
18/07/2025
متعدد تجزیے بتاتے ہیں کہ پچھلے چار دنوں کے دوران، جب دروز فرقے نے جناب الشرع کے مذاکراتی مرحلے سے انکار کیا، اور ان کے ناعاقبت اندیش لیڈر "حکمت الحجری" نے زبردستی انگلی اٹھائی اور اسرائیلی مدد سے نخرے دکھائے، تب جناب الشرع نے "الجولانی" طرز عمل اپنایا۔
انہوں نے السویدا سے اپنی افواج واپس بلائیں، لیکن آزاد قبائل کو کھلی چھٹی دے دی۔
یہ آزاد قبائل، جن کا تاریخی ریکارڈ "بادیة الشام" کے نام سے معروف ہے، ایک شاندار اور باوقار ماضی کے حامل ہیں۔
تاتاریوں کے حملے کے وقت بھی یہی قبائل تھے جنہوں نے تاتاری قوت کو نیست و نابود کیا،
اور انگریزوں کے یلغار کے وقت انہی قبائل کی زبردست مزاحمت نے انگریزوں کی طاقت کو مفلوج کر دیا۔
گزشتہ تیرہ برسوں کی جدوجہد میں بھی ان قبائل نے انقلاب کو بےمثال کامیابیاں عطا کیں،
اور آج بھی اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ قبائل دروزوں کے ظلم اور زیادتی کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں۔
چند راتوں سے ان قبائل نے دروزوں کے خلاف قتل عام شروع کر دیا ہے،
یہ اسرائیل کی طرف سے شدید بمباری کی زد میں ہیں، لیکن انہیں پروا نہیں۔
اب تک درجنوں دروز مارے جا چکے ہیں اور درجنوں کو، جن میں کچھ اہم رہنما بھی شامل ہیں، زندہ گرفتار کیا گیا ہے۔
قیدیوں کی فہرست میں حکمت الحجری کا بیٹا "محمود الحجری" بھی شامل ہے۔
کیونکہ حکمت الحجری، جس نے کل شام کی افواج پر حملے کا حکم دیا تھا،
آج مطالبہ کر رہا ہے کہ ہماری اور قبائل کے درمیان شامی افواج مصالحت کا کردار ادا کریں اور جنگ بند کی جائے۔
اس نے حال ہی میں شامی افواج کو مداخلت کی دعوت دی ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ قبائل کی یہ بغاوت جناب الشرع کی کامیاب پالیسیوں کا ہی ایک حصہ ہے۔