PinTo News Box

PinTo News Box Basic aim is to provide real, true and Informative content through Video and graphics packages.
(1)

30/07/2025

Pakistan first lady train driver... Documentry of first women orangeline metro train driver

کولمبیا یونیورسٹی کا ایک طالبعلم ریاضی کی کلاس میں سو گیا۔ جب آنکھ کھلی تو طلباء کی آوازیں آ رہی تھیں کہ لیکچر ختم ہو چک...
24/06/2025

کولمبیا یونیورسٹی کا ایک طالبعلم ریاضی کی کلاس میں سو گیا۔ جب آنکھ کھلی تو طلباء کی آوازیں آ رہی تھیں کہ لیکچر ختم ہو چکا تھا۔

اس نے دیکھا کہ پروفیسر نے تختہِ سیاہ پر دو سوال لکھے ہوئے ہیں۔ اس نے سوچا کہ یہ یقیناً ہوم ورک کے سوالات ہوں گے۔ اس نے جلدی سے دونوں سوال اپنی کاپی میں نقل کر لیے تاکہ گھر جا کر حل کرے۔

جب اس نے ان پر کام شروع کیا تو پایا کہ یہ سوالات انتہائی مشکل ہیں مگر وہ ہمت نہ ہارا۔ لائبریری گیا، کتابیں کھنگالیں، حوالہ جات دیکھے، اور مسلسل کوشش کرتا رہا، یہاں تک کہ بڑی مشکل سے ان میں سے ایک سوال حل کر لیا۔

اگلی کلاس میں، اس نے حیرت سے دیکھا کہ پروفیسر نے پچھلے لیکچر کے ہوم ورک کے بارے میں کوئی بات ہی نہیں کی!
اس نے پوچھا: "سر! آپ نے پچھلی کلاس کا ہوم ورک چیک ہی نہیں کیا جو آپ نے آخر میں بورڈ پر لکھا تھا؟"

پروفیسر نے حیرت سے کہا: "ہوم ورک؟ وہ ہوم ورک نہیں تھا۔ میں نے تو صرف چند ایسی مثالیں دی تھیں جنہیں ابھی تک دنیا کے بڑے بڑے ریاضی دان بھی حل نہیں کر سکے!"

طالبعلم حیرت سے بولا:
"لیکن میں نے ان میں سے ایک سوال چار صفحات میں حل کر لیا ہے!"

بعد میں اس سوال کا حل کولمبیا یونیورسٹی میں باقاعدہ رجسٹر کیا گیا اور آج تک وہ حل اس طالبعلم کے نام سے جانا جاتا ہے۔

وہ چار صفحات آج بھی یونیورسٹی میں محفوظ ہیں۔

یہ طالبعلم بعد میں ریاضی کے عظیم ماہر بنے: "جارج دانتزِگ (George Dantzig)"

انہوں نے صرف اس لیے یہ مسئلہ حل کر لیا، کیونکہ انہوں نے یہ نہیں سُنا تھا کہ:
"یہ سوالات آج تک کوئی حل نہیں کر سکا!"

انہوں نے خود کو یہ یقین دلا دیا کہ ان کا حل ممکن ہے۔
اور جب مایوسی کے بغیر کوشش کی…
تو وہ انہیں حل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

کبھی کسی کی یہ بات نہ سنو کہ "تم نہیں کر سکتے!"

تم سب کچھ کر سکتے ہو، چاہے حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں ان شاء اللہ۔

ببلو کے ملک اور امریکہ درمیان 6000 کلومیٹر فاصلہ ہے ، امریکہ ببلو کو ہر وقت دھمکیاں دیتا تھا ۔اک دن ببلو کی سٹک گئی ۔ اس...
22/06/2025

ببلو کے ملک اور امریکہ درمیان 6000 کلومیٹر فاصلہ ہے ، امریکہ ببلو کو ہر وقت دھمکیاں دیتا تھا ۔
اک دن ببلو کی سٹک گئی ۔ اس نے امریکہ کو جواب دینے کا فیصلہ کیا اور امریکی صہیونی دباؤ کے باوجود نیوکلئیر بنا ڈالا امریکہ کو ببلو پر غصہ آیا امریکہ نے پھر سے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کردیں ۔۔ اس بار ببلو کو معاملہ سمجھ آگیا ببلو نے امریکہ تک پہنچنے والے میزائل بنا ڈالے اور امریکہ کو دھمکی دی ببلو کا میزائل آرہا ہے آئندہ ادھر نا دیکھنا۔ امریکہ کو پریشانی لاحق ہوئی اپنے حواریوں سے کہا ببلو کو سمجھاو لیکن ببلو نے کسی کی اک نا سنی اور خود امریکہ کو ہی نیوکلئیر کی دھمکی دے ڈالی۔ امریکہ بولا ببلو تمھارا نیوکلئیر بٹن میرے مقابل پدی سا ہے لیکن ببلو نےڈرنے کی بجاے بولا پدی سا ہے تو کیا ہوا تمھاری پھٹنی تو تب ہے جب پہلے بٹن میں دباؤں گا ، ببلو کی بات ٹرمپ کے پلے پڑ گئی۔ اس نے پیارے ببلو سے سمجھوتے کا فیصلہ کیا
تاریخ گواہ ہے پھر یہی ٹرمپ خود چل کر ببلو کے دروازے پر پہنچا اس سے بات چیت کرکے صلح کرلی کہ ببلو آئندہ عظیم امریکہ کی بعزتی نا کرنا ہماری آج سے براہ راست دشمنی ختم۔ اب امریکہ ببلو کو نہیں دھمکاتا
کیونکہ ببلو غیرت مند ہے اور غیرت مند اپنے عزم پر ڈٹ جاتے ہیں اور مشکل وقت میں بھی کبھی نہیں گھبراتے۔

اس کہانی سے سبق ملتا ہے کہ طاقت کے آگے لیٹ جانے کی بجاے جہدوجہد کے ساتھ اپنے عزم پر ڈٹ جاؤ

یہ تصویر دیکھ کے بس ایک ہی لفظ منہ سے نکلا، ہائے میں صدقے جاں اپنی ماں دا سوہنا پُتر. معلوم نہیں کس قدر تکلیف میں تھا جو...
21/06/2025

یہ تصویر دیکھ کے بس ایک ہی لفظ منہ سے نکلا، ہائے میں صدقے جاں اپنی ماں دا سوہنا پُتر. معلوم نہیں کس قدر تکلیف میں تھا جو اپنی جان لینا اس کو اتنا آسان لگا. 🥹

زندگی "بھاڑ" میں جا تیرا بھروسا ہی نہیں
مر گئے، خاک ہوئے شوق سے جینے والے🥺

Careem Taxi service is no more...
18/06/2025

Careem Taxi service is no more...

ماسکو کے چینی سفارت خانے نے ان ممالک کی فہرست شائع کی ہے، جن پر جنگِ عظیم دوم کے بعد امریکا نے بمباری کی:جاپان: 6 اور 9 ...
18/06/2025

ماسکو کے چینی سفارت خانے نے ان ممالک کی فہرست شائع کی ہے، جن پر جنگِ عظیم دوم کے بعد امریکا نے بمباری کی:
جاپان: 6 اور 9 اگست 1945
کوریا اور چین: 1950–1953 (جنگِ کوریا)
گواتی مالا: 1954، 1960، 1967–1969
انڈونیشیا: 1958
کیوبا: 1959–1961
کانگو: 1964
لاؤس: 1964–1973
ویتنام: 1961–1973
کمبوڈیا: 1969–1970
گریناڈا: 1983
لبنان: 1983، 1984 (لبنان اور شام میں اہداف پر حملے)
لیبیا: 1986، 2011، 2015
ایل سلواڈور: 1980
نکاراگوا: 1980
ایران: 1987
پاناما: 1989
عراق: 1991 (خلیجی جنگ)، 1991–2003 (امریکی و برطانوی حملے)، 2003–2015
کویت: 1991
صومالیہ: 1993، 2007–2008، 2011
بوسنیا: 1994، 1995
سوڈان: 1998
افغانستان: 1998، 2001–2015
یوگوسلاویہ: 1999
یمن: 2002، 2009، 2011
پاکستان: 2007–2015
شام: 2014–2015
یہ فہرست 20 سے زائد ممالک پر مشتمل ہے۔ چین نے زور دیا ہے کہ "ہمیں کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ دنیا کے لیے اصل خطرہ کون ہے۔"
پھر سوال اُٹھتا ہے:
کیا کبھی مغربی معاشرے نے امریکا پر برہمی ظاہر کی؟
کیا کبھی اس کے خلاف زوردار آوازیں بلند ہوئیں؟
کیا کسی ایک بار بھی امریکا پر پابندیاں عائد ہوئیں؟
یہ پورا دنیاوی نظام، جسے ہم "بین الاقوامی برادری" کہتے ہیں، خاموش تماشائی بنا بیٹھا ہے، جبکہ امریکا دنیا بھر کے ممالک پر ڈاکوؤں کی طرح حملہ آور ہو کر ان کے خوابوں کو بھی خوفناک کابوس میں بدل دیتا ہے۔
نہ کوئی مذمت، نہ کوئی سرزنش، نہ کسی قسم کی ناراضگی۔
ایک بزدل، بے شرم، اور منافق عالمی ضمیر۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ اس فہرست کو ہر ممکن پلیٹ فارم پر بار بار نشر کیا جائے۔ ایسی ویڈیوز بنائی جائیں جو ان تمام مغربی منافقوں کو بے نقاب کریں اور امریکا کے ہاتھوں دنیا بھر میں ہونے والے جرائم کی ہر حقیقت یاد دلاتی رہیں۔
چینی سفارتخانے کی جانب سے یہ فہرست سفارتِ چین برائے روس (ماسکو) نے ایک سیاسی اور اخلاقی پیغام کے طور پر اُس وقت جاری کی، جب عالمی میڈیا اور مغربی ممالک ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملے کی شدید مذمت کر رہے تھے، لیکن خود امریکا کے ماضی کو مکمل نظرانداز کیا جا رہا تھا۔
یہ فہرست اس دوہرے معیار (double standards) کو بے نقاب کرنے کے لیے شائع کی گئی، جو امریکا اور مغرب انسانی حقوق، بین الاقوامی قانون اور عالمی سلامتی کے معاملات میں اپناتے ہیں۔
جب ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کیا تو امریکا اور اس کے اتحادیوں نے ایران کو "عالمی خطرہ" قرار دینا شروع کر دیا۔ چینی سفارتخانے نے اس تنقیدی مہم کے جواب میں یہ فہرست جاری کی تاکہ یاد دلایا جا سکے کہ حقیقی خطرہ وہ ملک ہے جس نے جنگِ عظیم دوم کے بعد 30 سے زائد ممالک پر بمباری کی ہے۔
چین کا موقف ہے کہ امریکا کسی بھی اخلاقی مقام سے بات کرنے کے اہل نہیں، کیونکہ خود اس کا ماضی اور حال انسانی حقوق کی پامالیوں اور عالمی جارحیت سے بھرا پڑا ہے۔
چین نے اس فہرست کو جاری کر کے ایک وسیع تر پیغام دیا:
"دنیا کو یاد رکھنا چاہیے کہ کون اصل خطرہ ہے۔ مغربی میڈیا اور حکومتیں منافقت سے کام لیتے ہیں، اور جب امریکا قتل عام کرتا ہے تو وہ خاموش رہتے ہیں۔"
یہ اقدام صرف سفارتی یا معلوماتی نہیں، بلکہ سیاسی جواب اور اخلاقی چارج شیٹ بھی ہے امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے جاری یک طرفہ بیانیے کے خلاف۔۔

10/05/2025

Finally ...War May 2025 has been Ended
پاکستان اور انڈیا سیزفائر پر رضامند ہوگئے 💪

Address

Sydney, NSW

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when PinTo News Box posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share