Eagle News Kharian & Dinga

Eagle News Kharian & Dinga خبروں کی دنیا

16/09/2025

کیا آپ جانتے ہیں جس شخص نے پولیو ویکسین بنائی تھی اس نے پیٹنٹ کرنے سے انکار کردیا تھا، یعنی اس نے اپنے نام کا لائسنس لے کر پیسہ کمانے کے بجائے اس کا فارمولا پوری دنیا کو بتایا تاکہ دنیا اس بیماری سے بچ سکے۔۔آج بھارت سمیت پوری دنیا میں پولیو ختم ہوچکا ہے۔
لیکن بیلجئم کی ایک لیب آج بھی صرف پاکستان کے لئے پولیو ویکسین بنا رہی ہے۔۔

🔴اور اب یہ ایچ پی وی کیا ہے اور میں ویکسین کیوں لگواؤں؟

Human papilloma virus
انسانوں کو مختلف تکلیف دہ بیماریوں میں مبتلا کرتا ہے۔۔ جس میں سروائکل کینسر بھی شامل ہے۔۔

ایچ پی وی صرف تعلق قائم کرنے سے نہیں پھیلتا۔۔
ایک اندازے کے مطابق
پاکستان کی تئیس فیصد آبادی ایچ پی وی کا شکار ہے، اور وہ بدکار نہیں ہیں۔۔ شاید بدنصیب ہیں۔۔
پاکستان میں بیس ملین خواتین میں ایچ پی وی ہے۔
جس کی وجہ سے پھیلنے والا سروائکل کینسر کی شرح اس وقت تیسرے نمبر پر ہے۔۔

🔴انگریزوں نے ہمیں یہ مفت میں کیوں دی؟

کیونکہ انسانی فلاح اور بہبود کے ادارے دنیا بھر سے ایسے وائرس ختم کرنا چاہتے ہیں ۔۔ یہ ویکسین بھی ڈبلیوبایچ او کی طرف سے ملی ہے۔۔ اور یہ پہلے ہی ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے دنیا کے ایک سو تین ممالک میں استعمال کئ جارہی ہے۔۔ تاکہ اگر ترقی پذیر ممالک کے وائرس زدہ افراد ان کے ملک میں جائیں تو یہ بیماری ان کے ممالک میں نہ لے جائیں۔۔ وہ آپ کی نہیں اپنی فکر کررہے ہیں۔۔
پاکستان کے کچھ پڑھے لکھے اور پیسے والے لوگ سالوں سے اپنے خرچے پر یہ ویکسین خود ہی لگواتے ہیں۔۔

پولیو کو بھی ختم کرنے کے لئے ایسی ہی کوششیں کی گئیں ہیں لیکن 😞

🔴اگر ویکسین ایکسپائر ہوئی؟

ایسکپائر ویکسین بے اثر ہوتی ہے، نہ فائدہ پہنچاتی ہے نہ نقصان ۔۔ اس کے لئے ویکسین کی سائنس سمجھ لیں۔۔ دراصل جسم کو نقصان پہنچانے کے لئے ۔۔ وائرس کی ایک مخصوس تعداد چاہئے ۔۔ اگر اس سے کم مقدار میں وائرس جسم میں متعارف کروایا جائے۔۔ تو سفید خلیے اپنی یاداشت بنا کر لڑنے کے لئے تیار رہتے ہیں۔۔ اس طرح زیادہ وائرس آجانے کی صورت میں بھی بیماری نہیں لگتی۔۔ اگر ویکسین ایکسپائر ہو اس کا مطلب وائرس بے اثر ہوگیا ہے اور یاداشت بنانے میں مدد نہیں کرپائے گا۔۔

🔴کیااس سے بانجھ پن کا خطرہ ہے؟

ویکسین کی بناوٹ میں ایسی کوئی چیز شامل نہیں جو ڈائریکٹ یا ان ڈائریکٹ تولیدی نظام پر اثر ڈالتی ہو، اور جہاں تک رہی بات مسلمانوں کی نسل کشی کی۔۔ اس کے لئے یہودی بہت بڑی بڑی سازشیں کررہے ہیں جس سے ہم کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرکے بیٹھے ہیں۔۔

🔴کیا یہ ویکسین لگا کر ہم پر تجربہ کیا جا رہا ہے؟

نہیں۔۔ اس کی دو وجوہات ہیں۔۔
پہلی تو یہ کہ۔۔ ویکسین سب سے پہلے انیس سو نوے میں بنائی گئی۔۔ اور پھر مختلف تجربات سے گزر کر ۲۰۰۶ میں یہ امریکہ میں متعارف ہوئی۔۔
دوسری اہم بات یہ کہ جب کوئی بھی دوا یہ کیمکل ٹیسٹ کرنے کے لئے کسی کو دیا جاتا ہے، تو پھر اسٹڈی کے لئے اور اس کے اثرات جاننے کے لئے اس گروپ کو ساتھ رکھا جاتا ہے، تاکہ ان اثرات کا باریکی سے اندازہ ہوسکے۔۔ اور دوا کو بہتر بنایا جاسکے۔۔

🙂اگر آپ اس کو درست نہیں سمجھتے تو بلکل نہ لگوائیں۔۔ اللہ ہمارے بچوں کو امراض سے بچائے 🙏🏻

وردہ 🖋️

16/09/2025

دنیا بھر میں خواتین کو سب سے زیادہ ہونے والے کینسر میں سے سرویکل کینسر کا چوتھا نمبر ہے۔

اس کینسر کی وجہ (نوے فیصد سے زیادہ) ایک وائرس "ایچ پی وی" (پورا نام اردو میں لکھنا مشکل ہے) بنتا ہے۔

وائرل انفیکشنز سے بچاؤ کا سب سے اچھا طریقہ ویکسین ہے، سو اس وائرس کے خلاف بھی ویکسینز موجود ہیں۔ جو کہ اب پاکستان حکومت کی طرف سے چلنے والی مہم کے زیر اثر بچیوں کو لگانے کا پلان ہے۔

جس سے پھر سوشل میڈیا پر وہ طوفان شروع ہوگیا جو کسی بھی ویکسن کے آنے سے شروع ہوتا ہے، بلکہ پولیو ویکسین کی تو ہر مہم پر شروع ہوجاتا ہے۔

اس ویکسین کے لیے بھی لوگوں کے پاس وہی دلائل ہیں جو پولیو ویکسین کے لیے ہیں۔ جیسا کہ "یہ ہماری بچیوں کو بے اولاد کردے گا"۔ بلکل یہی الزام دہائیوں سے پولیو ویکسین پر لگایا جاتا ہے۔ ان عظیم لوگوں کو کوئی بتائے کہ پولیو ویکسین کے ہوتے ہوئے بھی ملک کی آبادی کتنے گنا بڑھ چکی ہے اور مزید کس رفتار سے بڑھ رہی ہے۔ نیز دنیا اتنی فارغ نہیں کہ آپ کے ہونے والے بچوں سے ڈر کر سازشیں شروع کردے۔

بلکہ یہ ویکسن بچیوں کی جنسی صحت کے لیے ایک بہتر اقدام ہے۔ ویسے عام زندگی میں دیکھیں تو ہماری بچیاں کوئی بہت صحت مند زندگی نہیں گزار رہیں، ہوا اور پانی میں بڑھتی ہوئی آلودگی دیکھ لیں، یا فاسٹ فوڈ کا رحجان دیکھیں، یا پھر ذہنوں پر اثر کرتی ہوئی فضول ٹک ٹاک، یوٹیوب ولاگز اور ساس بہو کے ڈرامے۔ یہ اصل نقصان دہ چیزیں ہیں نہ کہ ویکسین۔

دوسری بات یہ اڑائی جا رہی ہے کہ "یہ ویکسین تو اصل میں ہم پر ٹیسٹ ہو رہی ہے کہ ٹھیک بنی بھی ہے کہ نہیں"۔ ان عظیم لوگوں سے یہ عرض ہے کہ یہ ویکسین 2006 سے مارکیٹ میں موجود ہے، اب جاکر کہیں پاکستان جیسے تیسری دنیا کے ملک تک پہنچی ہے۔
آغا خان یونیورسٹی کے مطابق 2023 کے ڈیٹا نے بتایا کہ پاکستان میں ہر سال پانچ ہزار سے زیادہ خواتین کو سرویکل کینسر تشخیص ہوتا ہے اور تین ہزار سے زیادہ مر جاتی ہیں۔ مزید یہ کہ پاکستان میں سرویکل کینسر خواتین کو ہونے والا تیسرا بڑا کینسر ہے، جبکہ 15 سے 44 سال کی پاکستانی خواتین کو ہونے والا دوسرا بڑا کینسر ہے۔ یہ رپورٹ اور اس کی معلومات کے ذرائع آپ خود بھی دیکھ سکتے ہیں۔

گویا کہ سرویکل کینسر اور ایچ پی وی وائرس کا مسلہ تو پاکستان میں موجود ہے، اور بڑھ بھی رہا ہے۔ تو کیا ان باتوں سے نکل کر اپنی پیاری بیٹیوں، بہنوں کی صحت کے لیے ایک اچھا قدم نہیں لینا چاہیے ؟

پھر لوگ سوال کرتے ہیں کہ ویکسین میں پتہ نہیں کیا ڈالا۔ ایک آسان سی گوگل سرچ کرلیں "ایچ پی وی ویکسین کمپوزیشن" آپکے سامنے اس کے اجزاء آجائیں گے۔ اور اگر آپ ان اجزاء کو بھی سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے تو مان لیں کہ آپ ان معاملات کو سمجھ نہیں سکتے مگر پھ بھی فضول کی مخالفت اور عداوت رکھ رہے ہیں۔

16/09/2025

نکات برائے سروئیکل کینسر
خواتین میں پایا جانے والا ایک عام کینسر ہے۔ یہ ایک وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے، جسے ہیومن پیپیلوما وائرس کہا جاتا ہے۔ یہ ایک خاموش کینسر ہے، ابتدا میں اس کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔ لیکن وقت کے ساتھ یہ سنگین بیماری جیسا کہ سرویکل کینسرکا سبب بن سکتی ہے۔
٭ پاکستان میں یہ کینسر ایک سنگین مسئلہ ہے۔ ملک میں یہ خواتین میں پایا جانے والا دوسرا سب سے عام کینسر ہے اور 15 سے 44 سال کی عمر کی خواتین میں دوسرا سب سے عام کینسر ہے۔عالمی سطح پر یہ کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں زیادہ عام ہے
٭ اس کینسر سے بچاؤممکن ہے۔ یہ واحد کینسر ہے جس سے ویکسین کے ذریعے بچاجا سکتا ہے۔یہ ویکسین دنیا بھر میں 44 1 میں متعارف کروائی جا چکی ہے جن میں سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات ملیشیا اور انڈینئلیشیا سمیت دنیا کے متعدد مسلم ممالک شامل ہیں
٭ تمام تکنیکی ماہرین کی مشاورت سے ہم نے یہ ویکسین پنجاب میں معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام کاحصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے
٭ حکومت پنجاب 15 سے 27 ستمبر 2025 تک صوبہ بھر میں سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لئے ویکسینیشن مہم کا انعقاد کر رہی ہے اس مہم میں 9 سے 14 سال کی عمر کی بچیوں کو کینسر سے بچاؤ کی ویکسین لگائی جا رہی ہے، ہیں۔ تقریبآ آٹھ لاکھ بچیوں کو سکولز اور گھروں سمیت مراکز صحت پر ایک ٹیکہ لگایا جائیگا
٭ محکمہ صحت کے تربیت یافتہ ویکسینیٹرز،لیڈی ہیلتھ و زٹرز اُیچ پی وی ویکسین ایل ایچ وی اور نرسز یہ ویکسین لگائیں گی
٭ وزیر اعلی پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کی قیادت میں ہم اپنی بیٹیوں کو اس کینسر سے بچاوٰ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ اس ویکسین کا وعدہ ہم نے اپنے منشورمیں کیا تھا اور آج ہم یہ وعدہ پورا کرنے جا رہے ہیں
٭ سرویکل کینسرسے بچاؤ کی ویکسینیشن مہم میں پسماندہ آبادیوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ہم سب کا کردار نہایت اہم اور مؤثر ہے۔
ا٭ یچ پی وی ویکسین ماہرین کی جانب سے تجویز کردہ ہے۔ یہ ویکسین اسلامی اصولوں کے مطابق تیار کی گئی ہے اور مستند علماء اور صحت کے اداروں سے منظور شدہ ہے۔
٭ صحت مند بیٹی، صحت مند گھرانا یعنی کم طبی اخراجات۔
٭ ایچ پی وی ویکسین آپ کی بیٹی کی صحت کو محفوظ رکھے گی تا کہ مہنگے اسپتالوں کے خرچے یا کینسر کے مہنگے علاج کے مالی بوجھ سے بچا جا سکے۔
٭ مستند علماء اور صحت کے ادارے اس بات کی حمایت کرتے ہیں کہ ایچ پی وی ویکسین لگائی جائے۔ ویکسین کا استعمال صحت کی حفاظت کے اسلامی اصولوں کے عین مطابق ہے۔
٭ والدین کا اپنی بچیوں کو ایچ پی وی ویکسین لگوانے کا فیصلہ دوسرے والدین کے لیے ایک مثال ہے

ایک صاحب فرماتے ہیں😅😅😅مقامی بینک کے معلومات نمبر پر فون کیا تو پہلے ہمارا شکریہ ادا کیا گیا اور اس کے بعد عندیہ دیا گیا ...
16/09/2025

ایک صاحب فرماتے ہیں😅😅😅
مقامی بینک کے معلومات نمبر پر فون کیا تو پہلے ہمارا شکریہ ادا کیا گیا اور اس کے بعد عندیہ دیا گیا کہ آپ کی کال ریکارڈ کی جائے گی۔ پھر کہا گیا اردو کے لئے ایک دبائیے، ہم نے تامل نہ کیا، فوراً ایک صاحبزادے گویا ہوئے*
*This is Kamran, how can I help you ?*

*ہم نے ان سے کہا ،"میاں صاحبزادے ! ہم نے تو اردو کے لئے ایک دبائیے پر عمل کیا ہے اس کے باوجود یہ انگریزی ؟
فرمانے لگے "جی بولیے ؟"
ہم نے کہا،" بولتے تو جانور بھی ہیں انسان تو کہتا ہے"
جواباً ارشاد ہوا ,"جی کہیے،"
ہم نے کہا ،" ہم کہہ دیتے ہیں مگر آپ کو اخلاقاً کہنا چاہئے تھا " فرمائیے! “
اب وہ پریشان ہوگئے کہنے لگے, “ سوری، فرمائیے کیا کمپلین ہے؟“
*ہم نے کہا ,"ایک تو یہ کہ سوری نہیں معذرت سننا چاہیں گے اس لیے کہ اردو کے لئے ایک دبایا ہے، دوسری بات یہ کہ کمپلین نہیں شکایت اس لیے کہ اردو کے لئے ایک دبایا ہے،"
اب تو سچ مچ پریشان ہوگئے اور کہا," سر میں سمجھ گیا آپ شکایت بتائیں"
ہم نے کہا," سر نہیں، جناب, اس لیے کہ ایک نمبر کا یہی تقاضا ہے"
شکایت سننے کے بعد کہا، "جی ہم نے آپ کی شکایت نوٹ کرلی ہے اسے کنسرن ڈپارٹمنٹ کو فارورڈ کردیتے ہیں،"
ہم نے کہا، " کیا...؟" تو واقعتاً بوکھلا گئے،
ہم نے کہا," شکایت نوٹ نہیں بلکہ درج کرنی ہے اور متعلقہ شعبہ تک پہنچانی ہے اس لیے کہ ہم نے اردو کے لئے ایک دبایا ہے"
کہنے لگے," جناب میں سیٹ سے اٹھ کر کھڑے کھڑے بات کر رہا ہوں آپ نے اردو کے لئے ایک نہیں ہمارا گلا دبایا ہے."
ہم نے کہا، “ ابھی کہاں دبایا ہے، آپ سیٹ سے کیوں اٹھے, آپ کو نشست سے اٹھنا چاہئے تھا، پتہ نہیں ہے آپ کو ہم نے اردو کے لئے ایک دبایا ہے"
کہنے لگے “ اب میں رو دوں گا!*“
ہم نے کہا ,"ستم ظریفی یہ ہے کہ آپ کی گفتگو اور ستھرا لہجہ بتا رہا ہے کہ آپ کا تعلق اردو گفتار گھرانے سے ہے مگر کیا افتاد پڑی ہے آپ پر کہ منہ ٹیڑھا کرکے اپنا مذاق بنوا رہے ہیں ۔!!
کہنے لگے," میرے باپ کی بھی توبہ....!!
😅😅😅
#منقول
_______________________________

16/09/2025

سوشل میڈیا پر ایک وڈیو تیزی سے وائرل ہے جس میں کچھ سکول کی بچیاں ایک ہسپتال میں رو اور چیخ رہی ہیں
سوشل میڈیا پر کہا یہ جا رہا ہے کہ یہ
سکولوں میں "ایچ وی آئی" ویکسینیشن کے بعد کئی بچیوں کی طبیعت خراب ہو گئی اور اُنہیں ہسپتال منتقل کرنا پڑا۔
یہ وڈیو جس کا سہارا لے کر ویکسینیشن کے خلاف پراپگینڈا کیا جا رہا ہے کہ گزشتہ سال ڈڈیال کشمیر کی وڈیو ہے جہاں عوامی ایکشن کمیٹی کے مظاہروں پر پولیس کی آنسو گیس شیلنگ سے جو بچیاں آنسو گیس سے متاثر ہوئی تھی ان کی وڈیو ہے
اصل خبر اور وڈیو کا لنک کمنٹ میں ہے وہاں جا کر کنفرم کر سکتے ہیں۔

16/09/2025

*پرزور مطالبہ ضلعی انتظامیہ گجرات سے*
اک بچہ
(زنیر عباس ولد محمد عمران )
محلہ آرام باغ جو سیم نالہ ڈنگہ میں ڈوب گیا کافی دن گزر گئے اس کی لاش نہیں مل سکی
اہلیان ڈنگہ انتہائی غم میں ہیں
شہر بھر کا مطالبہ ہے کہ بچے کو ڈھونڈنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر مشینری حرکت میں آئے اور بہتر سے بہتر پلان کے ذریعے کوشش کی جائے تاکہ بچے کے گھر والوں اور شہریوں کو اس کیفیت سے نکالا جا سکے
ریسکیو آپریشن میں موجود تمام تر وسائل کو بروئے کار لا کر لاش کی تلاش کا بھرپور انتظام کیا جائے
اور ڈنگہ سے سیم نالہ کے تمام راستوں پر سرچ آپریشن کیا جائے
*منجانب اہلیان ڈنگہ*

16/09/2025

تھانہ روڈ پر نالے کی تعمیر کا کام شروع، بوہڑ چوک سے تھانہ روڈ کی طرف ٹریفک کا داخلہ عارضی طور پر ممنوع 🚫

’عالمی صمود فلوٹیلا ‘قافلے کی دل وجان سے حمایت کا اعلان
16/09/2025

’عالمی صمود فلوٹیلا ‘قافلے کی دل وجان سے حمایت کا اعلان

آج میں نے اپنے والد کے ساتھ بینک میں ایک گھنٹہ گزارا تھا، کیونکہ انہیں کچھ رقم منتقل کرنی تھی۔ میں اپنے آپ کو روک  نہیں ...
16/09/2025

آج میں نے اپنے والد کے ساتھ بینک میں ایک گھنٹہ گزارا تھا، کیونکہ انہیں کچھ رقم منتقل کرنی تھی۔ میں اپنے آپ کو روک نہیں سکا اور پوچھا... ''بابا
، ہم آپ کی انٹرنیٹ بینکنگ کو فعال کیوں نہیں کر دیتے؟''
’’میں ایسا کیوں کروں گا؟‘‘انہوں نے پوچھا۔
ٹھیک ہے، پھر آپ کو منتقلی جیسی چیزوں کے لیے یہاں ایک گھنٹہ بھی نہیں گزارنا پڑے گا۔آپ اپنی خریداری آن لائن بھی کر سکتے ہیں۔ سب کچھ اتنا آسان ہو جائے گا!'' میں انھیں نیٹ بینکنگ کی دنیا میں شروعات کے بارے میں بتاتے ہوۓ پر جوش تھا
با با نے پوچھا، ''اگر میں ایسا کروں تو مجھے گھر سے باہر نہیں نکلنا پڑے گا؟
ہاں ہاں''! میں نے کہا. میں نے انھیں بتایا کہ سودا سلف بھی اب دروازے پر کیسے ڈیلیور کیا جا سکتاہے ! لیکن ان کے جواب نے میری زبان بند کر دی۔ انہوں نے کہا
''جب سے میں آج اس بینک میں داخل ہوا ہوں، میں اپنے چار دوستوں سے ملا ہوں، میں نے کچھ دیر عملے سے بات چیت کی ہے جو اب تک مجھے اچھی طرح جانتے ہیں۔ تم جانتے ہو کہ میں اکیلا ہوں...یہ وہ رفاقت ہے جس کی مجھے ضرورت ہے۔ میں تیار ہو کر بینک آنا پسند کرتا ہوں۔ میرے پاس کافی وقت ہے۔
انہوں نے کہا ۔۔۔دو سال پہلے میں بیمار ہوا، دکان کا مالک جس سے میں پھل خریدتا ہوں، مجھے ملنے آیا اور میرے پلنگ کے پاس بیٹھ کر رونے لگا۔ جب تمہاری ماں کچھ دن پہلے صبح کی سیر کے دوران گر گئی تھی۔ ہمارے مقامی گروسر نے اسے دیکھا اور فوری طور پر گھر رابطہ کیا کیونکہ وہ جانتا ہے کہ میں کہاں رہتا ہوں۔ اگر سب کچھ آن لائن ہو جائے تو کیا مجھے وہ 'انسانی' ٹچ ملے گا؟
مجھے صرف اپنے فون کے ساتھ بات چیت کرنے پر مجبور کیوں کیا جائے؟ یہ رشتوں کے بندھن بناتا ہے۔ کیا آن لائن ایپس بھی یہ سب فراہم کرتی ہیں ؟'''' ٹیکنالوجی زندگی نہیں ہے..

لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں..آلات کے ساتھ نہیں۔

منقول

15/09/2025
14/09/2025

پاکستان محکمہ موسمیات کی جانب سے نوٹیفکیشن
(14 ستمبر 2025)

محکمہ موسمیات کے مطابق 16 سے 19 ستمبر کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا نیا سلسلہ متوقع ہے۔
⚠️ محکمہ موسمیات نے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ اور نشیبی مقامات پر پانی جمع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
⛈️ شہری اور دیہی علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

📢 عوام کو ہدایت کی جاتی ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، نشیبی علاقوں کے رہائشی الرٹ رہیں اور بارش کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

تاریخی بیڑے کا آغاز بارسلونا کے ساحلوں سے ہوا،اور تیونس کی بندرگاہوں سے سات نئے بحری جہاز شامل ہوئے، جس سے کُل تعداد 70 ...
14/09/2025

تاریخی بیڑے کا آغاز بارسلونا کے ساحلوں سے ہوا،
اور تیونس کی بندرگاہوں سے سات نئے بحری جہاز شامل ہوئے، جس سے کُل تعداد 70 سے تجاوز کر گئی ہے۔
تاریخ کا سب سے بڑا بحری بیڑا محصور غزہ کی جانب بڑھ رہا ہے۔
عالمی پائیداری بیڑا صرف بحری جہاز نہیں؛ یہ دنیا کے 44 سے زیادہ ممالک کی پکار ہے، جسے یکجہتی کے کارکنان، رہنما، ڈاکٹرز، کارکنان اور صحافی لے جا رہے ہیں، ایک پرچم اٹھا کر:
غزہ تنہا نہیں ہے۔
تاریخ 11 ستمبر ہے، جب یہ بحری جہاز مقبوضہ فلسطین کی علاقائی پانیوں میں داخل ہوں گے۔
وہاں، دنیا کو ایک حقیقی آزمائش کا سامنا کرنا پڑے گا:
کیونکہ قابض حکام کو اس بیڑے سے ان کی ساکھ کو پہنچنے والے خطرے کا احساس ہے، مجرم بن-گویر نے دھمکی دی، "کارکنوں کو جیلوں میں قید کیا جائے گا، اور ہم انہیں ٹیلی ویژن، ریڈیو اور خصوصی کھانوں جیسی مراعات سے محروم کر دیں گے۔"
دھمکیاں اس دہشت کی حد کو ظاہر کرتی ہیں جو یہ بیڑا اس ریاست کے دل میں بو رہا ہے۔ یہ کیسی طاقت ہے جو صرف ایک انسانی ہمدردی کا پیغام لے کر روانہ ہونے سے اسرائیل کو ہلا دیتی ہے؟
اس عظیم عالمی بیڑے کے ذمہ دار ہیرو نے کھڑے ہو کر اپنی عظیم تقریر دی، جس میں پورے یورپ کو دھمکی دی گئی۔ انہوں نے کہا:
میں چاہتا ہوں کہ یہ سب پر واضح ہو جائے:
مہینے کے وسط کے قریب، یہ کشتیاں غزہ کے ساحلوں پر، نازک علاقے کے قریب پہنچیں گی۔
اگر ہم اپنے کشتیوں یا اپنے ساتھیوں سے رابطہ کھو دیتے ہیں، صرف 20 منٹ کے لیے بھی، تو ہم پورے یورپ کو بند کر دیں گے۔
اور دنیا کے رہنما ایک ہڑتال اور سول نافرمانی کے ذریعے اس تحریک کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کریں گے۔
میں نے یہ اپنے یونین، ہمارے ساتھ کھڑے تمام بندرگاہی کارکنوں، اور پورے جینووا خطے کے ساتھ لکھا ہے۔
اس خطے سے ہر روز 13,000 سے 14,000 کنٹینرز اسرائیل کے لیے روانہ ہوتے ہیں۔
اب اس میں سے ایک بھی کیل باہر نہیں نکلے گا۔
ہم ایک بین الاقوامی ہڑتال شروع کریں گے۔
ہم ایک عالمی سول نافرمانی شروع کریں گے۔
ہم سڑکیں بند کر دیں گے۔
ہم اسکول بند کر دیں گے۔
ہم سب کچھ بند کر دیں گے۔
ہمارے نوجوان مرد، خواتین اور مردوں کو بغیر کسی نقصان کے واپس آنا چاہیے، اور یہ سامان، جو عوام کا ہے اور غزہ کی طرف جا رہا ہے، آخری ڈبے تک اپنی منزل تک پہنچنا چاہیے۔ بس یہی مجھے کہنا ہے۔
ان رہنماؤں کے ساتھ اپنے بھائیوں سے ناانصافی ختم کرنے میں اپنا حصہ ڈالیں۔
یہ آپ کے لیے موقع ہے، عرب اور مسلمان، ذلت اور غداری کی گرد جھاڑنے کا۔
اور دنیا کے آزاد لوگوں کے ساتھ مل کر، جو کچھ آپ کو ان مظلوم لوگوں کے لیے کرنا ہے، وہ پیش کریں۔
اس بیڑے کی خبر کو اپنی تمام زبانوں میں پھیلائیں۔
اس پیغام کو اپنے جاننے والے ہر شخص تک پہنچائیں۔
اس ممنوعہ جنگ کو رکنا چاہیے، اور ہمیں اس گناہ آلود جارحیت کو کسی بھی صورت میں روکنا ہے، چاہے اس کی کوئی بھی قیمت کیوں نہ ہو۔
اس جرم پر خاموش رہنا ایک گناہ، ایک غداری اور ایک بے وفائی ہے۔
لکھا ہوا ہر لفظ، شیئر کی گئی ہر تصویر، اس قافلے کو چھپنے سے بچاتی ہے اور تکبر کے خلاف ایک ڈھال کا کام کرتی ہے۔
اس کی حمایت کرنے، اس کا ساتھ دینے، اور اس کا ساتھ دینے کے لیے خود کو تیار کریں، چاہے اس کی کوئی بھی قیمت کیوں نہ ہو۔

Address

930 Stratford Road
Birmingham
B114BT

Telephone

923002568625

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Eagle News Kharian & Dinga posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Eagle News Kharian & Dinga:

Share

Category