
26/06/2025
ضلع خیبر، تیراہ میدان کے علاقے سیڑھے کنڈاؤ ذخہ خیل میں آج صبح ایک المناک واقعہ پیش آیا جہاں پاکستانی فوج کی سیدھی فائرنگ سے ایک 65 سالہ بزرگ پشتون خاتون کو شہید کر دیا گیا۔ یہ خاتون، جو رحمت اللہ نامی شخص کی والدہ تھیں، صبح سات بج کر تیس منٹ پر اپنے گھر کے دروازے سے باہر نکلیں۔ صرف چند لمحے بعد قریبی چیک پوسٹ سے، جو بادشاہ خان نامی شخص کے گھر میں قائم ہے اور محض چار پانچ سو میٹر کے فاصلے پر ہے، ان پر گولی چلائی گئی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی شہید ہو گئیں۔
یہ واقعہ صرف ایک فرد کی جان لینے تک محدود نہیں بلکہ پوری پشتون قوم کے ضمیر کو جھنجھوڑنے والا ایک اور دردناک لمحہ ہے۔ یہ سوال پوری شدت سے ابھر رہا ہے کہ ریاست کے لیے کیا پشتونوں کی ماں بہنوں کی کوئی عزت باقی رہ گئی ہے؟ کیا وردی والوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے کہ وہ جب چاہیں، جہاں چاہیں، معصوم جانوں کا خاتمہ کر دیں اور ان سے کوئی بازپرس نہ ہو؟
ہم پشتون عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس ظلم پر خاموش نہ رہیں۔ اگر آج ہم نے آواز نہ اٹھائی تو کل یہ گولی کسی اور کے دروازے پر بھی چل سکتی ہے۔ یہ واقعہ صرف تیراہ کی ایک ماں کا نہیں، یہ ہم سب کی ماؤں کا ہے