20/09/2025
استغفر اللہ
استغفر اللہ
پاکستان میں دہائیوں سے 14 اگست کو یوم آزادی کے نام سے منا جا رہا ہے جس میں انجانے میں تمام مسلمان شرکت کرتے ہیں۔
دراصل 14 اگست احمدیوں کے روحانی پیشوا اور جماعت احمدیہ کے بانی مرزا غلام احمد قادیانی کا یوم پیدائش ہوتا ہے جس کی وہ خوشی مناتے ہیں۔ ہم بھی اسی دن کو خوشی مناتے ہیں۔
احمدیوں کے مذہبی نظریات میں لفظ آزادی کی خاص اہمیت ہے جسے یہ انسان کی روحانی خاصیت مانتے ہیں۔۔
شکر ہے مشن نور پہ ہونے والی تحقیق کے بعد قوم کی توجہ اس جانب مبذول ہوئی ورنہ کون جانتا تھا کہ انجانے میں ہم ہر سال یوم آزادی منا کر کتنا بڑا گناہ کرتے ہیں۔
روایات میں یہ بھی ہے کہ قادیانی اس دن خوشی سے پاؤں زمین پہ پٹختے ہوئے اونچی اونچی آوازیں نکال کر خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ چودہ اگست کی پریڈ سے مماثلت رکھتی ہے۔ ہمیں فوراً اس عمل کو بھی ترک کرنا ہو گا۔
اسی طرح احمدیوں کےلیے چھے ستمبر بھی اپنے دفاع کی یاد میں منایا جانے والا دن ہے۔ 6 ستمبر 1947ء کو جماعت احمدیہ کے دوسرے خلیفہ مرزا بشیر الدین محمود احمد نے لاہور میں ایک مجلس شوریٰ کی صدارت کی تھی۔ اس مجلس میں انہوں نے جماعت کو تقسیم ہند کے بعد کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے جامع ہدایات دیں جس میں احمدی کمیونٹی کے دفاع کے حوالے سے اقدامات اٹھائے گئے ۔ اس دن چھ اہم قراردادیں منظور کی گئیں جو جماعت کی آئندہ کی حکمت عملی کا تعین کرتی تھیں۔ ہم بھی انجانے میں 6 ستمبر کو ہر سال یوم دفاع مناتے ہیں ۔ اللہ ہماری لغزشوں کو معاف کرے ۔
اسی طرح احمدی اپنی عبادت میں تکبیر کا استعمال کرتے ہیں۔ کہیں ہم انجانے میں یوم تکبیر منا کر اپنا ایمان تو خطرے میں نہیں ڈال رہے ؟؟
تمام مسلمانوں سے گزارش ہے کہ
کو ترک کر دیں کیونکہ ایک احمدی خلیفہ کے نام میں لفظ "نور" آتا ہے جبکہ 20 ستمبر کو ان کے شہر ربوہ کی بنیاد رکھی گئی تھی ۔ اسکے ساتھ اپنی تمام سرکاری تقریبات بھی فوراً ترک کر دیں۔
کچھ مسلمان انجانے میں سانس لیتے ہوئے احمدیوں کی طرح آکسیجن اندر کھینچتے ہیں اور پھر کاربن ڈائی آکسائڈ کا اخراج کرتے ہیں ۔ فوراً سے اپنی اس عادت کو بدلیں اور اپنے ایمان کی فکر کریں ۔