16/10/2023
"خاک و خون میں تڑپتے فلسطینی بچے "
چار ہفتے سے بخار ہے لیکن جب سے ظالم و غاصب صہیونی فلسطینی مرد و عورت,جوان اور بوڑھوں کے ساتھ ساتھ " شیر خوار بچوں اور بچیوں" کو ظلم و ستم کا نشانہ بنا رہے ہیں تب سے اپنا درد وغم بھول گیا ہوں اور بچوں کی لاشوں اور ان کو خاک و خون میں تڑپتے دیکھ کر راتوں کی نیند غائب ہو جا رہی ہے,درس و تدریس کے علاوہ کچھ تحریری پروجیکٹ پر کام کررہا تھا لیکن وہ سب رک گیا ہے کیونکہ دماغ میں وہ لاشیں ,چیخ و پکار ,کئی منزلہ عمارتوں کے نیچے دبی لاشیں,اوپر سے اسرائیلی کے ذریعے گراتے ہوئے بم کے ویڈیوز ذہن و دماغ میں گردش کر رہے ہیں۔ ,پانی ,خوراک ,بجلی اور گھر سے محروم, بے بس,اپنے ہی وطن میں بے سہارا مسافر, اجنبی ,کہنے کو دنیا بہت وسیع ہے لیکن ان پر زمین تنگ ہو گئی ہے اور یہ اپنی ہی زمین اور اپنے ہی وطن میں بے یارومددگار ہو چکے ہیں ! کہنے کو تو ستاون ممالک ہیں لیکن زبانی بیانات اور کچھ امدادی اشیاء بھیجنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے!
آپ ذرا تصور کیجیئے!
آپ کو آپ کے گھر سے کوئی بے دخل کر دے اور آپ دوسری جگہ جانا چاہیں تو راستے ہی میں آپ کے اوپر بم گرادے !
آپ اپنے گھر میں اپنی فیملی کے ساتھ ہوں اور آپ کے گھر پر بم گرادے اور آپ پوری فیملی کے ساتھ شہید ہو جائے یا زخمی ہوجائیں اور اپنی پوری فیملی کو خاک و خون میں تڑپتے ہوئے دیکھیں۔ میڈیکل اور طبی علاج سے بھی محروم کر دیا جائے یا آپ کو سب سے پہلے آپ کے گھر سے بے دخل کر دیا جائے پھر آپ کے لیے بجلی ,پانی اور خوراک سب کچھ بند کر دیا جائے اور آپ اندھیرے میں رات گزاریں ,پانی کے ایک ایک بوند کے لیے ترس جائیں,کھانا دیکھنا نصیب نہ ہو ! تو آپ کیسا محسوس کریں گے؟ آپ پر کیا بیتے گی؟
یہی سب کچھ فلسطین میں ہو رہا ہے ۔
مہذب دنیا !
جو ایک جانور کے مرجانے پر سوگ مناتی ہے ,ایک جانور کا علاج کراتی ہے لیکن وہ ظالم صہیونی کا ساتھ دے رہی ہے!
تاریخ کے اوراق میں نام نہاد "مہذب دنیا " کا اصلی چہرہ ,شیطانی روپ ,مکروہ شکل اور دوغلہ پالیسی ,جانبدرانہ فیصلہ اور مکاری و عیاری کو ضرور لکھا جائے گا !
اپنوں کی خاموشی,ذاتی مفادات ,منافقت ,بزدلی اور عیش و عشرت میں مست پر بھی ایک مورخ روشنی ڈالے گا ۔