09/12/2025
*میں لکیر پر (Online) یکی کا شکار ہوتے ہوتے بچ گیا*
معمول کے مطابق خوشگوار سی شام تھی، میں کام کے دوران سستی دور کرنے اور کمر سیدھی کےنے کے لئے لچک دار کرسی پر ٹیک لگا کر آرام فرمانے کی کوشش کر رہا تھا کہ سامنے میز پر رکھا ایس چوبیس الٹرا تھررا اٹھا، غور سے دیکھتا ہوں تو جی میل پر کسی کی ویڈیو کال آرہی ہے، میں ایک لمحے کے لئے ڈر سا گیا کہ کہیں لمبرون کی پہنچ میں تو نہیں آیا میں، ایک دفعہ تو جانے دیا، لیکن دوسری بار پھر سے موبلول میرا چیخ چیخ کر مجھے مخاطب کرنے لگا کہ ابے کال اٹھا ورنہ میز سے کود جاوں گا، میں نے موبلول شریف اٹھایا اور آنے والی کال کا مثبت جواب دیا، آگے سے آواز آئی کہ میں دبئی پولیس سے ہوں، آپ کی انویسٹیگیشن کرنی ہے، میں سمجھ گیا کہ سالے چونے کی دکان والے نے بھٹک کر میری راہ پکڑ لی ہے، اپنی آنکھوں میں اہک خواب سجاکر آیا ہوگا کہ آج تو مالا مال ہوجاوں گا، مجھ سے کہنے لگا برخوردار تمہارا بینک کارڈ کل کئیرفور میں استعمال ہوا ہے، پندرہ سو درہم کی خریداری ہوئی ہے، اور تمہارے کارڈ میں جو پیسہ ہے اس کی جانچ پڑتال کرنی ہے، میں نے شرارتا کہا کہ شاید میرے دوستوں نے میرا کارڈ استعمال کیا ہوگا یا میرے کسی رشتے دار نے، لیکن اس سے تمہیں کیا مسئلہ ہے، کارڈ میرا، پیسے میرے۔ اتنے میں اگلے نے ایک چلتی ویڈیو کیمرے کے آگے لگا رکھی ہے جس میں ایک پولیس والے کا کچھ کہتے ہوئے کلپ ہے، صاف پتہ چل رہا ہے کہ ویڈیو کیمرے کے سامنے رکھی ہے، خود چومتیا اردو+ہندی بول رہا ہے اور ویڈیو میں موجود شخص کے ہونٹوں کے چلنے کی رفتار کہیں سے بھی ایک دوسرے کو نہیں پکڑ رہے ہیں،
آگے سے کہنے لگا کیمرہ آن کرکے اپنا دیدار کرواو، اس کے بعد اپنی آئی ڈی اور بینک کارڈ کا بھی دیدار بخشو۔۔ میں نے کہا کہ سر میں انتہائی بد صورت ہوں اپنی بوتھی نہیں دکھا سکتا معذرت قبول کریں، کہنے لگا کہ اپنی آئی ڈی اور بین کارڈ کیمرے کے سامنے کرو، میں نے جواب دیا کہ سر بینک کارڈ تو مجھ سے گم ہوگیا ہے، کیا آپ میری مدد کرسکتے ہیں؟ ساتھ میری ہنسی بھی چھوٹ رہی تھی کہ سالے نے سن کر کال کاٹ دی، میں نہایت افسوس کے ساتھ موبلول اٹھایا اور دوبارہ سے انتطار کرنے لگا کہ کال آجائے اور پھر سے چس لی جائے لیکن سالے نے کسی اور کی راہ لے لی تھی۔ جانی لوگوں دنیا دوہزار پچیس کے آخری حدوں میں سفر کر رہی ہے لیکن یہ چومتئیے اب بھی پرانی اور گھسی پٹی روایتی انداز کے ساتھ لوگوں کو لوٹنے پہنچ جاتے ہیں (کئی لوگوں کو لوٹا بھی ہوگا)۔
ہم سمجھتے تھے کہ ہمارے وطن عزیز میں یہ دو نمبری اور فراڈ ہوتا ہوگا لیکن یہ آن لائن فراڈ یہاں رج کے ہوتا ہے، کئی سادہ لوح لوگ ان کی باتوں میں آکر اپنی آئی ڈی اور کارڈ دکھاکر لٹ بھی جاتے ہیں لیکن Gen Z ایسے لوگوں پر الٹا چڑھ دوڑتی ہے، (حالانکہ میں Gen z نہیں ہوں)۔
۔
۔
©️Mr-Spicy