History in Urdu

History in Urdu "Delving deep into Ottoman,Mughal, Abbasid, Wars, Mongol & Caliphate eras. Explore Muslim legacies 🕌

09/10/2025

زیرِ نظر تصویر میں تُرکیہ کے مشہور گلاٹا ٹاور کو (القدس)پرچم سے سجایا گیا ہے۔

09/10/2025
08/10/2025

کیا آپ جانتے ہیں کہ “ہنی مون” یعنی شادی کے بعد کا پہلا مہینہ منانے کا تصور سب سے پہلے عراق کے علاقے بابل میں ایجاد ہوا تھا؟

جی ہاں تقریباً دو ہزار سال پہلے بابل کے لوگ وقت کا حساب چاند کے مہینے کے حساب سے رکھتے تھے — یعنی چاند کے ظاہر ہونے سے لے کر اگلی بار ظاہر ہونے تک، جو تقریباً ایک مہینہ بنتا ہے۔

اس دور میں ایک دلچسپ رسم یہ تھی کہ دلہن کا خاندان شادی کے بعد پورے مہینے تک نئے جوڑے کو شہد سے بنی ہوئی بیئر پینے کو دیتا تھا۔

یہی وہ روایت تھی جس سے لفظ “Honey + Moon” وجود میں آیا۔

بابل کے لوگ یہ عقیدہ رکھتے تھے کہ یہ مشروب محبت اور طاقت دونوں کو بڑھاتا ہے، اس لیے شادی کے بعد کے پورے 30 دن جوڑا یہی مشروب پیتا رہتا تھا۔

📖 ماخذ:
کتاب "The Secrets of Babylon"
مصنف: اے۔ بیلاوسکی (اندلس)

08/10/2025

ناظرین، آج ہم آپ کو ایک نہایت دلچسپ اور جذباتی واقعہ سنانے جا رہے ہیں۔
اگر آپ نے تُرکی کا مشہور ڈرامہ "Magnificent Century" دیکھا ہے، تو یقیناً آپ کو سلطان سلیمانِ قانونی کے بیٹے، شہزادہ مصطفیٰ یاد ہوں گے — وہی نیک، بہادر اور عوام کے محبوب شہزادے، جنہیں آخرکار سلطان سلیمان کے حکم پر ختم کر دیا گیا تھا۔
یہ منظر نہ صرف ڈرامے کی تاریخ کا ایک دل دہلا دینے والا لمحہ تھا، بلکہ اُس نے کروڑوں ناظرین کے دلوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔
شہزادے مصطفیٰ کا کردارادا کرنے والےاداکار محمد جونصور ایک دلچسپ واقعہ سناتے ہیں، جو اُن کے ساتھ اُس وقت پیش آیا جب سیریز "حریم السلطان" میں شہزادہ مصطفیٰ کی موت والا واقعہ نشر ہوا۔
محمد کہتے ہیں:
"اگلے ہی دن جب وہ قسط نشر ہوئی، میں اپنے محلے کی ایک بزرگ خاتون سے ملا۔ وہ مجھے دیکھتے ہی ٹھٹھک گئیں، اور اچانک اُن کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ وہ کانپتی ہوئی آواز میں بولیں:
'اللہ کا شکر ہے... بیٹا تم زندہ ہو!'
میں نے اُنہیں تسلی دینے کی کوشش کی، مگر وہ میرا ہاتھ مضبوطی سے پکڑ کر بیٹھ گئیں، جیسے یقین کرنا چاہتی ہوں کہ میں واقعی زندہ ہوں۔ پھر وہ سیڑھیوں پر بیٹھ کر دیر تک شکر ادا کرتی رہیں۔"
وہ مزید بتاتے ہیں:
"اس واقعے کے بعد برصہ میں واقع شہزادہ مصطفیٰ کی قبر پر لوگوں کا ہجوم لگ گیا۔ بہت سے لوگ وہاں فاتحہ کے لیے آنے لگے —
لیکن دلچسپ بات یہ تھی کہ ان میں سے اکثر جب دعا کر رہے تھے… تو ان کے ذہن میں مصطفیٰ نہیں، بلکہ میں تھا۔" 😄

08/10/2025
🏰 سلطان احمد سوم — عثمانی سلطنت کا دورِ احیائے ثقافت و آزمائش (1703–1730)سلطان احمد سوم، عثمانی سلطنت کے 23ویں حکمران تھ...
08/10/2025

🏰 سلطان احمد سوم — عثمانی سلطنت کا دورِ احیائے ثقافت و آزمائش (1703–1730)

سلطان احمد سوم، عثمانی سلطنت کے 23ویں حکمران تھے جنہوں نے 1703 سے 1730 تک حکومت کی۔ ان کا دور سیاسی و عسکری بحرانوں کے باوجود علمی و ثقافتی بیداری کے لیے مشہور ہے۔
سلطان احمد تخت پر اس وقت بیٹھے جب سلطنت اندرونی بغاوتوں اور یورپ کے دباؤ میں گھری ہوئی تھی۔ ان کی تخت نشینی "ادِرنے بغاوت" (Edirne Incident) کے بعد عمل میں آئی جس نے سلطان مصطفیٰ دوم کو معزول کر دیا تھا۔

🌸 دورِ لالہ — عثمانی ثقافت کی نئی صبح
احمد سوم کا زمانہ "عہدِ لالہ" (Tulip Era) کے نام سے مشہور ہوا۔
یہ وہ وقت تھا جب استنبول میں فنونِ لطیفہ، شاعری، تعمیرات اور طباعت کی ترقی نے ایک نیا ثقافتی انقلاب پیدا کیا۔
باغات، فوارے اور مصوری کے ساتھ ساتھ یورپی اثرات نے عثمانی دربار کو ایک نئے دور میں داخل کر دیا۔

⚡ انجام — پاترونا خلیل بغاوت
1730 میں پاترونا خلیل کی قیادت میں عوامی بغاوت ہوئی جس کے نتیجے میں سلطان احمد سوم کو تخت چھوڑنا پڑا۔
یوں ایک ایسا بادشاہ جو تلوار اور قلم دونوں سے سلطنت کو جگانے کی کوشش کر رہا تھا، گوشۂ نشینی اختیار کرنے پر مجبور ہوا۔
ان کے بعد سلطان محمود اول تخت پر بیٹھے، جبکہ احمد سوم نے بقیہ زندگی سکون اور خاموشی میں گزاری۔

📽 ہم نے سلطان احمد سوم کی زندگی، فتوحات اور "عہدِ لالہ" پر مکمل ویڈیو اینیمیشن کے ساتھ اپلوڈ کر دی ہے۔
لنک آپ کو کمنٹ باکس میں مل جائے گا۔

07/10/2025

زیرِ نظر تصویر میں یہ وہ ریلوے لائن ہے جو کبھی حاجیوں کو مقدس شہروں مکہ اور مدینہ تک لے جاتی تھی۔
ترکی، شام اور اردن نے فیصلہ کیا ہے کہ اس مقدس ریلوے کو دوبارہ زندہ کیا جائے گا۔
یہ صرف ایک پرانی ٹرین کی بحالی نہیں بلکہ اسلامی ورثے، اتحاد اور تاریخ کی بحالی کی علامت ہے۔

ایک بار پھر وہ سفر زندہ ہونے جا رہا ہے جو ایمان، محبت اور امتِ مسلمہ کو جوڑتا ہے۔

"ارطغرل غازی" اب صرف ایک ڈرامہ نہیں رہا —میں اسے حق کے تیروں میں سے ایک تیر سمجھتا ہوں،جس نے ان بے مقصد محبت اور فحاشی پ...
07/10/2025

"ارطغرل غازی" اب صرف ایک ڈرامہ نہیں رہا —
میں اسے حق کے تیروں میں سے ایک تیر سمجھتا ہوں،
جس نے ان بے مقصد محبت اور فحاشی پر مبنی کہانیوں اور ڈراموں کو چیڑ کر رکھ دیا،
جن کا مقصد صرف ہمیں اپنے دین اور اپنی ملت سے غافل کرنا تھا۔

یہ سیریز محض ایک کہانی نہیں…
بلکہ ایک تاریخی بیداری ہے —
ایک ایسی امت کی روح کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش
جو مایوسی اور غفلت میں ڈوب چکی تھی۔

"ارطغرل غازی" دراصل ایک گزرے ہوئے عروج کا احیاء ہے،
اور اس جذبے کا نشان ہے
کہ ہم اپنی تاریخ، ایمان اور غیرت کو کبھی مرنے نہیں دیں گے۔

آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟ ضروربتائیں۔۔

04/10/2025

زیرِ نظر تصویر (1916)میں جرمن میگزین میں چھپی ایک مشہور کارٹون/کیری کیچر ہے، جس میں دکھایا گیا تھا کہ پہلی جنگِ عظیم کے دوران برطانیہ کو کوت العمارة کی جنگ (Battle of K*t al-Amara) میں مسلمانوں (خصوصاً عثمانیوں) کے ہاتھوں تاریخی شکست ہوئی۔

اس کارٹون کا مطلب یہ تھا کہ یورپی طاقتیں یہ سوچ بھی نہیں سکتی تھیں کہ "مسلمان ایک ہو کر اتنی بڑی طاقت کو شکست دے سکتے ہیں"۔

یہ وہ وقت تھا جب خلافتِ عثمانیہ ابھی زندہ تھی اور امت مسلمہ ایک ہی پرچم تلے کھڑی تھی۔ اسی لیے کہا جاتا ہے:
"جب امت ایک تھی تو دنیا کی سب سے بڑی سلطنتیں بھی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئیں۔"

03/10/2025

ناظرین کیا آپ جانتے ہیں؟ کہ،1931ءمیں ترکی میں، خلافتِ عثمانیہ کے خاتمے کے بعد، عثمانی ریاست کا وہ عظیم الشان آرکائیو فروخت کر دیا گیا جس میں 600 سال پرانے دستاویزات موجود تھے۔ یہ قیمتی ذخیرہ ترکی، عربی اور فارسی زبانوں کے کاغذات پر مشتمل تھا۔

یہ آرکائیو تقریباً 50 ٹن وزنی تھا اور محض اس خیال سے کہ اب ان معلومات کی اہمیت باقی نہیں رہی، اسے بلغاریہ کے ایک کاغذی کارخانے کو بیچ دیا گیا۔

کہا جاتا ہے کہ بلغاریہ کی حکومت نے یہ آرکائیو ضبط کر لیا اور آج تک اسے اپنے پاس محفوظ کر رکھا ہے…!!

25/09/2025

Ahmed Shah Abdali The Lion of Afghanistan

📜 سلطان مصطفیٰ دوم (1695–1703) – ایک جنگجو مگر مشکل دور کا سلطانسلطان مصطفیٰ دوم عثمانی سلطنت کے بائیسویں حکمران تھے۔ ان...
21/09/2025

📜 سلطان مصطفیٰ دوم (1695–1703) – ایک جنگجو مگر مشکل دور کا سلطان

سلطان مصطفیٰ دوم عثمانی سلطنت کے بائیسویں حکمران تھے۔ ان کی ایک خاص بات یہ تھی کہ وہ اپنے دور کے چند ایسے سلاطین میں شامل تھے جو خود محاذِ جنگ پر جا کر اپنی فوج کی قیادت کرتے تھے۔ انہوں نے آسٹریا اور یورپی اتحاد کے خلاف کئی مہمات کیں، لیکن 1697ء کی مشہور جنگِ زینٹا (Battle of Zenta) میں شکست سلطنت کے لیے بہت بھاری ثابت ہوئی۔

اس کے نتیجے میں 1699ء کا معاہدہ کارلووچ (Treaty of Karlowitz) ہوا، جس میں عثمانیوں کو یورپ کے کئی علاقے کھونے پڑے۔ یہ پہلا بڑا معاہدہ تھا جس نے عثمانی سلطنت کے پھیلاؤ کو روک دیا۔

1703ء میں ایڈیرنے (Edirne) میں ایک بڑی بغاوت اٹھی جسے ایڈیرنے واقعہ کہا جاتا ہے۔ اس بغاوت کے بعد سلطان مصطفیٰ دوم کو تخت چھوڑنا پڑا اور ان کے بھائی سلطان احمد سوم تخت نشین ہوئے۔

📽 ہم نے سلطان مصطفیٰ دوم کی زندگی، زینٹا کی شکست، پر مکمل ویڈیو میپ اینیمیشن کے ساتھ چینل پر اپلوڈ کر دی ہے۔جسکا لنک آپکو کمنٹ باکس میں مل جائے گا، شکریہ!

Dirección

Rua Carreira 41
Miño
15630

Notificaciones

Sé el primero en enterarse y déjanos enviarle un correo electrónico cuando History in Urdu publique noticias y promociones. Su dirección de correo electrónico no se utilizará para ningún otro fin, y puede darse de baja en cualquier momento.

Contacto La Empresa

Enviar un mensaje a History in Urdu:

Compartir