Eagle News Kharian & Dinga

Eagle News Kharian & Dinga خبروں کی دنیا

19/08/2025

دوشیر آمنے سامنے

واپڈا کی طرف سے پیغام
19/08/2025

واپڈا کی طرف سے پیغام

*تمغہ امتیاز کے اصل حقدار*ظہور اسلام (PST)اپنے اسکول کے معصوم بچوں کو طغیانی سیلاب کی لپیٹ سے نکالتے ہوئے خود پانی کی بے...
18/08/2025

*تمغہ امتیاز کے اصل حقدار*
ظہور اسلام (PST)
اپنے اسکول کے معصوم بچوں کو طغیانی سیلاب کی لپیٹ سے نکالتے ہوئے خود پانی کی بے رحم موجوں کے سپرد ہو گئے اور جامِ شہادت نوش کر گئے۔ 🌹
یہ قربانی اس بات کی روشن مثال ہے کہ استاد صرف علم دینے والا نہیں ہوتا بلکہ اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر اپنے شاگردوں کی حفاظت کرنے والا بھی ہوتا ہے۔
سلام ہے ایسے عظیم اساتذہ پر جو اپنے شاگردوں کے لیے باپ، رہبر اور محافظ بن کر زندہ رہتے ہیں اور ہمیشہ دلوں میں زندہ رہیں گے۔

اللہ تعالیٰ شہید استاد ظہور اسلام کے درجات بلند فرمائے اور اہلِ خانہ کو صبرِ جمیل عطا کرے۔ آمین 🤲

18/08/2025

واٹس ایپ کی بہترین ٹِرکس جن سے آپ کو واقف ہونا چاہیے
یہ ٹرکس آپ کے بہت زیادہ کام آسکیں گی / فائل فوٹو
واٹس ایپ دنیا کی مقبول ترین میسجنگ ایپ ہے جس میں متعدد فیچرز موجود ہیں۔

اربوں صارفین اس ایپ کو استعمال کرتے ہیں مگر کروڑوں کو اس میں چھپے چند بہترین فیچرز کا علم ہی نہیں ہوتا۔

واٹس ایپ کی ایسی ہی چند ٹرکس کے بارے میں جانیں جو اس پلیٹ فارم میں آپ کے بہت زیادہ کام آسکتی ہیں۔

میسج ایڈٹ
کچھ عرصے قبل واٹس ایپ کی جانب سے اس فیچر کو متعارف کرایا گیا۔

پہلے کسی غلط میسج بھیجنے پر صارفین کو اسے ڈیلیٹ کرنا پڑتا تھا یا الگ سے غلطی کو درست کرکے نیا میسج بھیجنا پڑتا تھا۔

مگر اب میسج ڈیلیٹ کیے بغیر ہی اسے ایڈٹ کرنا ممکن ہے۔

اگر آپ اینڈرائیڈ اور آئی او ایس ڈیوائسز پر واٹس ایپ استعمال کر رہے ہیں، تو اس فیچر کو استعمال کرنا بہت آسان ہے۔

اگر آپ آئی او ایس ڈیوائس پر واٹس ایپ استعمال کر رہے ہیں تو میسج بھیجنے کے بعد اسے سلیکٹ کریں، ایسا کرنے پر آپ کے سامنے پوپ اپ مینیو میں ایڈٹ کا آپشن نظر آئے گا۔

اسی طرح اینڈرائیڈ ڈیوائسز پر میسج کو سلیکٹ کرنے کے بعد اوپر دائیں جانب تھری ڈاٹ مینیو پر کلک کریں گے تو وہاں ایڈٹ کا آپشن نظر آئے گا۔

ایڈٹ آپشن پر کلک کرکے آپ اپنے پیغام کو بدل سکتے ہیں یا کوئی غلطی ہے تو اسے درست کر سکتے ہیں۔

یہ واضح رہے کہ صرف ٹیکسٹ میسجز کو 15 منٹ کے اندر ایڈٹ کرنا ممکن ہوگا، فوٹوز، آڈیو یا ویڈیو پر مبنی میسج کو ایڈٹ نہیں کیا جا سکتا۔

ٹیکسٹ کو بولڈ، اٹالک یا اسٹرائیک تھرو اسٹائل میں پوسٹ کریں
ویسے تو یہ فیچر میٹا کی زیرملکیت ایپ میں کئی برس سے موجود ہیں مگر حیران کن طور پر اب بھی متعدد افراد کو اس کا علم نہیں۔

اگر آپ اپنے میسج کو بولڈ کرنا چاہتے ہیں تو میسج کے شروع اور آخر میں * کا اضافہ کردیں، جیسے *biscuit*۔

اسی طرح اٹالک کے لیے میسج کے شروع اور آخر میں _ کو لگانا ہوگا، جیسے _text_، جبکہ اسٹرائیک تھرو اسٹائل کے لیے جملے کے آخر اور شروع میں ~ کا اضافہ کرنا ہوگا، جیسے ~text~۔

اور ہاں کسی میسج کے شروع اور آخر میں ``` کا اضافہ کرکے آپ مونو اسپیس فونٹ میں بھی اپنے پیغام کو تحریر کرسکتے ہیں۔

ڈیلیٹ فار می میسج واپس لائیں
یہ فیچر دسمبر 2022 میں ہی متعارف کرایا گیا ہے۔

اس فیچر کو استعمال اسی وقت کیا جاسکتا ہے جب آپ کسی میسج کو ڈیلیٹ فار ایوری ون کی بجائے غلطی سے ڈیلیٹ فار می کردیں۔

ایسا کرنے پر آپ کے سامنےمیسج ڈیلیٹ فار می کے جملے کے ساتھ ان ڈو (undo) کا آپشن نظر آئے گا۔

ان ڈو پر کلک کرنے پر ڈیلیٹ میسج واپس اسکرین پر نمودار ہوجائے گا۔

مگر آپ کے پاس ڈیلیٹ میسج ان ڈو کرنے کے لیے بس چند سیکنڈ ہوں گے اور اس کے بعد یہ آپشن غائب ہوجائے گا۔

موبائل ڈیٹا پر واٹس ایپ فائلز کو آٹو ڈاؤن لوڈ ہونے سے روکیں
اگر آپ اپنے قیمتی موبائل ڈیٹا (انٹرنیٹ) کو بچانا چاہتے ہیں تو میڈیا ڈاؤن لوڈ کے آپشن کو ڈس ایبل کرسکتے ہیں۔

اس مقصد کے لیے ایپ کی سیٹنگز میں جاکر اسٹوریج اینڈ ڈیٹا پر جائیں اور وہاں میڈیا آٹو ڈاؤن لوڈ کے آپشن کا انتخاب کریں۔

اس سیکشن میں آپ موبائل ڈیٹا، وائی فائی یا رومنگ میں ڈاؤن لوڈ کا انتخاب کرسکتے ہیں۔

واٹس ایپ کالز سے موبائل ڈیٹا کے کم استعمال کو یقینی بنائیں
واٹس ایپ کالز اس پلیٹ فارم کا اہم فیچر ہے اور اچھی بات یہ ہے کہ کمپنی نے موبائل ڈیٹا کی بچت کا بھی خیال رکھا ہے۔

اس مقصد کے لیے سیٹنگز میں اسٹوریج اینڈ ڈیٹا پر جاکر Use less data for calls کے آپشن کو ان ایبل کردیں۔

واٹس ایپ ڈیٹا کی تفصیلات جانیں
واٹس ایپ میں ڈیٹا بریک ڈاؤن ٹریکر بھی موجود ہے جس سے آپ جان سکتے ہیں کہ گوگل ڈرائیو، رومنگ، واٹس ایپ کالز، اسٹیٹس اپ ڈیٹس، میسجز، میڈیا اور دیگر میں کس حد تک ڈیٹا آپ بھیج یا موصول کرچکے ہیں۔

اس کے لیے سیٹنگز میں اسٹوریج اینڈ ڈیٹا میں نیٹ ورک یوزایج میں جائیں۔

کانٹیکٹس اسٹوریج کے بارے میں جانیں
سیٹنگز میں اسٹوریج اینڈ ڈیٹا اور پھر مینیج اسٹوریج میں جائیں، جہاں آپ مختلف اعدادوشمار دیکھ سکتے ہیں۔

اس فیچر سے آپ کو علم ہوگا کہ کسی کانٹیکٹ یا گروپ سے آپ کی ڈیوائس کی اسٹوریج کتنی بھر رہی ہے، جن کانٹیکٹس یا گروپس کی جانب سے میڈیا فائلز کو زیادہ بھیجا جاتا ہے وہ فہرست میں اوپر موجود ہوں گے۔

اسی جگہ آپ اس ڈیٹا کو کلیئر بھی کرسکتے ہیں۔

اکاؤنٹ انفو کی درخواست
فیس بک کی طرح واٹس ایپ میں بھی اکاؤنٹ کی کچھ تفصیلات کو حاصل کیا جاسکتا ہے۔

اس کے لیے سیٹنگز میں اکاؤنٹ اور پھر ریکوئسٹ اکاؤنٹ انفو میں جائیں اور ریکوئسٹ رپورٹ پر کلک کریں۔

یہ رپورٹ آپ تک پہنچنے میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔

ٹائپ کیے بغیر دوستوں کو میسج بھیجنا
اس مقصد کے لیے اینڈرائیڈ فون کے ہوم بٹن کو کچھ دیر تک دبا کر رکھیں یا بس Hey Google کہیں، جس سے فون میں یہ ڈیجیٹل اسسٹنٹ متحرک ہوجائے گا۔

پھر سینڈ اے واٹس ایپ میسج ٹو (کانٹیکٹ کا نام) کہیں۔

اس کے بعد گوگل اسسٹنٹ کی جانب سے میسج کے بارے کہا جائے تو اپنے میسج کو ریکارڈ کرادیں، مگر بولنے کے دوران زیادہ دیر تک چپ رہنے سے گریز کریں۔

جب میسج مکمل ہوجائے گا تو گوگل اسسٹنٹ اسے سینڈ کردے گا اور کنفرمیشن اسکرین نظر آئے گی۔

ٹیکسٹ کے ساتھ ساتھ آپ اس طریقے سے آڈیو میسج بھی بھیج سکتے ہیں جس کے لیے گوگل اسسٹنٹ اوپن کرکے سینڈ اے واٹس ایپ آڈیو میسج ٹو (کانٹیکٹ کا نام) بولنا ہوگا اور پھر جو بولیں گے وہ آڈیو میسج کے طور پر سینڈ ہوگا۔

چیٹ لاگ خود کو ای میل کریں
واٹس ایپ کی جانب سے چیٹ ہسٹری کو کلاؤڈ پر محفوظ کرنے کا آپشن دیا گیا ہے مگر آپ مخصوص چیٹ لاگ بھی ای میل کرسکتے ہیں۔

اس مقصد کے لیے سیٹنگز میں چیٹس پر کلک کرکے چیٹ ہسٹری کے آپشن میں جائیں اور وہاں ایکسپورٹ چیٹ پر کلک کریں۔

ایسا کرنے کے بعد چیٹ مینیو نمودار ہوگا جہاں آپ کسی کانٹیکٹ یا گروپ کی چیٹ ہسٹری کا انتخاب کرنے کے بعد اسے ای میل کرسکتے ہیں۔

ٹو اسٹیپ verification
ویسے تو واٹس ایپ کی جانب سے ڈیوائس کو تبدیل کرنے پر ایک بار فون نمبر مانگا جاتا ہے تاکہ پن نمبر فراہم کیا جاسکے، مگر ٹو اسٹیپ verification کو ان ایبل کرکے آپ اپنے اکاؤنٹ تک دیگر افراد کی رسائی کو روک سکتے ہیں، چاہے کسی کے پاس آپ کا سم کارڈ ہی کیوں نہ ہو۔

اس فیچر کو ان ایبل کرنے کے لیے سیٹنگز میں اکاؤنٹس میں جاکر ٹو اسٹیپ verification پر کلک کریں، جہاں 6 ہندسوں کا پن کوڈ بنایا جاسکتا ہے جبکہ ای میل ایڈریس کا اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

واٹس ایپ کانٹیکٹ کو فون کی ہوم اسکرین پر ایڈ کریں
واٹس ایپ کی جانب سے فون کی ہوم اسکرین پر کانٹیکٹس کو ایڈ کرنے کا آپشن بھی دیا گیا ہے، جو ان افراد کے لیے بہترین ہے جو مخصوص دوستوں سے زیادہ رابطہ کرتے ہیں۔

اس کو استعمال کرنے کے لیے واٹس ایپ میں اپنی مطلوبہ چیٹ کو اوپن کرنے کے بعد اوپر تھری ڈاٹ مینیو میں جاکر More پر کلک کرکے ایڈ شارٹ کٹ کا انتخاب کریں۔

اس کے بعد ایڈ automatically پر کلک کریں اور بس۔

ریڈ ریسیپٹس ڈس ایبل کریں
اگر آپ میسج دیکھنے کے بعد نظر آنے والے بلیو ٹک کو غائب کرنا چاہتے ہیں تو سیٹنگز میں اکاؤنٹ اور پھر پرائیویسی میں جائیں اور وہاں ریڈ ریسیپٹس کے باکس پر موجود چیک کو ختم کردیں۔

یہ یاد رکھیں ایسا کرنے کے بعد آپ جب میسج پڑھیں گے تو دیگر کو علم نہیں ہوگا، مگر آپ کے لیے بھی یہ جاننا ممکن نہیں ہوگا کہ آپ کے دوست نے کب آپ کے میسج کو پڑھا۔

گروپ میں آپ کا میسج کتنے افراد نے پڑھا
اس کے لیے اپنے میسج کو سلیکٹ کریں اور پھر اوپر تھری ڈاٹ مینیو میں انفو پر کلک کریں۔

وہاں آپ دیکھ سکیں گے کہ گروپ میں شامل کتنے اراکین نے آپ کے میسج کو پڑھا اور یہ بھی معلوم ہوجائے گا کہ وہ میسج کس وقت ان کی ڈیوائسز تک پہنچا۔

البتہ کسی نے ریڈ ریسیپٹس کو ڈس ایبل کررکھا ہوگا یا آپ کو بلاک کیا ہوا ہوگا تو اس کا نام نظر نہیں آئے گا۔

لاسٹ سین فیچر کو بدلنا ممکن
واٹس ایپ کا ایک اہم فنکشن لاسٹ سین ہے جو بتاتا ہے کہ صارف نے آخری مرتبہ واٹس ایپ کب استعمال کیا تھا۔

اس فیچر میں تبدیلی کے لیے سیٹنگز میں جاکر اکاؤنٹ کے آپشن میں پرائیویسی پر کلک کرنا ہوگا۔

وہاں آپ کے سامنے 4 آپشن ایوری ون، مائی کانٹیکٹس، نو باڈی اور My contacts except آئیں گے۔

My contacts except پر کلک کرکے آپ اپنے لاسٹ سین کو مخصوص افراد تک محدود رکھ سکتے ہیں۔

مگر یہ خیال رہے کہ جن افراد کو آپ لاسٹ سین دیکھنے سے روکیں گے، آپ بھی ان کے لاسٹ سین اسٹیٹس کو دیکھ نہیں سکیں گے، بالکل ریڈ رسیپٹس کی طرح۔

لائیو لوکیشن ٹریکنگ کو کیسے استعمال کریں؟
واٹس ایپ میں لوکیشن پن کو بھیجنا کافی آسان ہے، اس کے لیے جہاں میسج تحریر کرتے ہیں اس کے برابر میں موجود پیپر کلپ کے آئیکون پر کلک کرکے لوکیشن کے آپشن کا انتخاب کریں۔

تاہم اگر آپ چاہتے ہیں کہ مخصوص دوست یا گھروالے آپ کی نقل و حرکت کو رئیل ٹائم میں ٹریک کرسکیں تو اس کے لیے پیپر کلپ آئیکون پر کلک کرکے لوکیشن اور پھر شیئر لائیو لوکیشن پر جائیں۔

آپ 15 منٹ سے 8 گھنٹے کے وقت کا تعین بھی کرسکتے ہیں جس کے دوران یہ ٹریکنگ کی جاسکے گی اور ہاں اسی طرح ٹریکنگ لوکیشن کو روکا بھی جاسکتا ہے۔

کسی کانٹیکٹ کے لیے کاسٹیوم نوٹیفکیشن کا آپشن کیسے استعمال کریں؟
واٹس ایپ میں ہر فرد کے اکاؤنٹ میں متعدد کانٹیکٹس ایڈ ہوتے ہیں، تو کئی بار میسج الرٹس کی بھرمار ذہن کو گھما دیتی ہے۔

اس کا حل تو نوٹیفکیشن الرٹ کو ہی بند کردینا ہے مگر ایک اور طریقہ بھی کاسٹیوم نوٹیفکیشنز کی شکل میں موجود ہے۔

اس کو استعمال کرنے کے لیے مطلوبہ چیٹ کو اوپن کرکے اوپر کانٹیکٹ کے نام پر کلک کریں اور پھر کاسٹیوم نوٹیفکیشن کا انتخاب کریں۔

اس مینیو میں آپ اس کانٹیکٹ کے لیے میسج ٹون کو بدل سکتے ہیں، اس کانٹیکٹ کے لیے ایل ای ڈی نوٹیفکیشن کلر کا انتخاب بھی کرسکتے ہیں یا دیگر آپشن بھی منتخب کرسکتے ہیں۔

کانٹیکٹس یا گروپس کو میوٹ کریں
اگر آپ کسی گروپ یا کانٹیکٹ کے میسجز سے تنگ آچکے ہیں مگر اسے بلاک کرنا نہیں چاہتے تو میوٹ کا آپشن استعمال کرسکتے ہیں۔

اس مقصد کے لیے واٹس ایپ کی ہوم فیڈ پر مطلوبہ کانٹیکٹ یا گروپ کے نام کو کچھ دیر دبا کر رکھیں جس کے بعد اوپر میوٹ آئیکون (ایک اسپیکر جس پر ایک لکیر بنی ہوگی) نظر آئے گا، اس پر کلک کرکے آپ اس کانٹیکٹ یا گروپ کو 8 گھنٹے، ایک ہفتے یا ہمیشہ کے لیے میوٹ کرسکتے ہیں۔

خود کو میسج بھیجیں
یہ فیچر کافی عرصے سے صارفین کو دستیاب ہے مگر اس کا استعمال بہت کم افراد کرتے ہیں۔

اس فیچر میں آپ واٹس ایپ فیڈ میں جب پلس کے نشان پر کلک کریں گے تو سب سے اوپر آپ کا ہی نام یا یوں کہہ لیں کہ نمبر نظر آئے گا جس پر کلک کرکے آپ خود کو میسج بھیج سکتے ہیں۔

اس فیچر کا مقصد صارفین کے لیے خود کو ریمائنڈر میسجز بھیجنا ہے جو وہ بعد میں کسی بھی وقت دیکھ سکیں۔

اس فیچر کے تحت صارف اپنے فون نمبر کو بھی کانٹیکٹس لسٹ میں ایڈ کرسکیں گے جس سے ان کے لیے 'خود' تک رسائی آسان ہوجائے گی۔

18/08/2025

لاہور

وفاق کا بڑا قدم

پاکستان کو 12 صوبوں میں تقسیم کرنے کی تیاری، نسلی سیاست کو دھچکا

اسلام آباد پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا انتظامی ڈھانچے کا منصوبہ تیار، ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے ملک کو بارہ (12) نئے صوبوں میں تقسیم کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ اقدام نسلی و لسانی بنیادوں پر صوبائی سیاست کو کمزور کرنے اور وفاق کو مزید مضبوط بنانے کیلئے اٹھایا جا رہا ہے۔

موجودہ صوبائی ڈھانچہ 1970ء میں قائم ہوا تھا اور چلا آ رہا ہے، جو بڑی حد تک لسانی بنیادوں پر بن چکا ہے۔

ماہرین کے مطابق انتظامی بنیادوں پر صوبوں کی تقسیم سے ترقیاتی فنڈز کی منصفانہ تقسیم، تیز گورننس اور مرکز کے ساتھ ہم آہنگی ممکن ہوگی۔

بھارت، نائیجیریا اور ایتھوپیا جیسے ممالک میں اس حکمت عملی نے کامیابی حاصل کی ہے۔

ذرائع کے مطابق موجودہ صوبائی سیٹ اپ — پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا — ختم کر کے ہر ایک کو چھوٹے صوبوں میں تقسیم کیا جائے گا، جبکہ کشمیر اور گلگت بلتستان کو بھی مزید اختیارات دیے جائیں گے۔

مجوزہ 12 صوبے، ہیڈکوارٹرز اور اہم علاقے

1️⃣ پنجاب (4 صوبے)

1. پنجاب وسطی — ہیڈکوارٹر: لاہور
وسطی پنجاب 11 اضلاع پر مشتمل ہوگا
لاہور، قصور، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، حافظ آباد ، گجرانوالہ ، سیالکوٹ ، نارووال ، اوکاڑہ ، پاکپتن ، ساہیوال ،
پنجاب شمالی - ہیڈکوارٹر راولپنڈی
شمالی پنجاب 7 اضلاع پر مشتمل ہوگا
راولپنڈی ، مری، جہلم ، گجرات ، منڈی احمد آباد ، اٹک ، چکوال

3. پنجاب جنوبی — ہیڈکوارٹر: ملتان
جنوبی پنجاب 13 اضلاع پر مشتمل ہوگا

اضلاع: ملتان، خانیوال، وہاڑی، لودھراں، بہاولنگر بہاولپور، رحیم یار خان ، راجن پور ، ڈیرہ غازی خان ، تونسہ شریف ، لیہ ، کوٹ ادو ، مظفرگڑھ

4. پنجاب مغربی — ہیڈکوارٹر: فیصل آباد
مغربی پنجاب 8 اضلاع پر مشتمل ہوگا

اضلاع: فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، چنیوٹ ،سرگودھا، بھکر ، خوشاب ، میانوالی

2️⃣ بلوچستان (4 صوبے)

1. بلوچستان ساحلی — ہیڈکوارٹر: گوادر

اضلاع: گوادر، کیچ، پسنی، اورماڑہ، لسبیلہ

2. بلوچستان وسطی — ہیڈکوارٹر: خضدار

اضلاع: خضدار، قلات، مستونگ، آواران، سوراب

3. بلوچستان شمالی — ہیڈکوارٹر: کوئٹہ

اضلاع: کوئٹہ، زیارت، پشین، قلعہ عبداللہ، چمن

4. بلوچستان مشرقی — ہیڈکوارٹر: ڈیرہ مراد جمالی

اضلاع: نصیر آباد، جھل مگسی، کچھی، سبی، ڈیرہ بگٹی

خیبر پختونخوا (2 صوبے)

1. خیبر شمالی — ہیڈکوارٹر: پشاور

اضلاع: پشاور، مردان، صوابی، نوشہرہ، چارسدہ، بونیر

2. خیبر جنوبی — ہیڈکوارٹر: ڈیرہ اسماعیل خان

اضلاع: ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، کوہاٹ، ہنگو، کرک، بنوں

سندھ (2 صوبے)

1. سندھ شہری — ہیڈکوارٹر: کراچی

اضلاع: کراچی کے تمام اضلاع، حیدرآباد

2. سندھ دیہی — ہیڈکوارٹر: سکھر

اضلاع: سکھر، لاڑکانہ، خیرپور، شکارپور، نواب شاہ، دادو، میرپور خاص

ممکنہ طریقہ کار

3 ماہ: آئینی مسودہ اور صوبائی حدود کا تعین

6 ماہ: قومی و صوبائی اسمبلیوں سے دو تہائی اکثریت سے منظوری

4 ماہ: عبوری گورنر، چیف سیکرٹری اور آئی جی کی تعیناتی

6–8 ماہ: نئی حلقہ بندیاں اور انتخابات

2–3 سال: مستقل صوبائی دارالحکومت اور سیکرٹریٹ کی تعمیر

ممکنہ ردعمل

عوام: شہری علاقوں میں خوشی، دیہی علاقوں میں احتیاط

سیاسی جماعتیں: وفاقی جماعتیں کریڈٹ لینے کی دوڑ میں، قوم پرست جماعتوں کا ممکنہ احتجاج

عالمی میڈیا: اسے پاکستان کی سب سے بڑی انتظامی ریفارم قرار دے گا
_ملک فدا حسین
نمائندہ دنیا نیوز جہلم_

18/08/2025

اگست کے پہلے ہفتے ہی آئی ایس آئی اور ملحقہ ایجنسیوں نے مشترکہ منصوبہ شروع کیا۔ خفیہ مواصلاتی انٹرسپٹ میں انکشاف ہوا کہ بھارت اور اس کی پراکسی بی ایل اے نے 11 اور 14 اگست کے دوران کوئٹہ، خضدار اور تربت میں تخریبی حملوں کا نیٹ ورک بچھا رکھا تھا۔ 8 اگست کو پسنی کے مضافات میں ریپڈرون جی17 نے بارود سے بھری ایک پک اپ کو ٹریس کیا گراؤنڈ کمانڈوز نے کارروائی میں سات دہشت گردوں کو ہلاک اور تین کو زندہ پکڑا۔ دورانِ تفتیش پتا چلا کہ یہ گاڑی آزادی ریلی کے راستے پر استعمال ہونا تھی۔ اسی شب دلبندین میں “آپریشن ٹائیگر تھورن” کے ذریعے ایک خفیہ اسلحہ ڈپو سے 312 کلوگرام RDX، 47 خودکار رائفلیں اور بھارتی ساختہ I-Com سیٹ برآمد ہوئے۔ مجموعی طور پر 4 دنوں میں 19 چھاپہ مار کارروائیوں کے نتیجے میں 27 شدت پسند مارے گئے، 49 گرفتار ہوئے اور 11 اہم فِگرز افغانستان فرار کی کوشش میں سرحدی چوکی پر دبوچ لیے گئے۔

14 اگست کی صبح فجر کے بعد ہی گوادر سے ژوب تک ہر قصبے میں سبز ہلالی پرچم لہرانا شروع ہوا۔ بلوچستان بھر میں یومِ آزادی کی تقریبات نے اس سال ایک نیا ریکارڈ قائم کیا، خاص طور پر مختلف اضلاع میں عوامی شرکت اور جوش و خروش قابلِ دید تھا۔ کوئٹہ میں سب سے بڑی ریلیاں منعقد ہوئیں جن میں تقریباً دو لاکھ پندرہ ہزار افراد نے شرکت کی۔ یہاں ایک لاکھ اسی ہزار قومی پرچم تقسیم کیے گئے، اور رات کو اٹھارہ منٹ طویل آتش بازی نے آسمان کو سبز و سفید روشنیوں سے جگمگا دیا۔ تربت میں بھی جذبے کی کوئی کمی نہ تھی، جہاں اٹھاون ہزار چھ سو افراد جمع ہوئے، چھیالیس ہزار پرچم بانٹے گئے اور نو منٹ کی شاندار آتش بازی نے سماں باندھ دیا۔ خضدار میں بیالیس ہزار تین سو شہریوں نے ریلی میں شرکت کی، پینتیس ہزار پانچ سو پرچم تقسیم ہوئے اور سات منٹ تک آسمان رنگوں سے روشن رہا۔ گوادر کی ریلی میں سینتیس ہزار آٹھ سو لوگوں نے شرکت کی، جہاں تیس ہزار دو سو پرچم لہرائے گئے اور چھ منٹ کی آتش بازی سے ساحلی شہر جگمگا اٹھا۔ نوشکی سے لے کر دالبندین تک کے کاریڈور میں بھی عوام نے بھرپور شرکت کی، جہاں مجموعی طور پر چوبیس ہزار ایک سو افراد نے ریلیاں نکالیں، انیس ہزار تین سو پرچم تقسیم ہوئے اور پانچ منٹ کی آتش بازی سے جشن آزادی کا اختتام کیا گیا۔ یہ تمام مناظر اس بات کا اعلان تھے کہ بلوچستان کا ہر ضلع، ہر گاؤں اور ہر شہری پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
کوهِ مردار کی پہاڑیوں پر 400 ڈرونز سے “پاکستان زندہ باد” کا لیزر شو نشر کیا گیا بلوچستان کی تاریخ میں پہلا ڈرون لائٹ فیسٹیول۔ پنجگور کے مضافاتی گاؤں میں دعوت عام کا اہتمام کیا گیا مقامی انتظامیہ کے مطابق تقریباً 9,200 افراد نے اس میں حصہ لیا۔ گوادر پورٹ پر فلوٹنگ پریڈ میں 14 مچھیروں کی کشتیوں نے سبز و سفید روشنیاں سجا کر سمندر پر “78” کا ہندسہ بنایا ڈاکیارڈ ریکارڈ کا حصہ بننے والی یہ پہلی سمندری آتش بازی تھی۔بی ایل اے کے میڈیا وِنگ نے حسبِ روایت اپنی شکست چھپانے کیلئے ٹوئٹر/X پر جعلی وڈیوز جاری کیں۔ مگر آئی بی کی سائبر فورینسک لیب نے محض 17 منٹ میں جغرافیائی تضاد ثابت کیا

کلِپ میں دکھائی گئی “فائرنگ” کابل کے نواحی دشتِ برچی کا تھا، نہ کہ خضدار کا۔
دوسرا کلپ جسے بی وائی سی نے “سوشل بَلاسٹ” کہا اصل میں 2019ء کا حیدرآباد (ہند) تھا۔ انکشاف کے بعد ہیش ٹیگ بی ایل اے ٹیررسٹ شام تک “پاکستان ٹاپ ٹرینڈ” بن گیا، جس پر 4,71,000 ٹویٹس ہوئیں، 68 فیصد براہِ راست بلوچ صارفین کی تھیں۔
کوئٹہ میں سرینا چوک سے قائدآباد تک 12 کلومیٹر طویل موٹر سائیکل ریلی میں بلوچ نوجوانوں نے شرکت کی ضلعی ٹریفک پولیس کے ڈرون شمار کے مطابق 12,784 بائیکس رواں تھیں۔ ہر بائیک پر پاکستان اور بلوچستان کے پرچم جڑے تھے۔ ریلی کی قیادت یونیورسٹی آف بلوچستان کے طالب علم رہنما بادر خان اور تربت یونیورسٹی کی سحر بلوچ نے کی یہ دونوں پہلے سوشل میڈیا پر بی وائی سی کے ناقدین کے طور پر ابھرے تھے۔
شام ڈھلے جب خضدار کے مرکزی اسٹیڈیم میں 10,000 شمعیں روشن ہوئیں تو ایف سی ساؤتھ کے کمانڈنٹ بریگیڈیئر نے اعلان کیا: “بلوچستان نے آج امن کی وہ شمع جلائی ہے جسے اب کوئی طوفان بجھا نہیں سکتا۔” اُنہوں نے تصدیق کی کہ 14 اگست سے قبل کی 72 گھنٹوں میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا، حالانکہ انٹیل رپورٹوں کے مطابق “پندرہ سے زیادہ” ممکنہ حملے پلان تھے۔
ایک طرف بی ایل اے اور بی وائی سی کی جعلسازی بھانڈے کی طرح پھوٹی، دوسری طرف دلوں کے اندر لہراتے سبز ہلالی پرچم نے دنیا کو بتا دیا کہ بلوچ قوم پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔ خفیہ ایجنسیوں نے آپریشن کی بدولت صرف چھ دنوں میں 100+ دہشت گرد نیٹ ورک توڑ کر آزادی کے دن کو محفوظ بنایا بلوچ عوام نے لاکھوں کی تعداد میں گھروں، گلیوں اور محلّوں کو سجایا اور دشمن کو واضح پیغام دیا کہ بلوچستان اب کسی کی پراکسی نہیں، فقط پاکستان ہے۔
پاکستان زندہ باد

بادلوں کا پھٹنا یا کلااؤڈ برسٹ کیا ہے اج کل ہمارے علاقے میں بلکہ کے پی کے میں پہاڑی علاقوں میں ایسا کیوں ہو رہا ہے اس کی...
16/08/2025

بادلوں کا پھٹنا یا کلااؤڈ برسٹ کیا ہے اج کل ہمارے علاقے میں بلکہ کے پی کے میں پہاڑی علاقوں میں ایسا کیوں ہو رہا ہے اس کی سائنسی وجوہات کیا ہیں ائیے دیکھتے اور سمجھتے ہیں

کلاؤڈ برسٹ (Cloud Burst) ایک ایسا قدرتی موسمی واقعہ ہے جس میں کسی خاص علاقے میں اچانک اور بہت تھوڑے وقت میں انتہائی زیادہ بارش ہو جاتی ہے — عام طور پر یہ بارش چند منٹ سے ایک گھنٹے کے اندر اتنی زیادہ ہوتی ہے جتنی عام بارش میں کئی دن لگتے ہیں۔ اس سے اکثر شدید فلیش فلڈز (اچانک آنے والے سیلاب) پیدا ہو جاتے ہیں۔

---

📍 یہ زیادہ تر پہاڑی علاقوں میں کیوں ہوتا ہے؟

کلاؤڈ برسٹ کے لیے جو ماحول چاہیے، وہ پہاڑی علاقوں میں زیادہ آسانی سے بنتا ہے، اس کی چند اہم وجوہات یہ ہیں:

1. اوروجرافک لفٹنگ (Orographic Lifting)
جب نم ہوائیں پہاڑ سے ٹکراتی ہیں تو وہ اوپر اٹھتی ہیں، اور جتنا وہ اوپر جاتی ہیں، اتنی ٹھنڈی ہو کر نمی کو بادلوں میں بدل دیتی ہیں۔
پہاڑی علاقوں میں یہ عمل بہت تیز اور شدید ہو سکتا ہے، جس سے بادل اچانک بہت زیادہ پانی سے بھر جاتے ہیں۔

2. بادلوں کا پھنس جانا
بعض اوقات پہاڑ بادلوں کو آگے بڑھنے نہیں دیتے، اور وہ ایک ہی جگہ پر رک کر پانی گراتے رہتے ہیں۔

3. زیادہ نمی اور گرم ہوا کا امتزاج
مون سون یا نم دار سمندری ہوائیں جب گرم وادیوں سے ٹکرا کر اچانک بلند ٹھنڈے علاقوں میں پہنچتی ہیں تو پانی کے بخارات تیزی سے گاڑھے ہو کر شدید بارش میں بدل جاتے ہیں۔

4. لوکلائزڈ (مقامی) موسمی نظام
کلاؤڈ برسٹ عام بارش کے نظام کا حصہ نہیں ہوتا، بلکہ یہ اکثر ایک چھوٹے سے علاقے (کئی کلومیٹر) میں محدود رہتا ہے، اور پہاڑ یہ "محدود دائرہ" بنانے میں مدد دیتے ہیں۔

---

🌧 وجہ کو سادہ الفاظ میں سمجھ لیں:

آپ ایسے سمجھ لیں کہ بادل ایک بڑے ٹینک کی طرح ہیں۔
پہاڑی علاقوں میں بادل بہت تیزی سے "پانی سے بھر" جاتے ہیں، اور جب وہ ٹینک اچانک پھٹ جائے، تو چند منٹ میں وہ سارا پانی زمین پر آ جاتا ہے۔(کاپی )

---

لالہ موسیٰ جنکشن سے کراچی جانے والی ٹرینوں کے اوقات اور کرایہ1️⃣ **خیبر میل**⏰ روانگی: 04:55 – پہنچنے کا وقت: 06:20 اگلے...
16/08/2025

لالہ موسیٰ جنکشن سے کراچی جانے والی ٹرینوں کے اوقات اور کرایہ

1️⃣ **خیبر میل**
⏰ روانگی: 04:55 – پہنچنے کا وقت: 06:20 اگلے دن
⏱ دورانیہ: 25 گھنٹے 25 منٹ
💺 اے سی سلیپر: Rs.13900
💺 اے سی بزنس: Rs.10200
💺 اکانومی برتھ: Rs.3850
💺 اکانومی سیٹ: Rs.3750

2️⃣ **پاکستان ایکسپریس**
⏰ روانگی: 08:54 – پہنچنے کا وقت: 08:45 اگلے دن
⏱ دورانیہ: 23 گھنٹے 51 منٹ
💺 اے سی اسٹینڈرڈ: Rs.8150
💺 اکانومی برتھ: Rs.3700
💺 اکانومی سیٹ: Rs.3600

3️⃣ **ملت ایکسپریس**
⏰ روانگی: 10:30 – پہنچنے کا وقت: 12:40 اگلے دن
⏱ دورانیہ: 26 گھنٹے 10 منٹ
💺 اکانومی سیٹ: Rs.3850
💺 اکانومی سیٹ: Rs.3750

4️⃣ **تیزگام**
⏰ روانگی: 11:05 – پہنچنے کا وقت: 10:30 اگلے دن
⏱ دورانیہ: 23 گھنٹے 25 منٹ
💺 اے سی بزنس: Rs.10700
💺 اکانومی برتھ: Rs.5100
💺 اکانومی سیٹ: Rs.5000

5️⃣ **عوام ایکسپریس**
⏰ روانگی: 15:48 – پہنچنے کا وقت: 19:25 اگلے دن
⏱ دورانیہ: 27 گھنٹے 37 منٹ
💺 اے سی اسٹینڈرڈ: Rs.9050
💺 اکانومی برتھ: Rs.3850
💺 اکانومی سیٹ: Rs.3750

6️⃣ **رحمان بابا ایکسپریس**
⏰ روانگی: 17:20 – پہنچنے کا وقت: 16:55 اگلے دن
⏱ دورانیہ: 23 گھنٹے 35 منٹ
💺 اے سی بزنس: Rs.10200
💺 اکانومی برتھ: Rs.3700
💺 اکانومی سیٹ: Rs.3600

7️⃣ **ہزارہ ایکسپریس**
⏰ روانگی: 20:55 – پہنچنے کا وقت: 00:30 دو دن بعد
⏱ دورانیہ: 27 گھنٹے 35 منٹ
💺 اے سی اسٹینڈرڈ: Rs.8150
💺 اکانومی برتھ: Rs.3700
💺 اکانومی سیٹ: Rs.3600

ٹکٹ کی بکنگ ریلوے اسٹیشن پر موجود ریزرویشن آفس یا آن لائن رابطہ ایب سے کروائیں
ٰ

پنجابی یہ نہیں کہتے کہ‏"Oh my God"‏وہ کہتے ہیں "ہائے او ربّا" اور یہ زیادہ جذباتی لگتا ہے۔ 😊‏پنجابی یہ نہیں کہتے کہ "are...
16/08/2025

پنجابی یہ نہیں کہتے کہ
‏"Oh my God"
‏وہ کہتے ہیں "ہائے او ربّا" اور یہ زیادہ جذباتی لگتا ہے۔ 😊

‏پنجابی یہ نہیں کہتے کہ "are you happy now?"
‏وہ کہتے ہیں "پے گئی ٹھنڈ ہُن؟" اور یہ خوبصورت ہے۔ 😗

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "buzz off"
‏وہ کہتے ہیں "دور فٹے منہ" اور یہ زبردست ہے۔ 😏

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "get off of my back"
‏وہ کہتے ہیں "مگروں لِہ" اور یہ مزاحیہ ہے۔ 😝

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "What's up?"
‏وہ کہتے ہیں "ہور کوئی نوی تازی؟" اور یہ زیادہ cool ہے۔ 😇

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "behave yourself"
‏وہ کہتے ہیں "بندہ بن" اور یہ واقعی مزیدار ہے۔ 😂

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "that’s more than enough"
‏وہ کہتے ہیں "ہور کی چاہیدا" اور یہ زبردست طنزیہ ہے۔ 🥺

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "All the best"
‏وہ کہتے ہیں "چک دے پھٹّے" اور یہ ایک الگ ہی جوش دلا دیتا ہے! 💪

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "get out"
‏وہ سیدھا کہتے ہیں
‏"دفع ہو" اور یہ زیادہ سیدھا سادھا ہے۔ 😳

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "let it be"
‏وہ کہتے ہیں "مٹی پاؤ جی" اور یہ کمال ہے۔ 👌

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "Mind your own business"
‏وہ کہتے ہیں "تینوں کی" اور یہ پیارا ہے۔ 🤗

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "Welcome"
‏وہ کہتے ہیں "جی آیاں نوں" اور یہ دل خوش کر دیتا ہے۔ 😇

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "Social Distancing"
‏وہ کہتے ہیں "پرّاں مَر" اور یہ سب کو فوراً سمجھ آ جاتا ہے! 😄

ساَلْحَمْدُلِلّٰه مینو فخر اے اپنے پنجابی ہون تے۔۔😎

سب میمبرز جن کو آتی پنجابی وہ ایک ایک جملہ لکھیں پنجابی کا جن کو نہیں آتی وہ نقل ہی مار کہ لکھیں ۔۔۔😌😌😌

15/08/2025

قائد اعظم کا حلف
ان کے لئے جن کو قائد اعظم کے حلف پر اعتراض تھا

چند برس پیشتر یہ سوال اٹھایا گیا تھا کہ قائد اعظم نہ صرف یہ کہ برطانوی پاسپورٹ کے حامل تھے بلکہ انہوں نے جب 15اگست 1947ء کو بطور گورنر جنرل پاکستان حلف اٹھایا تھا تو اس حلف میں ہزمیجسٹی جارج ششم بادشاہ برطانیہ سے وفاداری کے الفاظ شامل تھے ۔ جہاں تک قائد اعظم کے پاسپورٹ کا تعلق ہے، یہ بات بالکل درست ہے قائداعظم کی زندگی کا آخری پاسپورٹ جو 28 نومبر 1946ء کو جاری ہوا تھا، برٹش پاسپورٹ تھا کیونکہ اس وقت ہندوستان برطانیہ ہی کا حصہ تھا اور اس وقت اس خطے میں جو پاسپورٹ جاری ہوتے تھے وہ برطانوی پاسپورٹ ہی کہلاتے تھے۔ اس پاسپورٹ کے تعلق سے جو بات قابل ذکر ہے وہ یہ کہ پاسپورٹ کراچی سے جاری ہوا تھا ۔ قیام پاکستان کے بعد قائد اعظم نے نہ کوئی بیرونی سفرکیا اور نہ ہی انھیں کسی پاکستانی پاسپورٹ کی ضرورت محسوس ہوئی۔

گزشتہ دنوں میں پاکستان کے نامور ماہر قانون جناب ایس ایم ظفر کی کتاب عدالت میں سیاست پڑھ رہا تھا تو اچانک مجھے قائد پر لگائے گئے اس دوسرے الزام کا جواب بھی مل گیا۔ اس کتاب کے صفحہ 181 پر جناب ایس ایم ظفر لکھتے ہیں::

۔۔”ہم نے اپنی تحقیق پاکستان کے ابتدائی تاریخ سے شروع کی ۔ حلف کی اہمیت کا اس سے پتہ چلتا ہے کہ جب 15اگست 1947کو قائد اعظم محمد علی جناح کے بطور گورنر جنرل پاکستان حلف اٹھانے کا وقت آیاتو گورنر جنرل کے حلف کے الفاظ کو جناح صاحب کے اعتراض کی روشنی میں تبدیل کرنا پڑا۔ہوا یوں کہ انڈین انڈیپنڈنس ایکٹ 1947ءجس کے تحت پاکستان اور بھارت کو آزادی ملی تھی اس کے مطابق نئی مملکت کے گورنر جنرل کو اپنا عہدہ سنبھالنے سے پہلے مندرجہ حلف اٹھانا پڑتا ہے۔ ہزمیجسٹی جارج ششم بادشاہ برطانیہ کے جاری کردہ پروانے کے مطابق حلف نامہ کے الفاظ یوں تھے۔
میں حلف اٹھاتا ہوں کہ میں ہز میجسٹی کا پورا وفادار رہوں گا اور میں ہز میجسٹی اور ان کے جانشینوں کو وفاداری کا بھی یقین دلاتا ہوں ۔
قائد اعظم محمد علی جناح ایک نئی اسلامی مملکت قائم کرنا چاہتے تھے اور نئی مملکت کے اس تشخص کو ابتداہی میں واضح کردینا چاہتے تھے ۔یہی وجہ تھی کہ جب لارڈ ماو نٹ بیٹن نے یہ خواہش ظاہر کی کہ دونوں نوزائیدہ مملکتیں (پاکستان اور بھارت)انہیں مشترکہ طور گورنر جنرل بنا لیں اور کانگریس نے ان کی اس تجویز کو جی آیا نو ں کہا۔قائد اعظم نے اس تجویز کو رد کردیا کیونکہ اگر وہ یہ مان جاتے تو نظریاتی طور پر یہ ابہام پیداہو سکتا تھاکہ بھارت اور پاکستان کی فی الحقیقت علیحدگی نہیں ہوئی اور جلد ہی دونوں مملکتیں ایک ہوجائیں گی ۔ بہر حال حلف اٹھاتے وقت جناح نے ”ہزمیجسٹی کی وفاداری “کے الفاظ پر اعتراض کیااور اس کی جگہ جن الفاظ کی تبدیلی حکومت برطانیہ سے منوائی وہ یوں تھے۔
”میں حلف اٹھاتا ہوں کہ میں نافذالعمل آئین پاکستان سے وفاداررہوں گا۔۔۔۔۔۔“
ہزمیجسٹی سے وفاداری کی بجائے آئین پاکستان سے وفاداری کی تبدیلی فقہی اور آئینی لحاظ سے کس قدر اہم تھی اس پر ابھی تک ہمارے مورخین نے کوئی زیادہ توجہ نہیں دی ہے ۔ قائداعظم نے شخصیت پرستی کی بجائے آئین کو اہمیت دی تھی ۔ وہ خود کوبھی آئین کا پابند بنانا چاہتے تھے اور قوم کو بھی آئین کی اہمیت بتارہے تھے ۔ یہ بات بھی قارئین کو معلوم ہونی چاہئے کہ برطانیہ کے تحت جتنے بھی نو آبادیاتی ممالک کسی وقت بھی آزاد ہوئے ان کے سربراہوں نے وقت آزادی وہی حلف اٹھایا جوہزمیجسٹی کے پروانہ میں درج تھا۔ الفاظ کی تبدیلی صرف پاکستان کے گورنر جنرل قائداعظم محمد علی جناح کے اصرار پر کی گئی تھی ۔۔۔۔۔۔۔
فاطمہ۔ قمر۔ سے بشکریہ مستعار

15/08/2025

Address

930 Stratford Rd
Birmingham
B11 4BT

Telephone

923002568625

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Eagle News Kharian & Dinga posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Eagle News Kharian & Dinga:

Share

Category