
24/09/2025
اس نوجوان کا نام طلحہ ہے۔
طلحہ کی پیدائش 1 مارچ 1995 کو لاہور کے زینبیہ فری اسپتال میں ہوئی تھی۔
پیدائش کے وقت طلحہ کراچی کی ایک فیملی کو گود دیا گیا۔
(اب یہ تفصیل نہیں معلوم بچہ چوری ہوکر کراچی کی فیملی کے پاس پہنچا یا والدین کی رضامندی سے گود دیا گیا)۔
طلحہ کو جس گھرانے نے گود لیا وہاں ایک اور بچہ بھی گود لیا ہوا تھا جو طلحہ کا بھائی بنا تھا۔ دونوں نے ہوش سنبھالا تو بچپن سے ہی پتہ چل گیا تھا کہ یہ حقیقی والدین نہیں ہیں۔
ماں باپ نے تو کبھی یہ احساس ہونے نہیں دیا کہ یہ انکی اصلی ماں نہیں ہے۔ بہت پیار دیا پڑھایا بڑا کیا۔
ماں کے انتقال کے بعد طلحہ گویا تنہا ہوگیا۔
طلحہ نے زندگی میں بہت سارے نشیب و فراز دیکھے۔کوئی نہیں ہے جس سے اپنی خوشی یا غم بیان کرے۔
طلحہ ایک فلیٹ میں تنہا رہتا ہے۔ خود کو مصروف رکھ کر دن گزارنے کی کوشش کرتا ہے۔
ہمارے کام کو دیکھ کر انکے دل میں ایک امید سی پیدا ہوگئی ہے کہ انکے بھی خونی رشتے مل جائیں گے۔ انکا بھی کوئی بھائی ہو کوئی بہن ہو۔
لاہور کے تمام دوستوں سے اپیل ہے کہ اس پوسٹ کو اتنا شئیر کریں کہ طلحہ کے خاندان تک پہنچ جائے۔
اسپتال سے جو برتھ سرٹیفیکیٹ ملا ہے اسمیں 1 مارچ 1995 کی تاریخ ہے۔ اگر تاریخ میں رد و بدل ہو تو ممکن ہے لیکن یہ کنفرم ہے کہ پیدائش زینبیہ اسپتال میں ہوئی تھی اور شاید یہ اسپتال اب بند ہوچکا ہے۔
کسی بھی فیملی کا بچہ 30 سال قبل اس اسپتال سے گم ہوا ہو یا کسی کو گود دیا ہو اور انکے بچوں کے چہرے طلحہ سے ملتے ہوں تو نیچے دئیے گئے نمبر پر وٹس ایپ کریں۔ ان شاءاللہ بذریعہ ڈی این اے تصدیق کرکے طلحہ کو اسکے خونی رشتوں سے ملائیں گے۔
آپ کا ایک شئیر طلحہ کو تنہائی کی تکلیف سے نکال کر اسکی زندگی بدلنے کا سبب بن سکتا ہے
+923162529829
24 sep 2025