05/09/2025
دنیا کے ایک بڑے لگژری برانڈ “ جارجیو ارمانی” کا مالک جس کے دنیا بھر میں 700سے زائد اسٹورز ہیں
“ جارجیوارمانی “ کل 4 ستمبر کو 91 سال کی عمر میں اس دیناسے رخصت ہو گیاہے
یہ کہانی ہے ایک اطالوی لڑکے کی جو پیاچنزا جیسے چھوٹے سے شہر میں پیدا ہوا ابتدا میں میڈیکل پڑھنے نکلا تھالیکن زندگی نےاسےفیشن کی دنیا میں ایسادھکیلا کہ پھروہ دنیا کا سب سےبڑا اسٹائل آئیکون بن گیا۔
1975 میں اس نے اپنے قریبی دوست سرجیو گالیوٹی کے ساتھ ایک برانڈ کی بنیادرکھی، جس کانام تھا Armani۔ سرجیو جلد ہی دنیا چھوڑ گئےلیکن ارمانی نےخواب اکیلے سنبھال لیا۔اس خواب نےپھر حقیقت کاروپ اختیار کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک سلطنت بن گئی ایک ایسی سلطنت جس کے آج دنیا بھر میں 623 اپنے اسٹورز ہیں،
پارٹنر لوکیشنز ملا کر700 سےزیادہ مقامات پر یہ برانڈ موجود ہےکمپنی کی سالانہ آمدن تقریباً €2.3 بلین یورو اور خود ارمانی کی ذاتی دولت کااندازہ تقریبا $12.1 بلین ڈالرہے
جارجیو ارمانی کااصل جادو اس وقت چلاجب فلم American Gi**lo (1980) کےہیرو رچرڈ گیر نے ارمانی کا سوٹ پہناوہ لمحہ صرف رچرڈ گیر کےکردار کو نہیں بلکہ ارمانی کو بھی راتوں رات عالمی شہرت دلانےوالا ثابت ہواپھراس کے بعد ریڈ کارپٹ ہو یا ہالی وڈ، ہر جگہ ارمانی کا نام چھا گیاپھر جولیا رابرٹس، لیونارڈو ڈی کیپریو، جارج کلونی، وکٹوریا اور ڈیوڈ بیکہم، اینجلینا جولی، ڈینزل واشنگٹن اور بے شمار بڑےنام ارمانی کےڈیزائن پہن کر دنیا کےسامنے آئے
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ارمانی صرف ایک ڈیزائنر نہیں رہا بلکہ ایک برانڈ بن گیاپھرکپڑوں سےلےکرپرفیومز، گھڑیاں، کاسمیٹکس،جوتےاورلگژری ہوٹلز تک کمپنی اب سب کچھ کر رہی ہے
جارجیو ارمانی نےاپنی کمپنی کو کبھی کسی کے ہاتھ فروخت نہیں کیاتھاہمیشہ خود مختارمالک رہے۔
لیکن اس عظیم کامیابی اور بے پناہ دولت کے باوجود جارجیو ارمانی کا ایک دکھ ہمیشہ باقی رہاانہوں نے کبھی شادی نہیں کی اور اپنی زندگی کے آخری برسوں میں ایک انٹرویو میں کہا:
“میری زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوایہ ہے کہ میں نے دوستوں اوراپنے آپ کووقت بہت کم دیا میں نے اپناسارا وقت صرف کام کو دے دیا۔”
یہ الفاظ ظاہر کرتے ہیں کہ دولت اور شہرت کے باوجود اگر انسان اپنے لیے اور اپنے پیاروں کے لیے وقت نہ نکالے تو آخرکار ہاتھ میں صرف پچھتاوا رہ جاتا ہے۔
اصل کامیابی یہ ہے کہ آپ اپنی محنت سے بنائی ہوئی سلطنت کے ساتھ ساتھ اپنی زندگی کے لمحات بھی جئیں۔ یہ نہ ہو کہ آپ بھی جارجیو ارمانی کی طرح اربوں کے مالک تو ہوں لیکن دل میں ایک نہ ختم ہونے والا پچھتاوا ساتھ لے جائیں۔