Urdu Adab Page

Urdu Adab Page This Page is Urdu Adab page For Poetry ,Urdu Posts,Urdu Interests for Interesting People,Like and Share to promote Urdu..

22/07/2025
لیکن ہم تو مولویوں کو سنتے ہیں، بجائے کہ ہم اسلام کو پڑیں اور سمجھے۔
21/07/2025

لیکن ہم تو مولویوں کو سنتے ہیں، بجائے کہ ہم اسلام کو پڑیں اور سمجھے۔

21/07/2025

ہم (سماج) اگر شیتل کی چیخ کو نہیں سن سکتے
تو اوروں سے کیسے توقع کر سکتے ہیں کہ وہ ہماری تکلیف کو سمجھے ...

21/07/2025

If Bad Luck had a face!

‏ایک کو نکاح نہ کرنے کی سزا ملی،... دوسری کو نکاح کرنے کی۔قتل کا جواز؟ صرف یہ کہ اُس نے اپنی مرضی کی۔ جھنگ: زرعی یونیورس...
20/07/2025

‏ایک کو نکاح نہ کرنے کی سزا ملی،...
دوسری کو نکاح کرنے کی۔قتل کا جواز؟ صرف یہ کہ اُس نے اپنی مرضی کی۔ جھنگ: زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کی 19 سالہ طالبہ کنزہ گھر لوٹ رہی تھی، بس میں سوار، والدین سے رابطے میں، لیکن پھر اچانک لاپتہ۔کچھ ہی دیر بعد اُس کی لاش سڑک کنارے ملی۔ بیگ ساتھ تھا، رکشے کے ٹائروں کے نشان بھی موجود۔تحقیقات میں انکشاف ہوا: رشتے دار طیب ادریس نے اغوا کیا، زیادتی کی، زہر دے کر قتل کر دیا — صرف اس لیے کہ کنزہ کے والدین نے رشتہ قبول نہیں کیا تھا۔
بلوچستان: ایک اور بیٹی صرف اس لیے ماری گئی کہ اُس نے اپنی مرضی سے نکاح کیا تھا۔یعنی فیصلہ خود کرے تو "گناہ"
فیصلہ نہ مانے تو "سزا"اور ہر صورت میں قاتل کو جواز مل جاتا ہے۔یہ معاشرہ عزت کے نام پر درندہ ہو چکا ہے
یہ غیرت نہیں، یہ کھلی وحشت ہے۔

ڈیڑھ سال قبل پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو  قبیلے والوں نے دعوت پر بلایا مگر وہ کھانے کی نہیں  غیرت دکھانے کی دعوت تھی ...
20/07/2025

ڈیڑھ سال قبل پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو قبیلے والوں نے دعوت پر بلایا
مگر وہ کھانے کی نہیں غیرت دکھانے کی دعوت تھی دونوں کو لے جا کر ایک چٹیل میدان میں کھڑا کردیا جاتا ہے
وہاں 19غیرت مند بلوچ مرد کھڑے ہیں جن میں سے پانچ کے پاس لوڈڈ اسلحہ ہے ، بڑی سی چادر میں لپٹی 24 سالہ شیتل اور 32 سالہ زرک کو گاڑیوں کے قافلے میں قتل گاہ پر لاکر اتارا جاتا ہے

شیتل جس کے ہاتھ میں قرآن تھا قبیلے کے مردوں کے سامنے یہ کہتے ہوئے سکون سے آگے بڑھتی ہے صرف گولی مارنے کی اجازت ہے جبکہ اس کی اجازت کسی نے طلب ہی کب کی تھی وہ قتل گاہ کی جانب خود بڑھی ، اسے معلوم تھا اپنا انجام اس لیے نہ اس کے پاؤں کانپے، نہ آنکھوں میں التجا تھی، نہ لبوں پر چیخ، نہ دامن میں رحم کی بھیک, اس کی خاموشی میں وہ شور تھا جو ان سب چیخوں پر بھاری تھا جو ظلم کے خلاف کبھی نہ نکل سکیں

پھر گولی نہیں ، 9 گولیاں ماری گئیں۔۔۔

پھر اس کے بعد زرک کی باری آئی ، اسے دو گنا ماری گئیں

صرف اس ایک جرم پر کہ اس نے من پسند انسان سے نکاح کیا ۔۔۔۔

اور موت سے کم سزا پر تو غیرت کو چین نہیں آتا
اس بلوچ قبیلے کی غیرت کو بھی سلام ، جو غیرت کے نام پر اپنی ہی بیٹی کو بے غیرت مردوں کے مجمعے کے سامنے لائے اور میدان میں کھڑا کرکے غیرت کی پگ پر ایک اور کلغی سجا لی

ایک اور بیٹی ہار گئی ، پگڑیاں جیت گئیں

💔💔

زمانے کے چلن سے برسرِ پیکار عورت ہوں
سو ہر اک مرحلے پر جبر سے دوچار عورت ہوں

مرے اندر نمو پاتی ہیں آنے والی نسلیں بھی
خدا کے بعد میں تخلیق کا کردار عورت ہوں

منقول

بھیک دینے سے غریبی ختم نہیں ہوتی!"ہم نے دو نوعمر بچوں کو لیاایک کو پرانے کپڑے پہنا کر بھیک مانگنے بھیجااور دوسرے کو مختل...
30/06/2025

بھیک دینے سے غریبی ختم نہیں ہوتی!
"ہم نے دو نوعمر بچوں کو لیا
ایک کو پرانے کپڑے پہنا کر بھیک مانگنے بھیجا
اور دوسرے کو مختلف چیزیں دے کر فروخت کرنے بھیجا،
شام کو بھکاری بچہ آٹھ سو
اور مزدور بچہ ڈیڑھ سو روپے کما کر لایا.
اس سماجی تجربے کا نتیجہ واضح ہے۔
دراصل بحیثیت قوم، ہم بھیک کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں
اور محنت مزدوری کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں.

ہوٹل کے ویٹر، سبزی فروش اور چھوٹی سطح کے محنت کشوں کے ساتھ ایک ایک پائی کا حساب کرتے ہیں
اور بھکاریوں کو دس بیس بلکہ سو پچاس روپے دے کر سمجھتے ہیں کہ جنت واجب ہوگئی.
ہونا تو یہ چاہئے کہ مانگنے والوں کو صرف کھانا کھلائیں
اور مزدوری کرنے والوں کو ان کے حق سے زیادہ دیں.
ہمارے استاد فرماتے ہیں کہ بھکاری کو اگر آپ ایک لاکھ روپے نقد دے دیں تو وہ اس کو محفوظ مقام پر پہنچا کر اگلے دن پھر سے بھیک مانگنا شروع کر دیتا ہے.

اس کے برعکس
اگر آپ کسی مزدور یا سفید پوش آدمی کی مدد کریں تو
وہ اپنی جائز ضرورت پوری کرکے زیادہ بہتر انداز سے اپنی مزدوری کرے گا.
کیوں نہ گھر میں ایک مرتبان رکھیں؟ بھیک کے لئے مختص سکے اس میں ڈالتے رہیں.
مناسب رقم جمع ہو جائے تو اس کے نوٹ بنا کر ایسے آدمی کو دیں جو بھکاری نہیں.
اس ملک میں لاکھوں طالب علم، مریض، مزدور اور خواتین ایک ایک ٹکے کے محتاج ہیں.

صحیح مستحق کی مدد کریں تو ایک روپیہ بھی آپ کو پل صراط پار کرنے کے لئے کافی ہو سکتا ہے.
یاد رکھئے!
بھیک دینے سے گداگری ختم نہیں ہوتی،بلکہ بڑھتی ہے.
خیرات دیں،
منصوبہ بندی اور احتیاط کے ساتھ،
اس طرح دنیا بھی بدل سکتی ہے اور آخرت بھی.
باقی مرضی آپ کی"
۔۔
۔۔
۔۔

23/06/2025

آنکھ جس جانب تمھاری اٹھ گئی۔۔

23/06/2025

مکافات عمل کبھی دستک دے کر نہیں آتا
جو آج ظلم کر رہے ہیں وہ کل اپنی باری کا انتظار کریں۔

23/06/2025

ہر دور کے یزید کے ساتھی رہے ہیں ہم
اور نام بھی آدب سے لیا ہے
حسین کا

وہ کسی مسجد کی چھاؤں میں پلی ہوئی نہ تھی۔نہ اس کے شب و روز کسی مدرسے میں گزرے تھے۔وہ تو ایک ایسے ملک کی بیٹی تھی، جہاں ا...
10/06/2025

وہ کسی مسجد کی چھاؤں میں پلی ہوئی نہ تھی۔
نہ اس کے شب و روز کسی مدرسے میں گزرے تھے۔

وہ تو ایک ایسے ملک کی بیٹی تھی، جہاں اذانیں بھی اجنبی تھیں اور پردے کا تصور بھی نہیں۔ مگر پھر بھی وہ اٹھی۔
کفر کی سرزمین سے اسلام کے درد میں

اس کے ہاتھ میں نہ ہتھیار تھے ، نہ ساتھ میں علمائے حق کا ہجوم، بس ایک دل تھا جس میں انسانیت کے لیے کچھ درد باقی تھا۔
اس نے ہمت کی وہ لڑی ، بولی سچائی سے، اور ہار گئی دنیا کے حساب سے۔

مگر عجیب بات ہے نا
وہ ہار کر بھی اربوں لوگوں کے دل جیت گئی۔

گریٹا تھنبرگ سویڈن کی ایک لڑکی ہے ، وہ ماحولیاتی اور انسانی حقوق کے لیے کام کرتی ہے۔ حال ہی میں وہ ایک کشتی کے ساتھ غزہ جا رہی تھی تاکہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے دوائیاں اور کھانا پہنچا سکے۔ لیکن جب وہ غزہ کے قریب پہنچی تو اسرائیل کی فوج نے اس کشتی کو روک لیا اور گریٹا سمیت سب لوگوں کو گرفتار کر کے سویڈن واپس بھیج دیا۔"

"گریٹا کا کہنا ہے کہ ہم کسی پر حملہ نہیں کر رہے تھے، صرف انسانیت کے لیے جا رہے تھے، اور اسرائیل نے یہ سب انٹرنیشنل پانیوں میں غیر قانونی طریقے سے کیا۔

Adresse

Diemelstadt

Telefon

+491742187128

Webseite

Benachrichtigungen

Lassen Sie sich von uns eine E-Mail senden und seien Sie der erste der Neuigkeiten und Aktionen von Urdu Adab Page erfährt. Ihre E-Mail-Adresse wird nicht für andere Zwecke verwendet und Sie können sich jederzeit abmelden.

Service Kontaktieren

Nachricht an Urdu Adab Page senden:

Teilen

Kategorie