
28/09/2025
یہ سرحد نہیں جدائی کی لکیر ہے !!!
حق تو یہ بنتا تھا کہ
امرتسر اور لاہور کے بیچ کا سفر
تمہارے پراندے کی لمبائی سے ناپا جاتا،
لاہور کے دکاندار
تمہاری چمکتی آنکھوں کی قسم اُٹھا کر
اپنا زعفران بیچتے
امرتسر سے آئے ہر قافلے کے ساتھ
تمہاری خوشبو ہوتی
لیکن
یہ سرحدیں ہماری محبتوں کو نگل گئیں،
اگر
لاہور اور امرتسر کے درمیان
مختصر سا فاصلہ ہوتا
اور درمیان میں کوئی سرحد نہ ہوتی
تو میں ہر شام کام سے لوٹتے وقت
لاہور کے کسی چوک سے تمہارے لئے گجرے خرید کر لاتا
جن کی خوشبو
لاہور سے امرتسر کے درمیان
سارے راستے پھیلتی جاتی
اور ہر راستہ یہ گواہی دیتا کہ
یہاں سے کسی محبت کرنے والے کا گزر ہوا ہے ❤