Every information tv

Every information tv every information TV is good channel
it crate good news for everyone

- 24؍اکتوبر 1775مغلیہ سلطنت کے آخری فرماں روا، ذوقؔ و غالبؔ کے شاگرد اور معروف شاعر ”بہادر_شاہ_ظفرؔ صاحب“ کا یومِ ولادت....
27/10/2024

- 24؍اکتوبر 1775

مغلیہ سلطنت کے آخری فرماں روا، ذوقؔ و غالبؔ کے شاگرد اور معروف شاعر ”بہادر_شاہ_ظفرؔ صاحب“ کا یومِ ولادت...

24؍اکتوبر 1775ء کو محمد_سراج_الدین_ابو_ظفرؔ دہلی میں اکبر شاہ ثانی کے ہاں لال بائی کے بطن سے پیدا ہوئے۔ 1845ء میں پہلا دیوان مطبع سلطانی سے شائع ہوا۔ 1849ء جنوری 11 کو شہزادہ مرزا دارا بخت فوت ہوئے۔ 1850ء میں دوسرا دیوان مطبع سلطانی سے شائع ہوا۔ 1856ء جولائی 10 کو مرزا فخرو فوت ہوئے۔ 1858ء مارچ 9 کو بہادر شاہ ظفر کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سنا گیا۔ 1858ء اکتوبر 17 کو ملکہ زینت محل شہزادہ جواں بخت ار دوسرے افراد کے ساتھ دلی سے رنگون کے لیے روانہ ہوئے۔ 1858ء دسمبر 9 کو رنگون پہنچے ۔ 1862ء نومبر 3 کو حلق کی بیماری میں مبتلا ہوئے ۔
07؍نومبر 1862ء، بروز جمعہ رنگون میں وفات پائی۔
دیوان اول تک شاہ نصیر کے شاگرد رہے جب وہ حیدرآباد دکن چلے گئے تو پھر کچھ دن میر کاظم حسین بیقرارؔ کے شاگرد رہے - جب وہ جان انفنسٹن کے میر منشی مقرر ہوکر دلی کو چھوڑ گئے کچھ عرصہ عزت اللہ عشق کی بھی شاگردی میں رہے اس کے بعد ذوق دہلوی (جب ذوق غلام رسول شوق کے شاگرد تھے) سے مشورۂ سخن کرتے رہے اور پھر یہ سلسلہ ذوق کی وفات تک 47 برس قائم رہا۔ ذوقؔ دہلوی کی وفات کے بعد مرزا غالبؔ کے شاگرد ہوگئے۔ 1857ء کے غدر نے استادی شاگردی کا سلسلہ ختم کرا دیا

*፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤*

مشہور و معروف شاعر بہادر شاہ ظفرؔ کے یومِ ولادت پر منتخب اشعار بطورِ خراجِ عقیدت...

خاکساری کے لئے گرچہ بنایا تھا مجھے
کاش خاکِ درِ جانانہ بنایا ہوتا
---
بلبل کو باغباں سے نہ صیاد سے گلہ
قسمت میں قید لکھی تھی فصل بہار میں
---
حال دل کیوں کر کریں اپنا بیاں اچھی طرح
روبرو ان کے نہیں چلتی زباں اچھی طرح
---
ادھر خیال مرے دل میں زلف کا گزرا
ادھر وہ کھاتا ہوا دل میں پیچ و تاب آیا
---
بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی
جیسی اب ہے تری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی
---
اتنا نہ اپنے جامے سے باہر نکل کے چل
دنیا ہے چل چلاؤ کا رستہ سنبھل کے چل
---
نہ درویشوں کا خرقہ چاہیئے نہ تاج شاہانا
مجھے تو ہوش دے اتنا رہوں میں تجھ پہ دیوانا
---
تو کہیں ہو دل دیوانہ وہاں پہنچے گا
شمع ہوگی جہاں پروانہ وہاں پہنچے گا
---
یار تھا گلزار تھا بادِ صبا تھی میں نہ تھا
لائق پابوس جاناں کیا حنا تھی میں نہ تھا
---
ظفرؔ بدل کے ردیف اور تو غزل وہ سنا
کہ جس کا تجھ سے ہر اک شعر انتخاب ہوا
---
کہہ دو ان حسرتوں سے کہیں اور جا بسیں
اتنی جگہ کہاں ہے دل دغدار میں
---
خدا کے واسطے زاہد اٹھا پردہ نہ کعبہ کا
کہیں ایسا نہ ہو یاں بھی وہی کافر صنم نکلے
---
کتنا ہے بد نصیب ظفرؔ دفن کے لیے
دو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں
---
لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں
کس کی بنی ہے عالم ناپائیدار میں
---
تمنا ہے یہ دل میں جب تلک ہے دم میں دم اپنے
ظفرؔ منہ سے ہمارے نام اس کا دم بہ دم نکلے
---
کیا پوچھتا ہے ہم سے تو اے شوخ ستم گر
جو تو نے کئے ہم پہ ستم کہہ نہیں سکتے

●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●
writter by dr peer bukhsh 73/15l

10/08/2024

ارشد ندیم نہیں جیتا، اس کی غربت بھی ساتھ جیتی ہے، اس کا وہ جذبہ بھی جیتا ہے، جو اسی جنوری میں اسے در بدر لئے پھرتا تھا کہ کہیں سے چند لاکھ مل سکیں،جس سے وہ جیولین یعنی وہ لکڑی خرید سکے،جو دنیا کے کھلاڑیوں کے پاس وافر پڑی رہتی ہیں۔ وہ جب جیولین پھینکنے نکلتا تھا، تو گھر سے خوراک کے نام پر ماں کے ہاتھ کا پکا پراٹھا کھا کے نکلتا تھا اور باہر کھیل کے میدان کے نام پر زمین کا ایک سادہ قطعہ اس کا منتظر ہوتا تھا، اس کے جیتنے کے ساتھ ہی ماں کا پراٹھا اور سادہ زمیں کا قطعہ بھی جیت گیا۔ اس کے ساتھ لاہور سے دور جنوبی پنجاب کا وہ شہر میاں چنوں بھی جیت گیا، جس کی گلیاں سادہ، جہاں کے لوگ عام سے اور جہاں کا تذکرہ صرف خوشی کی برفی کے ذیل میں ہوا کرتا تھا، آج ارشد کی جیت نے میاں چنوں کو اک نئی اور عالمی پہچان جیت کر دے دی ہے۔
ارشد ندیم کے ساتھ ہی وہ غریب باپ بھی جیت گیا، جو اپنے بچے کے کھیل پر حیران ہوا کرتا تھا کہ ایک لاٹھی کو زور سے دور پھینکنا بھی بھلا کوئی کھیل ہو سکتا ہے؟ کہ کھیل تو کرکٹ ہوا کرتا ہے، اس کھیل کو بھلا جانتا اور مانتا ہی کون ہے؟ آج لیکن اسی غیر معروف کھیل مگر ناقابل تسخیر جذبے کے ذریعے سے اس کا بیٹا کل جگ میں مشہور ہو گیا ہے، ہیرو ہی نہیں سپر ہیرو بن گیا ہے، ارشد کی جیت کے ساتھ اس کا شہر، اس کا ملک اور اس کا سادہ سا گھر بھی جیت گیا ہے۔
میں نے عربی کمنٹیٹر کو سنا، ارشد کے جیولین سنبھالنے ،ہاتھوں پر تولنے اور پھینکنے کیساتھ ساتھ جس کا رواں تبصرہ جاری تھا مگر جونہی ارشد نے کرشمہ کیا، وہ سب بھول کے اللہ اکبر کے نعرے لگانے لگا۔
میں نے انڈینز کو سنا جو کہتے تھے، ہمارا نیرج چوپڑا کم نہ پڑا تھا، ارشد ندیم مگر آج آوٹ آف سلیبس آگیا تھا۔ اس کا مقابلہ کون کر سکتا تھا کہ وہ تو حساب کتاب اور سارے نصاب سے باہر تھا، اس نے گولڈ ہی نہیں جیتا اپنے زور بازو اور غرور غربت سے جیولین تھرو کا سو سالہ ریکارڈ بھی تہس نہس کر کے رکھ دیا ہے۔
یہ دن کسی اور کا کیسے ہو سکتا تھا کہ یہ دن،صرف ارشد ندیم کا دن تھا۔ کروڑوں کے اخراجات کرکے اہتمام سے میدان میں اترنے والوں کے مقابل ایک نوجوان کی غربت و عسرت کا دن۔ یہ دن ایک چھوٹے شہر کے نظر انداز کردہ نوجوان کے پیرس جیسے خوشبووں کے شہر میں سجدہ کر دکھانے کا دن تھا۔
ارشد ندیم! تینوں رب دیاں رکھاں۔
ارشد ندیم! تم نے ساری دنیا میں سجدے کا منظر دکھا دیا،خدا تمھیں ہر منظر میں دکھائے۔
ارشد ندیم! تم اس قبیلے کا فخر ہو ۔۔ کہ
قیس سا پھر نہ اٹھا کوئی بنی عامر میں
فخر ہوتا ہے گھرانے کا سدا ایک ہی شخص

Please follow every information tv
923208509414
Writing by dr.peer bukhsh case from 73/15l khanewal

ایک عورت آپریشن کے کمرے میں داخل ہوئی تاکہ اس کا بچہ پیدا ہو۔اور اسی دوران اُس کی روح قبض کر لی گئی۔اور اُس نے ایک خوبصو...
22/07/2024

ایک عورت آپریشن کے کمرے میں داخل ہوئی تاکہ اس کا بچہ پیدا ہو۔
اور اسی دوران اُس کی روح قبض کر لی گئی۔
اور اُس نے ایک خوبصورت بیٹے کو جنم دینے کے بعد وفات پائی۔
شوہر اپنی بیوی کے بچھڑنے سے بہت غمگین ہوا۔
اور اُس نے بیٹے کو اپنی سالی کے حوالے کر دیا کیونکہ وہ خود مصروف تھا۔
ساتھ ماہ بعد اُس آدمی نے دوسری شادی کر لی۔
اور اس نئی بیوی سے اُس کے ایک بیٹا اور ایک بیٹی پیدا ہوئے۔
تین سال گزرنے کے بعد اُس آدمی نے اپنے بیٹے کو خالہ کے گھر سے واپس لے آیا تاکہ وہ اس کے ساتھ رہے۔
بیوی نے اپنے بچوں کا خیال رکھا لیکن اس بچے کا خیال نہ رکھا۔
اُس نے اس کے ساتھ سختی برتی اور اُس کو معاف نہ کیا۔
اکثر اوقات اُس کو اکیلا کھانا دیا جاتا۔
ایک دن، اُس عورت نے اپنے خاندان کو رات کے کھانے پر مدعو کیا۔
بچہ کھانے کی میز کے پاس آیا اور وہاں موجود کھانے اور مٹھائیوں کو دیکھ کر اُس نے کچھ لینے کے لیے ہاتھ بڑھایا۔
عورت نے اُس کو دیکھ لیا اور سختی سے ڈانٹا۔
پھر اُس نے اُسے چاولوں کی پلیٹ دی اور بالکونی میں بٹھا دیا اور کہا یہاں بیٹھو جب تک مہمان چلے نہ جائیں اور اپنی جگہ سے مت نکلنا۔
بچہ جو ابھی چار سال کا بھی نہیں ہوا تھا، سردی کے موسم میں بالکونی میں اکیلا بیٹھا کھانا کھا رہا تھا۔
اُسے سوتیلی ماں سے ڈر لگا کہ کہیں وہ باہر نکلے اور اُس کو مارے۔
تو وہ وہیں سو گیا۔
عورت کے رشتہ دار چلے گئے اور عورت نے اپنے بچوں کو لے کر سونے چلی گئی۔
شوہر دیر سے کام سے آیا، بیوی نے کہا کہ میں تمہارے لیے کھانا لاتی ہوں، اُس نے کہا میں باہر کھا چکا ہوں۔
اُس نے اپنے یتیم ماں بیٹے کے بارے میں پوچھا تو بیوی نے کہا وہ اپنے بستر پر سو رہا ہے اور بھول گئی کہ اُس کو بالکونی میں بٹھایا تھا۔
شوہر سو گیا۔
سوتے میں اُس نے اپنی مرحوم بیوی کو خواب میں دیکھا جو کہہ رہی تھی اپنے بیٹے کا خیال رکھو۔
وہ آدمی گھبرا کر اُٹھا اور بچے کے بارے میں پوچھا۔
بیوی نے کہا وہ اپنے بستر پر ہے۔
وہ آدمی سو گیا۔
پھر سے اُس نے اپنی مرحوم بیوی کو خواب میں دیکھا، جو کہہ رہی تھی اپنے بیٹے کا خیال رکھو۔
آدمی نے دوبارہ پوچھا، بیوی نے کہا آپ بات کا بتنگڑ بنا رہے ہیں، بچہ اپنے بستر پر سو رہا ہے، فکر نہ کریں۔
آدمی تیسری بار سویا۔
پھر اُس نے اپنی مرحوم بیوی کو دیکھا، جو کہہ رہی تھی:
اب تمہارا بیٹا میرے پاس آ گیا ہے۔
آدمی گھبرا کر اُٹھا اور بستر میں بچے کو دیکھا، وہاں نہیں ملا۔
پھر اُس نے گھر کے ہر کونے میں اُس کو تلاش کیا، نہیں ملا۔
اُس نے بالکونی کا دروازہ کھولا تو دیکھا بچہ سردی سے کانپ رہا تھا، اُس نے اپنے جسم کو لپیٹ رکھا تھا اور سر کو گھٹنوں میں چھپا رکھا تھا۔
بچہ زرد چہرے کے ساتھ بے حرکت تھا، باپ نے اُس کو ہلایا تو معلوم ہوا کہ وہ انتقال کر چکا ہے۔
اُس کے ہاتھ میں چاولوں کی پلیٹ تھی، کچھ کھا چکا تھا اور کچھ چھوڑ دیا تھا۔
کیونکہ وہ اُس سے ملنے والا تھا جو اُس پر رحم کرے گی۔
وہ اپنی ماں سے ملنے والا تھا۔
خدا کے واسطے اپنے بچوں اور دوسروں کے بچوں کے ساتھ رحم دلی سے پیش آئیں۔
Writing by dr.peer bukhsh case from 73/15l khanewal
Please follow every information tv

جانتے ہیں سچ کیا ھے؟ ایک عورت جسے خاوند غصے میں طلاق دے اور پھر بھی اسے اپنے پاس رکھے !!کچھ نمبرز کے لئے لڑکی پروفیسر کے...
20/07/2024

جانتے ہیں سچ کیا ھے؟
ایک عورت جسے خاوند غصے میں طلاق دے اور پھر بھی اسے اپنے پاس رکھے !!
کچھ نمبرز کے لئے لڑکی پروفیسر کے بستر پر چلی جائے !!
کالجوں کی صفائی والوں کو کاغذ کے ٹکڑوں کے بجائے روزانہ جگہ جگہ سے کنڈوم ملیں !!
گرلز ہاسٹل میں ہم جنس پرستی میں مبتلا لڑکیاں !!
مدراس میں معصوم بچوں کا ریپ !!
نقاب اوڑھے جاتی لڑکی پر اس کے باپ کی عمر کا بندہ ہاتھ صاف کرے !!
دو چار چھ چھ سال کی کم سن بچیوں کے ریپ !!
سگے رشتوں سے عورت کا محفوظ نہ رہنا !!
روحانی باپ کا اپنی بیٹی سے شادی کرنا (مطلب استاد اور شاگرد )

شادی شدہ عورتوں کے بچوں کی عمر کے لڑکوں سے تعلقات !!

شادی شدہ مردوں کے اپنی بیٹی کی عمر کی لڑکیوں سے تعلقات !!

پارکوں میں سکولز کالجز کے لڑکوں کا ڈیٹ پہ جانا !!

یونیورسٹی میں دوست کی مدد کرنے کےلئے جسم کی فرمائشی کرنا !!

مغرب کی تہذیب اور ثقافت دیکھ کر ٹائٹ پنٹ شرٹ پہنا بال کھول کر کالج اور یونیورسٹی جانا !!


کسی لڑکی کو پیار کے جال میں پھنسا کے اسے بلیک میل کر کے اپنے دوستوں کے سامنے پیش کرنا !!!

اپنے جسم کی نمائش کرنا اور اپنے سے امیر لڑکے کی تلاش کرنا ، اس کے ساتھ گاڑیوں میں نازیبا حرکات کرنا !!

بیٹے کی شادی اس وجہ سے نہيں کروانا کے وہ کام نہیں کرتا !!
بیٹی کے لیئے پڑا لکھا امیر لڑکا ڈھونڈنا !!

جب جسم کی بھوک لگتی ہے ناں ، تو لڑکی اور لڑکے کو پھر کسی کی عزت کا خیال نہیں رہتا!!

آپ لوگ مجھے سچ لکھنے کا کہہ رہے ہو دماغ خراب ہوگیا ھے آپ لوگوں کا۔۔۔؟
جاؤ تم حقیقت سے دور رومانی ناول کہانیاں پڑھو سچ سننے اور پڑھنے کا تم لوگوں میں کہاں حوصلہ ، سچ تو کڑوا ہوتا ہے۔

Written by dr.peer bukhsh case from 73/15l khanewal
Please follow every information tv

ایک شوہر نے اپنی بیوی کو فیس بک استعمال کرنے سے روکا۔ اس کے بعد اس نے ایک فرضی نام سے فیس بک پر اکاؤنٹ بنایا اور اپنی ہی...
30/06/2024

ایک شوہر نے اپنی بیوی کو فیس بک استعمال کرنے سے روکا۔ اس کے بعد اس نے ایک فرضی نام سے فیس بک پر اکاؤنٹ بنایا اور اپنی ہی بیوی سے بات چیت شروع کر دی۔ بیوی کو معلوم نہیں تھا کہ وہ اپنے شوہر سے ہی بات کر رہی ہے۔ بیوی اور اس فرضی نام والے شخص (یعنی اس کے شوہر) کے درمیان قربت بڑھنے لگی، اور شوہر نے فرضی نام کے تحت اس سے محبت کا اظہار کیا۔

پانچ ماہ کے بعد، شوہر نے اس فرضی نام سے اپنی بیوی سے کہا کہ وہ اپنے شوہر سے طلاق لے کر اس سے شادی کرے۔ بیوی نے اس کے بعد اپنے شوہر سے مسائل پیدا کرنا شروع کر دیے اور طلاق کے لیے بہانے بنانے لگی۔ شوہر کے انکار پر، بیوی بہت ناراض ہو گئی اور اپنے گھر والوں کے پاس چلی گئی۔ اس دوران، اس کا شوہر (جو ابھی بھی فرضی نام سے اس سے بات کر رہا تھا) اسے اپنے شوہر کے خلاف بھڑکاتا رہا۔

ایک ماہ کے بعد، بیوی واپس اپنے شوہر کے گھر آ گئی، لیکن اس کے گھر والوں نے اسے کہا کہ وہ طلاق کے قابل نہیں ہے۔ شوہر کے گھر آنے کے بعد، بیوی روز روز اپنے شوہر سے لڑنے لگی۔ ایک دن شوہر نے کہا کہ وہ اسے طلاق دے دے گا، مگر شرط یہ ہے کہ شادی کے ایک ہفتے بعد وہ خود طلاق مانگے گی۔

بیوی نے اس پر راضی ہو کر اپنے فرضی عاشق (یعنی اپنے ہی شوہر) کو خوشخبری سنائی۔ اس کے عاشق نے اس کی حوصلہ افزائی کی اور آخر کار شوہر طلاق دینے پر راضی ہو گیا۔ لیکن جب بیوی نے اپنے فرضی عاشق سے شادی کی بات کی، تو اس نے حقیقت بتائی کہ وہ دراصل اس کا شوہر ہی تھا۔ اس انکشاف کے بعد بیوی کو سمجھ آیا کہ وہ اپنے ہی شوہر کے جال میں پھنس چکی ہے۔

اس حقیقت کو جاننے کے بعد، بیوی کو شدید صدمہ پہنچا۔ اس نے اپنے شوہر سے معافی مانگنے کی کوشش کی، لیکن شوہر نے اس کے رویے کی وجہ سے اسے معاف کرنے سے انکار کر دیا۔ اب بیوی نے خود کو اکیلا اور پریشان محسوس کیا کیونکہ اس کا فرضی عاشق، جس پر وہ بھروسہ کر رہی تھی، دراصل اس کا اپنا شوہر ہی تھا۔ اس نے سوچا کہ وہ کیسے اپنے شوہر کی عزت اور محبت کو واپس حاصل کرے۔

بیوی نے اپنے شوہر کے سامنے اپنے غلطیوں کا اعتراف کیا اور وعدہ کیا کہ وہ اپنی اصلاح کرے گی۔ شوہر نے کچھ وقت لینے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ دونوں اس صورتحال کو سمجھ سکیں اور اپنی زندگی کو نئے سرے سے شروع کر سکیں۔ آہستہ آہستہ، بیوی نے اپنی وفاداری اور محبت کے ذریعے اپنے شوہر کا دل دوبارہ جیت لیا۔

یہ کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ اعتماد اور محبت کی بنیاد پر ہی ایک مضبوط رشتہ قائم ہو سکتا ہے۔ اگر کسی رشتے میں شک یا دھوکہ شامل ہو جائے، تو اس کا انجام بہت ہی تکلیف دہ ہو سکتا ہے۔ دونوں کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کے جذبات اور احساسات کا احترام کریں اور مل کر زندگی کی مشکلات کا سامنا کریں
Writing by dr.peer bukhsh case from 73/15l khanewal
Please follow my page every information tv

یہ ایک حقیقی واقعے کی تصویر ہے۔۔۔ اس لیے ہر انسان لازمی پڑھے وہ خود ایک اعلیٰ عہدے پر فائز سرکاری ملازم تھااس کے تین بیٹ...
29/06/2024

یہ ایک حقیقی واقعے کی تصویر ہے۔۔۔ اس لیے ہر انسان لازمی پڑھے

وہ خود ایک اعلیٰ عہدے پر فائز سرکاری ملازم تھا
اس کے تین بیٹے تھے ، تینوں سونے کا چمچ منہ میں لیے پیدا ہوئے اور شاہانہ زندگی گزرتی رہی

وقت تیزی سے گزرا
اور اس کے نام کے ساتھ (ریٹائرڈ ) لگ گیا
عہدے کی مدت ختم ہوئی
ریٹائرڈ ہو گئے اور اب زندگی کا سفر انتہاء کی طرف چل پڑا۔۔۔۔

بیٹوں نے باپ کے عہدے سے خوب لطف اٹھایا..

کہتے تھے ہمیں کیا فکر ہے
ہمارا باپ 22 گریڈ کا افسر ہے...
ہمارے کام خود بخود بنیں گے
اور بنتے بھی رہے
ایک ٹیلی فون کال پر سب کچھ قدموں میں حاضر ہو جاتا تھا

پھر وہ دن آ گیا ۔۔۔۔۔

جب بیٹے یہ بھول گئے کہ یہ وہی باپ ہے
جس کے نام و عہدے کی وجہ سے لوگ ہمیں سر سر کہتے تھے

باپ کسی بیماری کی وجہ سے چلنے پھرنے اور بولنے سے معذور ہو گیا
بیٹے کہنے لگے اب تو باپ کی کمزوری دیکھی نہیں جاتی

ایک بیٹے نے کہا کہ ابا کی جائیداد و مال کی تقسیم کرتے ہیں
نہ جانے کب مر جائے
اب تو شرم آتی ہے بتاتے ہوئے کہ
لوگ کیا کہیں گے
جب دوست آتے ہیں
تو سامنے یہ بوڑھا پڑا ہوتا ہے

چلو ایک نوکر مستقل ان کے ساتھ رہنے کے لیے رکھ لیتے ہیں جو ان کا خیال رکھے
بیس ہزار ماہانہ دے دیں گے

نوکر آ گیا اور اسی گھر کے ایک کمرے میں باپ کو فرش پر گدا لگا دیا گیا
نوکر کو کہا کہ اسکا پورا خیال رکھنا
ہمیں کوئی شکایت نہ ملے
بیٹوں کی شادیاں ہوئیں
ایک نے گرمی کی چھٹیاں گزارنے فرانس کا پروگرام بنایا
اور دوسرے نے لندن
اور تیسرے نے پیرس کا
اور ہر جگہ اپنا تعارف 22 گریڈ کے افسر کے بیٹے ہونے سے شروع کرتے۔
نوکر کو تاکید کی کہ ہماری 3 ماہ بعد واپسی ہوگی
تم بابا کا پورا خیال رکھنا اور وقت پر کھانا دینا
جی اچھا صاحب جی !

سب چلے گئے وہ باپ اکیلا گھر کے کمرے میں لیٹا سانس لیتا رہا
نہ چل سکتا تھا
نہ خود سے کچھ مانگ سکتا

نوکر گھر کو تالا لگا کر بازار سے بریڈ لینے گیا تو اس کا ایکسیڈنٹ ہو گیا لوگوں نے اسے ہاسپٹل پہنچایا
اور وہ قومے سے ہوش میں نہ آ سکا

بیٹوں نے نوکر کو صرف باپ کے کمرے کی چابی دے کر باقی سارے گھر کو تالے لگا کر چابیاں ساتھ لے گئے تھے

ملازم اس کمرے کو تالا لگا کر چابی ساتھ لے کر گیا تھا کہ ابھی واپس آ جاؤں گا
اب بوڑھا ریٹائرڈ سرکاری افسر کمرے میں لاک ہو چکا تھا
اور وہ چل پھر نہیں سکتا تھا
کسی کو آواز نہیں دے سکتا تھا
لہذا
تین ماہ بعد جب بیٹے واپس آئے اور تالا توڑ کر کمرہ کھولا گیا
تو لاش کی حالت وہ ہو چکی تھی جو تصویر میں دکھائی دے رہی ہے

محترم خواتین و حضرات
عبرت کا مقام ہے یہ واقعہ
ہم کس طرح اپنی اولاد کے لئے حلال و حرام کی پرواہ

کئے بغیر ان کا مستقبل سنوارنے کے لئے تن من دھن کھپاتے ہیں
اور زیادہ سے زیادہ دولت جائیدادیں بنا کر ان کا مستقبل محفوظ کرنے کی کوشش کرتے ہیں

اور سوچتے ہیں کہ یہ اولاد کل بڑھاپے میں میری خدمت کرے گی

اعلیٰ ترین غیر ملکی سکولوں میں دنیاوی تعلیم دلواتے ہیں
اور دین اسلام کی تعلیم
دلوانے کو توہین سمجھتے ہیں جس میں سکھایا جاتا ہے کہ والدین کی خدمت میں عظمت ہے

ہر انسان جو بوتا ہے اسی کا ہی پھل پاتا ہے

ہمیں بھی سوچنے سمجھنے کی اشد ضرورت ہے کہ ہم اپنی اولاد کو کیا تعلیم دلوا رہے ہیں
کہیں ہمارا حال بھی ایسا تو نہیں ہونے والا

سوچئے گا ضرور....
Writing by dr.peer bukhsh case from 73/15l khanewal Pakistan
Please follow every information tv page

اگر پاکستان کے 22 کروڑ لوگوں میں سے صرف 30٪   لوگ روزانہ 10 روپے کا جوس پیں تو مہینے بھر میں تقریبا "1800 کروڑ" روپے خرچ...
23/06/2024

اگر پاکستان کے 22 کروڑ لوگوں میں سے صرف 30٪ لوگ روزانہ 10 روپے کا جوس پیں تو مہینے بھر میں تقریبا "1800 کروڑ" روپے خرچ ہوتے ہیں ۔

اور اگر آپ انہی پیسوں سے کوکا کولا یا پیپسی پیتے ہیں
تو یہ "1800 کروڑ" روپے
ملک سے باہر چلے جاتےہیں ....
اصل میں کوکا کولا اور پیپسی جیسی کمپنیاں روزانہ
"3600 کروڑ" سے زیادہ مال غنیمت اس ملک سے جمع کرتی ہیں ...
آپ سے درخواست ہے کہ آپ ...
گنے کے جوس اور پھلوں کے رس وغیرہ کو اپنائیں اور ملک کے "3600 کروڑ" روپے بچا کر ہمارے کسانوں کو دیں ...
"کسان خود کشی نہیں کریں گے .."
پھلوں کے رس کے کاروبار سے 1 کروڑ" لوگوں کو روزگار ملے گا ... آپ کا یہ چھوٹا سا کام ملک میں خوشحالی لا سکتا ہے۔
مقامی اپناو،
قوم کو طاقتور بنائیں ...

CocaCola
Maggi
Fanta
Garnier
Revlon
Lorial
Huggies
Pampars
MamyPoko
Libro
Levis
Nokia
Macdonalds
Calvin Klin
Kit kat
Sprite
Nestle
Pepsi
KFC

یہ اسی لئے ان کی کمپنی کے مارکیٹ بھاو بھی گر گئے ہیں.
-كولگیٹ نہیں تھا تو کیا پاکستان میں لوگ دانت صاف نہیں کرتے تھے؟
فئر اینڈ لولی نہیں تھی تو کیا سب پاکستانی عورت کالی تھی؟
مقامی اپنائے ملک بچاے
اگرتمام پاکستانی 150دن تک کوئی بھی غیر ملکی سامان
نہیں خریدے ...
تو پاکستان دنیا کا دوسرا سب سےامیر ملک بن سکتا ہے ..
صرف 150 دن میں ہی پاکستان کے 2 روپے 1 ڈالر کے برابر
ہو جائیں گے ..
ہم سب کو مل کر
یہ کوشش آزمانی چاہئے
كيونکہ یہ ملک ہے ہمارا ہے.
Writing by dr.peer bukhsh case from 73/15l khanewal

سائنس دانوں نے دریافت کیا کہ چیونٹیاں اناج اور بیجوں کو جمع کرنے کے بعد!ان کو زمین میں لے جانے اور انہیں زمین کے اندر اپ...
07/06/2024

سائنس دانوں نے دریافت کیا کہ چیونٹیاں اناج اور بیجوں کو جمع کرنے کے بعد!
ان کو زمین میں لے جانے اور انہیں زمین کے اندر اپنے بِلوں میں رکھنے سے پہلے دو حصوں میں توڑ دیتی ہیں،
کیونکہ اگر اناج و بیج دو حصوں میں تقسیم نہ کیا جائے تو وہ زمین کے اندر ہی پھوٹ جاتا ہے ہرا ہوجاتا...
انھوں نے حیرت سے کہا کہ چیونٹیاں دھنیا کے بیج کو چار حصوں میں تقسیم کرتی ہیں، کیونکہ ایک دھنیا کا بیج ہی ہے جو دو حصوں میں بٹنے کے بعد بھی پھوٹ سکتا ہے،
اس لیے چیونٹیاں اس کو چار حصوں میں کاٹ کر تقسیم کرتی ہیں پھر اپنے بلوں کے اندر محفوظ کر کے رکھتی ہیں....
سوچنے کی بات..!
ان سب کو یہ کس نے سکھلایا...؟
یقیناً میرے اور آپ کے بلکہ ساری کائنات کے وحدہ لاشریک رب نے تو اس کی پاکی بیان کیجیے....
سبحان الله وَ بِحَمدہ
Writing by dr.peer bukhsh case from 73/15l khanewal
سبحان اللہ العظیم...

*احتجاج احتجاج*چوتھی جماعت کی اردو کی کتاب میں حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق کئیے گئے سوال کے جواب ک...
06/06/2024

*احتجاج احتجاج*

چوتھی جماعت کی اردو کی کتاب میں حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق کئیے گئے سوال کے جواب کے آپشن۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جبکہ جو صحیح آپشن تھا "مسلمان" اسے ذکر ہی نہی کیا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اگر ذکر ہوتا بھی تب بھی ایک جلیل القدر صحابی کے متعلق اسطرح کا سوال کرنا ہی گست+اخی ہے حکومت فی الفور تحقیقات کرے اور مجرموں کو سزا دے کر نوکریوں سے فارغ کرے۔۔۔۔۔۔۔
Writing by dr.peer bukhsh case from 73/15l khanewal

میرا مقصد اس تصویر سے کسی کو ڈرانا ہر گز نہیں ہے، مگر میں آپ سب کا تعارف ایک خاص جن سے کروانا چاہتی ہوں کہ جس کا نام "ال...
06/06/2024

میرا مقصد اس تصویر سے کسی کو ڈرانا ہر گز نہیں ہے، مگر میں آپ سب کا تعارف ایک خاص جن سے کروانا چاہتی ہوں کہ جس کا نام "الکابوس" ہے جو ہم انسانوں پر رات میں حملہ آور ہوتا ہے۔

اس جن کے انسانی جسم پر ہاوی ہونے کے اثرات یہ ہیں کہ انسان نیند میں محسوس کرتا ہے کہ جیسے اس کے سینے پر کوئی بھاری چیز رکھ دی گئی ہو، اچانک سے نیند ٹوٹ کا جانا اور سانس کا پھولنا یا پھر ایسی کیفیت ہو جانا کہ آپ ہوش میں تو ہوتے ہیں پر آپ کا جسم حرکت میں نہیں ہوتا نہ ہی آپ بول پاتے ہیں۔ جب یہ شر آپ سے دور ہو جاتا ہے تو آپ کچھ الگ ، ڈر یا درد محسوس کرتے ہوئے اچانک سے اٹھ جاتے ہیں۔

اس شر سے بچنے کا طریقہ کار
1: کوشش کریں کہ وضو بنا کر سوئیں
2: آیت الکرسی پڑھ کر سویا جائے
3: تین کل پڑھیں (سورہ الخلاص، سورہ الفلک، سورہ الناس)
4: ہو سکے تو سورہ المک کو پڑھیں
5: دائیں جانب کروٹ لے کر سوئیں۔

اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو ہو اور اپنی حفاظت میں قائم رکھے۔ (آمین)
نوٹ: کیا آپ کے ساتھ کبھی اس طرح کی کوئی انہونی یا اس طرح کی کیفیت کا سامنا ہوا ہے؟ اگر ہاں تو ضرور بتائیے گا!
Writing by dr.peer bukhsh case from 73/15l khanewal

درودشریف میں ہر مشکل کا حل پوشیدہ ھے۔بس شرط صرف اتنی سی ھے کہ بندہ اپنے قول اور بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِدرود...
20/05/2024

درودشریف میں ہر مشکل کا حل پوشیدہ ھے۔بس شرط صرف اتنی سی ھے کہ بندہ اپنے قول اور بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
درود شریف عشق کے اظہار کا ایک ذریعہ ہے۔۔۔
درود شریف محبوب کے دیدار کا واحد ذریعہ ہے ۔۔۔ درودشریف سلگتے ریگستان میں بارش کا ذریعہ ہے ۔۔۔ درودشریف زخموں پر مرہم رکھنے کا ایک ذریعہ ہے ۔۔۔ درودشریف تو تعلق کا نام ہے جو بس گہرے سے گہرا مضبوط سے مضبوط ہو تا چلاجاتا ہے۔۔۔ عاشق انتظار گاہ کے زندان میں قید ہوتا ہے جہاں پر انتظار کا جان لیوا حبس ہوتا ہے اس قید خانے میں اگر درودشریف کی کھڑکی نہ ہو تو عاشق کب کا ہلاک ہو جائے یہ درودشریف کی کھڑکی ہوتی ہے جہاں سے کوچہ یار سے آنے والی بھینی بھینی خوشبو آتی ہے، جہاں سے جلوہ جاناں کے تبسم کے نور کی روشنی آتی ہے، جہاں سے
وَاللَّيْلِ کی گھٹاؤں کا نظارہ ہوتا ہے، اور پھر ایک دن ایسا آتا ہے جب زندان سے آزادی کا دن آتا ہے اس دن بیمار کو قرار آتا ہے۔۔۔ اس دن عشق اپنی معراج پاتا ہے ۔۔۔ گویا کہ طالب کو مطلوب سے ملانے کا ذریعہ درودشریف ہے
قرآن پاک میں ارشاد باری تعالی ہے۔
هُوَ الَّذِي يُصَلِّي عَلَيْكُمْ وَمَلَائِكَتُهُ لِيُخْرِجَكُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ وَكَانَ بِالْمُؤْمِنِينَ رَحِيمًاO
(احزاب33:43)
وہی ہے جو تم پر درود بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے بھی، تاکہ تمہیں اندھیروں سے نکال کر نور کی طرف لے جائے اور وہ مومنوں پر بڑی مہربانی فرمانے والا ہےo
دوسری جگہ ارشاد فرمایا
إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًاO
(احزاب33:56)
بیشک اللہ اور ا س کے (سب) فرشتے نبیِ (مکرمّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجتے رہتے ہیں، اے ایمان والو! تم (بھی) اُن پر درود بھیجا کرو اور خوب سلام بھیجا کرو
Written by dr.peer bukhsh case from khanewal
Please follow my pag every information tv

Adresse

Democratic Republic Of The

Téléphone

+923047718211

Site Web

Notifications

Soyez le premier à savoir et laissez-nous vous envoyer un courriel lorsque Every information tv publie des nouvelles et des promotions. Votre adresse e-mail ne sera pas utilisée à d'autres fins, et vous pouvez vous désabonner à tout moment.

Contacter L'entreprise

Envoyer un message à Every information tv:

Partager