Sono Dekho Jano

Sono Dekho Jano I am Muhammad Nadeem. This is my channel. At my channel Sono Dekho Jano.

I will try to upload videos for creature, nature, animals, Science & Technology, Fun, social videos, health and wealth for public awareness and knowledge fun and entertainment etc.

01/08/2022

Mutton Recipe – How to Cook mutton at home मटन रेसिपी - मटन को घर पर कैसे पकाएं

31/07/2022
31/07/2022

मखियो का खटमा

31/07/2022

Makhiyo ka khatma मखियो का खटमा

30/07/2022

ن لیگ کا مجرمانہ کردار

دسمبر 1996 کی ایک رات PIA کی فلائٹ امریکہ سے اسلام آباد ائیرپورٹ پہ لینڈ کرتی ہے اس میں سے دو پاکستانی نژاد امریکی خالد رفیق اور نجم افتخار اترتے ہیں۔ یہ نجم افتخار وہی ہیں جو بعد میں امریکہ میں الیکشن لڑتے ہیں اور پاکستان کے حق میں لابنگ کرتے ہیں۔ یہ دونوں دوست بھی تھے اور ان کا مشترکہ دوست بل گیٹس اس وقت کمپیوٹر کی دنیا کا بادشاہ بن چکا تھا۔ ان دونوں کے پاس پاکستان کی تقدیر بدلنے کی کنجی تھی۔ بل گیٹس پاکستان میں مائیکروسافٹ کا سیٹ اپ بنانا چاہتا تھا۔ اس نے ان دونوں دوستوں کو کہا کہ پاکستان میں وزیر اعظم سے میری ملاقات کا بندوبست کریں۔ دونوں دوست پاکستان کا بہتر مستقبل آنکھوں میں سجائے اسلام آباد اترتے ہیں اور اگلے 10 دن باوجود کوشش کہ کہ وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات ہو جائے تاکہ بل گیٹس کی آفر کے بارے بتا سکیں اور ٹائم لے سکیں۔ ان دس دنوں میں ملاقات تو دور کی بات فون پہ بات بھی نا ہو سکی۔ مگر ان کوششوں کا ایک فائدہ ضرور ہوا کہ ان کو وزیر پلاننگ احسن اقبال سے ملاقات کا 5 منٹ ٹائم مل گیا۔
اسی کو غنیمت جانتے ہوئے کہ جب وزیر صاحب کو بل گیٹس کی آفر کا پتہ چلے گا وہ اسی وقت وزیر اعظم سے ملاقات کروا دیں گے۔ خیر ملاقات ہوئی اور اس میں دونوں دوستوں نے بڑے جوش سے بل گیٹس کی آفر کا بتایا کہ بل گیٹس پاکستان میں آئ ٹی- پارک بنانا چاہتے ہیں۔ احسن اقبال نے بد دلی سے پوچھا کہ پارک میں کمپیوٹر والے جھولے ہوں گے؟
دونوں دوست شل ہو کر رہ گئے اور تفصیل بتائ کہ یہ کمپیوٹر کے فیلڈ میں پاکستان میں انقلاب آ جائے گا۔ مگر وزیر صاحب ابھی تک بات سمجھ نہیں رہے تھے۔ اور کہا کہ یوں کہیں نا ک بل گیٹس ہم سے کمانا چاہتا ہے بزنس کرنا چاہتا ہے۔ اب نجم صاحب نے تھوڑا غصے میں ۔ جناب آپ کیسی بات کر رہے ہیں اس قدم سے پاکستان میں انقلاب آ جائے گا اور اگلے دس سال میں ہم خود مختار ہو جائیں گے۔ اب وزیر احسن اقبال نے آخری فقرہ کہہ کر ملاقات ختم کر دی کہ ' اسے کہو کہ مجھے ایک درخواست لکھ کہ بھیجے میں غور کروں گا کہ اجازت دینی ہے یا نہیں ۔۔
جب دونوں دوست احسن اقبال کہ کمرے سے نکلے تو خالد رفیق صاحب بتاتے ہیں کہ نجم صاحب کی آنکھوں میں آنسو تھے اور وہ زور زور سے سر دائیں بائیں ہلا رہے تھے۔
واپسی پہ ان کہ چہروں کو دیکھ کر بل گیٹس سمجھ گیا۔
اس نے اپنے انڈین دوستوں کو کہا تو اگلے 15 دنوں بعد بل گیٹس دہلی کے ہوائی اڈے پہ سرکاری مہمان کے پروٹوکول کے ساتھ اترا اور اس کا استقبال اس وقت کے انڈین وزیر اعظم نے خود کیا حالانکہ وزیراعظم کبھی ائیرپورٹ نہیں جاتا۔
انڈین گورنمنٹ اور بل گیٹس کے درمیان ایک تاریخی معاہدہ ہوتا ہے۔ جس میں مائیکروسافٹ نے ایک سافٹ وئیر انجینئرگ کا شہر بسانا تھا جس کے لئیے جے-پور کو چنا گیا۔ اس معاہدے کی ایک اور خاص شق یہ تھی کہ 2004 سے ہر سال 2000 (جی دو ہزار) آئی ٹی انجینئرز کو امریکہ کا ویزہ ملے گا اور 500 انجینئرز کو گرین کارڈ۔ آج آپ کو گوگل ٹویٹر فیس بک کے CEOs صرف انڈین ہی ملیں گے۔ اور اس میں انڈینز کا کوئی کمال نہیں۔ بلکہ صرف ایک جی صرف ایک شخص کی نااہلی، رعونت ، بے حسی اور مستقبل بینی کی کمی نے اس نادر موقع کو ضائع کیا ۔ اگر احسن اقبال اس دن بل گیٹس کو آنے کی دعوت دے دیتے تو آج پاکستان ان اندھیروں سے نکل چکا ہوتا۔ ہمارے بچے یوں مارے مارے نہ پھر رہے ہوتے۔
نجم صاحب تو فوت ہو گئے ہیں مگر خالد صاحب آج بھی اکثر دوستوں میں بیٹھ کر آہیں بھرتے ہیں۔
مکتوب۔ جمشید عباسی ۔ واشنگٹن امریکہ

27/07/2022
22/07/2022

Lemon Pound Cake Recipe - How to make Lemon Cakes2

17/06/2022

Comparison - Most used social media platforms

11/06/2022

عربوں نے مودی کے پرخچے اڑا دیئے

01/06/2022

Most Dangerous Heavy Trucks in the world

17/05/2022

Digitalization: People, technology and services Technology

17/05/2022

New World Technology

16/05/2022

Best Funny Animal Videos Of The Jun-2022 😆😂 - Funny Farm And Wild Animals Videos 🙇👪 Dekho Jano

Address

Sharjah

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sono Dekho Jano posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Sono Dekho Jano:

Share