
06/08/2025
سوال۔اگر ہونا وہی ھے جو انسان کے مقدر میں لکھ دیا گیا ہے تو پھر انسان کی سعی کا کیا مقصد کیونکہ ریموٹ کنٹرول تو خدا کے ہاتھ میں ہے؟
جواب۔انسان کی تمام تر Efforts اس کی probabilites کا سیٹ ہوتی ہیں اور انسان نے اپنی probabilties کو ضرور touch کرنا ہوتا ہے جیسے ایک شطرنج کے سولہ اور سولہ بتیس مہرے ہوتے ہیں مگر کمپیوٹر ان کی چال ریکارڈ کرتا ہے تو یہ ایک بلین سے زیادہ ہیں۔اسی طرح انسان کے اعمال و افعال ایک general probability میں جاتے ہیں۔انسان کے نزدیک بہت ساریprobabilities alive ہو سکتی ہیں کیونکہ اللہ نے اسے نعمتِ شعور بخشا ھے تو وہ بہت سارے فنکشنز ایسے کرے گا جو ان پروبیبلٹیز میں واقع ہوں گے مگر پہنچے گا اسی نتیجے تک جس تک پہنچنا اللہ نے اس کا مقدر لکھا ھے۔تو بہت ساری کوششوں کے ناکام ہونے کا یہ قطعاً مطلب نہیں ہے کہ انسان کی سعی راٸیگاں جاٸے گی بلکہ وہ تمام سعی اس کیلیٸے ایک probable امکان ہے اور ایک سیٹ میں وہ جارہا ھے جس میں بالآخر وہ حتمی طور پر اپنے نتیجے کی تکمیل کرے گا۔تو جیسے میں نے آپ سے کہا اللہ نے ہر چیز میں wastage کی ایک لمٹ رکھ دی ھے جیسے ہم بہت سارے پودے لگاٸیں تو ان میں کٸی ایک ضاٸع ہو جاٸیں گے جیسے بارش گرے اور بہت ساری ضاٸع ہو جاٸے تو construction اور creativity تھوڑی ھے اور wastage زیادہ ہے۔اسی طرح انسان کے اعمال میں بھی ایک certain degree of wastage ھے۔انسان کی پیداٸش میں بھی wastage ھے ہزاروں لوگ اگر صحیح پیدا ہوتے ہیں تو certain degree of wastage کٸی لولوں لنگڑوں وغیرہ کی صورت میں ہو گی۔مگر جب ہم خدا پر غور کرتے ہیں تو ہمیں انفرادی کیٹیگری سے ہٹ کر ایک cosmic creator پر بھی غور کرنا ہوتا ہےجس نے بہت ساری چیزوں کے بہت سارے اصول بناٸے ہیں ان میں Law of wastage بھی ہے اور ہماری بہت ساری کوششیں wastage کا شکار ہوتی ہیں مگر ان wastages کے بعد ہم اپنے مقدرات کو پالیتے ہیں
استاد محترم پروفیسر احمد رفیق اختر
کتاب کا نام: استفسارات٢ صفحہ ٢٦٩