Pyara Islam

Pyara Islam Islamic work

درخت لگانے سے پہلے زمین کی تیاری اور پودے کی قدرتی خوراک کا آسان نسخہاگر آپ چاہتے ہیں کہ درخت تیزی سے، صحتمند اور سرسبز ...
26/07/2025

درخت لگانے سے پہلے زمین کی تیاری اور پودے کی قدرتی خوراک کا آسان نسخہ

اگر آپ چاہتے ہیں کہ درخت تیزی سے، صحتمند اور سرسبز نشوونما کرے، تو زمین کی ابتدائی تیاری اور قدرتی خوراک کی فراہمی انتہائی ضروری ہے۔ اس کے لیے ایک سادہ مگر مؤثر قدرتی طریقہ اپنائیں جو ماہرینِ زراعت اور تجربہ کار کسانوں کا آزمودہ ہوا ہے۔

سب سے پہلے درخت کے تنے کے گرد ایک گول شکل میں ہلکا سا گڑھا بنائیں، بالکل دلدلی ڈھلوان کی مانند۔ اس گڑھے میں درخت کے اپنے سوکھے پتے، گھاس کی کتری ہوئی باقیات، یا سبز سبزیوں کے بچے کچے چھلکے ڈالیں۔ پھر اس نامیاتی مواد پر مٹی کی ایک ہلکی سی تہہ ڈال دیں تاکہ نمی محفوظ رہے اور مواد آہستہ آہستہ گل کر قدرتی کھاد میں تبدیل ہو جائے۔

چند دنوں میں اس کا اثر نظر آنا شروع ہو جائے گا۔ درخت کے پتے پہلے سے زیادہ ہرے اور چمکدار دکھائی دیں گے، اور شاخوں کی نشوونما میں واضح تیزی محسوس ہوگی۔

یہ قدرتی طریقہ نہ صرف درخت کو مکمل غذائیت فراہم کرتا ہے بلکہ زمین کی زرخیزی کو بھی بڑھا دیتا ہے، جس سے مستقبل میں پودے خودبخود مضبوط اور دیرپا بن جاتے ہیں۔ کیمیائی کھاد کی ضرورت کم ہو جاتی ہے، اور ماحول دوست طریقہ اختیار کرنے کا بھی سکون ملتا ہے۔

کبھی کبھی اللّٰہ تمہیں اس لیے توڑتا ہے تاکہ تمہاری بنیادیں مضبوط ہو سکیں۔اگر تم کبھی بکھرتے نہ، تو تمہیں جڑنے کا سلیقہ ک...
26/07/2025

کبھی کبھی اللّٰہ تمہیں اس لیے توڑتا ہے تاکہ تمہاری بنیادیں مضبوط ہو سکیں۔
اگر تم کبھی بکھرتے نہ، تو تمہیں جڑنے کا سلیقہ کیسے آتا؟
اگر دل کبھی چوٹ نہ کھاتا، تو تم سجدے میں سکون کا راز کیسے پاتے؟
اگر زندگی کی تاخیر تمہیں بے چین نہ کرتی، تو انتظار کے صبر کو کیسے محسوس کرتے؟
اگر لوگوں کی حقیقت تلخ نہ ہوتی، تو اللّٰہ کی حقیقت میٹھی کیسے لگتی؟

یہ سب کچھ یونہی نہیں ہوتا… ہر لمحہ، ہر آزمائش، ہر آنسو — کسی بڑی حکمت کا حصہ ہوتا ہے۔
رب کبھی بے سبب کچھ نہیں کرتا۔
وہ تمہیں توڑتا نہیں، تمہیں سنوار رہا ہوتا ہے۔
وہ تمہیں روک نہیں رہا، تمہیں بہتر کی طرف لے جا رہا ہوتا ہے۔

تو یہ مت سمجھو کہ آزمائش ختم نہیں ہوگی۔
سمجھو کہ وہ تمہیں وہاں پہنچانا چاہتا ہے جہاں تمہارا نصیب سب سے حسین رکھا گیا ہے۔
وہ تمہیں اس شے سے نوازنے والا ہے جو تمہارے لیے سب سے بہتر، سب سے اعلیٰ، اور سب سے کامل ہوگی۔

بس یقین رکھو… کیونکہ ہر تکلیف کے بعد، اللّٰہ کی رحمت ضرور دستک دیتی ہے۔

دُرودِ پاک ایک ایسا روشن سویرا ہےجو اُس دل میں کبھی اندھیرا نہیں آنے دیتاجہاں اس کا چراغ ہر دن جلتا ہے۔درودِ شریف پڑھئیے...
26/07/2025

دُرودِ پاک ایک ایسا روشن سویرا ہے
جو اُس دل میں کبھی اندھیرا نہیں آنے دیتا
جہاں اس کا چراغ ہر دن جلتا ہے۔

درودِ شریف پڑھئیے… کہ یہی وہ کلام ہے
جو زبان کو نور، دل کو سکون، اور زندگی کو برکت سے بھر دیتا ہے۔

اَللّٰھُمَّ صَــّلِ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ
کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰٓی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ، اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ
اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ
کَمَا بَارَکْتَ عَلٰٓی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ، اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ

اللّٰهُمَّ صل وسلم وبارك على سيدنا محمد ﷺ وآلہ وصحبہ أجمعين 💞

اچھے لوگ واقعی پھولوں کی طرح ہوتے ہیں... ان کی موجودگی دل کو سکون دیتی ہے،وہی لوگ حقیقت میں خوبصورت اور بے حد قیمتی ہوتے...
26/07/2025

اچھے لوگ واقعی پھولوں کی طرح ہوتے ہیں...
ان کی موجودگی دل کو سکون دیتی ہے،
وہی لوگ حقیقت میں خوبصورت اور بے حد قیمتی ہوتے ہیں
جو دوسروں تک خیر کی خوشبو پہنچاتے ہیں۔
مشکل لمحوں میں حوصلہ دیتے ہیں، دلاسہ بنتے ہیں،
اور بھروسے کا ایک مضبوط سہارا فراہم کرتے ہیں۔
وہ ہمیشہ صراطِ مستقیم کی رہنمائی کرتے ہیں،
خاموشی سے، بغیر کسی دکھاوے کے، اصلاح کرتے ہیں۔
نہ کوئی لالچ، نہ کوئی غرض، صرف اخلاص...
ایسے لوگ قیمت سے نہیں، نصیب سے ملا کرتے ہیں۔

جمعے کے دن اکثر مسلمان سورۃ الکہف کی تلاوت کرتے ہیں، جو کہ ایک برکتوں سے بھرا عمل ہے۔اگر کبھی آپ سورۃ الکہف کی اٹھارہویں...
26/07/2025

جمعے کے دن اکثر مسلمان سورۃ الکہف کی تلاوت کرتے ہیں، جو کہ ایک برکتوں سے بھرا عمل ہے۔
اگر کبھی آپ سورۃ الکہف کی اٹھارہویں آیت پر ٹھہر کر غور کریں،
تو وہاں أصحاب کہف کے کتے کا ذکر نہایت خاص انداز میں ملتا ہے:

> "وَكَلْبُهُمۡ بَاسِطٞ ذِرَاعَيۡهِ بِٱلۡوَصِيدِۚ"
(الکہف 18:18)

"اور ان کا کتا غار کے دہانے پر اپنے اگلے پاؤں پھیلائے بیٹھا تھا۔"

یہ محض ایک جانور کا ذکر نہیں، بلکہ اس واقعے کا اہم جز ہے، جس میں کئی راز چھپے ہوئے ہیں۔

امام ابن ابی حاتمؒ جو کہ دسویں صدی کے جلیل القدر محدث اور مفسر تھے،
ایک واقعہ نقل کرتے ہیں کہ عراق میں عبید نامی ایک شخص تھا،
جسے لوگ سچا اور دیانتدار مانتے تھے، اور اس کی شہرت ایک نیک اور معتبر انسان کی تھی۔

عبید روایت کرتا ہے کہ اُس نے خود اصحاب کہف کے کتے کو دیکھا تھا۔
اس کے جسم پر سرخ رنگ کے بالوں کی دبیز تہہ تھی، جیسے موٹے اونی کمبل ہوں۔
اس کا کہنا تھا کہ وہ کتا اپنے کانوں کو حرکت دے رہا تھا
اور جب میں نے اُسے دیکھا، تو وہ اپنے بازو چاٹ رہا تھا—
یوں لگتا تھا جیسے اس کا رزق، اللہ تعالیٰ نے اسی عمل میں رکھ دیا ہو۔

اسی طرح تابعی حضرت شہر ابن حوشبؒ کا واقعہ بھی ملتا ہے،
جو کہ ان عظیم تابعین میں سے ہیں جنہوں نے براہِ راست صحابہ کرامؓ سے علم حاصل کیا۔
ابن حوشبؒ فرماتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عباسؓ سے قرآن سیکھا
اور سات بار انہیں مکمل قرآن بمع تفسیر سنایا۔
(سیر أعلام النبلاء، جلد 4، صفحات 336 تا 338)

وہ بتاتے ہیں کہ ہمارے شہر میں ایک شخص رہتا تھا
جسے اصحاب کہف کی غار دیکھنے کا بہت اشتیاق تھا۔
ہم اکثر اُسے روکتے تھے، لیکن ایک دن اُس نے موقع پا کر
غار کے اندر جھانک ہی لیا۔

ابن حوشبؒ نے کتے کے موجود ہونے یا نہ ہونے کا ذکر تو نہیں کیا،
مگر وہ واقعہ یوں بیان کرتے ہیں:
جونہی اُس شخص نے غار میں جھانکا،
اُس کی آنکھوں میں شدید تکلیف اُبھری،
وہ دونوں ہاتھ آنکھوں پر رکھے، چیختا ہوا پیچھے ہٹا،
اور تھوڑی دیر بعد اس کی آنکھیں بالکل سفید ہو چکی تھیں۔
اس کے ساتھ ہی اس کے بال بھی تقریباً مکمل طور پر تبدیل ہو چکے تھے۔

البتہ وہ شخص بتاتا ہے کہ جھانکتے ہوئے اُس نے نو افراد غار کے اندر دیکھے تھے۔

اس کے بعد وہ اکثر یہ آیت دہرایا کرتا تھا:

> "لَوِ ٱطَّلَعۡتَ عَلَيۡهِمۡ لَوَلَّيۡتَ مِنۡهُمۡ فِرَارٗا وَلَمُلِئۡتَ مِنۡهُمۡ رُعۡبٗا"
(الکہف 18:18)

"اگر تم انہیں دیکھتے، تو پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتے، اور ان سے تم پر رعب چھا جاتا۔"

ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دونوں واقعات، چاہے وہ عبید کا ہو یا تابعی کا،
دونوں ایسے بیان کیے گئے ہیں گویا وہ اسی دور میں پیش آئے ہوں—
ایسا تاثر دیتے ہیں کہ اصحاب کہف آج بھی کہیں
اسی حالت میں موجود ہوں جیسے صدیوں پہلے سوئے تھے۔

یہ اللہ تعالیٰ کے عجائبات میں سے ایک ہے،
جو ایمان والوں کے لیے نشانیاں رکھتے ہیں۔

جب کوئی انسان غور و فکر کرنا شروع کرتا ہے، تو درحقیقت وہ جینے کا حقیقی فیصلہ کر چکا ہوتا ہے۔جو شخص سوچتا نہیں، وہ صرف سا...
26/07/2025

جب کوئی انسان غور و فکر کرنا شروع کرتا ہے، تو درحقیقت وہ جینے کا حقیقی فیصلہ کر چکا ہوتا ہے۔
جو شخص سوچتا نہیں، وہ صرف سانسوں کی آمد و رفت میں مصروف رہتا ہے، مگر زندگی کی اصل روح سے محروم ہوتا ہے۔

عقل وہ نعمت ہے جو انسان کو دیگر مخلوقات سے ممتاز بناتی ہے۔
مگر یہ عقل اُس وقت تک کوئی معنی نہیں رکھتی جب تک اُس میں درست سوچنے، سچ کو پرکھنے اور راستہ چننے کی صلاحیت نہ ہو۔

"آنے والا وقت… فحاشی، خانہ جنگی اور فتنوں کا دور ہوگا!"حوادث_آخر_الزمان - قسط 1یہ وہ وقت ہے جس کی خبر ہمارے پیارے نبی ﷺ ...
26/07/2025

"آنے والا وقت… فحاشی، خانہ جنگی اور فتنوں کا دور ہوگا!"

حوادث_آخر_الزمان - قسط 1

یہ وہ وقت ہے جس کی خبر ہمارے پیارے نبی ﷺ نے کئی صدیوں پہلے دے دی تھی۔ فتنے، بے حیائی اور خونریزی کا طوفان… جس کی جھلکیاں ہم آج ہر طرف دیکھ رہے ہیں۔

پاکستان آزمائشوں سے گزرا — اس پر جنگیں مسلط کی گئیں، دہشتگردی تھوپی گئی، مگر اللہ کے فضل سے یہ قوم قائم رہی۔

ایران کو جھکانے کی کوشش کی گئی — اسے معاشی و عسکری محاذ پر گھیرنے کی سازش ہوئی، مگر وہ بھی ثابت قدم رہا۔

اب نظر ترکی پر ہے — اور اگر ترکی نے بھی ان سازشوں کو شکست دی، تو ایک نئی امید جنم لے گی۔ لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو؟

تو وہی ہوگا جو تاریخ کا حصہ بن چکا ہے:

❗ فحاشی کو ایک منظم ہتھیار کے طور پر پھیلایا جائے گا
❗ خانہ جنگی کے شعلے مسلم معاشروں کو اندر سے جلائیں گے
❗ ایمان، حیاء اور اتحاد کو برباد کرنے کی کوشش کی جائے گی
❗ نسلوں کو گمراہ کیا جائے گا، اور سچ جھوٹ کی پہچان مٹا دی جائے گی
❗ اسلامی اقدار کو کھوکھلا کر کے مسلمانوں کو ذہنی طور پر غلام بنایا جائے گا

جب ان کے خیال میں مسلمان فکری و اخلاقی طور پر کمزور ہو جائیں گے، تب وہ دوبارہ کھلی جنگ مسلط کریں گے۔
اور یہی دور، جو ہم دیکھ رہے ہیں — خانہ جنگی اور فحاشی کا پھیلاؤ — درحقیقت سب سے خطرناک دور ہوگا!

یہ وہی وقت ہے جس کے متعلق رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا:

"ایسا وقت بھی آئے گا کہ ایک مومن قبر کے پاس کھڑے ہو کر تمنا کرے گا: کاش میں اس قبر میں ہوتا!"
(صحیح بخاری: 7095، صحیح مسلم: 157)

"فتنوں کی شدت اتنی بڑھ جائے گی کہ ایک مومن اپنے ایمان کو بچانے کے لیے اپنے بچوں کو اٹھا کر جنگلوں میں چلا جائے گا، جیسے لومڑی اپنے بچوں کو لے جاتی ہے۔"
(ابو داؤد: 4310، مسند احمد: 20630)

یہی وہ زمانہ ہے جسے "الملحمۃ الکبریٰ" یعنی عظیم ترین جنگ کہا جاتا ہے — ایک ایسی جنگ جو ایٹمی بھی ہو سکتی ہے۔ ممکن ہے کہ اس کے بعد دنیا جدید ٹیکنالوجی کو چھوڑ کر دوبارہ تلواروں، گھوڑوں اور تیر کمان کے دور میں چلی جائے۔

یہی وہ وقت ہوگا جب امام مہدیؑ کا لشکر استنبول کو فتح کرے گا — جیسا کہ احادیث میں پیش گوئی کی گئی ہے۔
(صحیح مسلم: 2897، ابن ماجہ: 4080)

اب بیدار ہونے کا وقت ہے!

یہ دنیا وقتی ہے، مگر امتحان بہت بڑا ہے۔ اپنے بچوں کو دین، صبر اور تقویٰ کی تعلیم دیں۔
اپنے گھروں کو قرآن، نماز اور حیاء کے قلعے بنائیں۔
یہ آنے والا وقت صرف انہی کے لیے آسان ہوگا، جو اللہ کے سچے بندے ہوں گے۔

اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچائیں… تاکہ ہم سب ان فتنوں کا سامنا ایمان، شعور اور تیاری کے ساتھ کر سکیں۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا رشتہ مستقبل میں بکھرنے سے بچ جائے… تو یہ اصول آج سے ہی اپنا لیں۔ دھماکے سے پہلے فتنے کو ختم کر...
26/07/2025

اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا رشتہ مستقبل میں بکھرنے سے بچ جائے… تو یہ اصول آج سے ہی اپنا لیں۔

دھماکے سے پہلے فتنے کو ختم کرنا سیکھیں۔

رشتے بڑے جھگڑوں سے نہیں، چھوٹی چھوٹی باتوں سے ٹوٹتے ہیں۔ وہ باتیں جو ہمیں معمولی لگتی ہیں، جنہیں ہم وقتی طور پر نظر انداز کر دیتے ہیں… یہی باتیں دل میں بیٹھ جاتی ہیں۔ ہم سوچتے ہیں کہ وقت کے ساتھ سب ٹھیک ہو جائے گا، لیکن وقت ٹھیک نہیں کرتا، صرف جمع کرتا ہے۔

مسئلہ غلطی کرنے میں نہیں ہوتا…

اصل خرابی تب ہوتی ہے جب ہم غلطی پر خاموش رہتے ہیں، چہرے پر زبردستی کی مسکراہٹ سجائے رکھتے ہیں، اور اندر دل تڑپتا رہتا ہے۔ ہمارا ذہن ان باتوں کو محفوظ کرتا رہتا ہے، اور دل میں ایک گنتی جاری رہتی ہے۔

کامیاب اور صحتمند رشتے کی بنیاد دو چیزوں پر ہے:

ایک دوسرے کی حدود، ترجیحات، اور جذبات کا احترام اور واضح تعین۔ تاکہ نادانستہ بھی کوئی کسی کو ٹھیس نہ پہنچا سکے۔

اور دوسرا: جس لمحے کوئی بات دل کو چبھے، فوراً کہہ دو۔ خاموشی مسائل کو ختم نہیں کرتی بلکہ اندر ہی اندر پھیلاتی ہے۔

بعض اوقات صرف ایک جملہ کافی ہوتا ہے:
“آج آپ کی یہ بات مجھے بری لگی، کیا آپ کا یہی مطلب تھا؟”
ممکن ہے بات کا مطلب کچھ اور ہو، ہم نے غلط سمجھا ہو، یا صرف ایک سادہ سی غلط فہمی ہو۔

لیکن جب ہم خاموش رہتے ہیں، دل میں دباتے جاتے ہیں، اور چہرے پر خوشی کا نقاب چڑھائے رکھتے ہیں — تبھی تو یہی چھوٹی باتیں وقت کے ساتھ بوجھ بن جاتی ہیں۔ اور ایک دن، معمولی سا واقعہ چنگاری بن کر سب کچھ جلا دیتا ہے۔

اور پھر لوگ کہتے ہیں: یہ اچانک کیا ہو گیا؟
نہیں… یہ اچانک نہیں ہوتا۔
یہ اُس خاموشی کا انجام ہوتا ہے، جو وقت پر ٹوٹنی چاہیے تھی۔

یہ دو طرفہ ظلم ہے —
اپنے اوپر، کیونکہ ہم اندر ہی اندر تڑپتے ہیں…
اور دوسرے پر، کیونکہ اُنہیں کبھی پتہ ہی نہیں چلتا کہ وہ کب اور کیسے ہمیں زخمی کر گئے۔

سچ، خلوص، اور بروقت بات چیت — یہ ہیں ہر رشتے کا علاج۔
یا تو دل ہلکا ہو جاتا ہے…
یا معافی کے ساتھ رشتہ اور مضبوط ہو جاتا ہے۔

بدقسمتی سے بہت سے لوگ دل کی بات کہنے سے گھبراتے ہیں۔ وہ چپ چاپ دل میں شکوے اور تلخیاں جمع کرتے جاتے ہیں… یہاں تک کہ برداشت کا پیمانہ لبریز ہو جاتا ہے — اور سب کچھ بکھر جاتا ہے۔

جو شخص بولتا نہیں، وہ سب سے زیادہ ٹوٹتا ہے…
چاہے باہر سے وہ مضبوط نظر آئے۔

رشتے خاموشی سے نہیں، سچائی سے جیتے ہیں۔
محبت کا مطلب خاموش رہنا نہیں، بلکہ سننا، سمجھنا، کہنا، اور معاف کرنا ہے۔

یا تو بات کرو، دل کی گہرائی سے… اور دوسروں کی بھی سنو۔
یا دل سے معاف کرو، اور یوں بھول جاؤ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔

لیکن اگر تم چپ رہے… تو یاد رکھو، وہ زخم اندر ہی اندر پھٹیں گے — اور ایک دن دھماکہ ہو گا۔

اور تب، رشتہ نہیں بچے گا…

آؤ، اب بھی وقت ہے۔
ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر…
رشتے کو بچا لیں!

"لیموں کے پتے — قدرت کی خاموش شفاء"لیموں کے پتے وہ خاموش نعمت ہیں جن کی افادیت سے آج بھی بیشتر لوگ ناآشنا ہیں۔ یہ چھوٹے ...
26/07/2025

"لیموں کے پتے — قدرت کی خاموش شفاء"

لیموں کے پتے وہ خاموش نعمت ہیں جن کی افادیت سے آج بھی بیشتر لوگ ناآشنا ہیں۔ یہ چھوٹے مگر طاقتور پتے اینٹی آکسیڈنٹس، اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ جسم کو اندر سے صاف کرتے ہیں، قوتِ مدافعت کو بڑھاتے ہیں اور مختلف بیماریوں سے بچاؤ میں مدد دیتے ہیں۔

لیموں کے پتے ہاضمے کو درست رکھتے ہیں، نیند کو بہتر بناتے ہیں اور نزلہ، زکام، بخار و بلغم جیسے مسائل میں مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔ ان پتوں سے بنی چائے نہ صرف ذہنی سکون دیتی ہے بلکہ دل کی مضبوطی کا بھی ذریعہ بنتی ہے۔

روزانہ صرف 5 سے 7 تازہ پتے لے کر پانی میں اُبالیں اور چائے کی طرح پی لیں — یہ ایک آسان، سستا اور مکمل قدرتی نسخہ ہے جو جسم کو تندرست اور ذہن کو پرسکون رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

یہ قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے، جس کا استعمال آپ کو دوا کے محتاج بننے سے بچا سکتا ہے۔

یا رب! ان دلوں کو سکون دے...اے میرے اللہ! ان دلوں پر اپنی رحمت نازل فرماجو اندر سے ٹوٹ چکے ہیں،جو خاموشی میں بکھرے ہوئے ...
26/07/2025

یا رب! ان دلوں کو سکون دے...

اے میرے اللہ! ان دلوں پر اپنی رحمت نازل فرما
جو اندر سے ٹوٹ چکے ہیں،
جو خاموشی میں بکھرے ہوئے ہیں،
جو ہر رات تیری رحمت کی آس میں
بھیگی آنکھوں کے ساتھ تجھ سے ہمکلام ہوتے ہیں۔

اے ربِ کریم!
جن کے آنسو بھی اب لفظوں کے محتاج نہیں رہے،
جن کی التجائیں صرف تجھ تک پہنچتی ہیں—
انہیں قرار عطا فرما،
ان کی دعائیں قبول فرما۔

تو ہی تو ہے جو بنا کہے سب کچھ جان لیتا ہے،
تو ہی ہے جو ٹوٹے ہوئے دلوں کو سہارا دیتا ہے،
جو خاموش آہوں کو بھی سن کر کرم فرماتا ہے۔

ہمیں اپنی محبت کا لمس،
اپنی رحمت کی چادر،
اور اپنے قرب کا سایہ عطا کر دے،
کیونکہ تیری قربت کے بغیر
یہ زندگی محض ایک خاموش انتظار ہے۔ 💔

"رشتے بھی نازک پودوں کی مانند ہوتے ہیں،اگر انہیں محبت، وقت اور توجہ نہ دی جائےتو وہ خاموشی سے مرجھا جاتے ہیں۔جیسے ایک پو...
26/07/2025

"رشتے بھی نازک پودوں کی مانند ہوتے ہیں،
اگر انہیں محبت، وقت اور توجہ نہ دی جائے
تو وہ خاموشی سے مرجھا جاتے ہیں۔
جیسے ایک پودا پانی کے بغیر دم توڑ دیتا ہے،
ویسے ہی رشتے بےرخی سے ٹوٹنے لگتے ہیں۔
اپنے قریب موجود لوگوں کو وقت دیجئے،
محبت کا احساس دلائیے،
کیونکہ انہیں آپ کی ضرورت ہے…
اور آپ کو ان کی۔"

1. جہنم کہاں ہے؟ اس کا محلِ وقوع کیا ہے؟✅ قرآن و سنت کی روشنی میں تفصیلی جائزہ:📖 قرآنِ مجید میں واضح الفاظ میں جہنم کے م...
26/07/2025

1. جہنم کہاں ہے؟ اس کا محلِ وقوع کیا ہے؟
✅ قرآن و سنت کی روشنی میں تفصیلی جائزہ:

📖 قرآنِ مجید میں واضح الفاظ میں جہنم کے مقام کا ذکر نہیں ملتا،
مگر اس کی ہولناکی، انجام اور قیامت کے دن اس کے ظہور کو ضرور بیان کیا گیا ہے۔

"وَجِىٓءَ يَوْمَئِذٍۢ بِجَهَنَّمَ"
"اور اس دن جہنم کو لایا جائے گا۔"
(سورۃ الفجر 89:23)

اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ جہنم اس وقت بھی موجود ہے، مگر قیامت کے دن اسے محشر میں ظاہر کیا جائے گا تاکہ ہر شخص اسے دیکھ سکے۔

📘 صحیح مسلم کی حدیث سے بھی یہی بات سامنے آتی ہے:

"يُؤْتَى بِجَهَنَّمَ يَوْمَئِذٍ، لَهَا سَبْعُونَ أَلْفَ زِمَامٍ، مَعَ كُلِّ زِمَامٍ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ يَجُرُّونَهَا"
"قیامت کے دن جہنم کو لایا جائے گا، اس کی ستر ہزار لگامیں ہوں گی، اور ہر لگام کے ساتھ ستر ہزار فرشتے ہوں گے جو اسے گھسیٹتے ہوں گے۔"
(صحیح مسلم: 2842)

📚 شرح النووی علی مسلم میں علماء فرماتے ہیں:

"یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ جہنم ابھی سے موجود ہے، اور قیامت کے دن ایک مخصوص مقام پر اسے پیش کیا جائے گا۔"

📌 علمائے کرام کے اقوال:

✅ امام ابن تیمیہؒ فرماتے ہیں:

"جنت اور جہنم دونوں اس وقت بھی موجود ہیں اور اللہ کے حکم سے اپنے اپنے مقام پر برقرار ہیں۔"
(مجموع الفتاویٰ: 4/260)

✅ امام ابن کثیرؒ بیان کرتے ہیں:

"اللہ تعالیٰ نے جہنم کو ایک مخصوص عالم میں پیدا کیا ہے، اور قیامت کے دن اسے ظاہر کر کے میدانِ محشر میں لایا جائے گا۔"
(تفسیر ابن کثیر، سورۃ الفجر)

🌍 2. میدانِ محشر کہاں قائم ہوگا؟

📖 قرآن کریم بیان فرماتا ہے:

"يَوْمَ تُبَدَّلُ الْأَرْضُ غَيْرَ الْأَرْضِ"
"جس دن زمین بدل دی جائے گی، ایک اور زمین سے۔"
(سورۃ ابراھیم 14:48)

📘 تفسیر ابن کثیر:

"قیامت کے دن کی زمین بالکل نئی ہوگی — ہموار، سفید، اور ایسی کہ نہ پہاڑ ہوں گے، نہ درخت، نہ سمندر۔"

📗 حدیث مبارکہ:
حضرت سَہْل بن سعدؓ روایت کرتے ہیں:

"يُحْشَرُ النَّاسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى أَرْضٍ بَيْضَاءَ، عَفْرَاءَ، كَقُرْصَةِ نَقِيٍّ"
"قیامت کے دن لوگ ایک صاف و شفاف سفید زمین پر اکٹھے کیے جائیں گے، جو آٹے کی روٹی کی طرح ہوگی۔"
(صحیح بخاری: 6521، صحیح مسلم: 2790)

📌 علمائے کرام کا اجماعی موقف:

✅ امام قرطبیؒ فرماتے ہیں:

"یہ نئی زمین موجودہ زمین سے بالکل مختلف ہوگی — یہ اللہ تعالیٰ کے خاص مقصد کے لیے بنائی جائے گی۔"

✅ امام رازیؒ (تفسیر کبیر):

"محشر کی زمین ایسی ہوگی جہاں پہلے کوئی انسان نہ رہا ہو — تاکہ تمام انسان برابر ہو جائیں۔"

🔥 3. جہنم کو محشر میں کیوں لایا جائے گا؟

🔹 قرآن کہتا ہے:

"وَبُرِّزَتِ ٱلۡجَحِيمُ لِمَنۡ يَرَىٰ"
"اور جہنم کو ظاہر کر دیا جائے گا ہر اس شخص کے لیے جو دیکھے۔"
(سورۃ النازعات 79:36)

یعنی جہنم کو لانے کا مقصد یہ ہوگا:

1. گناہ گاروں پر اتمامِ حجت ہو جائے۔

2. اہلِ ایمان جہنم کی ہیبت دیکھ کر جنت کی نعمتوں پر مزید شکر ادا کریں۔

3. تمام مخلوق اللہ کی عظمت اور قہر کا مشاہدہ کرے۔

⚖️ 4. مجرمین کو جہنم کی طرف کیسے لے جایا جائے گا؟

🔹 قرآنی مناظر میں بیان ہوتا ہے:

"يُسْحَبُونَ فِي ٱلنَّارِ عَلَىٰ وُجُوهِهِمۡ"
"انہیں منہ کے بل آگ میں گھسیٹا جائے گا۔"
(سورۃ القمر 54:48)

"خُذُوهُ فَغُلُّوهُ، ثُمَّ ٱلۡجَحِيمَ صَلُّوهُ"
"پکڑو اسے، زنجیروں میں جکڑ دو، اور پھر جہنم میں جھونک دو۔"
(سورۃ الحاقۃ 69:30–31)

📘 تفسیر السعدی:

> "یہ وہ وقت ہوگا جب مجرم بالکل بےبس ہوں گے، اور فرشتے انہیں ذلت اور رسوائی کے ساتھ جہنم میں گھسیٹتے ہوئے لے جائیں گے۔"

🔚 نتیجہ اور نصیحت:

1. جہنم واقعی موجود ہے، لیکن اس کا مقام اللہ نے مخفی رکھا ہے۔

2. قیامت کی زمین نئی ہوگی — بالکل صاف اور ہموار۔

3. جہنم کو محشر میں لایا جائے گا تاکہ سب اس کی ہولناکی دیکھیں۔

4. گناہ گاروں کو گھسیٹ کر جہنم میں پھینکا جائے گا، سب کے سامنے۔

🌿 اب ذرا دل پر ہاتھ رکھ کر سوچیں:

جب رب نے اتنی تفصیل سے بتایا کہ کس طرح مجرموں کو ذلت سے جہنم میں لے جایا جائے گا —
تو کیا ہم خود کو انہی میں شامل دیکھنا چاہتے ہیں؟
کیا ہم چاہتے ہیں کہ قیامت کے دن رسوائی، خوف اور عذاب ہمارا انجام ہو؟

آج توبہ کا دروازہ کھلا ہے،
آج اپنے دل کو جگانے کا وقت ہے۔
آج واپس پلٹنے کا دن ہے۔

دین کو صرف جاننا کافی نہیں — اسے سمجھنا اور اپنانا ضروری ہے۔
اگر میری یہ بات آپ کے دل تک پہنچی ہے…
تو ایک محبت بھرا فالو ضرور کیجئے —
تاکہ میں اور بھی درد دل سے لکھ سکوں۔

اللّٰہ تعالیٰ ہمیں جہنم سے بچائے،
اور ہمارا دل آخرت کی فکر سے زندہ رکھے… آمین۔

Address

Sharjah

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Pyara Islam posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share