Media Voice Digital

Media Voice Digital we are voice of people

09/07/2025

مہاجر کیمپ ٹھوٹھہ میں کشمیر ڈوپلمنٹ فاؤنڈیشن نے پیر پنجال میڈیکل سنٹر قائم کر دیا # میڈیکل سنٹر مہاجرین سمیت مقامی ابادی کو طبی سہولت فراہم کرے گا # میڈیکل سنٹر کا افتتاح اسپیکر قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیر چوہدری لطیف اکبر نے کیا #

08/07/2025

پٹہکہ کار حادثے

08/07/2025

مظفرآباد :- آج معروف کشمیری حریت پسند راہنما برہان وانی کا نواں یوم شہادت ہے ۔

مظفرآباد :- برہان وانی کا یوم شہادت پاسبان حریت جموں کشمیر کی اپیل پر "یوم مزاحمت کشمیر " کے طور پر منایا جا رہا ہے

07/07/2025

پنجاب کے پی کے اور سندھ کی بارہ نشستوں کی زمہ داری ہماری ہے امیدوار فائنل کر کے دیں
رانا ثناء اللہ کا آزاد کشمیر کے جنرل الیکشن کے حوالے سے اہم بیان سامنے ا گیا

آزاد کشمیر میں نان کسٹم گاڑیوں کو ضبط کرنے کا فیصلہ  # ایس ایس پی مظفرآباد کی جانب سے تمام تھانوں کو مراسلہ ارسال کر دیا...
05/07/2025

آزاد کشمیر میں نان کسٹم گاڑیوں کو ضبط کرنے کا فیصلہ # ایس ایس پی مظفرآباد کی جانب سے تمام تھانوں کو مراسلہ ارسال کر دیا # مظفرآباد میں چلنے والی تمام نان کسٹم گاڑیوں کو ضبط کرنے کا فیصلہ # نام کسٹم گاڑیاں غیر قانونی کاموں میں استعمال ہو رہی ہیں

05/07/2025

✓پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس
پیپلز پارٹی کے پارلیمانی اجلاس میں چوہدری یاسین اور چوہدری لطیف اکبر سمیت اہم رہنماؤں کی عدم شرکت
چوہدری یاسین بیرون ملک ، چوہدری لطیف اکبر نہ شریک ہو سکے

✓ ن لیگ وفاقی وزیروں اور مشیروں کے سہارے اقتدار میں انے کے خواب چھوڑ دے۔ پی پی پی پارلیمانی پارٹی

✓صدر ن لیگ آزاد کشمیر کے پنجاب کی نشستوں پر صوبائی حکومت کے سہارے شب خون مارنے کے بیان کی مذمت کرتے ہیں ۔ پی پی پی پارلیمانی پارٹی

✓اجلاس کی صدارت پارلیمانی لیڈر سردار محمد یعقوب نے کی۔

✓ اجلاس میں ممبران قانون ساز اسمبلی اور ممبران کشمیر کونسل شریک ہوے

✓اجلاس میں سنئیر راہنما چوہدری محمد ریاض اور سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان بھی خصوصی طور پر شریک ہو

✓پارلیمانی پارٹی نے نئے راہنماوں کی شمولیت کو پارٹی کی عوامی قوت میں اضافہ قرار دیتے ہوے محترمہ فریال تالپور اور چوہدری محمد ریاض کی کوششوں کی تعریف کی اور ان کا شکریہ ادا کیا

✓پارلیمانج پارٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بھرپور عوامی قوت سے جنرل الیکشن میں کامیابی حاصل کرکے حکومت بنائی جاے گی۔

✓پالہمانی پارٹی نے مسلم لیگ ن کی طرف غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے الیکشن پر اثر انداز ہونے کی مذمت کی۔


✓ن لیگ کی حکومت پاکستان پیپلز پارٹی کے سہارے کھڑی ہے آزاد کشمیر میں دھاندلی کا سوچا تو زمین بوس ہوجائے گی۔ پی پی پی پارلیمانی پارٹی

✓ازاذکشمیر کے عوام پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں عوامی قوت سے حکومت بنائیں گے۔ پی پی پی پارلیمانی پارٹی

✓عاشورہ کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی کی عوامی اور پارلیمانی قوت میں مزید اضافہ ہوگا۔ پی پی پی پارلیمانی پارٹی

04/07/2025

چلہانہ کار حادثہ میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد جان بحق
میتیں گہری کھائی سے نکال کر آبائی گھر پہنچا دی گئی ہیں
کار حادثہ میں ایک مرد اور 5 خواتین جان بحق ہوئی ہیں

چلہانہ کار حادثہ کی تفصیلات
04/07/2025

چلہانہ کار حادثہ کی تفصیلات

04/07/2025

وزیر صحت انصر ابدالی پریس کانفرنس بسے خطاب کر رہے ہیں

چوہدری یاسین بمقابلہ ابرارقریشی، رائل کورٹ آف جسٹس لندن میں ہتکِ عزت کے مقدمے کا آغاز 7 جولائی سے ہو گاکاشف میر( صحافی )...
04/07/2025

چوہدری یاسین بمقابلہ ابرارقریشی، رائل کورٹ آف جسٹس لندن میں ہتکِ عزت کے مقدمے کا آغاز 7 جولائی سے ہو گا

کاشف میر( صحافی )

پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے صدر اور سابق اپوزیشن لیڈر چوہدری محمد یاسین اور ان کے بیٹے وزیر حکومت عامریاسین کی جانب سے معروف برطانوی کشمیری صحافی ابرار قریشی کے خلاف دائر ہتک عزت کے مقدمے کا ٹرائل 7 جولائی 2025 سے رائل کورٹ آف جسٹس لندن میں شروع ہو رہا ہے۔عدالت نے تینوں فریقین کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے۔

یہ مقدمہ تین سال سے زیر سماعت ہے۔ چوہدری یاسین اور ان کے بیٹے کا مؤقف ہے کہ ابرار قریشی کے پروگرام میں ان پر جنسی زیادتی جیسے سنگین الزامات لگائے گئے جن سے ان کی سیاسی ساکھ اور خاندانی عزت کو نقصان پہنچا۔ مذکورہ الزامات ان کے ذاتی سیکرٹری نے ایک ویڈیو انٹرویو میں لگائے، جس کی میزبانی ابرار قریشی کر رہے تھے۔

دوسری جانب ابرار قریشی کے وکلا کا مؤقف ہے کہ ان کا مؤکل عوامی مفاد میں صحافتی فرائض سرانجام دے رہا تھا، اور انہوں نے چوہدری یاسین کا مؤقف لینے کی کوشش بھی کی جس کے ثبوت موجود ہیں۔

ذرائع کے مطابق، ٹرائل کے دوران قتل، دہشت گردی اور مالی بدعنوانی جیسے الزامات بھی زیر بحث آ سکتے ہیں، کیونکہ دونوں فریقین برطانوی شہری ہیں اور مقدمہ برطانوی قوانین کے تحت سنا جا رہا ہے۔

یہ کیس آزادکشمیر، پاکستان اور برطانیہ میں کشمیری کمیونٹی کے لیے غیر معمولی اہمیت اختیار کر چکا ہے اور اس کے اثرات سیاست، قانون اور صحافت کے دائرہ کار پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔

04/07/2025

صحافی کاشف میر

چوہدری یاسین بمقابلہ ابرارقریشی، رائل کورٹ آف جسٹس لندن میں ہتکِ عزت کے مقدمے کا آغاز 7 جولائی سے ہو گا

پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے صدر اور سابق اپوزیشن لیڈر چوہدری محمد یاسین اور ان کے بیٹے وزیر حکومت عامریاسین کی جانب سے معروف برطانوی کشمیری صحافی ابرار قریشی کے خلاف دائر ہتک عزت کے مقدمے کا ٹرائل 7 جولائی 2025 سے رائل کورٹ آف جسٹس لندن میں شروع ہو رہا ہے۔عدالت نے تینوں فریقین کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے۔

یہ مقدمہ تین سال سے زیر سماعت ہے۔ چوہدری یاسین اور ان کے بیٹے کا مؤقف ہے کہ ابرار قریشی کے پروگرام میں ان پر جنسی زیادتی جیسے سنگین الزامات لگائے گئے جن سے ان کی سیاسی ساکھ اور خاندانی عزت کو نقصان پہنچا۔ مذکورہ الزامات ان کے ذاتی سیکرٹری نے ایک ویڈیو انٹرویو میں لگائے، جس کی میزبانی ابرار قریشی کر رہے تھے۔

دوسری جانب ابرار قریشی کے وکلا کا مؤقف ہے کہ ان کا مؤکل عوامی مفاد میں صحافتی فرائض سرانجام دے رہا تھا، اور انہوں نے چوہدری یاسین کا مؤقف لینے کی کوشش بھی کی جس کے ثبوت موجود ہیں۔

ذرائع کے مطابق، ٹرائل کے دوران قتل، دہشت گردی اور مالی بدعنوانی جیسے الزامات بھی زیر بحث آ سکتے ہیں، کیونکہ دونوں فریقین برطانوی شہری ہیں اور مقدمہ برطانوی قوانین کے تحت سنا جا رہا ہے۔

یہ کیس آزادکشمیر، پاکستان اور برطانیہ میں کشمیری کمیونٹی کے لیے غیر معمولی اہمیت اختیار کر چکا ہے اور اس کے اثرات سیاست، قانون اور صحافت کے دائرہ کار پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔

03/07/2025

📢 وزیراعظم چوہدری انوار الحق صاحب! اب سچ چھپانا ممکن نہیں رہا…

خواجہ کاشف میر
3 جولائی ، 2025

محترم چوہدری انوار الحق صاحب،آپ کی تقریریں سن کر لگتا ہے جیسے آپ قانون، شفافیت، اور میرٹ کے سب سے بڑے محافظ ہیں لیکن زمینی حقائق آپ کی اس تصویر کے بالکل برعکس ہیں۔

آپ نے حالیہ بیان میں فرمایا کہ "میرا کوئی پریس سیکرٹری نہیں" تو حضور، پھر یہ وضاحت کون کرے گا کہ محکمہ اطلاعات کے باقاعدہ حکم نامے نمبر 88-384 مورخہ 15 فروری 2024 کے تحت مقصود میر کو وزیراعظم سیکرٹریٹ میں آپ کی تمام مصروفیات کی کوریج کے لیے باقاعدہ طور پرتعینات کیا گیا؟ جو ایک دن قبل تک آپ کی تمام پریس ریلیز اور بیانات میڈیا کو جاری کرتا رہا ہے؟ اس سرکاری نوٹیفکیشن کی کاپی پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم کو بھی ارسال کی گئی تھی۔

کیا آپ کو واقعی علم نہیں؟ یا آپ خود حقائق سے نظریں چرا رہے ہیں؟کہتے ہیں "جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے" اور اس بار آپ کا ایک اور جھوٹ بری طرح بے نقاب ہو چکا ہے۔ چوہدری صاحب،سوالات جو آپ سےجواب مانگتے ہیں۔
اگر مقصود میر آپ کا پریس سیکرٹری نہیں، تو وزیراعظم سیکرٹریٹ میں اس تعیناتی کا اختیار کس نے استعمال کیا؟

وزارت داخلہ میں کروڑوں روپے کا سیکرٹ فنڈ قائم کرتے ہوئےبعض حکومت قربت کے صحافیوں، یوٹیوبرز اور سوشل میڈیاایکٹوسٹ پرکیوں خرچ کیا جا رہا ہے؟محکمہ اطلاعات سے کروڑوں روپے کے فنڈز اس سیکرٹ فنڈ میں منتقل کرنے اور من چاہے پلانٹڈ سوشل میڈیا کے ایکٹوسٹ سے مخالف سیاستدانوں ، قومی سلامتی کے اداروں سے جڑے افراد اور مخالف سمجھےجانے والےصحافیوں کی کردارکشی کرانے کی ضرورت کیونکر پیش آئی؟

اسلام آباد میں ایک غیر ریاستی صحافی خواجہ متین، جو نہ کوئی سرکاری ملازم ہیں نہ کوئی باقاعدہ مشیر، وہ کس حیثیت سے محکمہ اطلاعات کے اشتہارات کےاجرا،اخبارات پرپابندیوں اورصحافیوں کے خلاف اقدامات کا فیصلہ کرتے ہیں؟ وہ سرکاری میٹنگز میں کس حیثیت اور کس قانون کے تحت بیٹھتےہیں؟

اشتہارات کس اخبارکوملیں گے اور کس کو نہیں؟ یہ فیصلے وزیراعظم صاحب آپ کے ذاتی دوست خواجہ متین دو سال سے کر رہے ہیں اور آپ قانون اور میرٹ کا ہمیں بھاشن دے رہے ہیں؟ جناب والا! یہ ٹیکنیکل کرپشن نہیں تو پھر کیا ہے؟ عوام اور میڈیا کو جواب دیں!

صحافی اور عوام جان چکے ہیں کہ صرف پریس سیکرٹری کی پوسٹ ختم کرنا کافی نہیں، آپ نے محکمہ اطلاعات سے مقصود میر کو اپنے ساتھ تعینات کر رکھا ہے جس کے ثبوت پوسٹ میں سامنے لائے جا چکے ہیں ۔

مقصود میر آپ کی ہر پریس ریلیز آپ سے چیک کروا کر گروپس میں شئیر کرتا ہے اور پی آئی ڈی کوبھی وہی جاری کرتا ہے اور آپ کے ساتھ دو سال سے کشمیر ہاؤس میں قیام پذیر بھی ہےاور آپ ڈھٹائی سے دعویٰ کرتے ہیں کہ "میرا تو کوئی پریس سیکرٹری ہی نہیں"؟کیاعوام اور صحافی اس سطح کےتضاد اور جھوٹ کو نظرانداز کر دیں؟ ہرگز نہیں!

اگر وزیراعظم آزادکشمیر کی زیرِ سرپرستی جنسی ہراسگی کے کیسز سمیت دیگر حساس معاملات کو میرٹ پر منطقی انجام تک نہ پہنچایا گیا، تو یہ عوامی غصہ صرف احتجاج تک محدود نہیں رہے گا۔یہ خطہ جاگ چکا ہے، اور اب تقاریر، نعروں اور بیانیے سے بیوقوف بنانا ممکن نہیں۔

وزیراعظم صاحب! اب سوالات کا جواب دینے اور آپ کا احتساب کرنے کا وقت قریب پہنچ چکا ہے، جھوٹی تقریروں اور جھوٹے بیانیے سے نہیں، جواب دہی سے کام چلے گا۔

Adresse

Democratic Republic Of The

Téléphone

+923448867456

Site Web

Notifications

Soyez le premier à savoir et laissez-nous vous envoyer un courriel lorsque Media Voice Digital publie des nouvelles et des promotions. Votre adresse e-mail ne sera pas utilisée à d'autres fins, et vous pouvez vous désabonner à tout moment.

Partager