05/09/2025
مصطفی نواز کھوکھر 🔥🔥🔥
ایگزیکٹو نے عدلیہ پر دسترس حاصل کرلی بلکہ عدلیہ کو گریبان سے پکڑ لیا ہے۔ 26 ویں ترمیم کا کیس وہ ججز کیسے سن سکتے ہیں جو خود اسکے بینیفشری ہیں ؟؟ وہ اسکے خلاف جائیں گے تو انکی نوکریاں ختم ہوجائیں گی اسلیے 26 ویں ترمیم سے پہلے والی فل کورٹ سنے۔
سپریم کورٹ کا ادارہ کرائم سین ہے یہاں پر کرائم ہوتا ہے۔ گھٹیا بدبو دار قاضی نے ایک جماعت کا نشان چھین کر کرائم کیا ، دھاندلی کیسز کے لیے ٹریبونل اس عدالت نے تبدیل کردئیے کرائم کیا۔۔ یہ عدلیہ کرائم کا گھر بن چکی ہے کوئی انصاف نہیں ہے۔ خواتین اپنے پیاروں کے لیے سڑکوں پر بیٹھی ہیں کوئی انصاف نہیں