16/05/2025
گوگی ڈان کے بارے برطانیہ کی نیوز ایجنسی کی طرف سے شائع کی جانے والی خبر کا اُردو ترجمہ۔
'زہریلا' باپ کمرے میں بیٹھا TikTok دیکھتا رہا – پھر بیٹے کی بیوی مردہ پائی گئی
نذیم بیگم، 53 سالہ سابق سیکیورٹی گارڈ، نے اپنے بیٹے کی بیوی کو گھر کے کام کاج کے مطالبے پر گلا دبا کر قتل کر دیا جبکہ وہ خود کمرے میں بیٹھا سوشل میڈیا پر وقت گزار رہا تھا۔
مانچسٹر کراؤن کورٹ کے جیوری نے نذیم بیگم کو قتل کا مجرم قرار دے دیا ہے، اور اب اسے عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔ نذیم بیگم ذیابیطس کی وجہ سے پاؤں کی انگلی کو نقصان پہنچنے کے بعد تقریباً ایک سال سے کام سے رخصت پر تھا۔ وہ زیادہ تر وقت گھر پر اپنے کمرے میں TikTok دیکھتے گزارتا اور Mashal Ilyas سے گھر کے تمام کام کروانے کی توقع رکھتا۔
مشال کی شادی نذیم کے بیٹے گلریز سے ارینج میرج کے تحت ہوئی تھی اور وہ ملتان، پاکستان سے مانچسٹر آ کر اس کے گھر میں رہنے لگی تھی۔ وہ گلریز کے بھائی دانش، اس کی بیوی، دو بچوں، دو بہنوں اور والدین کے ساتھ گھر شیئر کر رہی تھی۔
اپنے خاندان اور دوستوں کو بھیجے گئے پیغامات میں مشال نے گھر کے حالات پر تشویش ظاہر کی۔ نذیم بیگم خاص طور پر اس بات پر ناراض تھا کہ وہ صرف اپنے شوہر کے لیے صفائی کرتی تھی۔ اس کا مطالبہ تھا کہ وہ پورے خاندان کے لیے کھانا پکائے اور صفائی کرے۔
مشال نے اسے "آمرانہ مزاج" کا شخص قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ روایتی گھریلو کردار کی توقع کرتا ہے۔ پاکستان میں وہ ایک نسبتاً آزاد خیال گھرانے سے تعلق رکھتی تھی اور نئے ماحول سے ہم آہنگ ہونا اس کے لیے مشکل تھا۔
اس نے بتایا کہ اس کے نذیم سے اکثر جھگڑے ہوتے رہتے تھے اور وہ اسے "زہریلا" (toxic) شخص سمجھتی تھی۔ اس نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر نذیم اسے مارے تو گھر والے شاید کچھ نہ کہیں۔ ایک موقع پر جب اس نے اپنی دوست کو گھر بلانے کی اجازت مانگی تو نذیم نے فوراً انکار کر دیا۔
ایک دن جب گلریز گھر واپس آیا تو مشال رو رہی تھی۔ گلریز نے اپنے والد سے جھگڑا کیا اور دھمکی دی کہ اگر اس نے دوبارہ اس کی بیوی سے ایسا سلوک کیا تو وہ گھر چھوڑ دیں گے۔ بعد میں وہ باپ بیٹے صلح کر لیتے، مگر نذیم مشال کو اگلے دن تک نظرانداز کرتا رہا — جب اس نے اسے قتل کر دیا۔
مشال کے فون پر موت کے بعد ایک نوٹ ملا جس میں لکھا تھا:
"ہر وقت کے کاموں سے تنگ آ چکی ہوں۔ کوئی عزت نہیں۔ مجھ سے بات نہیں کرتے۔ میں بھی زیادہ بات نہیں کرتی۔ منفی توانائیاں ہر طرف ہیں۔"
قتل کا دن:
9 اکتوبر کو صبح 7:30 بجے مشال نے نذیم اور اس کی بیوی کو ناشتہ دیا۔ نذیم نے TikTok پر ویڈیوز دیکھتے ہوئے ناشتہ کیا اور پھر کمرے میں چلا گیا۔
گلریز نے مشال کے ساتھ نماز پڑھی اور پھر کام پر چلا گیا۔ اس نے اپنی بیوی کو "گڈ مارننگ" کا پیغام بھیجا جس کا جواب اسے "عجیب" سا لگا۔
عدالت میں نذیم نے کہا: "زیادہ وقت TikTok دیکھنے یا سونے میں گزارتا ہوں۔" اس نے دعویٰ کیا کہ وہ صرف ناشتے پر مشال سے ملا اور باقی وقت اسے دیکھا یا سنا نہیں۔
صبح 10:15 پر مشال نے اپنی والدہ سے فون پر بات کی، اور پھر کہا کہ اسے واشنگ مشین دیکھنی ہے۔ اس نے فون بیڈ پر رکھا اور چلی گئی۔
نذیم نے عدالت میں کہا کہ وہ 10:30 پر جاگا اور باتھ روم گیا، جہاں اسے مشال فرش پر بے ہوش ملی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس نے مدد کے لیے پکارا اور اپنے بیٹے دانش کو فون کیا کیونکہ اسے ایمبولینس کا نمبر نہیں آتا تھا۔ اس نے کہا کہ شاید کوئی گھر میں گھس آیا اور مشال پر حملہ کیا۔
ایمرجنسی سروسز پہنچی لیکن مشال موقع پر ہی دم توڑ چکی تھی۔ پوسٹ مارٹم میں گردن، چہرے، بازو پر چوٹ کے نشانات، ایک ناخن ٹوٹا ہوا اور دماغ پر خون پایا گیا۔ موت کی وجہ گردن پر دباؤ اور سانس کی نالی کا بند ہونا قرار دیا گیا۔
ڈی این اے کا سراغ:
مشال نے اپنی جان بچانے کے لیے حملہ آور کو گردن پر خراش ماری تھی۔ اس کے ناخنوں سے نذیم کا ڈی این اے ملا اور اس کی گردن پر خراش کا نشان بھی تھا۔ گرفتاری کے وقت معلوم ہوا کہ اس نے اپنے فون کا پاس کوڈ تبدیل کر دیا تھا۔
اس کے فون سے معلوم ہوا کہ اس دن صبح 6:49 سے 7:25، پھر 7:45 سے 9:45 تک وہ TikTok دیکھتا رہا۔ اس کے فون میں "strangulation restraints" (گلا دبانے کے طریقوں) کی تصویر بھی ملی۔ جب اس سے پوچھا گیا کہ ایسی تصویر فون میں کیوں ہے تو اس نے کہا: "پتہ نہیں۔"
عدالت میں اس نے کہا کہ مشال "بہت عزت دار" لڑکی تھی، لیکن مشال کے فون پر نوٹ میں وہ اسے "کنٹرول کرنے والا" قرار دیتی ہے۔ اس نے لکھا:
"اسے سب کچھ پرفیکٹ چاہیے ہوتا ہے – اگر کوئی چیز غلط ہو تو وہ بادشاہ کی طرح سزا دیتا ہے۔"
نذیم بیگم کو جلد عمر قید کی سزا سنائی جائے گی۔
Source:
Nadeem Begum, 53, strangled his daughter-in-law to death after making demands that she do chores around the house while he lazed about scrolling on social media