
30/09/2025
عالمی سطح پر جو چیزیں ہوتی ہیں کم از کم بطور پاکستانی اس میں اپنے ملک کو سپورٹ کردیا کریں۔ محسن نقوی اس وقت ہمارے ملک کی طرف سے کھڑے تھے۔ انڈیا نے ٹرافی لینے سے انکار اس لیے نہیں کیا کہ وہ محسن نقوی تھے بلکہ اس لیے کیا کہ وہ ایک پاکستانی تھے۔
یہ جو نام نہاد لوگ اس کو محسن نقوی کی بے عزتی سمجھ رہے ہیں انہیں اپنے دماغوں کے بند تالے کھول کر یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ان کی محسن نقوی سے کوئی دشمنی نہیں ہے وہ ہمارے ملک کے دشمن ہیں۔ ہمارے ملک کے وقار کے خلاف اگر کچھ ہوگا تو وہ ہم سب کے بھی خلاف ہے۔
دوسرا محسن نقوی نے اگر ہمت دکھا کر بھارتی ٹیم کو ٹرافی لینے ہی نہیں دی کہ "اگر ہم سے نہیں لو گے تو پھر ٹرافی ہوٹل یا ملک پہنچنے پر بھی نہیں دیں گے" تو یہ ہمت کم نہیں ہے۔ پوری سیریز اس ٹرافی کے لیے ہی کھیلی گئی تھی اگر جیت کر ہاتھ میں ٹرافی نہ اٹھائی تو جیت کا کیا مزہ؟
بھارتی ٹیم نے یہ نہیں سوچا تھا کہ ٹرافی نہیں ملے گی وہ گراؤنڈ میں ٹرافی کا انتظار کرتی رہی ہے۔ انہوں نے سوچا تھا ہم اعتراض کردیں گے اور کسی اور سے ٹرافی لیں گے یہ ہاٹ نیوز ہوگی۔
اگر یہی ٹرافی کسی اور کے ہاتھ سے دے دی جاتی اور محسن نقوی پیچھے ہٹ جاتے تب بھی یہ نام نہاد لوگ انہی کے خلاف پوسٹس لگارہے ہوتے۔۔
کچھ شرم کرلیں اور ایسے معاملات میں اپنی ذاتی رائے چھوڑ کر ملک کے حق میں لکھ دیا کریں ہر وقت اپنے ذہنوں کے گند نکالنا ضروری نہیں ہوتا۔ اس وقت خبر یہ نہیں ہونی چاہیے کہ انہوں نے ٹرافی لینے سے انکار کیا کیونکہ ان کا مقصد ٹرافی کسی اور سے لینا تھا انکار کرنا نہیں تھا۔ خبر یہ ہونی چاہیے کہ ہم نے ٹرافی انہیں لینے نہیں دی۔
اگر کرکٹ بورڈ میں سے کسی نے تھوڑی سی ہمت کرلی ہے تو اسے سپورٹ کریں تاکہ آگے بھی کرکٹ بورڈ دیگر معاملات پر مضبوط ہونے کی ہمت کرسکے اور بی سی سی آئی کی ہٹ دھرمی پر ڈٹ کر جواب دے۔