Baloch Yakjheti Committee Kohlu

Baloch Yakjheti Committee Kohlu stop Baloch Genoside in BALOCHISTAN

‏ہم گوادر سمیت پورے بلوچ قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس عمل کے خلاف ایک غیرت مند بلوچ کی حیثیت سے  عملی طور پر بلوچ یکجہت...
10/05/2024

‏ہم گوادر سمیت پورے بلوچ قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس عمل کے خلاف ایک غیرت مند بلوچ کی حیثیت سے عملی طور پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مزاحمتی تحریک کا حصہ بنیں۔ لکھاری اس عمل کے خلاف لکھیں، مصور اپنے آرٹ کے ذریعے احتجاج کریں، ویڈیو کریٹرز اس کے خلاف ڈاکومنٹری بنائیں اور بلوچ قوم کا ہر فرد اس سنگین جرم کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ہمراہ آواز اٹھائے۔

‏12مئی2024 بروز اتوار گوادر میں StopFencingGwadar # کے عنوان سے ایک احتجاجی ریلی کا اعلان کرتے ہیں، ہم مکران بھر کے تمام غیرت مند بلوچوں سے گزارش کرتے کہ وہ آکر اس ریلی کو کامیاب بنائیں اور اس تحریک کو تب تک آگے بڑھائیں جب تک گوادر کو باڑ لگانے کا منصوبہ مکمل طور پر منسوخ نہیں کیا جاتا ہے۔

The fencing of Gwadar city is a troubling attempt to displace and dispossess its indigenous people. Despite an initial 2...
05/05/2024

The fencing of Gwadar city is a troubling attempt to displace and dispossess its indigenous people. Despite an initial 2020 effort, Baloch community resistance halted the work. These coercive measures not only risk alienating communities but also raise concerns of planned demographic changes, potentially converting Baloch into minorities in their own land.

05/05/2024
The so-called megaproject   has thus far failed to benefit the Baloch nation. The fencing of Gwadar city has raised conc...
05/05/2024

The so-called megaproject has thus far failed to benefit the Baloch nation. The fencing of Gwadar city has raised concerns that CPEC intends to marginalize the local population, fostering fear and insecurity. It has only deepened divisions and further oppressed the community, with natives now feeling confined to a mere security zone.

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے گوادر میں باڑ لگانے کے خلاف سوشل میڈیا پر آج کیمپین چلائی جا رہی ہے۔ کیمپین 8.00 سے 12.00 ب...
04/05/2024

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے گوادر میں باڑ لگانے کے خلاف سوشل میڈیا پر آج کیمپین چلائی جا رہی ہے۔
کیمپین 8.00 سے 12.00 بجے تک جاری رہے گی.
Date: 4th May 2024
Time: 08:00 PM to 12:00 AM

Hashtag:

عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے دوسرے دن کے پہلے سیشن میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے جبری گمشدگیوں اور انسانی حقوق کی صورت حال پر نہ...
29/04/2024

عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے دوسرے دن کے پہلے سیشن میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے جبری گمشدگیوں اور انسانی حقوق کی صورت حال پر نہایت تفصیل سے روشنی ڈالی جس میں بلوچستان سمیت ملک بھر میں جاری لا قانونیت اور انسانی حقوقِ کی خلاف ورزیوں پر بات کی۔
بلوچستان میں جاری ریاستی دہشت گردی کی وضاحت کی گئی کہ کس طرح اس قطعے کو جنگ زدہ بنایا گیا اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال قدر انسانیت سوز رخ اختیار کر چکی ہے۔ خصوصاً پجھلے دو دہائیوں سے ریاستی دہشت گردوں نے اس خطے کو جبر اور تشد کی وہ مثالیں قائم کیں جسے سن کر انسانیت شرمندہ ہو جاے۔
ماہ رنگ بلوچ نے بلوچستان میں جاری جنگ کے نتیجے میں عورتوں پر کیے گئے مظالم کی داستان بیان کی کس طرح ان ریاست کے بھیڑیوں سے نہ ان کی جان محفوظ ہے اور نہ عزت،
بلوچستان میں عورتوں پر کیے گئے مظالم پر نہ کسی فیمنسٹ گروپ نے آواز اٹھانے کی زحمت کہ اور نہ ہی انسانی حقوق کے پرچار کرنے والوں نے اس پر کبھی بات کی جو سب سے بڑا المیہ ہے۔
انھون نے مزید کہا کہ بلوچستان میں بلوچوں کی نسل کشی وحشیانہ انداز میں جاری ہے جس میں ریاست ہر وہ انسانیت سوز ہتھکنڈا استمعال کر رہی ہے جو نا قابل بیان ہے۔
جبری طور پر گمشدہ افراد لواحقین ہر ظلم جبر کی یہ انتہا ہے کہ ان پر ایف آئی آر کیے گیے ان کو طرح طرح سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا کہ آپ اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے احتجاج کیوں کرتے ہیں۔
گمشدہ افراد کی ماہیں بہنیں بیٹیاں ایک مشکل ترین حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے پیاروں کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ جن میں کتنی ہی عورتیں نفسیاتی مریضہ ہوکر خود کشیاں کرنے پر مجبور ہو رہی ہیں۔
بلوچستان میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں جس میں نہ کوئی بچہ محفوظ ہے نہ جوان نہ بوڑھا۔
ساتھ ہی ساتھ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے بالاچ بلوچ کی ماورائے عدالت شہادت پر بات کرتے ہوے کہا کہ یہ واقع اور اس کے ساتھ وہ تمام اذیت ناک واقعات ہماری یاداشت ک حصہ بن گئے ہیں جنھیں ہم کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔
بلوچستان کی زمین مسخ شدہ اور اجتماعی لاشوں سی بھری پڑی ہے۔ جو اس ریاست کا مکروہ ترین چہرہ واضح کرتا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ دنیا کے انسانی حقوق کے علم بردار اس نا انصافی اور ظلم زیادتی کو کنڈم کرنے کے لیے آواز اٹھائیں۔ ناصرف بلوچستان بلکہ پورے ملک بشمول سندھ، خیبرپختونخوا، پنجاب وغیرہ میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر زور مزحمت کرتے ہیں کہ یہ انسانیت سوز سلسلے اب رکنے چاہیں۔
آخر میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کانفرنس میں موجود غیر ملکی شرکاء سے بھی بات کی اور ان کو بھی پوری صورت حال سے آگاہ کیا۔

رپورٹ:- بلوچ یکجتی کمیٹی کوہلو

بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کیبنیٹ میمبر اور فائنانس سیکرٹری اکرم بلوچ پر من گھڑت اور بے بنیاد الزام لگایا جا رہا ہے جس می...
26/04/2024

بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کیبنیٹ میمبر اور فائنانس سیکرٹری اکرم بلوچ پر من گھڑت اور بے بنیاد الزام لگایا جا رہا ہے جس میں کسی قسم کی کوئی صداقت نہیں ہے اور ہم ان تمام بے بنیاد الزامات کی تردید کرتے ہوئے ان پر قانونی کارروائی کا اعلان کرتے ہیں، ہمارے تمام ممبران سیاسی ہیں اور سیاست ہر ذی روح کا حق ہے، کیا انسانی حقوق کی پامالیوں پر حق کی صدا بلند کرنا اس ملک کے آئین و قانون کے ایکٹ میں شامل نہیں ہے؟
بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی)

بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بی وائی سی (کراچی) اکرم بلوچ، بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کا سرگرم رکن ہیں۔ وہ گذشتہ تین سالوں سے بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کے پلیٹ فارم پر بلوچستان میں ہونے والے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہیں اور قدرتی آفات میں بلوچستان کے عوام کے لیے ریلیف کیمپ مہیا کرنے میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کا حصہ رہے ہیں۔ بی۔وائی۔سی ایک پرامن پلیٹ فارم ہے جو آئین پاکستان کے اندر رہتے ہوئے آئینی، انسانی اور بنیادی حقوق کا مطالبہ کرتی ہے اور آج بھی بلوچ جبری گمشدگیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہے جو کہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ لیکن ان تمام آئینی تقاضوں کے برعکس 19 اپریل رات 10 بجے کے قریب کراچی ملیر کے علاقے شرافی گوٹھ پر سیکیورٹی فورسز چھاپہ کے نام پر چادر و چاردیواری کی پامالی کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کو خوف و ہراس میں رکھتی ہے اور ہمارے رکن کے گھر پہ نہ ہونے کی وجہ سے ان کے گھر کے افراد اور خاص طور پر ان کے اہل خانہ کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتی ہے اور خاموش رہنے کی دھمکی دیتی ہے، جو کہ پاکستانی قانون کی خلاف وزری ہے۔ لیکن ان تمام دھمکیوں اور تشدد کے باوجود ان کے اہل خانہ اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی پریس کلب میں کانفرنس کی صورت میں اپنے اوپر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈھائے گئے ظلم کو سامنے لاتے ہیں تاکہ متعلقہ ادارے، سندھ حکومت اور چیف جسٹس آف پاکستان ہمیں انصاف فراہم کریں لیکن باوجود انصاف کے ہمارے رکن پر سنگین قسم کے الزامات لگائے جا رہے ہیں، جبکہ یہ الزامات انتہائی غیر منصفانہ اور غیرذمہ دارانہ بیانیہ پر مبنی ہیں۔ ہم حکومت سندھ، اعلیٰ حکام اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ واقعات کی تحقیقات کرائیں اور ہمارے ساتھی پر لگائے گئے الزامات کو قانونی طور پر رد کریں۔ ہمارا سوال یہ ہے کہ کیا انسانی حقوق کی خلاف ورزی پہ آواز اٹھانا آئین پاکستان، یا پاکستان کے کسی اور قانون میں جرم تصور کیا جاتا ہے؟

ترجمان کا مزید کہنا تھا ہمارے تمام ممبران کے عمل و حرکات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں ہمارا مقصد صرف اور صرف بلوچ پر ہونے والے کسی بھی قسم کے ظلم و جبر کے خلاف آواز بلند کرنا ہے جس کا پاکستان کے آئین و قانون کے علاوہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں کے چارٹر میں تذکرہ ہے، اس سے یہ بات واضح طور پر عیاں ہو جاتی ہے کہ ہمارے دوستوں کے تمام حرکات و سکنات قانون کے دائرہ کار میں آتے ہیں، اور آئین کی پاسداری کرتے ہیں۔ یہ تمام تر الزام اور اس کے بعد علاقے میں لوگوں کے درمیان خوف و ہراس کی فضا و ماحول قائم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور ان کو ذہنی طور پر اذیت کا شکار بنایا جا رہا ہے جس کو ہم ہمارے تمام دوستوں اور ممبران کے لئے بے سکونی کا باعث سمجھتے ہیں اور ان کو ذہنی دباؤ کا شکار بنا کر علاقوں میں خوف و ہراس پھیلایا جا رہا ہے جس کی ہم سخت تردید و مذمت کرتے ہیں۔ ہم ان تمام کیسز کو سراسر رد کرتے ہیں اور ان پر قانونی کارروائی کا اعلان کرتے ہیں اور ہم کا اعلامیہ طور پر اس بات کو بیان کرتے ہیں کہ ہمارے کسی بھی ساتھی پر یا ان کے خاندان پر کسی قسم کی کوئی غیر آئینی کارروائی ہوئی یا ان کو ذہنی ٹارچر کیا گیا یا کسی قسم کا بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا تو ہم اس کے خلاف ائینی و قانونی ذرائع کے استعمال کا حق رکھتے ہیں، سندھ حکومت اپنا مثبت کردار ادا کرے اور ہمارے ساتھیوں کو قانونی بنیاد پر تحفظ فراہم کرے نا کہ ان پر طرح طرح کے غیر آئینی ہتھکنڈے استعمال کرے۔

On the 5th day of Naeem Rehmat’s family’s sit-in, his elderly parents continue to seek news of their enforcedly disappea...
26/04/2024

On the 5th day of Naeem Rehmat’s family’s sit-in, his elderly parents continue to seek news of their enforcedly disappeared son’s whereabouts.
Instead of addressing this serious human rights issue, the state remains focused on justifying enforced disappearances.

بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کی جانب سے لیاری کے بعد آج ڈپٹی آرگنائزر لالا وہاب کی سربراہی میں کمانچر بلوچ کی یاد میں صدیق ...
21/04/2024

بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کی جانب سے لیاری کے بعد آج ڈپٹی آرگنائزر لالا وہاب کی سربراہی میں کمانچر بلوچ کی یاد میں صدیق گوٹھ ملیر میں ریلی کا انعقاد کیا گیا اور شمعیں بھی روشن کئے گئے جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کیا اور خراج تحسین پیش کیا۔

Adresse

Democratic Republic Of The

Notifications

Soyez le premier à savoir et laissez-nous vous envoyer un courriel lorsque Baloch Yakjheti Committee Kohlu publie des nouvelles et des promotions. Votre adresse e-mail ne sera pas utilisée à d'autres fins, et vous pouvez vous désabonner à tout moment.

Partager