Zaki Khan My name is zakir and my page name zaki khan and my page upload video comedy movies and short video Turkey video 💔i need your support

شیر اور چوہاایک گھنے جنگل میں ایک بہت بڑا اور طاقتور شیر رہتا تھا۔ اسے اپنی طاقت پر بہت گھمنڈ تھا۔ ایک دن وہ دوپہر میں ا...
20/07/2025

شیر اور چوہا
ایک گھنے جنگل میں ایک بہت بڑا اور طاقتور شیر رہتا تھا۔ اسے اپنی طاقت پر بہت گھمنڈ تھا۔ ایک دن وہ دوپہر میں ایک درخت کے نیچے سو رہا تھا کہ اچانک ایک چھوٹا چوہا اس کے اوپر سے گزرا اور کھیل کھیل میں اس کی ناک پر چڑھ گیا۔ شیر کی نیند ٹوٹ گئی اور وہ غصے سے گرجنے لگا۔ اس نے چوہے کو اپنے پنجے میں پکڑ لیا اور اسے مارنے ہی والا تھا۔
چوہا بہت ڈر گیا اور لرزتے ہوئے شیر سے کہنے لگا، "اے جنگل کے بادشاہ! مجھے معاف کر دو۔ میں نے غلطی کی ہے۔ مجھے جانے دو، شاید کسی دن میں تمہارے کام آ سکوں۔" شیر یہ سن کر ہنسنے لگا۔ اسے یقین نہیں آیا کہ اتنا چھوٹا چوہا اس کے کسی کام آ سکتا ہے! مگر پھر بھی اسے چوہے پر رحم آ گیا اور اس نے اسے چھوڑ دیا۔
کچھ دن بعد، شیر جنگل میں شکار کے لیے نکلا اور ایک شکاری کے جال میں پھنس گیا۔ اس نے جال سے نکلنے کی بہت کوشش کی، بہت دھاڑا، لیکن بے سود۔ اس کی دہاڑ سن کر سارا جنگل گونج اٹھا، لیکن کوئی اس کی مدد کو نہ آیا۔
اسی وقت وہ چھوٹا چوہا وہاں سے گزر رہا تھا۔ اس نے شیر کی آواز سنی اور پہچان لیا۔ وہ تیزی سے شیر کے پاس پہنچا اور اسے جال میں پھنسا دیکھ کر کہا، "بادشاہ سلامت! پریشان نہ ہوں، میں آپ کی مدد کروں گا!" چوہے نے اپنے تیز دانتوں سے جال کی رسیوں کو کاٹنا شروع کر دیا اور تھوڑی ہی دیر میں سارا جال کاٹ دیا۔ شیر آزاد ہو گیا۔
شیر بہت شرمندہ ہوا اور اس نے چوہے کا شکریہ ادا کیا۔ اس دن کے بعد شیر کو اپنی طاقت پر گھمنڈ نہیں رہا اور وہ چوہے کا اچھا دوست بن گیا۔
اخلاقی سبق: کوئی کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہو، اس کی اہمیت کو کم نہیں سمجھنا چاہیے۔ ہر کوئی کسی نہ کسی طرح مفید ہو سکتا ہے۔ہیں ؟

❤️        📩       📤 ˡᶦᵏᵉ       ˢᵃᵛᵉ      ˢʰᵃʳᵉ💖🕋💖👍The Evolution of  : A Legacy ofEngineering ExcellenceIntroductionBayer...
18/07/2025

❤️ 📩 📤
ˡᶦᵏᵉ ˢᵃᵛᵉ ˢʰᵃʳᵉ

💖🕋💖👍

The Evolution of : A Legacy of
Engineering Excellence
Introduction
Bayerische Motoren Werke AG, commonly known as BMW, is a renowned German automobile and motorcycle manufacturer celebrated for its performance-oriented vehicles and cutting-edge technology. Founded in 1916, BMW has become synonymous with luxury, innovation, and driving pleasure. This article explores the history, evolution, and impact of BMW on the automotive landscape.
History and Foundation BMW was established in Munich, Germany, originally as a manufacturer of aircraft engines during World War I. The company's first product was the BMW IIIa aircraft engine, which gained acclaim for its performance and reliability. However, the end of the war in 1918 led to a ban on aircraft engine production in Germany, prompting BMW to diversify its offerings.- bersama Tasty Besty Food 1M. In 1923, BMW shifted its focus to motorcycles, launching the R32, which featured a revolutionary flat-twin engine and shaft drive.
This motorcycle laid the foundation for BMW'S
reputation in the two-wheeled segment, eventually leading to several racing successes in the years that followed.
The Automotive Era
BMW entered the automotive market in 1928 with the acquisition of the Fahrzeugfabrik Eisenach. The first BMW car was the BMW 3/15, based on the Austin Seven. The introduction of the BMW 328 in the 1930s marked a turning point for the company, establishing it as a manufacturer of high-performance sports cars. The 328 gained recognition in motorsports, winning the Mille Miglia in 1940.
However, World War II led to significant challenges for BMW. The company was forced to redirect its production to support the German war effort, resulting in severe damage to its factories and infrastructure. After the war, BMW faced the daunting task of rebuilding and redefining its identity.

کائی قبیلے کےعلاقے میں رات کے وقت لوگوں کو ڈرانے والا کوردوغلو گرفتار ۔ دن میں ڈرانے والے ساتھ کھڑے ہیں۔😀
11/07/2025

کائی قبیلے کےعلاقے میں رات کے وقت لوگوں کو ڈرانے والا کوردوغلو گرفتار ۔ دن میں ڈرانے والے ساتھ کھڑے ہیں۔😀

11/07/2025

بریکنگ نیوز
محمد دنیا کا سب سے مشہور نام ہونے کا ریکارڈ بنادیا
ساڑھے 13 کروڑ

11/07/2025

مان لیں  اگر ساتویں سیزن میں بالا سلطانہ نہ ہوںٔی تو کیا آپ لوگ بالا سلطانہ کے دُکھ میں کورلوش عثمان سیریز دیکھنا چھوڑ د...
10/07/2025

مان لیں اگر ساتویں سیزن میں بالا سلطانہ نہ ہوںٔی تو کیا آپ لوگ بالا سلطانہ کے دُکھ میں کورلوش عثمان سیریز دیکھنا چھوڑ دیں گے 💔😢
یا عثمان بیم کی محبّت میں اور اِس سیریز سے لگاؤ کی وجہ سے کورلوش عثمان کا ساتواں سیزن بالا سلطانہ کے بغیر بھی دیکھیں گے 🙂❤️
Bala sultana 😢
Sultan Osman ❤️

09/07/2025

Hi everyone! 🌟 You can support me by sending Stars - they help me earn money to keep making content you love.

Whenever you see the Stars icon, you can send me Stars!

09/07/2025

*ہلدی والے پانی والا ٹرینڈ اب چینج ہو گیا ہے۔🙂*
#

Today best photo ❤️
09/07/2025

Today best photo ❤️

ارطغرل میں عبد الرحمانصلاح الدین ایوبی میں اتسز اورسلطان محمد فاتح میں شامیل کا کردار ادا کرنے والا اداکار جلال نہ صرف ب...
09/07/2025

ارطغرل میں عبد الرحمان
صلاح الدین ایوبی میں اتسز اور
سلطان محمد فاتح میں شامیل کا کردار ادا کرنے والا اداکار جلال نہ صرف بہترین اداکار ہے بلکہ ایک اچھی سوچ والا انسان بھی ہے جو کہ کافی اچھی بات ہے کیونکہ یہ یورپین ملک میں رہتے ہوئے بھی باقی ان اداکاروں جیسے نہیں جو یورپین طرز عمل سے زندگی بسر کرتے ہے اور فخاش ہیں بلکہ یہ وہ اداکار یے جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف آواز اٹھائی تب سے یہ میرا فیورٹ ہے

عثمان غازی کی مکمل کہانیعثمان غازی (پورا نام: عثمان بن ارطغرل) سلطنت عثمانیہ کے بانی تھے اور ترک تاریخ کی ایک انتہائی اہ...
08/07/2025

عثمان غازی کی مکمل کہانی
عثمان غازی (پورا نام: عثمان بن ارطغرل) سلطنت عثمانیہ کے بانی تھے اور ترک تاریخ کی ایک انتہائی اہم شخصیت ہیں۔ ان کی زندگی اور جدوجہد کو اکثر اسلامی تاریخ میں ایک رول ماڈل کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔
ابتدائی زندگی اور خاندانی پس منظر.
عثمان غازی کی پیدائش تقریباً 1258 عیسوی میں سوگت (Söğüt) میں ہوئی، جو آج کے ترکی میں واقع ہے۔ وہ ارطغرل غازی کے بیٹے اور سلیمان شاہ کے پوتے تھے۔ ان کے والد، ارطغرل، ایک خانہ بدوش قبیلے، قائی قبیلے (Kayı Tribe) کے سردار تھے، جو اناطولیہ (Anatolia) کی طرف ہجرت کر کے آئے تھے۔ ارطغرل نے سلجوق سلطنت (Seljuk Sultanate) کی خدمت کی اور اپنی بہادری کے صلے میں سوگت اور اس کے آس پاس کے علاقے جاگیر کے طور پر حاصل کیے۔
عثمان نے اپنے والد سے جنگی حکمت عملی، قبائلی قیادت اور اسلامی تعلیمات کی گہری تربیت حاصل کی۔ وہ ایک ذہین، بہادر اور انصاف پسند نوجوان کے طور پر جانے جاتے تھے۔
قبائلی سرداری اور ابتدائی فتوحات
1281 عیسوی میں ارطغرل غازی کی وفات کے بعد، عثمان اپنے قبیلے کے سردار بنے۔ اس وقت اناطولیہ میں سیاسی صورتحال بہت غیر مستحکم تھی، سلجوق سلطنت کمزور ہو چکی تھی اور بازنطینی سلطنت بھی زوال پذیر تھی۔ اس صورتحال میں چھوٹی چھوٹی ترک ریاستیں (بیلیکس) ابھر رہی تھیں۔
عثمان نے اپنی حکمت عملی اور فوجی صلاحیتوں کا لوہا منوانا شروع کیا۔ انہوں نے سب سے پہلے اپنے قبیلے کو منظم کیا اور پڑوسی بازنطینی علاقوں پر حملے شروع کیے۔ ان کی ابتدائی فتوحات میں کاراجا حصار (Karacahisar)، بیلجک (Bilecik)، ینیشہر (Yenişehir) اور برسا (Bursa) کے علاقے شامل ہیں۔ انہوں نے ان علاقوں کو اسلامی طرز پر آباد کیا اور وہاں مساجد، مدارس اور دیگر رفاہی ادارے قائم کیے۔
خواب اور سلطنت کی بنیاد
ایک مشہور روایت کے مطابق، عثمان غازی نے ایک خواب دیکھا جس میں ایک درخت ان کے سینے سے اگا اور اتنا بڑا ہو گیا کہ اس کی شاخیں پوری دنیا پر پھیل گئیں۔ اس درخت کے نیچے چار بڑے دریا بہہ رہے تھے اور چار پہاڑ اس کی جڑوں سے نکل رہے تھے۔ یہ خواب ایک بزرگ شیخ ادیبالی (Sheikh Edebali) نے تعبیر کیا کہ عثمان کی نسل سے ایک عظیم سلطنت قائم ہو گی جو دنیا پر حکمرانی کرے گی۔ اس خواب نے عثمان کو اپنی جدوجہد جاری رکھنے کی ترغیب دی اور شیخ ادیبالی کی بیٹی مال ہاتون (Mal Hatun) سے ان کی شادی ہوئی جس سے ان کے بیٹے اور جانشین اورخان غازی (Orhan Ghazi) پیدا ہوئے۔
اسلامی اصولوں پر حکمرانی
عثمان غازی نے اپنی سلطنت کی بنیاد اسلامی اصولوں پر رکھی۔ انہوں نے عدل و انصاف، رواداری اور مساوات کو فروغ دیا۔ ان کی حکومت میں غیر مسلموں کو بھی مذہبی آزادی حاصل تھی۔ انہوں نے فوج کو منظم کیا، ایک مضبوط انتظامی ڈھانچہ قائم کیا اور تجارت کو فروغ دیا۔ ان کی ان خوبیوں کی وجہ سے دیگر ترک قبائل اور بازنطینی علاقوں کے لوگ بھی ان کے ساتھ شامل ہوتے گئے۔
وفات اور میراث
عثمان غازی کا انتقال تقریباً 1324 عیسوی میں ہوا، بعض روایات کے مطابق 1326 عیسوی میں برسا کی فتح کے بعد۔ انہیں برسا میں دفن کیا گیا۔ ان کی وفات کے وقت انہوں نے ایک چھوٹی سی لیکن مضبوط ریاست چھوڑی تھی، جو ان کے جانشینوں خصوصاً ان کے بیٹے اورخان غازی کے دور میں ایک عظیم سلطنت میں تبدیل ہوئی۔
عثمان غازی کو "غازی" کا لقب دیا گیا، جس کا مطلب ہے "فاتح" یا "جہاد کرنے والا"۔ ان کی میراث ایک ایسی سلطنت کی شکل میں زندہ رہی جس نے 600 سال سے زیادہ عرصے تک تین براعظموں پر حکمرانی کی اور دنیا کی سب سے بڑی اور طاقتور سلطنتوں میں سے ایک بنی۔ وہ نہ صرف ایک فوجی رہنما تھے بلکہ ایک بصیرت افروز حکمران بھی تھے جنہوں نے ایک مضبوط اور پائیدار بنیاد رکھی۔
کیا آپ عثمان غازی کی زندگی کے کسی خاص پہلو یا سلطنت عثمانیہ کی ابتدائی تاریخ کے بارے میں مزید جاننا چاہیں گے؟

Adresse

Democratic Republic Of The

Heures d'ouverture

Lundi 09:00 - 17:00

Notifications

Soyez le premier à savoir et laissez-nous vous envoyer un courriel lorsque Zaki Khan publie des nouvelles et des promotions. Votre adresse e-mail ne sera pas utilisée à d'autres fins, et vous pouvez vous désabonner à tout moment.

Partager