
24/07/2025
یہ کنول کی جڑ ہے جسے اردو اور ہندی میں بھے، کمل ککڑی یا ندرو کہا جاتا ہے۔ یہ جڑ عموماً دریاؤں، جھیلوں یا دلدلی پانیوں میں پائی جاتی ہے، خاص طور پر پاکستان کے اُن علاقوں میں جہاں دریا بہتے ہیں، وہاں یہ سبزی عام ملتی ہے۔
کنول کا پھول بدھ مت میں ایک مقدس نشان سمجھا جاتا ہے۔ جس طرح کچھ مذاہب میں انسان کا آغاز حضرت آدم سے جڑا ہوا ہے، ویسے ہی بدھ مت کے عقائد میں کنول سے جنم لینے کی تمثیل ملتی ہے—گویا روحانی پاکیزگی اور فطری حسن کا استعارہ۔
جہاں تک بات ہے بھے کی، تو یہ نہایت لذیذ اور غذائیت بخش سبزی ہے۔ اسے قیمے، سالن یا تلے ہوئے کھانوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ بھے کی ساخت نرم مگر کرکری ہوتی ہے، جو کھانے میں ایک منفرد مزہ بھر دیتی ہے۔
کیا آپ نے کبھی بھے کی سبزی چکھی ہے؟ اگر نہیں، تو اگلی بار جب بازار جائیں تو ایک بار ضرور آزما کر دیکھیے، یہ قدرتی ذائقہ آپ کو حیران کر دے گا۔