Ammar Khan

Ammar Khan I will post content about travelling,education and many more topics

28/07/2025

پچھلےدنوں میری یونیورسٹی کاایک دوست بتارہاتھاکہ اب تک میراپروفیسرمیری ریسرچ پرپاکستانی آٹھ لاکھ خرچ کرچکاھےاورابھی اورپتانہیں کتنےلگیں گے۔ایک نائیجیرین دوست کی لیب میں گیاتواس نےایک مشین دکھائی اورکہاصرف ھماری یونیورسٹی میں ایسی دومشینیں ھیں اورشایدپورےنائیجیریامیں ایسی دومشینیں ھونگی۔چائنہ ریسرچ پراتناپیسہ لگارہاھےکہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے۔ایک ایک پروفیسرکےپاس کروڑوں کےپروجیکٹس اورفنڈنگزھوتی ہیں۔ مجھےآئےھوئےدوسال ھوگئےہیں اورمیں نےاپنی یونیورسٹی میں کبھی کام رکاھوانہیں دیکھاکچھ نہ کچھ نیابناتےرہتےہیں۔ کبھی نئی لائبریری توکبھی کوئی ریسرچ انسٹیٹیوٹ۔ چائنہ میں ہرسال ہزاروں پاکستانی اسٹوڈنٹ اسکالرشپ پرپڑھنےآتے ہیں جنہیں گورنمنٹ رہائش،ایجوکیشن فیس،ریسرچ فیس اورماہانہ جیب خرچ بھی دیتی ھے۔
اسکےمقابلےمیں پاکستانی یونیورسٹیزکےحالات بہت برےہیں۔ تمام تریونیورسٹیزمیں داخلےکی شرح ناقابل یقین حدتک کم ھوگئی ھے۔ یاتولوگوں کےپاس پیسہ لگانےکی سقت نہیں رہی یاپھرلوگ نظام تعلیم سےتنگ آچکےہیں اوراپنےاوپرمزیدپیسہ نہیں لگاناچاہتے۔ پاکستان کی چند ایک مشہوریونیورسٹیزکےعلاوہ کسی بھی یونیورسٹی میں طلباداخلہ نہیں لیناچاہتے۔جہاں پہلےداخلہ دینےکےلی مقابلہ ھواکرتاتھااب وہاں اساتذہ داخلہ لینےکےلیےکیپمپین کررہےھیں۔یونیورسٹیزکےپاس ریسرچ کےلیےفنڈنگزنہیں ھیں،حتی کہ یہ سننےتک آیاہےکہ اساتذہ کےتنخواہیں دینےکےلیےبھی پیسےنہیں ھوتے۔
کسی بھی قوم کی ترقی تعلیم کےبغیرناممکن ھےحکومتی پالیسیوں میں تعلیم اورنظام تعلیم کونظراندازکرناھمیں ترقی سےکوسوں دورلےکرجارہاھے۔ ھمارے پاس نہ کوئی صنعت بچی ھےنہ زراعت اورنہ ہی تعلیم۔

عمارخان

21/07/2025

اسےکہتےہیں ٹیکنالوجی کااستعمال۔ عورت کابچہ گم ھوگیااورپولیس نےڈرون کےذریعےدس منٹ کےاندربچہ ڈھونڈلیا۔۔۔
اورھمارےہاں خاندانوں کےخاندان پانی میں غرق ھوجاتےہیں۔

چین نے دنیا کا سب سے بڑا اور تیز رفتار ریلوے، ہائی وے اور پوسٹل ایکسپریس نیٹ ورک تعمیر کیا ہے21 جولائی کو چین کے وزیر ٹر...
21/07/2025

چین نے دنیا کا سب سے بڑا اور تیز رفتار ریلوے، ہائی وے اور پوسٹل ایکسپریس نیٹ ورک تعمیر کیا ہے
21 جولائی کو چین کے وزیر ٹرانسپورٹ لیو وے نے چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات کے زیر اہتمام ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک کی "14 ویں پانچ سالہ منصوبہ بندی" کی مدت کے دوران ، چین نے دنیا کا سب سے بڑا تیز رفتار ریلوے نیٹ ورک ، ہائی وے نیٹ ورک اور پوسٹل ایکسپریس نیٹ ورک تعمیر کیاہے۔
انہوں نے کہا کہ 2024 کے آخر تک ، ریلوے کی آپریٹنگ لمبائی 1 لاکھ 62 ہزار کلومیٹر تک پہنچ گئی ، جس میں سے تیز رفتار ریل وے کی لمبائی 48،000 کلومیٹر تک جا پہنچی ہے، جو دنیا میں تیز رفتار ریلوے کے کل مائلیج کا 70 فیصد سے زیادہ ہے اور تیز رفتار ریل وے ملک میں 5 لاکھ سے زائد آبادی والے 97 فیصد شہروں کا احاطہ کرتا ہے۔ شاہراہوں کی کل لمبائی 5.49 ملین کلومیٹر تک پہنچ گئی ہے ، جن میں سے1 لاکھ 91 ہزار کلومیٹر شاہراہیں تھیں ، جو 2 لاکھ سے زیادہ آبادی والے 99 فیصد شہروں کا احاطہ کرتی ہیں۔ بندرگاہوں کا پیمانہ اور صلاحیت بھی کئی سالوں سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ ہوا بازی کی خدمات ملک میں پریفیکچر سطح کے انتظامی یونٹوں کے 92.6فیصد اور آبادی کے 91.2فیصد کا احاطہ کرتی ہیں۔ڈاک کی صنعت نے 5 لاکھ سے زیادہ کاروباری دکانیں قائم کی ہیں۔2024 میں مجموعی طور پر معاشرتی اعتبار سے لاجسٹک اخراجات میں 400 بلین یوآن سے زیادہ کی بچت کی گئی، جس میں سے نقل و حمل کے اخراجات تقریباً 280 بلین یوآن تک کم تھے۔

20/07/2025

کیاآپکوپتاھےچائنیزکارکپمنی BYDایک منٹ میں ایک کاربنانےکی صلاحیت رکھتی ھے۔ ھمارےملک کی صنعتی ترقی کہاں تک پہنچی ھے؟

ایک لفظ ھرکسی نےسناھوگا"چھلاوہ" مگردیکھاشایدکسی نےنہ ھو۔چین کی نئی میگلیو ٹرین کو آپ چھلاوہ کہہ سکتےھیں۔ یہ ٹرین مستقبل ...
14/07/2025

ایک لفظ ھرکسی نےسناھوگا"چھلاوہ" مگردیکھاشایدکسی نےنہ ھو۔چین کی نئی میگلیو ٹرین کو آپ چھلاوہ کہہ سکتےھیں۔ یہ ٹرین مستقبل کی نقل و حمل کی ایک شاندار مثال ہے جس میں رفتار، ٹیکنالوجی اور سہولیات کا بہترین امتزاج دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہ ٹرین 600 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتےھوئےایوی ایشن سسٹم کوٹکردیتی ھے اسکی سپیڈاسے دنیا کی تیز ترین کمرشل ٹرین بناتی ہے۔ یہ ٹرین بیجنگ سےشنگھائی کا1200 کلومیٹرکاسفرڈھائی گھنٹےمیں کرےگی۔آپ ایسےسمجھیں جیسےآپ کراچی سےاسلام آباد4گھنٹےمیں پہنچ رھےھیں۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ مقناطیسی قوت کے ذریعے پٹری سے اوپر معلق ہو کر چلتی ہے جس سے رگڑ ختم ہو جاتی ہے اور انتہائی تیز رفتار ممکن ہو پاتی ہے۔ ٹرین کا ڈیزائن ہوا کی مزاحمت کو کم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے جبکہ اس کی باڈی ہلکے مگر مضبوط مواد جیسے کاربن فائبر اور ایلومینیم سے تیار کی گئی ہے۔

ٹرین کے اندر مسافروں کے لیے جدید ترین سہولیات موجود ہیں۔ نشستیں ہوائی جہاز کی طرح آرام دہ ہیں جن میں ذاتی جگہ، چارجنگ پورٹس اور تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب ہے۔ ٹرین میں جدید ترین حفاظتی نظام بھی نصب ہے جو مصنوعی ذہانت سے چلتا ہے۔ یہ ٹرین ماحول دوست بھی ہے کیونکہ اس سے کوئی کاربن اخراج نہیں ہوتا۔

اس ٹرین کی رفتار اتنی زیادہ ہے کہ انسانی آنکھ اسے مکمل طور پر واضح نہیں دیکھ سکتی۔ جب یہ اپنی مکمل رفتار پر ہوتی ہے تو یہ محض ایک دھندلی سی لکیر کی طرح نظر آتی ہے۔ انسانی آنکھ کی محدود صلاحیت کی وجہ سے اتنی تیز رفتار چیز کو تفصیل سے دیکھنا ممکن نہیں ہوتا۔ البتہ جب ٹرین سٹیشن پر رکتی ہے یا کم رفتار سے چل رہی ہوتی ہے تو اس کا جدید اور خوبصورت ڈیزائن واضح طور پر نظر آتا ہے۔

پاکستان میں زیادہ تر ٹرینیں 80 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہیں جبکہ چین کی یہ ٹرین 600 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچ چکی ہے۔ چین میں موجودہ فاسٹ ٹرین کی سپیڈ 300 کلومیٹر/گھنٹہ سےذیادہ ھےجسکوبڑھاکر600کلومیٹر/گھنٹہ والی ٹرین بنالی گئی ھے۔

پاکستان اپنے ریلوے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کر سکتا ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت ہائی سپیڈ ریلوے لائنوں کی تعمیر ایک اچھا قدم ہو سکتا ہے۔ روایتی ڈیزل انجنوں کی جگہ الیکٹرک یا ہائبرڈ ٹرینوں کا استعمال بھی رفتار اور کارکردگی بڑھا سکتا ہے۔ ریلوے ٹریکس کو جدید خطوط پر اپ گریڈ کرنا، مسافروں کے لیے بہتر سہولیات فراہم کرنا اور ماحول دوست ٹیکنالوجی اپنانا دیگر اہم اقدامات ہو سکتے ہیں۔

چین کی میگلیو ٹرین پاکستان کے لیے ایک مثال ہے کہ کس طرح جدید ٹیکنالوجی کو استعمال میں لا کر نقل و حمل کے نظام کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

چائنہ میں آئےھوئےدوسال ھونےکوہیں،ان دوسالوں میں کل ملاکرمیں نےکیش ٹرانزکشنزشایدتین یاچاردفعہ کی ھونگی وہ بھی تب جب میں ی...
09/07/2025

چائنہ میں آئےھوئےدوسال ھونےکوہیں،ان دوسالوں میں کل ملاکرمیں نےکیش ٹرانزکشنزشایدتین یاچاردفعہ کی ھونگی وہ بھی تب جب میں یہاں نیانیاآیاتھااسکےبعدسےتوتمام خریداری،بس یاٹیکسی کاکرایہ یاکوئی بھی چھوٹی سےچھوٹی یابڑی سےبڑی ٹرانزکشن آنلائن ہی ھوتی ھے۔
ایک سروے کےمطابق 2025 میں اب تک صرف علی پےپر20.1ٹرلین ڈالرزکالین دین ھواھےجس میں روازانہ کی بنیادپراوسطاً120ملین ٹرانزکشنز ھوتی ھیں۔اورمارکیٹ میں اس سےتھوڑاساکم شئیرwechat pay کاھے۔ آپکی اکانومی اگرآنلائن ھےتوزیادہ سےزیادہ لوگ حکومت کےٹیکس نیٹ میں ھونگے۔ تمام بزنسزکی آمدکاپتہ ھوگاکیونکہ تمام رقوم آنلائن آرہی ھونگی۔
اس سب کےلیےحکومت کوبینک پالیسیز کونرم کرناپڑےگاتاکہ لوگ ذیادہ سےذیادہ پیسےبینک میں رکھیں اورحکومتی لیول پرآنلائن پیمنٹس کواتناآسان اورمحفوظ بنایاجائےکہ لوگ گھروں اورجیبوں میں پیسہ رکھنابوجھ سمجھنےلگیں اورآنلائن ایکٹیوٹیزذیادہ سےذیادہ ھوں۔ مگرآئےدن سننےکوملتاھےکہ حکومت بینکنگ پالیسیزسخت کرتی جارہی ھے، سب سےپہلےبینک اکاؤنٹ کھلوانا ایک بہت بڑامسئلہ بن چکاھےپھراگراکاؤنٹ کھل جائےتواس میں ہرچیزپرپیسہ ھے، ٹرانزکشن میسج پر،چیک بک پر،اےٹی ایم کارڈ پر، اوریہ چارجزدن بہ دن بڑھتےجارھےہیں اور اوپرسےاب گورنمنٹ نےالگ سےٹرانشکشن چارجزرکھ دیےھیں۔ پیسےنکلوائیں توبھی چارجزجمع کروئیں توبھی۔
اتنی سخت حکومتی پالیسیاں لوگوں کو پھرانھی پرانی سیونگزکےزرائع اورکیش پیمنٹس کی طرف دھکیل دیں گی جوکہ پاکستان کےلیےسراسرنقصان ھے۔ حکومت کوچاہیےکہ بینکنگ کوآسان ترین،سستاترین اورمحفوظ ترین بناناچاہیےتاکہ لوگ زیادہ سےذیادہ آنلائن ٹرانزکشنز کریں اورذیادہ سےذیادہ بینکاری سسٹم سےفائدہ اٹھائیں۔

کبھی آپ کےساتھ ایساھواھےکہ آپ ایک فلائٹ لینےکےلیےائیرپورٹ جاتےھوئےایک ٹرین پربیٹھیں اورآپ کےپاس سامان ذیادہ ھواورآپ خواہ...
09/07/2025

کبھی آپ کےساتھ ایساھواھےکہ آپ ایک فلائٹ لینےکےلیےائیرپورٹ جاتےھوئےایک ٹرین پربیٹھیں اورآپ کےپاس سامان ذیادہ ھواورآپ خواہش کریں کہ کاش ایساھوکہ میں یہ جوسامان اب ٹرین میں رکھ رہاھوں وہ مجھےتب ملےجب میں جہازسےاتروں۔باربارمجھےبیگ نہ گھسیٹنےپڑیں،باربارمجھےسامان چیک کروانےکےلیےلائن نہ لگناپڑے۔ یہ بات اُن لوگوں کےلیےاھم ھےجوسفرکرتےھیں۔ایسےلوگ چاہتےھیں کہ ھم اگرکونیکٹنگ فلائٹ پرجارھےھوں توھماراسامان ھمیں منزل مقصودپرملے۔
یہ تصویرچائنہ کےشہرتیانجن کےایک ریلوےاسٹیشن کی ھےجہاں سےٹرین ڈائیریکٹ ایک ھوائی اڈےپرجاتی ھے۔ اس ریلوےاسٹیشن نےاب ایک سہولت متعارف کروائی ھےکہ اگرآپ اس ریلوے اسٹیشن سےایک مخصوص ائرپورٹ پرجارھےھیں توآپ اپناسامان ٹرین میں اپنےساتھ لےجانےکی بجائےریلوےاسٹیشن پرموجودائرلائن کےکاونٹرپرجمع کروائیں اوروہاں سےہی بورڈنگ کارڈ بھی لےلیں آپکو ائرپورٹ پرلائن لگنےکی ضرورت نہیں ھے۔آپ ائرپورٹ پرجائیں ایمیگریشن کلئیرکریں اورجہازمیں بیٹھ جائیں آپکاسامان جہازتک پہنچانےکی ذمہ داری ٹرین والوں کی ھےآپکوآپکاسامان وہاں ملےگاجہاں آپکاجہازلینڈکرےگا۔

دنیااتنی تیزی سےترقی کررہی ھےاورھم ہیں کہ اپنےکچن کےاخراجات پورےنہیں کرپارھے۔گورنمنٹ نوکریاں ختم کررہی ھےھسپتال پرائیویٹ کررہی ھےاورپتانہیں کیاکیا۔ ھمیں دنیاکےساتھ قدم بہ قدم چلناپڑےگاورنہ ھم کئی صدیاں پیچھےرہ جائیں گے۔

عمارخان

چین کے مشرقی شہر ہانگژو کے ایک شاپنگ مال کے باہر درجنوں چمچماتی الیکٹرک موپیڈز (موٹر سائیکل) قطار میں کھڑی ہیں جو یہاں م...
11/06/2025

چین کے مشرقی شہر ہانگژو کے ایک شاپنگ مال کے باہر درجنوں چمچماتی الیکٹرک موپیڈز (موٹر سائیکل) قطار میں کھڑی ہیں جو یہاں موجود راہگیروں کو اپنی جانب متوجہ کر رہی ہیں۔ راہگیر اِن الیکٹرک بائیکس کی ٹیسٹ ڈرائیو لے سکتے ہیں یعنی انھیں چلا کر دیکھ سکتے ہیں۔

لیکن یہ الیکٹرک موٹر بائیکس دوسرے سکوٹروں سے اس لحاظ سے مختلف ہیں کہ ان میں استعمال ہونے والی لیڈ ایسڈ یا لیتھیم آئن بیٹریوں سے نہیں چل رہیں بلکہ ان کی بیٹریاں سوڈیم (SODIUM) سے بنی ہیں۔ اور یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ سوڈیم وافر مقدار میں دستیاب ایک ایسا عنصر ہے جو سمندری نمک سے باآسانی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

اِن سکوٹرز کی قیمتیں 400 امریکی ڈالر سے 660 امریکی ڈالر کے درمیان ہے۔

سکوٹرز کے ساتھ ہی کچھ تیز چارجنگ کرنے والے سٹیشنز بھی نصب ہیں۔ چین کی کمپنی ’یاڈیا‘ کا کہنا ہے کہ اُن کے فاسٹ چارچنگ سسٹم سے صفر فیصد پر موجود بیٹری کو 80 فیصد تک چارج کرنے میں صرف 15 منٹ لگتے ہیں۔

یہ رجحان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ چین کی صاف توانائی (کلین انرجی) کی صنعت کتنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔

دنیامیں کامیابی کارازعلم ھے۔ جب تک آپ کی فوقیت تعلیم وتعلم ھوگی آپ دنیاپرراج کریں گے۔ ترجیحات قوموں کےمستقبل کاتعین کرتی...
11/06/2025

دنیامیں کامیابی کارازعلم ھے۔ جب تک آپ کی فوقیت تعلیم وتعلم ھوگی آپ دنیاپرراج کریں گے۔ ترجیحات قوموں کےمستقبل کاتعین کرتی ہیں۔ یہ تصویردنیاکی ان ٹاپ یونیورسٹیزکی ھےجنہوں نے2013 میں سب سےذیادہ تحقیق پرکام کیاھے۔ دس یونیوررسٹیزمیں سے 7 چائنہ کی ھیں۔ جن لوگوں کوچائنہ کی تعلیم وتحقیق پرشکوک وشبہات تھےیہ ان لوگوں کےلیےھے۔

Pakistani Budget.
Education: 0.8 Billion Rs
Health: 0.6 Billion Rs
Defence: 3200 Billion Rs

11/06/2025

فرض کریں آپ صبح اٹھیں اوراپناایک بازونہ ہلاسکیں،یاپھرآپکی ایک ٹانگ سُن ھوجائےاورآپ اسےحرکت دینےکےقابل نہ ھوں،یاپھرایساھوکہ ایک دن آپکی آنکھ کھلےاورآپ بول نہ سکتےھوں توآپ کتنی لاچاری محسوس کریں گے بولنےکےلیےالفاظ توھوں گےمگرزبان سےنہیں نکلیں گے۔ آپ سوچیں کہ اچانک آپکی چکھنےکی حس ختم ھوجائےیاپھرآپ سونگھنےسےقاصرھوں۔ یاپھرایساھوکہ اچانک آپکی قوت سماعت ساتھ دیناچھوڑدے۔ فرض کریں کہ ایک دن آپ کانظام اخراج آپکےکنٹرول مین نہ رہےیاپھرآپکی سانس آپکےکنٹرول میں نہ ھو۔ یاپھرایساھوکہ اچانک سےدل دھڑکنابندکردے۔ کبھی ایساھوکہ آپکےجسم تک آپکےدماغ کےاحکامات نہ پہنچ پائیں یاپھروہی احکامات ضرورت سےذیادہ آنےلگ جائیں۔ آپکی ٹانگ ضرورت سےزیادہ حرکت کرنےلگےیاپھرآپکا منہ خودبخودکھلنااوربندھوناشروع ھوجائے۔ کبھی ایساھوکہ آپکالبلبہ ضرورت سے بہت ذیادہ انسولین بنانےلگ جائے،یاپھرایساھوکہ آپکی آنکھ آپکاکہنامانناچھوڑدےاورکھولنےپرنہ کھلے یاپھرآپکامنہ بندکرنےپربندنہ ھو۔

ایسی بہت سی امراض اورکیفیات ھیں جن سےدنیامیں بہت ذیادہ لوگ متاثرھیں۔ اگرآپ صحتمندھیں توصحت کوغنیمدجانیے۔ خداکاشکراداکیجیےاوراپنااوراپنےگھروالوں کاخیال رکھیے

اگرآپ لوگوں کےلیےزرائع معاش بنانےکی بجائےلوگوں کوفری میں پیسے دیں گےتوآپ ایسےہی روزبروزغربت کی لکیرسےپیچھےجائیں گے۔ غربت...
06/06/2025

اگرآپ لوگوں کےلیےزرائع معاش بنانےکی بجائےلوگوں کوفری میں پیسے دیں گےتوآپ ایسےہی روزبروزغربت کی لکیرسےپیچھےجائیں گے۔ غربت کاخاتمہ دس بارہ ھزاردےکرنہیں ھوگا۔ اسکےلیےاسکلزاورآمدنی کےذرائع بڑھانےپڑیں گےورنہ لوگ ایسےہی لائن لگ کرپیسےلیتےرہیں اورھماری معیشت مزیدڈوبتی جائےگی

پاکستان کامیڈیکل سسٹم صرف ایلوپیتھی پرمشتمل ھےجہاں پرباقی تمام میڈیسن سسٹمزکوبیکارسمجھاجاتاھےاوران پربمشکل کوئی ریگولرآئ...
06/06/2025

پاکستان کامیڈیکل سسٹم صرف ایلوپیتھی پرمشتمل ھےجہاں پرباقی تمام میڈیسن سسٹمزکوبیکارسمجھاجاتاھےاوران پربمشکل کوئی ریگولرآئزیشن کی جاتی ہےاوران میڈیکل سسٹمزکوباقاعدہ عوام کی بہتری اورصحت کےلیےاستعمال کیاجاتاھے۔ ھربل پریکٹیشنرزاورھومیوپیتھک پریکٹس کرناکافی مشکل ھے جس کی وجہ ان میڈیسن سسٹمزمیں تحقیق کی کمی اورانکاعطائیوں کی طرف سےغلط استعمال ھے۔ چائنہ میں چائنیزمیڈیسن کو میڈیکل سسٹم میں ایک کلیدی حیثیت حاصل ھےاورچائنیزمیڈیسن پراربوں ڈالرز کی ریسرچ ھورہی ھے۔ خاص طورپرآئیکوپنکچردنیامیں بہت تیزی سےپھیل رہاھےاورلوگ اسکوجوڑوں کےدردکے،نیندکی کمی،فالج،اسٹروک اوربھی بہت ساری بیماریوں کےلیےاستعمال کررہےھیں۔ پاکستان میں باقی تمام میڈیکل سسٹمزکی طرح چائینیزمیڈیسن اورآئیکوپنکچرکوبھی پاکستان میں لانےکےلیےبہت سےمسائل کاسامناھے۔ اگریہ مسائل حل ھوجائیں اورکسی بھی کونسل کےتحت آئیکوپنکچرھسپتالوں کےاسٹروک ڈیپارٹمنٹس اورپین مینیجمنٹ ڈیپارٹمنٹس کاحصہ بنایاجائےتومریضوں کی ریکوری کےلیےکافی بہترثابت ھوسکتاھے۔
مگرآج کا جومیرااصل موضوع ھےاسکوسن کرآپ حیران ھوں گےکہ جن چیزوں کوھم اہمیت نہیں دیتےچائنیزان چیزوں سےکیسےبہترین طریقےسےفائدہ اٹھارہےھیں. پاکستان میں بہت سارےایسےلوگ ھیں جن کوہڈی جوڑنےکی مہارت خاندانی طورپرملتی ھے۔ ان میں زیادہ ترلوگ ان پڑھ ھوتے ھیں جنکوانسانی جسامت،ھڈیوں کی ساخت،انکے مسائل کا کوئی اندازہ نہیں ھوتامگروہ اپنی مہارت کےساتھ ھڈیوں کوجوڑتےھیں۔ دیہاتی علاقوں کےلوگ آرتھوپیڈک ڈاکٹرزسےذیادہ ان پراعتبارکرتےھیں کیونکہ انکاعلاج سستابھی ھوتاھےاورسرجری یاپلاسٹرکےمقابلےمیں ریکوری بھی جلدی ھوتی ھےاگرہڈی اپنی صحیح جگہ پرجڑجائےتو۔ اگروہاں سےکیس خراب ھوجائےتولوگ آرتھوپیڈک ڈاکٹرکارخ کرتےھیں۔ بہت سارےکیسزایسےبھی ھوتےھیں جوبڑےبڑےآرتھوپیڈک ڈاکٹرزسےبھی خراب ھوجاتےھیں۔ اس تصویر میں ھسپتال کا جوڈیپارٹمنٹ دکھایاگیاھےیہ ڈیپارٹمنٹ ایساہی ایک ہڈی جوڑڈیپارٹمنٹ ھےجوان ٹوٹی ھوئی ہڈیوں کی مرمت کرتاھےجن میں زخم اوپن نہیں ھوتا اورکوئی ھڈی ٹوٹی ھوتی ھےیااپنی جگہ سےہل گئی ھوتی ھے۔انھوں نے اس مہارت کوبھی ضائع نہیں جانےدیااوراسکوباقاعدہ ایک ڈیپارٹمنٹ بنایاجس میں ڈاکٹرزھڈی کوبغیرپلاسٹرلگائےجوڑدیتےھیں اوراسکےاوپرایک پٹی باندھ دیتےھیں اورتھوڑی احتیاط بتاتےھیں۔ یہ پروسیجرکرنےسےپہلےاوربعد ایکسرےدیکھاجاتاھےتاکہ پہلےاوربعدکی نوعیت کودیکھاجائے۔ تصورکریں یہی مہارت پاکستان میں بھی باقاعدہ اگرسکھائی جائےتوکتنےپرسیجرزکم ھوسکتےھیں اورکتنےمریض بروقت ٹھیک ھوسکتےھیں۔

عمارخان

Address

Jinghai
Tianjin

Telephone

+923027713153

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ammar Khan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share