HazaraTv

HazaraTv @ Official Social Media page of HazaraTv
@ To Inform | To Educate | To Entertain

یزیدِ زماں ، ایک شخص، ایک علامت یا ایک نظریہ؟تحریر از جے ایم ہزارہ ۔ یزیدِ زماں ایک ایسا تصور ہے جو ہر دور میں نئے روپ، ...
07/07/2025

یزیدِ زماں ، ایک شخص، ایک علامت یا ایک نظریہ؟
تحریر از جے ایم ہزارہ ۔

یزیدِ زماں ایک ایسا تصور ہے جو ہر دور میں نئے روپ، نئے چہروں اور نئے نظاموں میں جنم لیتا رہا ہے۔ لیکن اس کی پہچان ہمیشہ یکساں نہیں رہی۔ تاریخ میں یزید، صرف ایک فرد نہیں بلکہ ایک استعارہ بن چکا ہے۔
ظلم، جبر، آمریت، باطل نظام اور حق کے خلاف کھڑے ہونے کی علامت کو یزید زماں بھی کہا جاتا ہے ۔ مگر سوال یہ ہے کہ "یزیدِ وقت" کون ہے؟
اس کا جواب ہمیشہ یکساں نہیں رہا ہے ۔ یہ ایک سبجیکٹیو (انفرادی و تناظری) تشخیص ہے۔ جو ایک فرد کے نزدیک ظالم ہے، ممکن ہے دوسرے کے لیے مصلح، محافظ یا حاکم وقت ہو۔ یزید کا مفہوم اب صرف سن 61 ہجری کے ایک شخص تک محدود نہیں رہا، بلکہ یہ ایک ایسا علامتی کردار بن چکا ہے جو ہر اُس فرد یا نظام میں جلوہ گر ہوتا ہے جو حق کے راستے میں رکاوٹ بنے۔ حق کا راستہ بھی ایک سبجکٹیف ایشو ہے ۔ داعش کے مطابق وہ حق پر ہے ، جبکہ القاعدہ کی نظر میں اہل حق صرف ان کے لوگ ہے ۔ جبکہ صیہونیت والے خود کو حق کہتے پیرتے ہیں جبکہ ولایت فقہ بھی خود کو حق کا وارث سمجھتا ہیں ۔ اسی طرح ان میں سے ہر کسی کا یزید زماں مختلف ہیں ۔ کسی ایک کا یزید زماں دوسرے کا محسن اور حق پرست ہے ۔

جیسے جیسے زمانہ بدلتا ہے، ظلم اور حق کی جنگ نئی شکل اختیار کرتی ہے۔
ایک سیاسی کارکن کے نزدیک یزید وہ آمر ہو سکتا ہے جو عوامی آواز کو دباتا ہے،
ایک عالم دین کے لیے وہ علماء جو دین کو اپنی مرضی سے ڈھالتا ہے،
ایک مظلوم قوم کے لیے وہ ریاست یا نظام ہو سکتا ہے جو ان کے وجود کا انکار کرے،
اور ایک عام شہری کے لیے وہ کوئی بھی طاقت ہو سکتی ہے جو اس کی آزادی اور ضمیر پر پہرہ بٹھائے۔

لہٰذا، یزید کا مفہوم افراد اور معاشروں کے تجربات، احساسات، اقدار اور نظریات سے جُڑا ہوا ہے۔ جس کو تم یزید کہتے ہو، ممکن ہے دوسرا اسے "قائدِ وقت" کہے، کیونکہ اس کا مفاد اس سے جڑا ہو یا اس کے زاویہ نظر میں ظلم کی تعریف کچھ اور ہو ۔

یہی وجہ ہے کہ جب ہم کسی کو "یزیدِ زماں" کہتے ہیں، تو ہمیں اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ یہ محض ایک دینی یا تاریخی اصطلاح نہیں رہی، بلکہ ایک طاقتور سیاسی اور سماجی بیان بھی بن چکی ہے۔ جس کی بنیاد ہمارے جذبات، مشاہدات اور تجربات پر ہے۔
کسی کے نزدیک امریکہ یزیدِ وقت ہے، تو کسی اور کے لیے ایران یا طالبان۔ کسی کے نزدیک بادشاہ ظلم کا استعارہ ہے، تو کسی اور کے نزدیک وہی بادشاہی نظام امن کا ضامن ہے۔

یہ سبجکٹیف حقیقت ہمیں دعوت دیتی ہے کہ ہم اپنے "یزیدِ وقت" کو پہچاننے سے پہلے سوال کریں:

کیا ہم جذباتی تعصب سے فیصلہ کر رہے ہیں یا واقعی مظلوم کے ساتھ کھڑے ہیں؟ اور کیا مظلوم کا معیار یکساں ہے یا اپنا پسندیدہ مظلوم ہی مظلوم کہا جاتا ہیں ۔
کیا ہمارا یزید کہنا ظلم کے خلاف ایک شعوری ردعمل ہے یا محض سیاسی مخالفت؟
کیا ہمارا "حق" واقعی حسین کا راستہ ہے یا ذاتی مفاد کا لبادہ؟

یزیدِ وقت ایک زندہ اور متحرک علامت ہے۔ یہ کبھی ایک چہرہ ہوتا ہے، کبھی ایک نظام، کبھی ایک نظریہ۔ لیکن اس کی پہچان ہر فرد، ہر معاشرے اور ہر عہد میں مختلف ہوتی ہے۔ اس لیے ہمیں اپنے "یزیدِ وقت" کو پہچاننے کے لیے نہ صرف عقل، شعور اور علم کی ضرورت ہے، بلکہ دیانت، انصاف اور وسعتِ نظر کی بھی۔

ہر دور کا حسین وہ ہے جو مظلوم کے ساتھ کھڑا ہو، اور ہر دور کا یزید وہ جو ظلم کی پشت پناہی کرے لیکن ان کی شناخت ہمیشہ آسان نہیں ہوتی، کیونکہ سچائی اکثر پردوں میں چھپی ہوتی ہے، اور پردے ہم خود ڈال دیتے ہیں۔ لیکن یاد رکھنے والی بات یہ ہے کہ دور کا حسین اور دور کا یزید ایک سبجکیف موضوع ہے ۔ کسی ایک کا یزید زماں دوسرے کا حسین زماں بھی ہو سکتا ہے اور کسی کا حسین زماں کسی اور کا یزید زماں بھی ہو سکتا ہے ۔ لہذا لازم ہے کہ سب کو یکساں نظر سے دیکھنا چاہیے ۔ جب مذہب کا سیاسی استعمال ہوگا تو لوگ اپنے مخالف کو یزید زماں کا لقب دے کر اور اپنے پسندیدہ فرد ، نظام یا نظریے کو حسین زماں کا لقب دے کر سیاسی مفادات حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے ۔ جس طرح 61 ہجری میں یزید نے امام عالی مقام کے خلاف مذہب کا سیاسی استعمال کرکے امام عالی مقام کو خارجی قرار دے کر ان کی قتل کو جائز قرار دیا تھا ۔

کوئٹہ میں پانی کی قلت اور لوڈشیڈنگ پر احتجاج، مغربی بائی پاس روڈ بلاک ! کوئٹہ : تھانہ بروری کے علاقے، ہزارہ قبرستان کے ق...
04/06/2025

کوئٹہ میں پانی کی قلت اور لوڈشیڈنگ پر احتجاج، مغربی بائی پاس روڈ بلاک !

کوئٹہ : تھانہ بروری کے علاقے، ہزارہ قبرستان کے قریب، علاقہ مکینوں نے پانی کی شدید قلت اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مغربی بائی پاس روڈ کو بلاک کر دیا۔

کوئٹہ : عوام پانی کی بوند بوند ترس رہے ہیں ۔ علاقہ مکین

کوئٹہ : پرائیوٹ ٹینکرز کیلئے پانی دستیاب ہے جبکہ عوام کیلئے پانی موجود نہیں ۔ حکام نوٹس لے . علاقہ مکین

کوئٹہ : غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے ہزارہ ٹاون کے رہائشیوں کی زندگی اجرن بنا دی ہیں ۔ علاقہ مکین ۔

کوئٹہ : وزیر اعلیٰ بلوچستان پانی کی عدم دستیابی اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لے ۔

کوئٹہ : احتجاج کی قیادت نیشنل پارٹی کے سینیٹر کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر رمضان ہزارہ کر رہے ہیں ۔



وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹریننگ کمیشن کی چیئرپرسن گل مینا بلال کی ملاقات ! ملاقات میں ف...
02/06/2025

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹریننگ کمیشن کی چیئرپرسن گل مینا بلال کی ملاقات !

ملاقات میں فنی تعلیم، آئی ٹی ٹریننگ اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں ، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں پانچ سالوں کے دوران تیس ہزار نوجوانوں کو ہنرمند بنا کر بیرون ملک روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہیں،انہوں نے کہا کہ صوبے میں میرٹ کو فروغ دے رہے ہیں، فنی و پیشہ ورانہ تربیت کے نظام کو شفاف بنا رہے ہیں،محکمہ صحت اور تعلیم میں بھرتیاں میرٹ پر کی گئیں،نوجوانوں کا ریاست پر اعتماد بحال کریں گے،حکومت نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔



عید الاضحی/ تعطیلات کوئٹہ: صوبائی حکومت نے بلوچستان میں عیدالاضحیٰ کے تعطیلات کا اعلان کردیا کوئٹہ: چیف سیکرٹری بلوچستان...
02/06/2025

عید الاضحی/ تعطیلات

کوئٹہ: صوبائی حکومت نے بلوچستان میں عیدالاضحیٰ کے تعطیلات کا اعلان کردیا

کوئٹہ: چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے نوٹیفکیشن جاری کردیا،

کوئٹہ: عید تعطیلات 5 جون سے 8 جون تک ہے، اعلامیہ

پاکستان ریلویز نے عیدالاضحی پر اسپیشل ٹرینوں کا شیڈول جاری کردیا. پاکستان ریلویز نے عیدالاضحی پر اسپیشل ٹرینوں کا شیڈول ...
02/06/2025

پاکستان ریلویز نے عیدالاضحی پر اسپیشل ٹرینوں کا شیڈول جاری کردیا.

پاکستان ریلویز نے عیدالاضحی پر اسپیشل ٹرینوں کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔

عید پر 5 اسپیشل ٹرینیں چلائی جائیں گی، پہلی ٹرین آج 2 جون دوپہر 1 بجے کراچی سے لاہور کے لئے روانہ ہوگی۔

دوسری ٹرین 3 جون صبح 10 بجے کوئٹہ سے پشاور کے لئے روانہ ہوگی جبکہ تیسری ٹرین 3 جون شام 5 بجے لاہور سے براستہ ملتان کراچی روانہ ہوگی۔

جاری کئے گئے شیڈول کے مطابق چوتھی ٹرین 3 جون رات 8 بجے کراچی سے راولپنڈی کے لئے روانہ ہوگی، پانچویں ٹرین 4 جون رات 8 بجے کراچی سے لاہور روانہ ہوگی۔

ترجمان ریلوے کے مطابق تمام ٹرینیں اکانومی، بزنس اسٹینڈرڈ کلاس پر مشتمل ہوں گی۔ وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، غفلت پر افسران و عملے کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔



مذہب کا سیاسی استعمال اور ہزارہ قوم کی تباہی !تحریر از زیرک ہزارہ ہزارہ قوم ایک ایسی مظلوم قوم ہے جو صدیوں سے ظلم، امتیا...
20/05/2025

مذہب کا سیاسی استعمال اور ہزارہ قوم کی تباہی !

تحریر از زیرک ہزارہ

ہزارہ قوم ایک ایسی مظلوم قوم ہے جو صدیوں سے ظلم، امتیاز اور قتلِ عام کا شکار رہی ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ صرف بیرونی طاقتیں ہی نہیں بلکہ مذہب کے سیاسی استعمال نے بھی اس قوم کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ مذہب، جو کہ انسانیت، انصاف اور امن کا پیغام دیتا ہے، جب طاقت اور سیاست کا ہتھیار بن جائے تو وہ زہر بن جاتا ہے، خاص طور پر ان قوموں کے لیے جو پہلے ہی شناختی بحران کا شکار ہوں۔

ہزارہ قوم کے خلاف ہونے والے مظالم کو جب صرف "مذہبی مسئلہ" کہا جاتا ہے تو اس میں سیاسی مفادات اور طاقت کے کھیل کو چھپایا جاتا ہے۔ یہ بیانیہ صرف اصل مسئلے سے توجہ ہٹانے کا ذریعہ ہے۔ ہزارہ دشمنی کا اصل جواز صرف مذہب نہیں بلکہ قوم، نسل، شناخت اور زمین کی سیاست ہے۔ مذہب کو محض ایک پردہ بنایا گیا ہے تاکہ اصل ظلم کو چھپایا جا سکے۔

جب کوئی سیاسی قوت یا مذہبی جماعت ہزارہ قوم کو صرف "ایک فرقہ" کے طور پر متعارف کراتی ہے، تو وہ دانستہ یا نادانستہ طور پر اس کی قومی شناخت کو مٹا رہی ہوتی ہے۔ یہ وہی عمل ہے جس نے ہمیں ایک خوددار قوم سے ایک محصور اقلیت میں تبدیل کر دیا ہے۔ ہمیں لڑایا گیا، بانٹا گیا اور پھر ہماری شناخت کو مذہبی اصطلاحات میں محدود کر دیا گیا۔

افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ہزارہ قوم کے اندر بھی کچھ حلقے مذہب کو سیاست میں استعمال کر کے خود کو طاقتور بنانا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ اپنے مفادات کے لیے قومی شعور کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں اور نوجوان نسل کو فرقہ وارانہ فکر میں الجھا کر اصل سوالات سے دور رکھتے ہیں: ہماری زمین، ہماری زبان، ہمارا تشخص، ہمارا مستقبل۔

اس وقت ہزارہ قوم کو سب سے زیادہ جس چیز کی ضرورت ہے، وہ ہے شعور، آگاہی اور ایک واضح قومی بیانیہ۔ ہمیں اپنی قومیت کو مذہبی شناخت سے الگ کر کے ایک سیاسی، تاریخی اور ثقافتی بنیاد پر استوار کرنا ہوگا۔ ہم مسلمان ہیں، یہ ہماری روحانی شناخت ہے؛ لیکن ہم ہزارہ ہیں، یہ ہماری قومی شناخت ہے—جس کو بچانا ہم سب پر فرض ہے۔

اگر ہم نے مذہب کے سیاسی استعمال کو نہ روکا، تو ہم مزید تقسیم ہوں گے، مزید کمزور ہوں گے، اور ہماری آنے والی نسلیں اپنی اصل پہچان سے ناواقف ہوں گی۔ وقت آ گیا ہے کہ ہم اس خطرناک کھیل کو پہچانیں اور اپنی سیاست، اپنی شناخت اور اپنے مستقبل کو فرقہ پرستی کے بجائے قومی شعور کی بنیاد پر تشکیل دیں۔

مستقبل میں تباہ کاری کے خدشات !

1. یورپ و مغرب میں شناخت کا بحران: اگر ہم نے قومی شناخت کو مذہبی شناخت کے تابع رکھا، تو یورپ اور دیگر ممالک میں ہماری قومیت تحلیل ہو جائے گی۔ ہماری نئی نسل صرف "مذہبی اقلیت" کے طور پر پہچانی جائے گی ۔ جسے کوئی بھی دیگر قوم مذہب کے نام پر قربانی کا بکرا بنا سکتا ہے ۔

2. سیاسی تنہائی: جب ہزارہ قوم مذہب کی بنیاد پر خود کو الگ تھلگ کرتی ہے، تو عالمی سیاسی و انسانی حقوق کے فورمز پر اس کی آواز سنجیدہ نہیں لی جاتی۔ مذہب کو بنیاد بنانے سے مسئلہ فرقہ واریت کے خانے میں چلا جاتا ہے، جہاں انصاف کی امید مزید معدوم ہو جاتی ہے۔

3. پناہ گزینوں کی حالت بدتر ہو گی: یورپ اور دیگر ملکوں میں ہزارہ مہاجرین کی زندگیاں اس وقت مشکل ہو جاتی ہیں جب ان کا کیس قومی جبر کی بنیاد پر نہیں بلکہ مذہبی اصطلاحات میں پیش کیا جاتا ہے۔ اس سے نہ صرف قبولیت کے امکانات کم ہوتے ہیں بلکہ بین الاقوامی ہمدردی بھی کمزور پڑتی ہے۔ کیونکہ مذہب کو ایران اور دھشتگرد تنظیمیں سے جوڑا جاتا ہے ۔

4. نوجوان نسل کا فکری انحطاط: اگر ہزارہ نوجوانوں کو صرف فرقہ وارانہ بیانیہ دیا جاتا رہا، تو وہ اپنی زبان، تاریخ، ادب اور آزادی کی جدوجہد سے بیگانہ ہو جائیں گے۔ یہ فکری غلامی ایک مستقل زنجیر بن جائے گی۔

5. قومی تحریکوں کا خاتمہ: مذہب کے نام پر چلنے والی سیاست، ہزارہ قوم کے اندر قومی مزاحمتی تحریکوں کو ختم کر دے گی۔ اگر ہم نے اپنے مسائل کو "قوم" کی حیثیت سے نہیں اٹھایا، تو دنیا ہمیں کبھی بھی ایک محکوم قوم تسلیم نہیں کرے گی۔ بلکہ ہمیں ایرانی و عربی پراکسی سمجھیں گے ۔

6. بین الاقوامی دہشتگردی کا خطرہ: مذہبی سیاست بعض اوقات عالمی شدت پسندی کے نیٹ ورکس سے جا ملتی ہے۔ اس سے ہزارہ نوجوان غیر دانستہ طور پر شدت پسند گروہوں کا شکار ہو سکتے ہیں، جس کا نتیجہ پوری قوم کے لیے خطرناک ہوگا۔

وقت کا تقاضا ہے کہ ہزارہ قوم مذہب کو اپنی روحانی طاقت کے طور پر سنبھالے رکھے، مگر اپنی سیاسی اور قومی شناخت کو آزاد، خودمختار اور تاریخی بنیادوں پر استوار کرے۔ جب تک ہم مذہب کے سیاسی استعمال کو رد نہیں کریں گے، تب تک ہماری شناخت خطرے میں رہے گی، اور ہماری قوم عالمی سطح پر ایک مظلوم، مگر بےصدا اقلیت بن کر رہ جائے گی۔

ملا بودن جرم نیست، مگر شرایط قوم خود را درک نکردن جرم است۔ ملا بودن جرم نیست،مگر آب در آسیاب دیگران انداختنش جرم است۔ مل...
20/05/2025

ملا بودن جرم نیست، مگر شرایط قوم خود را درک نکردن جرم است۔
ملا بودن جرم نیست،مگر آب در آسیاب دیگران انداختنش جرم است۔
ملا بودن جرم نیست،مگر اسپیکر ایران جورشدن جرم است۔
ملا بودن جرم نیست، مگر داشتن جامعه ی خرافاتی که حاصل کم کاری و بد تبلیغ کردن آنان بوده است،جرم است۔

محمد علی ارشاد



ملّاں بودن جرم نیست مگر  خیرات خوردن جرم است ملّاں بودن جرم نیست مگر  مفت خوردن جرم است ملٌّاں بودن جرم نیست مگر  کوفی ب...
20/05/2025

ملّاں بودن جرم نیست مگر خیرات خوردن جرم است
ملّاں بودن جرم نیست مگر مفت خوردن جرم است
ملٌّاں بودن جرم نیست مگر کوفی بودن جرم است
ملّاں بودن جرم نیست مگر بے غیرت بودن جرم است
ملّاں بودن جرم نیست مگر میكڈونلڈ خوردن جرم است
ملٌّاں بودن جرم نیست مگر یزید را همنواه بودن جرم است
ملٌّاں بودن کفر نیست آل محمد را ذریعہ معاش جور كردن کفر است ۔

" ایل اے ہزارہ"



پورسان کد " شومو چیز استین ، فلاحی تنظیم ، سیاسی تنظیم، مذہبی ،  تعلیمی تنظیم، قومی جرگہ ، انجمن تاجران  ، یا محکمہ شہری...
15/05/2025

پورسان کد " شومو چیز استین ، فلاحی تنظیم ، سیاسی تنظیم، مذہبی ، تعلیمی تنظیم، قومی جرگہ ، انجمن تاجران ، یا محکمہ شہری دفاع ؟

گفت " مو تمام شی استیم بہ یک وقت ۔ "

پورسان کد " چیطور امکان درہ کی تمام شی بیک وقت باشید ؟

گفت " مو کمیونٹی سسٹم استیم " ۔

پورسان کد " کمیونٹی سسٹم یعنی چیز ؟

گفت " تو خبر ندرے آغا خان ہسپتال ، اسکول و دیگہ سسٹم ازونا را ، مو آغا خان ، خواجہ و میمن وری کمیونٹی سسٹم استیم ۔

پورسان کد " آغا خانی نظام خو از خود یک امام درہ شومو ام امام درین ؟

گفت " نہ مو امام خو ندرے البتہ سربراہ مو مانند امام وری استہ ۔

پورسان کد " آغا خان سسٹم خو یک مذہبی مکتب فکر استہ ؟ شومو ام مذہبی مکتب فکر استن ؟

گفت " نہ ، مو تمام مکتب فکر والا استیم ، کیمونسٹ ، سوشلسٹ ، قوم پرست ، مذہبی ، تمام شی ۔

پورسان کد " آغا خان و امی دیگہ کمیونٹی سسٹم ھا ام سربراہ ھائ شی صوبائی صدر اگو سیاسی جماعت استہ ؟

گفت " خبر ندروم ، امکان درہ باشہ ۔

پورسان کد " آغا خان و دیگر کمیونٹی والا دہ الیکشن حصہ میگرہ ۔

گفت " نہ ونا دہ الیکشن حصہ نہ میگرہ ۔

پورسان کد " شومو بس چیطور موگید مو آغا خان وری کیمونٹی سسٹم استم ۔

گفت " ایرا شومو از سربراہ ازمو پورسان کنید مو خبر ندرے ۔

خلاصہ : ہر ادارہ یا تنظیم یا گروہ کی شکار فکری تضادات باشہ امکان قوی درہ کی عمل شی مستند نہ شونہ ، ازی امکان درہ توانائی و وقت خود شی قاتی قاتی از جامعہ ام ضائع شونہ ۔

جے ایم ہزارہ
15 اپریل 2025 ، جمعرات


.
.

قبل از واقعہ ! گفت " برادر ھا ما حق استوم " ؟ پورسان کد " چیطور تو حق استیں ؟ گفت " ما تمام را متحد کدوم ۔ امزو حق استوم...
13/05/2025

قبل از واقعہ !

گفت " برادر ھا ما حق استوم " ؟

پورسان کد " چیطور تو حق استیں ؟

گفت " ما تمام را متحد کدوم ۔ امزو حق استوم ۔

پورسان کد " چیطور تمام را متحد کدین ؟

گفت " دہ گروپ ازمو ہر رقم ادم موجود استہ ، کمیونسٹ ، سوشلسٹ ، قوم پرست ، مذہبی ، دانشور ، وکیل و ملا ۔

باد از واقعہ !

گفت " بردار ھا ما حق استوم " ؟

پورسان کد " چیطور حق استین شومو ؟

گفت " تمام کمیونسٹ ، سوشلسٹ ، قوم پرست ، مذہبی ، و دانشور ھا یکجائ شدہ خلاف ازمہ امزو ما حق استوم۔

پورسان کد " تا دیروز را خو کیمونسٹ ، سوشلسٹ ، قوم پرست و دیگر را وجہ اتحاد و حق بدن خو قرار دھدہ بودن امروز چی شد ؟

گفت " حق کلان ترین نشانی شی امی استہ کی انسان تنہا مومنہ و امروز ما تنہا مندوم امزو ما حق استوم ؟

پورسان کد " بس اگر معیار ای باشد خو سید ہاشم و اسدی ام تنہا مندہ امروز ونا ام حق استہ ؟

پورسان کد " اگر تنہا بودن معیار حق بودن استہ پس شیطان ام تنہا بود ؟ دزی بابت چیز موگید ۔

گفت " سوال نکنید کی فساد موشہ ۔

جے ایم ہزارہ
13 اپریل 2025 ، منگل


.
.

پورسان کد " از نفر کی چیز کاروبار مونی ؟ " گفت " منشیات سوادہ مونم " پورسان کد " چرا منشیات سوادہ مونی ؟ گفت " مجبوری اس...
10/05/2025

پورسان کد " از نفر کی چیز کاروبار مونی ؟ "

گفت " منشیات سوادہ مونم "

پورسان کد " چرا منشیات سوادہ مونی ؟
گفت " مجبوری استہ دیگاہ چارہ ندروم ۔

پورسان کد " ای منشیات سوادہ کدو حرام نیہ ؟

گفت " دہ حالت مجبوری شکال ندرہ ۔ چون اکثر علماء موگہ کی دہ حالت مجبوری انسان میتنہ شراب ام بوخرہ ۔

پورسان کد " ازی کاروبار منشیات قوم تاوان نہ مونہ ؟

گفت " ہرگز تاوان نہ مونہ ، چون جامعہ دہ نشئی ام ضرورت درہ ۔

پورسان کد " منشیات مگر نسل نو را تباہ نہ مونہ ؟

گفت " ہرگز نہ ، شومو مرا اگو جامعہ نشان بیدین کی منے شی نشی ادم ھا نباشہ ۔

پورسان کد '' ازی کار شومو فایدہ مونید لیکن صد ھا خاندان قوم تباہ نہ موشہ ؟

گفت " ہرگز نہ موشہ ، ما ہمیشہ برای فائدے قوم کار مونم ، نیت مہ صاف استہ کم یا زیاد غلطی خو از ہر ادم موشہ ۔

پورسان کد " چی رقم فائدہ شومو نیت درین ، مردم را بیدین قد سوادہ کدون منشیات ؟

گفت " توغ لالی جان ! اول خو دزی حالت خراب ازو کدہ از بیرون جان خو دہ خطرہ انداختہ برای خو منشیات بیارہ ، ما جان شی بچاو کدہ دہ پیش خانہ برای شی فری ڈیلیوری منشیات میاروم ۔ دوئم منے ازی کاروبار ما 30 بچے قوم را روزگار ام دھدوم ، کدوم لیڈر قوم 30 بچے قوم را روزگار دھدہ ۔ معذرت! 30 بچے قوم نیہ در اصل وہ 30 خاندان استہ ۔

خلاصہ : قوم دہ ہر چیز ضرورت درہ امزو ہر کار ہر کس مونہ صحیح استہ ۔ بچہ باشہ خالی جواز جور کنہ باقی درست و غلط ، سچائی و دروغ معنا ندرہ ۔

جے ایم ہزارہ
10 اپریل 2025 ، ہفتہ


.
.

پورسان کد " بوس یک ادم بلے سوشل میڈیا از شومو سوال مونہ و بلے شوم تنقید مونہ چی کار کنی مو ؟  " گفت " قد فیک آئی ڈیز از ...
07/05/2025

پورسان کد " بوس یک ادم بلے سوشل میڈیا از شومو سوال مونہ و بلے شوم تنقید مونہ چی کار کنی مو ؟ "

گفت " قد فیک آئی ڈیز از دل شی نفر را بے عزت کنید ، خواہر مادر کنید تا از عزت خو ترس خورہ آئیندہ ای حرکت را نکنہ ۔

پورسان کد " بوس ای کار را انجام دھدیم لیکن وہ خر ادم ھیچ نہ موشہ ناگیر استہ مزید سوالات سخت شروع کدہ ؟

گفت " خو ایتر قصہ استہ ، نفر رای کدہ دان شی بند کنید ۔ یک دو موشت تائی گوش خو خورد ادم موشہ ۔

پورسان کد " نفر رای کدو دہ نظر مہ مناسب نیہ بوس ، چون اگر وہ نفر گرفتار شد باز چیز بوگیم ؟

گفت " نفر بلے جای ازو رای نکو وہ بے عقل ، برای دان بند کدو صبر کنو دہ جائ خود کی گیر کدی بس کار را کنید ۔

پورسان کد " نفر اگر گیر شد ازو باد بس چیز کار کنیم ، مزید بد نام موشیم ؟

گفت " نفر گرفتار نہ موشہ اگر شد بس مو موگیم کی عاشق ھا زیاد استہ ، دل شی درد کدہ از پیش خو دہ جذبات اگو کار را کدہ ۔ اظہار لاتعلقی مونیم زیاد شد ۔

پورسان کد " بوس نفر را امروز گیر کدیم ، از دل شی زدیم ، نفر ادم نہ موشہ تازہ یک ویڈیو دیگہ ام جور کدہ و بیسار تند گب ھا زدہ بارے شوم۔ یالی چیز کار کنیم ؟

گفت " خو تازی حد را ناگیر استہ ، امو انٹر لاک و دیگہ سامان ھا را امادہ بیلید ، ای دفعہ انٹر لاک کوئ مونیم ۔
و بلے شی ایف ائی ار کدہ نفر را نشان عبرت جور مونیم ۔

پورسان کد '' بوس ازو باد بس چیز کار شونہ مسلہ زیاد پیچیدہ خو نہ موشہ ؟

گفت " نہ بابا ! چرا پیچیدہ شونہ ، باد از ایف ائی ار اگر زور مو نہ رسید بس موگیم مو تمام بیرار استیم چند نفر ھا را پیدا کدہ راضی نامہ مونیم ، اللہ اللہ خیر صلا ،

پورسان کد " بوس بس ازی چیز حاصل موشہ ؟
گفت " ازی تمام مقاصد حاصل موشہ ، اول کی ازی باد کس جرات سوال نہ مونہ ، دویم مردم از اڈہ مزید ترس موخرہ ، سوئم مردم موفامہ کی علاقہ پولیس ام اپنا بندہ ہے ۔ چہارم پبلک و کس ھائ کی قد ازمو سیاسی و نظریاتی اختلافات مونہ را نشان میدی کی مورہ دست کم نگرہ ۔

جے ایم ہزارہ
7 اپریل 2025 ، منگل


.
.

Address

Redfern, NSW

Telephone

+923408758928

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when HazaraTv posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Nearby media companies


Other Redfern media companies

Show All