Yousaf Siddiqui

Yousaf Siddiqui Informations de contact, plan et itinéraire, formulaire de contact, heures d'ouverture, services, évaluations, photos, vidéos et annonces de Yousaf Siddiqui, Création digitale, Democratic Republic of the.

"یہ پیج پاکستان کی سیاست پر تحقیق، تجزیہ، اور عوامی شعور بیدار کرنے کے لیے وقف ہے۔ ہمارا مقصد سچ کو سامنے لانا، باخبر بحث کو فروغ دینا اور ایک باشعور قوم کی تعمیر میں کردار ادا کرنا ہے۔"

میٹرک تک عملی تعلیم: ہنر مند نسل کی بنیادیوسف صدیقی آج کے دور میں صرف کتابی تعلیم بچوں کو کامیابی کی ضمانت نہیں دے سکتی۔...
25/08/2025

میٹرک تک عملی تعلیم: ہنر مند نسل کی بنیاد
یوسف صدیقی
آج کے دور میں صرف کتابی تعلیم بچوں کو کامیابی کی ضمانت نہیں دے سکتی۔ صرف رٹا لگانے والا نظام انہیں عملی زندگی میں کامیاب نہیں بنا سکتا۔ اس لیے ضروری ہے کہ دسویں تک کا نصاب ایسا ترتیب دیا جائے کہ ہر بچے کے پاس کوئی نہ کوئی عملی ہنر موجود ہو اور وہ اپنے دلچسپی کے شعبے کا تعین کر سکے۔ نصاب میں ٹیکنیکل اور عملی تعلیم شامل کی جائے تاکہ بچے نہ صرف علم حاصل کریں بلکہ اس علم کو عملی زندگی میں استعمال کرنا بھی سیکھیں۔ یہ ہنر ان کی شخصیت میں خود اعتمادی پیدا کریں گے اور مستقبل میں انہیں مالی اور پیشہ ورانہ لحاظ سے مضبوط بنائیں گے۔

میرا مشورہ ہے کہ جمعہ اور ہفتہ کو نصابی کتابیں بالکل بند کر دی جائیں اور بچوں کو عملی ہنر سکھانے پر توجہ دی جائے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر بچے کی دلچسپی مختلف ہو سکتی ہے، اس لیے نصاب میں مختلف شعبوں کے ہنر شامل کیے جائیں جو بچے دسویں تک سیکھ سکیں اور مستقبل میں انہیں روزگار کے مواقع فراہم کریں۔

آٹو مکینک
آٹو مکینک کا ہنر آج کے دور میں انتہائی قیمتی ہے۔ خاص طور پر موٹر سائیکل کے انجن کی پہچان، پرزوں کی تبدیلی اور مرمت سکھانا بچوں کے لیے نہ صرف دلچسپ ہوگا بلکہ عملی زندگی میں بھی انتہائی کارآمد ہے۔ چھٹی کلاس سے دسویں تک مرحلہ وار تربیت دی جائے تاکہ بچے دسویں کے بعد موٹر سائیکل کے پرزے خرید کر اسے مکمل طور پر اسمبل کر سکیں۔ اس ہنر کے ذریعے بچے مستقبل میں خود کفیل بن سکتے ہیں اور موٹر سائیکل یا گاڑی کی مرمت کے شعبے میں کاروبار کرنے کے اہل ہو جاتے ہیں۔ یہ ہنر بچوں میں تجزیاتی صلاحیت اور مسئلہ حل کرنے کی عادت بھی پیدا کرتا ہے۔

بجلی کا کام (الیکٹریشن)
بجلی کا عملی کام، جیسے وائرنگ، موٹر وائنڈنگ اور دیگر الیکٹریکل کام، بچوں کو فزکس کے تصورات کو حقیقی زندگی میں سمجھنے کا موقع دیتا ہے۔ یہ ہنر صرف روزگار کے لیے نہیں بلکہ بچوں کی ذہنی تربیت کے لیے بھی ضروری ہے۔ بچے وائرنگ، انسٹالیشن اور بجلی کے آلات کی مرمت سیکھ کر خود اعتماد اور ذمہ دار بنتے ہیں۔ مستقبل میں یہ ہنر انہیں مکان یا دکان کے لیے بجلی کے کام خود کرنے کے قابل بناتا ہے اور چھوٹے کاروبار یا فری لانسنگ مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔

گھر کا ڈاکٹر
چھٹی کلاس سے دسویں تک بچوں کو ابتدائی طبی ہنر سکھانا وقت کی ضرورت ہے۔ بلڈ پریشر کی مانیٹرنگ، انجیکشن لگانا، ڈرپ لگانا اور ہنگامی صورت میں بینڈجنگ جیسے ہنر بچوں کی زندگی میں ہمیشہ کام آئیں گے۔ یہ ہنر نہ صرف ان کی عملی زندگی میں مددگار ہیں بلکہ انہیں سماجی ذمہ داری کا احساس بھی دلاتے ہیں۔ گھر کے کسی رکن یا قریبی شخص کے لیے ابتدائی طبی امداد دینے کی صلاحیت بچوں میں ہمدردی اور ذمہ داری کی تربیت پیدا کرتی ہے۔

موبائل ریپیئرنگ اور سافٹ ویئر
موبائل اور ٹیکنالوجی کا دور ہے، اس لیے بچوں کو موبائل کی مرمت، سافٹ ویئر اپڈیٹ اور انسٹالیشن کے عملی ہنر سکھانا ضروری ہے۔ یہ ہنر بچوں کو تکنیکی دنیا سے جڑے رکھتا ہے اور انہیں فری لانسنگ یا چھوٹے کاروبار کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔ موبائل کی مرمت سیکھ کر بچے چھوٹے عمر میں ہی مالی خود مختاری حاصل کر سکتے ہیں اور مستقبل میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں کیریئر بنانے کے قابل ہو جاتے ہیں۔

خود سے پیسہ کمانا
بچوں کو گرمی کی چھٹیوں میں عملی کاروبار کرنے کی تربیت دینا انہیں مالیاتی شعور اور کاروباری ذہنیت فراہم کرتا ہے۔ بچے مل کر سرمایہ ڈالیں اور اپنی مصنوعات یا خدمات فروخت کریں۔ یہ تجربہ انہیں پیسے کمانے، رقم کا حساب رکھنے اور مارکیٹ کی ضروریات سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس ہنر سے بچے خود کفیل بنتے ہیں اور مستقبل میں مالی مسائل کا سامنا کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔

فری لانسنگ اور آن لائن بزنس
انٹرنیٹ کے استعمال کے ذریعے اپنی خدمات یا مصنوعات فروخت کرنا بچوں کو عالمی مارکیٹ سے روشناس کراتا ہے۔ مثال کے طور پر کوئی دیہاتی بچہ دیسی گھی، مکئی کا آٹا یا فصل کی پیداوار آن لائن فروخت کر سکتا ہے۔ یہ ہنر بچوں میں تخلیقی سوچ اور خود اعتمادی پیدا کرتا ہے، اور انہیں اپنے علاقے کی مصنوعات عالمی سطح پر متعارف کرانے کے قابل بناتا ہے۔ آن لائن بزنس سیکھنے سے بچے کاروباری مہارتیں، مارکیٹنگ اور صارفین سے بات چیت کے ہنر بھی سیکھتے ہیں۔

نرسری اگانا
بیج لگانا، سبزی، پھول اور درخت اگانا بچوں کو زرعی تعلیم دیتا ہے اور ماحولیات کے ساتھ جڑنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ ہنر نہ صرف زمین کی قدر اور فصل کی اہمیت سمجھنے میں مدد دیتا ہے بلکہ مستقبل میں نرسری یا زرعی کاروبار کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔ اس کے ذریعے بچے ماحول دوست بن جاتے ہیں اور پائیدار ترقی کے اصول سیکھتے ہیں۔

صابن سازی اور چھوٹے پیمانے پر ہنر
صابن سازی اور دیگر چھوٹے پیمانے کے ہنر بچوں کو چھوٹے کاروبار کرنے کی تربیت دیتے ہیں۔ یہ ہنر بچوں میں تخلیقی صلاحیت، مارکیٹنگ اور پیداوار کے عمل کو سمجھنے کی عادت پیدا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، بچے اپنی مصنوعات فروخت کرکے مالی خود مختاری حاصل کر سکتے ہیں اور مستقبل میں کاروباری سوچ پیدا ہوتی ہے۔

مارکیٹنگ اور فروخت کی مہارت
بچوں میں اعتماد پیدا کرنا اور انہیں اپنی مصنوعات یا خدمات بیچنے کی تربیت دینا نہایت ضروری ہے۔ اساتذہ اس سلسلے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ مارکیٹنگ کے ہنر سے بچے نہ صرف اپنا کاروبار چلانا سیکھتے ہیں بلکہ سماجی زندگی میں بھی موثر اور بااعتماد شخصیت بن جاتے ہیں۔ فروخت اور مارکیٹنگ کی مہارت بچوں کو تجارتی ذہنیت، بات چیت اور مسئلہ حل کرنے کی صلاحیت دیتی ہے۔

اب وقت ہے کہ نصاب میں موجود غیر ضروری کہانیوں اور فالتو مواد کو ختم کر کے بچوں کو دسویں تک عملی اور ٹیکنیکل ہنر سکھایا جائے۔ اس طرح ہمارا ہر بچہ نہ صرف اپنے لیے بلکہ ملک کے لیے بھی باعزت اور کامیاب شہری بن سکے گا۔ عملی تعلیم کے ذریعے بچے خود کفیل، خود اعتمادی سے بھرپور اور مستقبل کے لیے تیار ہونگے۔ یہ ہنر ان کی زندگی میں کسی بھی وقت کام آ سکتے ہیں اور انہیں معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنے کے قابل بناتے ہیں۔

24/08/2025

بپھرتا دریا اور تماشائیوں کی بے خبری
یوسف صدیقی
اونچے درجے کے سیلاب نے دریا کو غضب ناک کر رکھا ہے۔ پانی کی سطح شور مچاتے ہوئے بلند ہو رہی ہے، بڑے بڑے ریلا زمین کو کاٹتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔ کنارے پر کھڑے درجنوں لوگ یہ منظر دیکھ کر جیسے محوِ تماشا ہیں۔ کسی کے ہاتھ میں موبائل ہے جو ویڈیو بنا رہا ہے، کوئی ہنسی مذاق میں دوستوں کے ساتھ سیلفیاں کھینچ رہا ہے، تو کوئی پانی کے قریب جا کر اپنی "بہادری" کا اظہار کر رہا ہے۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ بہادری نہیں، جہالت، بے شرمی اور ٹھیٹ پن ہے۔ ایک لمحے کی لغزش، ذرا سا پھسل جانا، اور یہ شور مچاتے پانی کا ریلا ایسے تماشائی کو نگل جائے گا کہ پھر اس کا نام و نشان تک باقی نہیں رہے گا۔

ہم سب جانتے ہیں کہ جب کوئی حادثہ ہوتا ہے تو فضا تعزیتی جملوں سے گونج اٹھتی ہے۔ کوئی کہتا ہے فلاں نے کچھ نہ کیا، کوئی شور مچاتا ہے کہ ریسکیو بروقت نہ پہنچا، اور کوئی یہ دہائی دیتا ہے کہ اگر ذرا سا انتظام اچھا ہوتا تو بندہ بچ سکتا تھا۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ اصل غفلت خود ہماری ہے۔ ہم اپنی جان کو کھیل تماشے کی طرح خطرے میں ڈالتے ہیں اور پھر الزام دوسروں پر ڈال دیتے ہیں۔

دریا کی بے قابو موجیں کسی کو نہیں بخشتیں۔ یہ نہ دیکھتی ہیں کہ سامنے کون کھڑا ہے، غریب ہے یا امیر، بوڑھا ہے یا جوان۔ ان کے راستے میں آنے والا لمحوں میں غائب ہو جاتا ہے۔ مگر افسوس کہ ہمارے معاشرے میں احتیاط کو کمزوری اور لاپرواہی کو بہادری سمجھا جاتا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی سوچ بدلیں۔ جان کی حفاظت سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ اپنی جان کو تماشے کا ذریعہ بنانا نہ صرف بے عقلی ہے بلکہ اپنے پیاروں کے لیے دکھوں کا سامان بھی ہے۔ اگر ہم واقعی سمجھدار اور باشعور ہیں تو ایسے مناظر دیکھنے کے بجائے دوسروں کو بھی سمجھائیں کہ اپنی زندگیوں کو خطرے میں نہ ڈالیں۔

دریا کے کنارے کی یہ چند لمحوں کی "انجوائے منٹ" وقتی خوشی تو دے سکتی ہے لیکن اس کا نتیجہ ہمیشہ کے لیے ماتم میں بدل سکتا ہے۔ یاد رکھیں! قدرتی آفات کے وقت احتیاط بہادری ہے اور لاپرواہی خودکشی۔

---

دبئی کی شاہراہوں کی ایک خوبصورتی یہ ہے کہ ان کے نام کافی خوبصورت ہے جیسا کہ زیر نظر تصویر میں عمر بن خطاب سٹریٹ 💞
24/08/2025

دبئی کی شاہراہوں کی ایک خوبصورتی یہ ہے کہ ان کے نام کافی خوبصورت ہے جیسا کہ زیر نظر تصویر میں عمر بن خطاب سٹریٹ 💞

24/08/2025

‏کائنات کی سب سے بڑی اور پاکیزہ گواہی
لَااِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ مُحَمَّدُ رَّسُولَ اللّٰہ

24/08/2025

صبح بخیر
اللہ کرے آپ کا دن ایمان، سکون اور خوشیوں سے بھر جائے
ہر لمحہ اُس کی رحمت و برکت کا سایہ آپ پر قائم رہے

23/08/2025

صبح کا آغاز محمد مصطفیٰ ﷺ کے بابرکت نام سے ہو تو دن بھی رحمت، برکت اور سکون سے بھر جاتا ہے۔

اٹلی میں پاکستانی نوجوان ارسلان مجید چھا گیا اریزو (اٹلی) میں شدید بارش کے دوران جب ایک انڈر پاس میں گاڑی طوفانی پانی می...
22/08/2025

اٹلی میں پاکستانی نوجوان ارسلان مجید چھا گیا اریزو (اٹلی) میں شدید بارش کے دوران جب ایک انڈر پاس میں گاڑی طوفانی پانی میں پھنس گئی تو اس بہادر پاکستانی نوجوان نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر ایک مرد اور خاتون کو ڈوبنے سے بچا لیا۔ اس شاندار کارنامے نے نہ صرف اٹلی میں موجود لوگوں کے دل جیت لیے بلکہ دنیا بھر کے پاکستانیوں کا سر بھی فخر سے بلند کر دیا۔ سوشل میڈیا پر اس بہادری کو خوب سراہا جا رہا ہے واقعی یہ ہے اصل پاکستان

19/08/2025

بانجھ عورت، بیروزگار مرد، بیمار بوڑھے اور یتیم بچے کو معاشرہ ایسے جرم کی سزا دیتا ہے جو ان سے کبھی سرزد ہی نہیں ہوا۔ یہ المیہ ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ ہے، لیکن ہم اکثر اسے نظرانداز کر دیتے ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ ہم ان بے قصور انسانوں کو اپنی سوچ اور رویوں سے مجرم بنا دیتے ہیں۔https://humsub.com.pk/n/10613/2025/08/19/yousaf-siddiqui-haroon-abad/

حضرت بلالؓ ایک روز خلیفۂ وقت حضرت عمر فاروقؓ سے ملنے کے لیے تشریف لائےجیسے ہی بلالؓ دروازے سے اندر داخل ہوئے تو فاروقِ ...
18/08/2025

حضرت بلالؓ ایک روز خلیفۂ وقت حضرت عمر فاروقؓ سے ملنے کے لیے تشریف لائے
جیسے ہی بلالؓ دروازے سے اندر داخل ہوئے تو فاروقِ اعظمؓ اپنی کرسی چھوڑ کر ہاتھ باندھے کونے میں کھڑے ہوگئے۔

یہ منظر دیکھ کر لوگ حیران ہوئے اور کہنے لگے:
“امیرالمؤمنین! یہ کون تشریف لا رہے ہیں کہ آپ نے یوں احترام فرمایا؟”

اتنے میں حضرت بلالؓ قریب آئے اور عرض کیا:
“امیرالمؤمنین! آپ یہ کیا کر رہے ہیں؟”

حضرت عمرؓ نے ان کا بازو تھام کر کرسی پر بٹھایا۔
بلالؓ نے ادب سے کہا:
“حضور! میں تو ایک غلام ہوں۔ مجھے تو ان کرسیوں پر بیٹھنے کے آداب بھی نہیں آتے۔ میں ایک غریب ماں کا بیٹا اور غلام باپ کی اولاد ہوں۔”

یہ سن کر حضرت عمرؓ کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور فرمایا:
“بلالؓ! تو غلام تھا، لیکن جب سے تُو مصطفی ﷺ کا غلام بنا ہے، تُو ہمارا امام بن گیا ہے۔ اب تُو رسول اللہ ﷺ کی امت کا امام ہے۔”

پھر فرمایا:
“مجھے وہ دن یاد ہے جب مکہ فتح ہوا تھا۔ بت ٹوٹ گئے تھے، بڑے بڑے سردار موجود تھے۔ میرے نبی ﷺ نے حکم دیا کہ بلالؓ کو بلاؤ۔
لوگوں نے کہا: یا رسول اللہ ﷺ، کسی اور کو اذان دینے کا حکم دے دیجیے۔
تو آپ ﷺ نے فرمایا: خاموش رہو! بلال کو بلاؤ۔

آج کوئی اور کعبہ کی چھت پر نہیں چڑھے گا۔
ابو بکرؓ بھی نیچے، عمرؓ بھی نیچے، عثمانؓ و علیؓ بھی نیچے، طلحہؓ و زبیرؓ بھی نیچے…
اور یہ حبشی غلام بلالؓ کعبہ کی چھت پر چڑھے گا۔

میں دنیا کو بتاؤں گا کہ عزت اور بلندی صرف اسی کو ملتی ہے جو رسول اللہ ﷺ کا غلام بن جاتا ہے۔”

اللہ اکبر!
یہی ہے حقیقی عظمت، یہی ہے اسلام کا پیغام۔ 🫡❤️

سیاحتی علاقوں میں آمدورفت کی نگرانی ضروری ہے اور خطرناک علاقوں میں محدودات لاگو کی جائیں۔ پلوں، سڑکوں اور دیگر بنیادی ڈھ...
18/08/2025

سیاحتی علاقوں میں آمدورفت کی نگرانی ضروری ہے اور خطرناک علاقوں میں محدودات لاگو کی جائیں۔ پلوں، سڑکوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو موسمی اثرات کے مطابق مضبوط کیا جائے۔ تمام متعلقہ محکموں کے درمیان مربوط حکمت عملی اپنائی جائے اور عملے کی تربیت میں موسمیاتی سائنس کو شامل کیا جائے۔

اب وقت ہے کہ حکومتیں صرف بیانات تک محدود نہ رہیں بلکہ عملی اقدامات کریں۔ جنگلات کی حفاظت پر فوری توجہ دی جائے اور بے دریغ درختوں کی کٹائی روکی جائے۔ دریاؤں

کئی بار دیکھا گیا ہے کہ نوجوان نسل اردو سے دور ہو رہی ہے۔ وہ محض انگریزی اصطلاحات استعمال کرتے ہیں، اور سادہ اردو بولنے ...
17/08/2025

کئی بار دیکھا گیا ہے کہ نوجوان نسل اردو سے دور ہو رہی ہے۔ وہ محض انگریزی اصطلاحات استعمال کرتے ہیں، اور سادہ اردو بولنے یا لکھنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں۔ یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، کیونکہ جب ایک نسل اپنی زبان کی قدر نہیں کرتی، تو یہ نہ صرف اپنی ثقافت سے دور ہوتی ہے بلکہ قومی شناخت کو بھی کمزور کرتی ہے۔ اردو ہماری پہچان ہے، ہماری تاریخ کا حصہ ہے، اور ہماری قومیت کی علامت ہے۔
آج کے دور میں اردو کو عام زندگی میں وہ مقام نہیں ملا جو اسے ملنا چاہیے۔ سرکاری دفاتر میں انگریزی کو ترجیح دی جاتی ہے، میڈیا میں اردو کی سادہ اور رواں شکل کم استعمال ہوتی ہے، اور تعلیمی نصاب میں بھی اردو کو اکثر ثانوی حیثیت حاصل ہے۔ بچوں کو اردو کے حقیقی معنی اور قومی اہمیت کے بارے میں نہیں بتایا جاتا۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے نوجوان اردو کو صرف امتحانی مضمون سمجھتے ہیں، نہ کہ اپنی شناخت اور ثقافت کا حصہ۔

ایک اردو تحریر از یوسف صدیقی…

Adresse

Democratic Republic Of The

Notifications

Soyez le premier à savoir et laissez-nous vous envoyer un courriel lorsque Yousaf Siddiqui publie des nouvelles et des promotions. Votre adresse e-mail ne sera pas utilisée à d'autres fins, et vous pouvez vous désabonner à tout moment.

Contacter L'entreprise

Envoyer un message à Yousaf Siddiqui:

Partager