Tayyeba Zia Cheema

Tayyeba Zia Cheema Columnist,Correspondent Nawa I Waqt USA 🇺🇸 Social Activist , Founder of Momina Cheema Foundation 🇵🇰 🇺🇸 She writes column in Nawa-i-Waqat Newspaper.
(213)

Tayyeba Zia Cheema is known Columnist , Analyst and Writer. She She always try to raise the Social Issues in her Columns and Videos. Political and Social Issues is the most favorite Topic of her columns. She Write many book on Social Issues. You can find news, column, and specific videos of Tayyeba Zia Cheema on this Page.

08/17/2025
مومنہ چیمہ سکول گلگت بلتستان۔۔۔ مومنہ چیمہ سکول کے ننھے پھولوں نے یوم آزادی پاکستان انتہائی جوش و جذبہ کے ساتھ منایا۔ م...
08/17/2025

مومنہ چیمہ سکول گلگت بلتستان۔۔۔ مومنہ چیمہ سکول کے ننھے پھولوں نے یوم آزادی پاکستان انتہائی جوش و جذبہ کے ساتھ منایا۔ مومنہ چیمہ فاؤنڈیشن نے گلگت بلتستان کے ضلع شگر کی یونین کونسل چھورکاہ کے دیہات سگلدو میں جدید طرز کا سکول قائم کردیاہے۔دور افتادہ پہاڑوں میں بسنے والے بچے کم عمری میں سکول نہیں جا سکتے۔ جب ان کی عمر سات آٹھ برس کے قریب ہو جائے اور دریا سندھ کے اطراف ندیوں نالوں وادیوں پگڈنڈیوں اونچے نیچے ناہموار ٹیلوں موسموں کی سختی اور پیدل میلوں کی مسافت برداشت کرنے کے کچھ متحمل ہو جائیں تب ان کے والدین بچوں کو سکول بھیج سکتے ہیں۔ مومنہ چیمہ فاؤنڈیشن کی ٹیم چار برس قبل جب ضلع شگر میڈیکل کیمپ لگانے پہنچی تو انہوں نے چھورکاہ کے نواحی دیہات کے ننھے بچوں کو والدین کے ساتھ ٹوٹے جوتوں اور اکثر ننگے پائوں کھیتوں میں کھیلتے دیکھا تو یہ سوال اٹھایا کہ والدین ننھے پھولوں کو سکول کیوں نہیں بھیجتے۔ والدین نے بتایا کہ اکثر دیہات میں سکول نہیں ہیں اور جن علاقوں میں سکول ہیں وہاں تک چھوٹے بچوں کا پہنچنا مشکل ہوتا ہے۔اکثر سرکاری درسگاہوں میں ٹیچرز بھی نہیں ہوتے، سینکڑوں طلبا کو ایک استاد پڑھاتا ہے ، سرکاری اساتذہ گھر بیٹھے تنخواہیں لوٹ رہے ہیں اور سکول یتیم بے سہارا چل رہے ہیں۔ہم نے جب ننھے بچوں کو بھیڑ بکریوں کے پیچھے بھاگتے اچھلتے کودتے دیکھا تو دل میں ایک امنگ اٹھی کہ اس گاؤں میں ہی کاش ایک سکول کھول سکیں جہاں ننھے بچوں کی بنیاد بنائی جائے کہ انسان کی بنیاد بچپن میں بن جاتی ہے۔ اللہ تعالی نے نیت قبول فرمالی اور یوں مومنہ چیمہ فاؤنڈیشن نے ضلع شگر کی یونین کونسل چھورکاہ کے گاؤں سگلدو میں ایک مکان کرائے پر لیا اور پرائمری سکول کا آغاز کردیا۔چار برسوں میں پلے گروپ ، نرسری ، پریپ کے بچے کلاس ون اور ٹو تک جب پہنچے تو مکان میں گنجائش نہ ہونے کے سبب سکول کی تعمیر کا عزم کیا۔رب نے مدد فرمائی اور آج اسی گاؤں سگلدو میں جدید طرز کا پرائمری سکول قائم ہو چکا ہے۔ مومنہ چیمہ سکول کے ننھے پھول بھی کھل رہے ہیں اور اللہ نے چاہا تو یہ پرائمری سکول مڈل اور میٹرک سکول تک پہنچے گا۔ پہلی منزل میں جدید قابل دیدکلاس رومز ، آفس ، بیت الخلا ، پلے گراؤنڈ موجود ہے جبکہ دوسری منزل پر ایک ہال تعمیر کیا ہے جہاں طلبا کی تعلیمی سرگرمیاں منعقد ہوا کریں گی۔مقامی خواتین ٹیچرز اور سٹاف بھرتی کیا جاتا ہے۔ یتیم اور مستحق بچوں کو مفت تعلیم دی جاتی ہے۔ خوشنما یونیفارمز اور دیگر سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔ مومنہ چیمہ سکول کے بچے ہماری اولاد کی طرح ہیں۔ بیمار طبی مسائل سے دوچار بچوں کو فری طبی سہولیات اور آلات میسر ہیں۔ مومنہ چیمہ ایمبولینس سکول کے قریب موجود رہتی ہے۔ اس کے علاوہ مومنہ چیمہ کلینک بھی قریب ہی واقع ہے۔ یاد رہے کہ ضلع شگر میں صدیوں بعد پہلی مرتبہ صاف پانی مہیا کرنے کا اعزاز بھی فقط مومنہ چیمہ فاؤنڈیشن کو حاصل ہے۔ سب سے پہلے چھورکاہ ضلع شگرمیں پہلا واٹر پراجیکٹ لگایا گیا، ڈھاء سو فٹ گہرائی میں بورنگ کرائی جاتی ہے پھر صاف اور مزے دار پانی میسر ہوتا ہے۔ اور اسی گاؤں میں آج ایک جدید عمارت بھی تعمیر ہو چکی ہے جسے ’’مومنہ چیمہ سکول ‘‘ کہا جاتا ہے۔ اعلی معیاری تعلیم و تربیت کی وجہ سے داخلے کی ایک طویل ویٹنگ لسٹ ہے، اطراف کے دیہات سے والدین اپنے بچوں کو مومنہ چیمہ سکول میں بھیجنے کا خواب رکھتے ہیں۔ نظریہ پاکستان اسلام اور ماڈرن تعلیم و تربیت سے ہمارے بچوں کی بنیاد بنائی جارہی ہے۔ گلگت بلتستان ایک ایسا علاقہ ہے جس کا 1948ء میں پاکستان سے الحاق کیا گیا تھا۔ اس وقت اس خطے میں کوئی تعلیمی نظام نہیں تھا۔ آہستہ آہستہ گلگت بلتستان کے کچھ مزید عزائم کے طالب علم بہتر تعلیم کی تلاش میں مختلف شہروں (جیسے کراچی اور لاہور) کی طرف چلے گئے۔ ان میں سے کچھ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنے گھر واپس آگئے اور اپنے بچوں کو پڑھانا شروع کر دیا، اس طرح لوگوں کو یہ معلوم ہوا کہ خواندہ ہونا کیا ہے۔ انھوں نے حکومت سے علاقے میں اسکولوں کی تعمیر کا مطالبہ کیا، لیکن ان کے مطالبے کو نظر انداز کر دیا گیا کیونکہ اس خطے کا سینٹ یا قومی اسمبلی (پاکستان) میں کوئی نمائندہ نہیں تھا۔ کئی سالوں کے بعد گلگت بلتستان میں اسکول کھلے اور یوں اس کا تعلیمی نظام وجود میں آیا۔
ابتدامیں صرف پرائمری اور مڈل اسکول دستیاب تھے۔ آہستہ آہستہ ان مڈل اسکولوں کو ہائی اسکولوں میں ترقی دے دی گئی۔ 1970ء کی دہائی میں طلبہ کو یونیورسٹی جانے کے لیے دیگر شہروں کی طرف جانا پڑتا تھا۔ گلگت کے اضلاع میں آغا خان فاؤنڈیشن نے اس علاقے میں تعلیم کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا۔ اعلیٰ تعلیمی ادارے بنائے گئے۔ پہلی یونیورسٹی قراقرم یونیورسٹی کی بنیاد جنرل پرویز مشرف کے دور میں رکھی گئی۔ اس یونیورسٹی کا ایک اور کیمپس بلتستان ضلع اسکردو حسین آباد میں 2010ء میں قائم کیا گیا تھا۔دوسری یونیورسٹی آف بلتستان میاں نواز شریف کے دور میں قائم ہوئی۔ متعدد سرکاری سکول بھی قائم ہیں مگر اکثریت دیہات پرائمری مڈل سکول کی سہولت سے محروم ہیں۔ گلگت کی نسبت بلتستان کا علاقہ پسماندہ ہے۔ پورے بلتستان کی طرح شگر میں بھی پہلے راجا کا دور ہوتا تھا مگر اب کونسلر نظام رائج ہے۔ مذہبی طور پر یہاں کی آبادی کی اکثریت شیعہ اثنا عشری ہے جبکہ نور بخشیہ کی دوسری بڑی آبادی ہے، جو اپنے اپنے مذہبی پیشواؤں کے تابع ہوتے ہیں۔ 2015ء میں شگر کو ضلع کا درجہ دیا گیا۔ شگر کی آبادی تقریبا دو لاکھکے لگ بھگ ہے۔شگر میں ایک انٹر کالج اور سات ہائی اسکول ہیں۔ اس وادی کے خوبصورت اور دلکش قدرتی مناظر، بلندپہاڑی چوٹیاں، لہلہا تے کھیت، ٹھنڈی چشمے اور آبشاریں ،ملکی و غیر ملکی سیاحوں کے لیے اپنے اندر ایک منفرد کشش رکھتی ہے۔ اس وادی کی سرحدیں مشرق میں خپلو ، مغرب میں نگر گلگت اور جنوب کی وادی سکردو سے ملتی ہیں۔ شمالی طرف دنیا کی دوسری بلندترین چوٹی کے ٹواور کوہ قراقرم کی دیگر پہاڑی چوٹیاں اور گلیشرزہیں۔ جن کو سر کرنے کی کوشش میں لاتعداد کوہ پیما اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ مومنہ چیمہ فاؤنڈیشن کے واٹر ہیلتھ اور ایجوکیشن منصوبے گلگت بلتستان ضلع شگر یونین کونسل چھورکاہ اور نواحی دیہاتوں تک پھیلے ہوئے ہیں۔(طیبہ ضیا چیمہ ۔۔۔ نوائے وقت)

مومنہ چیمہ سکول گلگت بلتستان ( ضلع شگر )کے ننھے پھولوں نے یوم آزادی پاکستان انتہائ جوش و جذبہ کے ساتھ منایا ۔
08/16/2025

مومنہ چیمہ سکول گلگت بلتستان ( ضلع شگر )کے ننھے پھولوں نے یوم آزادی پاکستان انتہائ جوش و جذبہ کے ساتھ منایا ۔

08/15/2025
🇵🇰 Momina Cheema Foundation Celebrates Independence Day in District Shigar GB 🇵🇰  Pakistan's 78th Independence Day! On A...
08/15/2025

🇵🇰 Momina Cheema Foundation Celebrates Independence Day in District Shigar GB 🇵🇰 Pakistan's 78th Independence Day! On August 14, 2025, our young students filled their new school building with immense passion and national pride. They beautifully recited patriotic poems and their voices echoed the spirit of freedom and unity. It was a truly heartwarming sight to see our future generation embrace their heritage with such enthusiasm in a space built for their dreams.🇵🇰❤️www.mcfnd.org

Journalist & Phalinthropist Founder of Momina Cheema Foundation Tayyeba Zia Cheema with her husband Chairman of Brookdal...
08/15/2025

Journalist & Phalinthropist Founder of Momina Cheema Foundation Tayyeba Zia Cheema with her husband Chairman of Brookdale Hospitals NY Dr M Akhtar Cheema & Consulate General of Pakistan Mr Aamer Ahmed Atozai at the event of 14 August 2025 NY Consulate New York 🇺🇸 🇵🇰

08/15/2025

‏فیلڈ مارشل سپہ سالار پاکستان جناب سید عاصم منیر نے پھر سے نظریہ پاکستان زندہ کردیا ، پھر سے پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا للہ کو جلا بخش دی 🇵🇰🌺❤️🤲

08/15/2025
08/15/2025

پاکستان ہمیشہ زندہ باد 🇵🇰🌺🥰پاکستان سفارتخانہ نیویارک میں یوم آزادی کی تقریب انتہائ جوش و جذبہ کے ساتھ منائ گئ ❤️🌺🇵🇰

پاکستان ہمیشہ زندہ باد 🇵🇰🌺🥰
08/14/2025

پاکستان ہمیشہ زندہ باد 🇵🇰🌺🥰

Address

Bellerose, NY

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Tayyeba Zia Cheema posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Tayyeba Zia Cheema:

Share