
20/07/2025
شیر اور چوہا
ایک گھنے جنگل میں ایک بہت بڑا اور طاقتور شیر رہتا تھا۔ اسے اپنی طاقت پر بہت گھمنڈ تھا۔ ایک دن وہ دوپہر میں ایک درخت کے نیچے سو رہا تھا کہ اچانک ایک چھوٹا چوہا اس کے اوپر سے گزرا اور کھیل کھیل میں اس کی ناک پر چڑھ گیا۔ شیر کی نیند ٹوٹ گئی اور وہ غصے سے گرجنے لگا۔ اس نے چوہے کو اپنے پنجے میں پکڑ لیا اور اسے مارنے ہی والا تھا۔
چوہا بہت ڈر گیا اور لرزتے ہوئے شیر سے کہنے لگا، "اے جنگل کے بادشاہ! مجھے معاف کر دو۔ میں نے غلطی کی ہے۔ مجھے جانے دو، شاید کسی دن میں تمہارے کام آ سکوں۔" شیر یہ سن کر ہنسنے لگا۔ اسے یقین نہیں آیا کہ اتنا چھوٹا چوہا اس کے کسی کام آ سکتا ہے! مگر پھر بھی اسے چوہے پر رحم آ گیا اور اس نے اسے چھوڑ دیا۔
کچھ دن بعد، شیر جنگل میں شکار کے لیے نکلا اور ایک شکاری کے جال میں پھنس گیا۔ اس نے جال سے نکلنے کی بہت کوشش کی، بہت دھاڑا، لیکن بے سود۔ اس کی دہاڑ سن کر سارا جنگل گونج اٹھا، لیکن کوئی اس کی مدد کو نہ آیا۔
اسی وقت وہ چھوٹا چوہا وہاں سے گزر رہا تھا۔ اس نے شیر کی آواز سنی اور پہچان لیا۔ وہ تیزی سے شیر کے پاس پہنچا اور اسے جال میں پھنسا دیکھ کر کہا، "بادشاہ سلامت! پریشان نہ ہوں، میں آپ کی مدد کروں گا!" چوہے نے اپنے تیز دانتوں سے جال کی رسیوں کو کاٹنا شروع کر دیا اور تھوڑی ہی دیر میں سارا جال کاٹ دیا۔ شیر آزاد ہو گیا۔
شیر بہت شرمندہ ہوا اور اس نے چوہے کا شکریہ ادا کیا۔ اس دن کے بعد شیر کو اپنی طاقت پر گھمنڈ نہیں رہا اور وہ چوہے کا اچھا دوست بن گیا۔
اخلاقی سبق: کوئی کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہو، اس کی اہمیت کو کم نہیں سمجھنا چاہیے۔ ہر کوئی کسی نہ کسی طرح مفید ہو سکتا ہے۔ہیں ؟