
10/07/2025
اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کی پراسرار موت کے معاملے میں پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ان کے موبائل فون کا فارنزک مکمل کر لیا گیا ہے جس سے اہم تفصیلات حاصل ہوئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، حمیرا اصغر کا موبائل فون آخری بار اکتوبر 2024 میں ایکٹیو تھا۔ کال ڈیٹیل ریکارڈز (سی ڈی آر) کے مطابق، ان کے فون سے آخری رابطہ ایک آن لائن ٹیکسی ڈرائیور سے ہوا تھا۔ مزید یہ کہ گزشتہ 9 ماہ سے وہ سوشل میڈیا پر بھی غیر فعال تھیں۔ فیس بک پر آخری پوسٹ 11 ستمبر 2024 جبکہ انسٹاگرام پر 30 ستمبر 2024 کو کی گئی تھی۔
ان کی لاش 8 جولائی کو کراچی کے ڈیفنس فیز 6 کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب کرایے کی عدم ادائیگی پر عدالتی حکم کے تحت بیلف فلیٹ خالی کرانے پہنچا۔ دروازہ نہ کھلنے پر جب زبردستی اندر داخل ہوا تو اداکارہ کی لاش برآمد ہوئی۔
ذرائع کے مطابق، اداکارہ کا تعلق لاہور سے تھا، تاہم وہ کراچی میں 2018 سے کرائے کے فلیٹ میں مقیم تھیں۔ بتایا گیا ہے کہ وہ 2024 سے کرایہ ادا نہیں کر رہی تھیں، جس کے باعث مالک مکان نے قانونی چارہ جوئی کی تھی۔
پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق لاش انتہائی ڈی کمپوزڈ حالت میں ملی، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ موت کو تقریباً 9 ماہ گزر چکے تھے۔ پولیس مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ لاش کو سرد خانے منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ خبر دل چیر دینے والی ہے۔ حمیرا اصغر علی کی لاش 10 ماہ پرانی نکلی — تصور کریں، آدھا سال وہ دنیا سے رخصت ہو چکی تھیں اور کسی کو خبر تک نہ ہوئی۔ جب میں نے ان کا سوشل میڈیا دیکھا اور پتا چلا کہ 2024 کے بعد کوئی اپڈیٹ نہیں، تو کچھ غیر معمولی سا لگا۔ پھر معلوم ہوا کہ وہ سات ماہ سے کرایہ بھی ادا نہیں کر رہی تھیں، تب بھی کسی نے سوال نہیں اٹھایا۔ اب سب کچھ افسوسناک انداز میں واضح ہو گیا ہے۔
میرے ہاتھ کانپ رہے ہیں… اتنی تنہائی؟ اتنی بےخبری؟
کوئی پوچھنے والا نہ تھا؟ کوئی یاد کرنے والا نہیں تھا؟
ان کی موت ان سب کے لیے عبرت ہے جو لوگ کہتے ہیں کہ میں ٹک ٹاک پر مشہور ہو کر اپنا نام بنانا چاہتا ہوں تاکہ رہتی دنیا تک مجھے یاد رکھا جائے میں اپنے ٹیلنٹ سے دنیا میں نام کماؤں گا میں یہ کروں گا میں وہ کروں گی دیکھو اس دنیا میں نفسا نفسی کا عالم ہے اس لیے اپنے اللہ کو راضی کرو
یہ صرف افسوسناک نہیں، بلکہ ہماری سماجی بےحسی کی المناک علامت ہے۔
کیا واقعی ہم اتنے مصروف یا بےخبر ہو گئے ہیں؟ 💔