اس دستاویز کی تیاری کے بعد اس کی سو فیصد صحت پڑتال کا کام تحصیلدار اور افسران بالا کی جانب سے ہوا تھا۔ اس کا نقشہ مساوی ہائے کی صورت آج بھی متعلقہ تحصیل آفس اور ضلعی محافظ خانہ میں موجود ہے، جس کی مدد سے پٹواری کپڑے پر نقشہ تیار کر کے اپنے دفتر میں رکھتا ہے۔ جب نیا بندوبست اراضی ہوتا ہے تو نئی فیلڈ بک تیار ہوتی ہے۔
اس پیمائش کے بعد ہر ’’ریونیو اسٹیٹ‘‘ کے مالکان قرار پانے والوں کے نام درج ہوئے۔ ان لوگوں کا شجرہ نسب تیار کیا گیا اور جس حد تک پشت مالکان کے نام صحیح معلوم ہو سکے ، ان سے اس وقت کے مالکان کا نسب ملا کر اس دستاویز کو مثالی بنایا گیا ، جو آج بھی اتنی موثر ہے کہ کوٸی بھی اپنا شجرہ یا قوم تبدیل کرنے کی کوشش کرے مگر کاغذات مال کا ریکارڈ کسی مصلحت سے کام نہیں لیتا۔ تحصیل یا ضلعی محافظ خانہ تک رسائی کی دیر ہے ،یہ ریکارڈ پردادا کے بھی پردادا کی قوم ، کسب اور سماجی حیثیت نکال کر سامنے رکھ دے گا۔ بہرحال یہ موضوع سخن نہیں ۔ جوں جوں مورث فوت ہوتے گئے، ان کے وارثوں کے نام شجرے کا حصہ بنتے گئے۔ یہ دستاویز جملہ معاملات میں آج بھی اتھارٹی کی حیثیت رکھتی ہے اور وراثتی مقدمات میں بطور ثبوت پیش ہوتی ہے ۔ نیز اس کے ذریعے مالکان اپنی کئی پشتوں کے ناموں سے آگاہ ہوتے ہیں ۔
شجرہ نسب تیار ہونے کے بعد مالکان کا ریکارڈ ملکیت جسے جمع بندی کہتے ہیں اور اب اس کا نام رجسٹر حقداران زمین تبدیل ہوا ہے، وجود میں آیا ۔ خانہ ملکیت میں مالکان اور خانہ کاشت میں کاشتکاروں کے نام ،نمبر کھیوٹ، کھتونی ، خسرہ ،کیلہ، مربعہ اور ہر ایک کا حصہ تعدادی اندراج ہوا۔ ہر چار سال بعد اس دوران منظور ہونے والے انتقالات بیعہ ، رہن ، ہبہ، تبادلہ ، وراثت وغیرہ کا عمل کر کے اور گزشتہ چار سال کی تبدیلیاں از قسم حقوق ملکیت، کاشت کار کی تبدیلی ، رجسٹر گرداوری کی تبدیلی یا زمین کی قسم کی تبدیلی وغیرہ کا اندراج کر کے نیا رجسٹر حقداران تیار ہوتا ہے اور اس کی ایک نقل ضلعی محافظ خانہ میں داخل ہوتی ہے ۔ اس دستاویز کے نئے اندراج کے لئے انتہائی منظم اور اعلیٰ طریقہ کار موجود ہے ۔ اس کی تیاری میں جہاں حلقہ پٹواری کی ذمہ داری مسلمہ ہے ،وہاں گرداور اور حلقہ آفیسر ریونیو سو فیصد پڑتال کر کے نقائص برآمدہ کی صحت کے ذمہ دار ہوتے ہیں ۔ ضابطے کے مطابق افسران مذکور کا متعلقہ گائوں میں جا کر مالکان کی موجودگی میں اس کے اندراج کا پڑھ کر سنانا اور اغلاط کی فہرست جاری کرنا ضروری ہے، جن کی درستی کا پٹواری ذمہ دار ہوتا ہے۔ آخر میں تحصیلدار سرٹیفکیٹ جاری کرتا ہے کہ اب یہ غلطیوں سے مبرا ہے۔
رجسٹر حقداران زمین کے ساتھ رجسٹر گرداوری بھی تیار ہوتا ہے، جس میں چار سال کے لئے آٹھ فصلات کا اندراج کیا جاتا ہے۔ مارچ میں فصل ربیع اور اکتوبر میں فصل خریف مطابق ہر نمبر خسرہ، کیلہ موقع پر جا کر پٹواری مالکان و کاشتکاران کی موجودگی میں فصل کاشتہ و نام مالک ،حصہ بقدر اراضی اور نام کاشتکار کا اندراج کرتا ہے۔ ہر فصل کے اختتام پر ایک گوشوارہ فصلات برآمدہ تیار کر کے اس کتاب کے آخر میں درج کیا جاتا ہے کہ کون سی فصل کتنے ایکڑ سے کتنی برآمد ہوئی۔ اس کی نقل تحصیل کے علاوہ بورڈ آف ریونیو کو بھجوائی جاتی ہے ، جس سے صوبہ اور ملک کی آئندہ برآمدہ اجناس کا تخمینہ لگایا جاتا ہے۔ اس رجسٹر میں نہری اور بارانی علاقوں کی موقع کی مناسبت سے اقسام زمین نہری، ہیل، میرا، رکڑ ، بارانی اول ، بنجر ، کھندر وغیرہ کے علاوہ روہڑ ، بن ، سڑکیں، رستہ جات ، قبرستان ، عمارات اور مساجد وغیرہ بھی تحریر کی جاتی ہیں۔ یہ رجسٹر ریونیو کی اہم دستاویز ہے اور مطابق قانون اس کی جانچ پڑتال گرداور سے لے کر ڈپٹی کمشنر تک موقع پر کر کے نتائج تحریر کرنے کے ذمہ دار ہوتے ہیں ۔ رجسٹر انتقالات میں جائیداد منتقلہ کا اندراج کیا جاتا ہے۔ اس میں نام مالک ، جس کے نام جائیداد منتقل ہوئی، گواہان ، نمبر کھیوٹ ، کھتونی ، خسرہ ،کیلہ، مربعہ حصہ منتقلہ ، زر ثمن ، پٹواری مفصل تحریر کرتا ہے ،گرداور جملہ کوائف تصدیق کرتا ہے اور ریونیو آفیسر (تحصیلدار) بوقت دورہ پتی داران، نمبرداران کی موجودگی میں تصدیق کر کے فیصلہ کرتا ہے ۔ پرت پٹوار پر حکم لکھتا ہے اور پرت سرکار برائے داخلہ تحصیل دفتر ہمراہ لے جاتا ہے ۔ کاغذات مال متذکرہ کے علاوہ بھی کئی دستاویزات ہوتی ہیں، جن سے جملہ ریکارڈ آپس میں مطابقت کرتاہے اور غلطی کا شائبہ نہیں رہتا۔ جو کاغذات ہر وقت استعمال میں رہتے ہیں ان کا مختصر تذکرہ کیا گیا ہے ،ورنہ پٹواری کے پاس ایک’’لال کتاب‘‘بھی ہوتی ہے،جس میں گائوں کے جملہ کوائف درج ہوتےہیں جیسے اس گائوں کاکل رقبہ،مزروعہ کاشتہ،غیر مزروعہ بنجر، فصلات کاشتہ،مردم شماری کا اندراج ، مال شماری جس میں مویشی ہر قسم اور تعدادی نر، مادہ ، مرغیاں ، گدھے ، گھوڑے ، بیل،گائے،بچھڑے غرض کیا کچھ نہیں ہوتا۔ جس طرح یہ محکمہ بنا اور اس کے قواعدوضوابط بنائے گئے اور متعلقہ اہلکاران و افسران کی ذمہ داریاں مقرر ہوئی تھیں، اگر ان پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے تو اس سے بہتر نظام زمین کوئی نہیں۔ یہ نظام انگریز کے دور میں بہترین اور 1964-65ء تک نسبتاً بہتر چلتا رہا...

زمین ریکارڑ سے بہترین شجرہ نسب کا کوئی اور طریقہ نہیں ہو سکتا۔

1.
2.
3.
4.

فری 🥳 فری 🥳فری🥳   😍 فری ڈیلیوری اِن جہلم تمام ممبران کو خوش آمدید AB smart zone انشاء اللہ عنقریب افتتاح ہونے جا رہا ہے ...
17/08/2025

فری 🥳 فری 🥳فری🥳 😍 فری ڈیلیوری اِن جہلم
تمام ممبران کو خوش آمدید
AB smart zone انشاء اللہ عنقریب افتتاح ہونے جا رہا ہے یہاں آپ کو
handfree,smart watches mobile covers, 🎧, power bank,data cable,USB, charger,type C cable ,I phone charger,I phone cable, air buds ,speaker 🔊,keypad mobile phones 📱
@ اور موبائل فون کی تمام اسیسریز اسپیشل ڈسکاؤنٹ پر دی جائے گی انشاء اللہ
Cmh road burhan higthe near star chok

انشاء اللہ افتتاح کے موقع پر اسپشل ڈسکاؤنٹ تمام اسیسریز پرسی ایم ایچ روڈ نزد سٹار چوک
16/08/2025

انشاء اللہ افتتاح کے موقع پر اسپشل ڈسکاؤنٹ تمام اسیسریز پر
سی ایم ایچ روڈ نزد سٹار چوک

چلتی پھرتی موت....نارووال میں بس کی چھت پر سفر کرتے ھوئے تمبوڑی منہ کے اندر چلی گئی اور منہ سے سیدھا معدہ اور پیٹ میں جا...
06/08/2025

چلتی پھرتی موت....
نارووال میں بس کی چھت پر سفر کرتے ھوئے تمبوڑی منہ کے اندر چلی گئی اور منہ سے سیدھا معدہ اور پیٹ میں جاکر اس نے ڈنگ مارنے شروع کردئیے دیکھتے ہی دیکھتے 30 منٹ کے اندر لڑکے کی موت واقع ھوگئی اس لئے موٹر سائیکل پر سفر کے دوران ماسک پہنے یا منہ بند رکھیں گرمی کے موسم میں اس نے لازمی ڈنگ مارنا ھوتا ھے لیکن اگر منہ میں چلی گئی تو پھر پچھتاوے کے علاوہ کچھ نہیں ھوگا....
افسوس سے احتیاط بہتر ھے👍

یہ گلاس پہلے اتنا خطرناک نہیں تھا ،جتنا یہ ٹوٹنے کیبعد خطرناک ہے
30/07/2025

یہ گلاس پہلے اتنا خطرناک نہیں تھا ،
جتنا یہ ٹوٹنے کیبعد خطرناک ہے

پرفیوم کی بوتل پر *EDP* یا *EDT* کا مطلب ہوتا ہے کہ خوشبو میں خوشبویات (perfume oils) کی کتنی مقدار ہے، اور یہ خوشبو کتن...
29/07/2025

پرفیوم کی بوتل پر *EDP* یا *EDT* کا مطلب ہوتا ہے کہ خوشبو میں خوشبویات (perfume oils) کی کتنی مقدار ہے، اور یہ خوشبو کتنی دیر تک برقرار رہے گی۔

---

✅ *EDP = Eau de Parfum*
- *خوشبو کی طاقت:* 15%–20% perfume oil
- *پائیداری:* 6 سے 8 گھنٹے (یا زیادہ)
- *خوشبو:* تھوڑی strong اور دیر پا
- *قیمت:* عام طور پر EDT سے مہنگی
- *استعمال:* شام یا خاص مواقع کے لیے بہترین

---

✅ *EDT = Eau de Toilette*
- *خوشبو کی طاقت:* 5%–15% perfume oil
- *پائیداری:* 3 سے 5 گھنٹے
- *خوشبو:* ہلکی اور فریش
- *قیمت:* EDP سے سستی
- *استعمال:* روزانہ یا دن کے وقت کے لیے مناسب

---

📌 خلاصہ:

| فرق | EDP | EDT |
|---------------|------------------|------------------|
| طاقت | زیادہ | درمیانی |
| خوشبو دیرپا | ہاں (زیادہ دیر) | کم (جلدی ختم) |
| قیمت | مہنگی | نسبتاً سستی |
| استعمال | خاص مواقع | روزمرہ استعمال |

---

اگر آپ چاہتے ہیں کہ خوشبو زیادہ دیر تک چلے، تو *EDP* بہتر ہے۔
اگر ہلکی، فریش خوشبو چاہتے ہیں، تو *EDT* لیں۔
AB Bakar ARY News Urdu

27/07/2025

26/07/2025

#القران

جنگل میں لوگ اکثر ایک جانور کو دیکھتے ہی گولیاں چلا دیتے ہیں، اور حیرت کی بات یہ ہے کہ اسے مار کر اس کا گوشت بھی استعمال...
18/07/2025

جنگل میں لوگ اکثر ایک جانور کو دیکھتے ہی گولیاں چلا دیتے ہیں، اور حیرت کی بات یہ ہے کہ اسے مار کر اس کا گوشت بھی استعمال نہیں کرتے۔ نہ وہ ان کے دسترخوان کا حصہ بنتا ہے، نہ اس کی کھال قیمتی سمجھی جاتی ہے، پھر بھی اسے دیکھتے ہی لوگ چِڑ جاتے ہیں۔ ایسا صرف پاکستان ہی نہیں، دنیا کے کئی خطوں میں ہوتا ہے۔

اور وہ جانور ہے — سور یا خنزیر۔
ایسا ہی ایک واقعہ کچھ عرصہ قبل پیش ایا۔ایک صاحب اپنے دوستوں کے ہمراہ شکار کھیلنے گئے۔۔وہاں انہیں ایک سور نظر ایا جس کے پیچھے گاڑی دوڑائی گئی اور اسے گولی مار کر شکار کر لیا گیا۔۔ ان سے سوال کیا گیا کہ اس شکار کے بعد اپ نے اس جانور کا کیا کِیا؟ وہ بولے کچھ نہیں بس تصویریں بنا کے وہاں سے نکل گئے۔۔جب انہیں یہ بتایا گیا کہ آپ نے بلا وجہ شکار کر کے ایک جانور اور اس کے بچوں پہ ظلم کیا۔۔تو انہوں نے انتہائی حیرت انگیز جواب دیا وہ بولے یہ تو نیکی کا کام ہے۔سور کو مارنا ثواب ہے۔۔ان کے کچھ ساتھی بھی اس بات کے ہم خیال نکلے۔۔ان کے اس بیانات کی صورت میں ایک بہت افسوسناک حقیقت سامنے آئی کہ پڑھے لکھے لوگ بھی ان نظریات کی پیروی کر رہے ہیں جن کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔۔
دوستو کسی جانور کو مارنا اس صورت میں درست ہے جب وہ آپ کے جان مال یا اپ کی محنت کے لیے خطرہ بن رہا ہو۔۔جنگل میں رہنے والے جانور وہاں کے ایکو سسٹم کا حصہ ہوتے ہیں۔۔بہت سے جانور اپنے بچوں کے لیے خوراک کی تلاش میں نکلے ہوئے ہوتے ہیں انہیں شکار کرنے کا مطلب ان کے بچوں کو بھی موت کے منہ میں دھکیل دینا ہے۔۔۔
پڑھے لکھے لوگوں کے ایسے نظریات نے کئی سوالات کھڑے کردییے ہیں۔اور ہم اب اس بات کا جائزہ لینے پہ مجبور ہوئے ہیں کہ یہ نظریات مذہب، سائنس اور انسانی شعورسے کس حد تک مطابقت رکھتے ہیں۔

اسلام میں تمام جانداروں کی حفاظت پر زور دیا گیا ہے، اور بلاوجہ کسی جانور کو مارنا یا ایذا دینا گناہ قرار دیا گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ اللہ کی ہر مخلوق اپنے ایک خاص کام پر مامور ہے۔
اسلام دینِ فطرت ہے۔ اسلام نے بعض دوسرے جانوروں کی طرح سور کا گوشت کھانے سے بھی منع کیا ہے۔ قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "تم پر حرام کیا گیا مردار، خون اور سور کا گوشت۔"

اللہ تعالیٰ کا یہ حکم بلاوجہ نہیں ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق سور کی ہاضمہ نالی بہت سست ہوتی ہے، جو زہریلے اجزا کو جسم میں جمع کر لیتی ہے۔ اس کے گوشت سے کئی خطرناک بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
سور کے گوشت کے نقصانات ایک الگ موضوع ہیں۔۔اس پر ہم آگے تفصیل بتائیں گے۔۔
دوستوابھی ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ ماضی میں لوگوں نے سنا کہ یہ منحوس ہے، اس کا گوشت حرام ہے، تو انسان نے اس سے ہٹ کر بھی بہت کچھ فرض کرلیا۔۔اور اس جانور سمیت کئی جانورلائقِ نفرت اور لائقِ سزا ٹہرے۔۔
آئیں سور کی حیاتیاتی ساخت کے بارے میں جانیں۔۔
سور ایک ممالیہ جانور ہے جو حیاتیاتی طور پر Suidae نامی خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ خاندان Artiodactyla آرڈر کا حصہ ہے، جس میں وہ جانور شامل ہوتے ہیں جن کے پاؤں جُفت کھُروں والے ہوتے ہیں، جیسے گائے، بھیڑ، اور ہرن۔

سور یا خنزیر کو قدرت نے کس کام پر مامور کیا ہے؟
یہ جانورقدرتی نظام میں ایک صفائی کرنے والے جاندار کے طور پر کردار ادا کرتا ہے۔ یہ زمین کھود کر جڑیں، کیڑے مکوڑے، گرے ہوئے پھل، اور گل سڑ جانے والا مواد کھاتا ہے، یوں یہ ماحول کو گندگی سے صاف کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ تعفن زدہ مواد بھی کھا کر فضا کو صاف کر دیتا ہے۔خنزیر زمین کھود کر اسے ہوا دار بھی بناتا ہے۔ یہ وہ چیزیں بھی کھا لیتا ہے جو دیگر جانور نہیں کھاتے۔ یوں یہ جانور ہمارے جنگلوں، دیہات، اور ماحول کو خطرناک آلودگی، امراض اور جراثیموں سے محفوظ رکھتا ہے۔
دنیا میں کچھ خطوں میں سور کا گوشت کھایا جاتا ہے۔۔یہ طبی لحاظ سے انتہائی خطرناک غزا ہے۔۔سور کے گوشت میں کئی ایسے طفیلی کیڑے پائے جاتے ہیں جیسے Trichinella Spiralis، جو انسانی جسم میں داخل ہو کر پٹھوں اور دماغ پر حملہ کر سکتے ہیں، اور شدید درد، بخار، اور کمزوری کا باعث بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ہیپاٹائٹس E، سوزش، اور فوڈ پوائزننگ جیسی بیماریاں بھی سور کے گوشت سے منسلک ہیں۔ تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ سور کے گوشت میں پائے جانے والے کچھ وائرس اور بیکٹیریا انسانی جسم میں جا کر طویل مدتی بیماریوں کی بنیاد بن سکتے ہیں، جیسے جگر کے امراض یا نیورولوجیکل مسائل۔ یہی وہ حقیقت ہے جس کی بنا پر اللہ تعالیٰ نے انسان کو ان جانوروں کو بطور غذا اپنانے سے روکاہے۔
سورکے گوشت کا سنگین نقصان ہم نے جانا۔۔اب بات کریں کچھ افواہوں اوروہم کی۔۔مثال کے طور پر، سور کے بارے میں یہ بات بھی مشہور ہے کہ اس کا نام لینا بھی گناہ ہے۔یا زبان ناپاک ہوجاتی ہے۔اسلام ایسی باتوں کو سپورٹ نہیں کرتا۔۔خاص طورپر وہم کو تو اسلام میں شیطانی وسوسہ قراردیاجاتاہے۔۔
صرف سور ہی نہیں، ہم نے کئی دوسرے جانوروں کے بارے میں بھی عجیب و غریب وہم پال رکھے ہیں۔۔ بلی راستہ کاٹ جائے تو منحوس، الو نظر آ جائے تو کچھ برا ہوگا، کوّا بولے تو مہمان آئیں گے۔ یہ سب وہم ہیں، افسانے ہیں، جن کی نہ کتاب سے تصدیق ہوتی ہے، نہ عقل سے۔
دوستو:؛ تمام جاندار اللہ کی پیدا کردہ مخلوق ہیں۔۔اور دنیا میں کوئی تنکا یا مٹی کا زرہ بھی اللہ نے بلاوجہ پیدا نہیں کیا ہے۔۔اس لیئے کسی بھی جانورسے متعلق نظریات! دشمنی یا نسل کشی میں، نہیں بدلنا چاہیئیں۔۔اس کی بنا پر جانوروں کی نسل کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔۔اور دنیا کا ایکو سسٹم بھی خطرے سے دوچار ہو سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔

#سور #سورکیحقیقت #ممالیہجانور #جنگلیسور #پالتوسور #سورکاجغرافیہ #صفائیکرنےوالاجانور #سورکیخدمات #ویسٹمینجمنٹ #سوراوراسلام #حرامجانور #سائنساورسور #طبیتحقیق #دلکاجراحی #اردومضمون #اردودنیا #اردوحقائق #اردوزبان #معلوماتیاردو #حیاتیاتیجانور
۔۔۔۔۔۔۔

بارشوں کے موسم میں اکثر آپ نے دیکھا ہو گا کہ کیچوے زمین سے باہر آ جاتے ہیں۔یہ منظر کئی لوگوں کے لیے عجیب یا ناگوار ہوتا ...
15/07/2025

بارشوں کے موسم میں اکثر آپ نے دیکھا ہو گا کہ کیچوے زمین سے باہر آ جاتے ہیں۔یہ منظر کئی لوگوں کے لیے عجیب یا ناگوار ہوتا ہے،اور اکثر شرارتی بچے یا لا علم افراد انہیں مار دیتے ہیں۔

لیکن کیا آپ جانتے ہیں؟
یہ ننھے، خاموش جاندار ہماری زمین کے لیے کتنے قیمتی ہیں؟

کیچوا زمین کے لیے قدرتی مزدور ہے۔ یہ ہر سال لاکھوں ٹن مٹی قدرتی طور پر تیار کرتا ہے۔ اس کی پیدا کردہ “ہیمس” (قدرتی کھاد) زمین کو زرخیز بناتی ہے۔
یہ مٹی کو نرم، ہوا دار اور غذائیت سے بھرپور بناتا ہے۔
پودوں کی صحت اور فصلوں کی پیداوار میں براہ راست مدد دیتا ہے۔

جب بارش کے باعث زیرِ زمین آکسیجن کی کمی ہو جاتی ہے،
تو یہ کیچوے سانس لینے کے لیے سطح پر آتے ہیں،
وہ بھاگ نہیں رہے ہوتے، بلکہ گھٹ رہے ہوتے ہیں۔

یہ صرف ایک کیڑا نہیں
یہ زمین کی متحرک سانس ہے۔

🚨 𝗙𝗿𝗮𝘂𝗱, 𝗦𝗰𝗮𝗺 𝗔𝗹𝗲𝗿𝘁 🚨انتہائی اہم اطلاع خبردار ہوشیار فوجی ریٹائرڈ اور ملازمت ڈھونڈنے والے ہوشیار رہیںTIENS , TIANSHI , W...
18/06/2025

🚨 𝗙𝗿𝗮𝘂𝗱, 𝗦𝗰𝗮𝗺 𝗔𝗹𝗲𝗿𝘁 🚨
انتہائی اہم اطلاع خبردار ہوشیار
فوجی ریٹائرڈ اور ملازمت ڈھونڈنے والے ہوشیار رہیں
TIENS , TIANSHI , Wellness, Packing Company , Health Industry, WBS , WES , Nutritional Department , System , Medicine ...
یہ نام یاد رکھیں سب فراڈ ہے اور بہت بڑی مافیا ہے آپ کو آفس میں کام کرنے کے لئے بلایا جائے گا سب سے پہلے کھانے رہائش کے نام پر 6 ہزار لیا جائے گا دو تین دن آپ کو کلاس میں بیٹھا کر گاڑیاں گھر اور بینک چیک دیکھا کر آپ کو سہانے خواب دیکھائے جائیں گے کہ آپ بھی ایک دو سال میں چاند پر پہنچ جائیں گے پھر ممبرشپ کے بہانے آپ سے 85 ہزار یا تین چار لاکھ تک مانگیں جائیں گے اور آپ کو گھر بھی نہیں بتانے دیا جائے گا اصلی کاغذات اپنے پاس رکھ کر آپ کو کسی سے بھی پیسے منگوانے اور موبائل تک بیچنے پر مجبور کیا جائے گا اور آپ مقروض تک ہو جائیں گے۔
پیسے دینے کے بعد آپ مکمل پھنس جائیں گے اس کے بعد آپ سے یہی کام کرایا جائے گا جو آپ کے ساتھ کیا گیا ہوگا آپ کو بھی ایسے ہی دوستوں اور باقی لوگوں کو پاگل بنانا ہوگا جس طرح آپ کو پاگل بنایا گیا ہوگا اور انھی لوگوں کے پیسوں سے آپ کو کمیشن دیا جائے گا۔
یہاں پر 99 فیصد جھوٹی نوکری کی پوسٹ ہوتی ہیں صرف سادہ لوگوں کو لوٹنے کیلئے لہذا اس سے بچیں اور یہ جاب والے تمام گروپس بھی یہی فراڈی لوگوں نے بنائے ہیں آپ سب بھائیوں سے گزارش ہے کہ ایسی تمام پوسٹ اور گروپ کو Scam , Fraud رپورٹ کریں۔
یہ چند حرامخور ہیں جن کو نہ کسی غریب ، بیوہ یا معذور کی پرواہ ہے، اللّٰہ رسول کا نام استعمال کرکے بس لوٹتے جا رہے ہیں۔
اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ گروپس میں شیئر کریں تاکہ مختلف شہروں سے کام کی تلاش میں آنے والے اس فراڈ سے بچ سکیں۔
ان کا ایک اڈہ BWN Stockist ( میٹرو اسٹیشن ٹھوکر نیاز بیگ - لاہور ) کے قریب ہے۔

14/06/2025

" Disciplines of Prophet Muhammad صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم (PBUH)" The Message 1976 | Edit

Address

Dubai

Telephone

+971547211855

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when AB Bakar posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share