Urdu News De

Urdu News De First Urdu News Channel in Germany
Aims to bring credible and responsible news followed by importan

🕋 الحمدللہ آج مورخہ 19 ستمبر بروز جمعۃ المبارک نمازِ جمعہ سے قبل  جامع مسجد منہاج القرآن برلن میں ایک جرمن بھائی کا قبول...
19/09/2025

🕋 الحمدللہ آج مورخہ 19 ستمبر بروز جمعۃ المبارک نمازِ جمعہ سے قبل جامع مسجد منہاج القرآن برلن میں ایک جرمن بھائی کا قبولِ اسلام ۔

میاں عمران الحق ( صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل جرمنی ) کے ہاتھوں آج مورخہ 19 ستمبر 2025 بروز جمعۃ المبارک ایک جرمن بھائی نے اسلام قبول کیا۔ آپ نے اس نو مسلم بھائی کو کلمہ شہادت پڑھایا اور اسلام کی بنیادی تعلیمات سے آگاہ کیا۔ میاں عمران الحق نے منہاج القرآن انٹرنیشنل برلین کی جانب سے نو مسلم بھائی کو انگلش زبان میں قرآن مجید اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مدظلہ العالی کی شہر آفاق کتاب " The real sketch of Prophet Muhammad PBUH" کتاب کا جرمن زبان کا ورژن بھی تحفے میں دیا۔

الحمدللہ جامع مسجد منہاج القرآن برلن میں اور جرمن بہن کا قبولِ اسلام ۔  فیض احمد  نے اس نو مسلم بہن کو کلمہ شہادت پڑھایا...
07/09/2025

الحمدللہ جامع مسجد منہاج القرآن برلن میں اور جرمن بہن کا قبولِ اسلام ۔

فیض احمد نے اس نو مسلم بہن کو کلمہ شہادت پڑھایا اور اسلام کی بنیادی تعلیمات سے آگاہ کیا۔ میاں عمران الحق ( صدر منھاج القرآن انٹرنیشنل جرمنی ) نے منہاج القرآن انٹرنیشنل برلین کی جانب سے نو مسلم بہن کو جرمن زبان میں قرآن مجید اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی شہر آفاق کتاب "
The real sketch of Prophet Muhammad PBUH"
کتاب کا جرمن زبان کا ورژن بھی تحفے میں دیا۔

اٹلی میں خوفناک حادثہ پاکستانی مزدوروں کی گاڑی تباہ، 22 سالہ حماد جاں بحق، 9 پاکستانی زخمی اٹلی کے شہر میلان میں افسوسنا...
07/09/2025

اٹلی میں خوفناک حادثہ پاکستانی مزدوروں کی گاڑی تباہ، 22 سالہ حماد جاں بحق، 9 پاکستانی زخمی
اٹلی کے شہر میلان میں افسوسناک حادثہ، آستی سے واپسی پر پاکستانی مزدوروں کی گاڑی شدید ٹریفک جام میں پھنسنے کے دوران پیچھے سے تیز رفتار گاڑی کی زد میں آ گئی، جس کے نتیجے میں 22 سالہ پاکستانی نوجوان حماد دماغی چوٹ کے باعث جاں بحق ہو گیا، جبکہ ڈرائیور سمیت 9 مزدور شدید زخمی ہوئے جن میں ڈرائیور کا بازو فریکچر بھی شامل ہے۔ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیمیں ہیلی کاپٹر اور بھاری نفری کے ساتھ موقع پر پہنچیں اور گاڑی کو کاٹ کر مزدوروں کو نکالا گیا، مقامی پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

اٹلی کے شہر برگامو اسٹیشن پر انتقال کرنے والےراؤ ساجد کی اہل خانہ کی تلاش میں مدد کرے
01/09/2025

اٹلی کے شہر برگامو اسٹیشن پر انتقال کرنے والےراؤ ساجد کی اہل خانہ کی تلاش میں مدد کرے

🇩🇪👩‍💼 پوشیدہ چیلنجز: جرمنی میں پاکستانی خواتین بمقابلہ انگلش اسپیکنگ ممالک 🇵🇰اہم نوٹ: نیچے دیے گئے لنکس پڑھنا اور سمجھنا...
25/08/2025

🇩🇪👩‍💼 پوشیدہ چیلنجز: جرمنی میں پاکستانی خواتین بمقابلہ انگلش اسپیکنگ ممالک 🇵🇰

اہم نوٹ: نیچے دیے گئے لنکس پڑھنا اور سمجھنا بہت ضروری ہے۔ یہ آپ کو جرمنی اور دیگر ممالک میں پاکستانی خواتین کے کام کرنے کے مواقع، درپیش مشکلات اور چیلنجز کے بارے میں درست اور جامع معلومات فراہم کریں گے۔

پاکستانی نژاد خواتین جو انگلش بولنے والے ممالک جیسے یو کے میں رہتی ہیں، انہیں بھی نوکری حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جرمن زبان ہی واحد رکاوٹ نہیں بلکہ دیگر عوامل بھی اہم ہیں۔

جرمنی میں بہت سی پاکستانی خواتین تعلیم یافتہ اور ہنر مند ہیں۔ حتیٰ کہ بہت سی ڈاکٹرز اور اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین بھی گھر تک محدود رہ جاتی ہیں۔ اکثر لوگ سوچتے ہیں کہ یورپ یا انگلش بولنے والے ممالک میں کام کرنا آسان ہوگا، مگر حقیقت یہ ہے کہ چیلنجز صرف زبان تک محدود نہیں ہیں۔

---

اہم رکاوٹیں

خاندان کی توقعات اور سماجی دباؤ: کئی خاندان چاہتے ہیں کہ خواتین صرف گھر میں رہیں اور روایتی ذمہ داریاں سنبھالیں۔ اس دباؤ کی وجہ سے خواتین کو کام کرنے کے مواقع اور حمایت کم ملتی ہے۔

پیشہ ورانہ نیٹ ورک کی کمی: نوکری یا کاروبار میں ترقی کے لیے تعلقات اور رابطے ضروری ہیں۔ جرمنی میں کئی پاکستانی خواتین یہ نیٹ ورک بنانے میں مشکلات کا سامنا کرتی ہیں، جس سے ان کے مواقع محدود ہو جاتے ہیں۔

اچانک حالات، جیسے شوہر کی بیماری یا دیگر بحران: یہ خواتین کے لیے حقیقی چیلنجز پیدا کرتے ہیں۔

جو لوگ خواتین کو صرف گھر تک محدود رکھتے ہیں اور انہیں معاشرت میں شامل ہونے کے مواقع نہیں دیتے، وہی حقیقی چیلنجز اور طویل المدتی دباؤ پیدا کرتے ہیں، خاص طور پر بچوں اور خواتین کے لیے۔
یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اگر شوہر اچانک بیمار ہو جائے، تو خواتین کو اصل چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

---

خواتین کی ملازمت کی اہمیت

پاکستانی خواتین کے لیے ملازمت صرف مالی آزادی نہیں بلکہ زندگی کے نئے مرحلے شروع کرنے میں مددگار بھی ہے۔

اگر خاندان اپنی بیٹی کے لیے جرمنی میں رشتہ تلاش کرنا چاہتا ہے تو آمدنی کا معیار (Income Requirement) ضروری ہے۔

خواتین کو یہ دکھانا ہوتا ہے کہ ان کے پاس خود اور شریک حیات کے لیے کافی آمدنی ہے، جس میں ملازمت یا روزگار کا ثبوت شامل ہے۔

اسی وجہ سے خواتین کی ملازمت اور مالی خودمختاری زندگی کے نئے مرحلے شروع کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔

---

جرمنی میں خواتین کے لیے اہم چیلنجز

1️⃣ زبان کی رکاوٹ: جرمن زبان نہ جاننے کی وجہ سے نوکری تلاش کرنا اور کام کے مواقع سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے۔

2️⃣ ڈگریوں اور تعلیمی قابلیت کی شناخت: اکثر پاکستانی خواتین کی ڈگریاں یورپ یا جرمنی میں براہِ راست تسلیم نہیں کی جاتیں، جس سے نوکری میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔

3️⃣ خاندان اور سماجی توقعات: کئی خاندان چاہتے ہیں کہ خواتین صرف گھر کے کام تک محدود رہیں، جس سے خواتین کے کام کرنے کے مواقع کم ہو جاتے ہیں۔

4️⃣ سستی اور معیاری ڈے کیئر کی کمی: بچوں کی دیکھ بھال کے لیے اچھی اور سستی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے خواتین کو کام جاری رکھنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

5️⃣ امتیازی سلوک اور تعصب: بعض اوقات خواتین کو نسلی یا مذہبی بنیادوں پر امتیاز یا تعصب کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو پیشہ ورانہ ترقی میں رکاوٹ بنتا ہے۔

6️⃣ پیشہ ورانہ نیٹ ورک کی کمی: کام یا کاروبار میں ترقی کے لیے تعلقات اور رابطے ضروری ہیں، نیٹ ورک نہ ہونے سے خواتین کے مواقع محدود ہو جاتے ہیں۔

7️⃣ اچانک بحران اور ذمہ داریاں: زندگی میں غیر متوقع حالات، جیسے شوہر کی بیماری یا دیگر ذمہ داریاں، خواتین کے لیے حقیقی چیلنجز پیدا کرتی ہیں۔

---

اہم باتیں

جرمنی میں روزگار کے مواقع موجود ہیں، مگر معلومات، تربیت اور کمیونٹی کی حمایت ضروری ہے۔

خواتین کو اپڈیٹ رہنا، تربیت حاصل کرنا اور نیٹ ورکنگ کرنا چاہیے تاکہ وہ خود اعتماد اور مستحکم بن سکیں۔

---

ذاتی تاثرات

جرمنی، دیگر یورپی ممالک کے مقابلے میں، سوشل سسٹم اور معیشت کی وجہ سے رہنے اور کام کرنے کے لیے بہتر ملک ہے۔ حقیقی ترقی مسائل کے حل کی سوچ، کمیونٹی کی حمایت، اور مواقع سے فائدہ اٹھانے سے ممکن ہے۔

---

Sources of Information

1. Jang News – Pakistani women’s employment barriers in UK
https://jang.com.pk/news/1501659

2. CEPR – Labour market disadvantages of immigrant women
https://cepr.org/voxeu/columns/labour-market-disadvantages-immigrant-women

3. IAB Forum – Refugee women take longer to integrate in Germany
https://www.iab-forum.de/en/labour-market-integration-in-germany-refugee-women-take-significantly-longer-than-men/

4. Le Monde – Women’s working hours in Germany and growth barriers
https://www.lemonde.fr/en/economy/article/2024/09/02/why-women-s-working-hours-in-germany-are-still-hindering-the-country-s-growth_6724409_19.html

جرمنی کی پاکستانی کمیونٹی کے لیے ضروری اطلاع پاکستان کا سفارت خانہ برلن جمعرات، 14 اگست 2025 کو یومِ آزادی کے موقع پر بن...
13/08/2025

جرمنی کی پاکستانی کمیونٹی کے لیے ضروری اطلاع

پاکستان کا سفارت خانہ برلن جمعرات، 14 اگست 2025 کو یومِ آزادی کے موقع پر بند رہے گا۔

یومِ آزادی کی 79ویں سالگرہ کے موقع پر پرچم کشائی کی ایک الگ تقریب پاکستان ہاؤس، Stuhmer Allee 12, 14055 برلن میں صبح 11 بجے (CET) منعقد کی جائے گی۔

قونصلر سے متعلق کسی ہنگامی صورتحال میں آپ ہم سے درج ذیل نمبر یا ای میل پر رابطہ کر سکتے ہیں:

برسلز تقریب کا احوالفیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بیلجیئم میں تقریب کے لیے یورپ کے کئی ممالک سے لوگ سخت سیکیورٹی سے گزرتے ...
12/08/2025

برسلز تقریب کا احوال

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بیلجیئم میں تقریب کے لیے یورپ کے کئی ممالک سے لوگ سخت سیکیورٹی سے گزرتے ہوئے تقریب میں داخل ہوئے ۔

آرمی چیف موٹر سائیکل کےکیڈر سے ساتھ مکمل پروٹوکول کے ساتھ لان میں تشریف لائے تو ڈھول کی تاپ ، آتش بازی اور پھولوں کی پتیوں کے ساتھ والہانہ استقبال کیا گیا ۔۔

اسٹیج پر موجود اکلوتی کرسی پر چیف صاحب کو بٹھایا گیا ۔۔انتظامیہ کے علاوہ کیمرے اور فون کسی کوُ استعمال کرنے کی اجازت نہیں تھی ۔۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی بھی چیف کے ساتھ تشریف لائے ۔۔۔
پروگرام کے میزبان سردار ظہور اقبال ، سید قمر رضا اور ساجد تارڑ نے بھی فیلڈ مارشل کی سٹیج پر موجودگی پر خطاب کیا ۔۔
او ڈبلیو پی سی کے چئیرمین نعیم نقشبندی نے تلاوت کی جبکہ معروف ٹی وی پرزینٹر ثمینہ خان نے میزبانی کے فرائض ادا کیے ۔۔

پاکستانی کمیونٹی کی اہم شخصیات کو مدعو کیا گیاتھا ۔۔۔سیکورٹی انتہائی سخت تھی ہر شخص کو مکمل جانچ کر اندر جانے کی اجازت تھی ۔۔۔کیمرہ اور موبائل ساتھ پنڈال میں لے جانے کی اجازت نہیں تھی ۔۔حتکہ کہ مارشل کی ڈیڑھ گھنٹہ طویل تقریر کو کوئی اور بھی کیمرہ ریکارڈ نہیں کر رہاُ تھا ۔۔
500
سے زائد افراد کے اس خوب صورت ڈنر کا اہتمام برسلز کے ایک خوب صورت قلعے کروٹ بج گارڈن میں کیا گیا تھا ۔۔۔

برسلز میں آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے واضح پیغام دیا کہ وہ نہ سیاستدان ہیں اور نہ سیاست کا کوئی شوق رکھتے ہیں، اور نہ کوئی عہدہ لینے کی لواہش ہے ۔۔بلکہ اللہ کے دیے گئے عہدے پر خوش اور مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا صرف طاقتور کی عزت کرتی ہے اور پاکستان نے آپریشن بنیان المرصوص میں یہ ثابت کیا کہ جب پوری قوم فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہو تو کوئی چیلنج ناممکن نہیں رہتا،

انہوں نے کہاُکہ بھارت کے خلاف آرمڈ فورسز کی کاروائی میں جس کا بھی کریڈٹ ہو اسے ملنا چاہئیے ۔۔حکومت اور وارکیبنٹ کا لردار اہمُ تھا ہم نے حکومت کے سامنے آپشنز رکھے تھے فیصلہ حکومت نے کیا تھا جس کا سہرا حکومت کا جاتا ہے ۔۔ انہوں نے حکومت کی کامیاب خارجہ پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہی وقت میں چائینہ اور امریکہ سے بہترین تعلق ہونا کامیابی کی دلیل ہے ۔۔

انہوں نے سوشل میڈیا کو شیطانی میڈیا قرار دیتے ہوئے کہابکہُ۹۹ پرسنٹ جھوٹی خبریں پھیلاتا ہے ۔۔۔اس موقع پر جنگ کے دوران مین اسٹریم میڈیا کے کردار کو بھی سراہا۔ فیلڈ مارشل نے پورے یقین سے کہا کہ آئندہ چند سالوں میں پاکستان ترقی کی بلندیوں کو چھوئے گا، زراعت ، آئی ٹی ، دفاع اور قدرتی وسائل سے پالستان اربوں ڈالرز کمائے گا ۔۔۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی ۱۰۰ ویں سالگرہ منانے سے پہلے اپنا سارا قرض اتار دے گا ۔۔۔

بھارت کو دوٹوک اور کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کیا پدی کیا پدی کا شوربہ۔

فیلڈ مارشل نے کہا کہ جب میں آیا تو پاکستان کو بہت سے مسائل کا سامنا تھا اب آہستہ۔ آہستہ مسائل ختم ہو رہے ہیں ۔۔۔پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے ۔۔۔
انہوں نے قرانی آیات کا بھی بار بار حوالہ دیا اور کہا کہ ہم کشمیر کو بھارت سے آزاد
کرا کر ہی دم لیں گے ۔۔
بشکریہ غلام حسین اعوان صاحب

22 ممالک کے ساتھ معاہدے، پاکستانی اب کن ممالک کی شہریت رکھ سکتے ہیں؟پاکستانی شہریوں کو جرمنی شہرت کی اجازت مل گئی پاکستا...
10/08/2025

22 ممالک کے ساتھ معاہدے، پاکستانی اب کن ممالک کی شہریت رکھ سکتے ہیں؟
پاکستانی شہریوں کو جرمنی شہرت کی اجازت مل گئی
پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ کے تحت
دوہری شہریت کا قانون منظور

پاکستان کی وزارتِ داخلہ کے ذیلی ادارے محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن آفس نے پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ (ترمیمی) بل 2024 کے تحت مجموعی طور پر 22 ممالک کے ساتھ دوہری شہریت کے قواعد وضع کیے ہیں۔
ان قواعد کے تحت پاکستانی شہری اب ان 22 ممالک کی شہریت حاصل کرنے کے باوجود اپنی پاکستانی شہریت برقرار رکھ سکتے ہیں۔
اس سے قبل ماسوائے چند مخصوص ممالک کے دوسرے کسی ملک کی شہریت اختیار کرنے والے پاکستانیوں کو اپنی پاکستانی شہریت ترک کرنا پڑتی تھی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے بھی پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ (ترمیمی) بل 2024 کی منظوری دے دی ہے۔

بدھ کو منعقدہ اجلاس میں وزارت قانون نے بتایا کہ بعض ممالک میں پاکستانیوں کو شہریت دینے کے لیے ان سے پاکستانی شہریت ترک کرنے کا ثبوت طلب کیا جاتا تھا جو ایک پیچیدہ معاملہ تھا۔
وزارت قانون نے واضح کیا کہ ’یہ ترمیم غیرملکی شہریت کے حامل انہی پاکستانیوں کی شہریت فوری طور پر بحال کرنے کے مقصد کے تحت کی گئی ہے۔ پارلیمان سے بل کی حتمی منظوری کے بعد دوہری شہریت کے نئے قواعد نافذ ہو جائیں گے۔‘
دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹس اینڈ امیگریشن آفس مصطفیٰ جمال قاضی کا کہنا ہے کہ ’ماضی میں پاکستان کے تمام 22 ممالک کے ساتھ دوہری شہریت کے معاہدے موجود نہیں تھے، تاہم اب یہ معاہدے مکمل کر لیے گئے ہیں۔ ان معاہدوں کے تحت پاکستانی شہری اب ان ممالک کی شہریت بھی لے سکتے ہیں اور وہ اپنی پاکستانی شہریت برقرار رکھنے سے محروم بھی نہیں ہوں گے۔‘
انہوں نے تصدیق کی کہ ’دونوں طرف سے معاہدے طے پا چکے ہیں اور اب شہریت ترک کرنے کی کوئی شرط نہیں رہے گی۔‘
پاکستانی شہری کون سے ممالک کی شہریت رکھ سکتے ہیں؟
محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے مطابق اب پاکستانی شہری برطانیہ، فرانس، اٹلی، بیلجیئم، آئس لینڈ اور آسٹریلیا کی شہریت کے ساتھ ساتھ نیوزی لینڈ، کینیڈا، فن لینڈ، مصر، اردن، شام اور سوئٹزرلینڈ کی شہریت بھی برقرار رکھ سکیں گے۔

مزید برآں پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ کے تحت نیدرلینڈز، امریکہ، سویڈن، آئرلینڈ، بحرین، ڈنمارک، جرمنی، ناروے اور لکسمبرگ کی شہریت بھی حاصل کرنے کی اجازت ہے اور ان تمام ممالک کی شہریت اختیار کرنے والے پاکستانیوں کو اپنی پاکستانی شہریت ترک نہیں کرنا پڑے گی۔
کون سے ممالک کے ساتھ نئے معاہدے کیے گئے؟
محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے دوہری شہریت رکھنے کے حوالے سے فرانس، اٹلی، بیلجیئم، آئس لینڈ، نیوزی لینڈ، فن لینڈ، مصر، اردن، شام اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ معاہدے کیے ہیں۔
اس کے علاوہ نیدرلینڈز، سویڈن، آئرلینڈ، بحرین، ڈنمارک، جرمنی، ناروے اور لکسمبرگ کے ساتھ بھی یہ معاہدہ کیا گیا ہے۔
ماضی میں پاکستانی شہری ان ممالک کی شہریت رکھنے کی صورت میں پاکستانی شہریت سے محروم ہو جاتے تھے۔تاہم نئے معاہدوں کے بعد پاکستانی شہریوں پر کسی ایسی پابندی کا اطلاق نہیں ہو گا۔
ان 22 ممالک میں سے برطانیہ، امریکہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے ساتھ پاکستان کا دوہری شہریت کے حوالے سے پہلے سے معاہدہ موجود تھا۔
ان ممالک کے علاوہ حکومتِ پاکستان نے ترکیہ کے ساتھ بھی دوہری شہریت کا معاہدہ کرنے کے لیے کام شروع کر دیا ہے۔
حکام کے مطابق ترکیہ نے پاکستان کو تجویز دی ہے کہ دونوں ممالک کے شہریوں کو ایک ساتھ دونوں شہریتیں رکھنے کی سہولت دی جائے۔ اس تجویز کا مسودہ تیار ہو رہا ہے اور وزارتِ داخلہ و وزارتِ خارجہ اس پر غور کر رہی ہیں۔
یہ معاہدہ اگر حتمی شکل اختیار کر لیتا ہے تو ترکی بھی اس فہرست میں شامل ہو جائے گا۔

پاکستان سفارت خانے برلن کی جانب سے چودہ اگست یوم آزادی کے موقع پر پاکستان ہائوس میں پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیا جا...
06/08/2025

پاکستان سفارت خانے برلن کی جانب سے چودہ اگست یوم آزادی کے موقع پر پاکستان ہائوس میں پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیا جارہا ہے
پاکستانی کمیونٹی طلبہ اور کاروباری حضرات سے بھرپورشرکت کی درخواست

Thursday,
14th August 2025
11:00 AM

Pakistan House,
Stuhmer Allee 12,
14055 Berlin

🙋🏻‍♂️متوجہ ہوں اونی کلینک کولون میں ایک میت موجود ہے جسکے وارثوں کا پتہ نہیں چل رہا انگلیوں کے نشانات سے پولیس کو جو کوا...
29/07/2025

🙋🏻‍♂️
متوجہ ہوں
اونی کلینک کولون میں ایک میت موجود ہے جسکے وارثوں کا پتہ نہیں چل رہا انگلیوں کے نشانات سے پولیس کو جو کوائف ملے ہیں ان کے مطابق مرحوم کا نام احسان اللہ چٹھہ تاریخ پیدائش 6.7.81 ہے جو کوئی بھی انہیں جانتا ہو براہ مہربانی فوری نیچے دیئے گئے نمبر پر یا قونصلیٹ جنرل سے رابطہ کرے۔
+49 176 28842131

---

🙋🏻‍♂️
*Achtung bitte!*
In der *Uni-Klinik Köln* befindet sich derzeit ein verstorbener Mann, dessen Angehörige bislang nicht ermittelt werden konnten.

Laut den der Polizei vorliegenden Fingerabdruckdaten handelt es sich bei dem Verstorbenen um:
*Ehsanullah Chattha*, geboren am **06.07.1981*.

Wer ihn kennt oder Angaben zu seinen Angehörigen machen kann, wird gebeten, sich umgehend mit mir oder mit dem *Generalkonsulat* in Verbindung zu setzen.

Vielen Dank für Ihre Mithilfe!

Tel:.+49 176 28842131

Adresse

Berlin
10555

Benachrichtigungen

Lassen Sie sich von uns eine E-Mail senden und seien Sie der erste der Neuigkeiten und Aktionen von Urdu News De erfährt. Ihre E-Mail-Adresse wird nicht für andere Zwecke verwendet und Sie können sich jederzeit abmelden.

Service Kontaktieren

Nachricht an Urdu News De senden:

Teilen