31/08/2025
سرائیکستان کی ضرورت اور اس کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے ہمیں تاریخی، لسانی، سماجی اور معاشی پہلوؤں پر نظر ڈالنی پڑے گی۔ یہاں چند بنیادی نکات ہیں:
1. لسانی و ثقافتی شناخت
سرائیکی زبان پاکستان کی بڑی زبانوں میں سے ایک ہے، لیکن اسے ہمیشہ کم توجہ ملی ہے۔
سرائیکی ادب، شاعری، موسیقی اور ثقافت بہت وسیع اور قدیم ہے۔ الگ صوبہ بننے سے اس زبان اور ثقافت کو تحفظ اور فروغ ملے گا۔
2. انتظامی ضرورت
موجودہ صوبہ پنجاب بہت بڑا ہے اور انتظامی طور پر مؤثر طریقے سے چلانا مشکل ہے۔
سرائیکی خطہ جنوبی پنجاب میں زیادہ تر پسماندہ ہے۔ الگ صوبہ بننے سے وسائل کی تقسیم بہتر ہوگی اور عوام کو اپنی دہلیز پر سہولتیں ملیں گی۔
3. معاشی ترقی
سرائیکی خطہ وسائل سے مالامال ہے (زرعی پیداوار، کپاس، آم، گندم، معدنیات وغیرہ) لیکن ترقیاتی منصوبوں کا زیادہ تر فائدہ وسطی پنجاب کو ملتا ہے۔
الگ صوبہ ہونے سے خطے کے وسائل وہیں کے عوام پر خرچ ہوں گے، جس سے خوشحالی آئے گی۔
4. سیاسی نمائندگی
سرائیکی خطے کی عوام کو اکثر احساس محرومی رہتا ہے کہ ان کے مسائل کو مرکزی سطح پر نظر انداز کیا جاتا ہے۔
نیا صوبہ انہیں اپنی سیاسی خودمختاری اور نمائندگی فراہم کرے گا۔
5. قومی اتحاد
بعض لوگوں کے نزدیک الگ صوبہ بننے سے ملک ٹوٹے گا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ مضبوط فیڈریشن کے لیے انتظامی تقسیم ضروری ہے۔
جیسے خیبر پختونخوا، بلوچستان اور سندھ اپنی شناخت کے ساتھ ہیں، ویسے ہی سرائیکستان بھی پاکستان کے اندر ایک مضبوط اکائی بن سکتا ہے۔
---
🔑 خلاصہ یہ کہ:
سرائیکستان کی اہمیت صرف زبان یا ثقافت کی نہیں، بلکہ یہ ایک انتظامی، معاشی اور سیاسی ضرورت ہے تاکہ سرائیکی خطے کے کروڑوں عوام کو ان کے وسائل، حقوق اور شناخت مل سکیں۔