Signal Media

Signal Media A views in a fair perspective

11/08/2025

انسانیت سوز واقعہ: حویلی لکھا ریلوے روڈ نزد چکڑ چوک پر لاہوری ناشتہ پوائنٹ میں کم عمر بچوں کو کان پکڑوا کر اور ہاتھ کھڑا کروا کر مارا جا رہا ہے۔ پولیس سے مطالبہ ہے کہ فوری کارروائی کر کے چائلڈ ایکٹ کے تحت سخت سزا دی جائے۔
゚ ゚viralシ

10/08/2025

* موت کا وقت مقرر ہے جب موت کا وقت ہو جاتا ھےتو بہانہ کچھ بھی بن جاتا ہ اللہ پاک معاف کر
゚viralシ ゚

09/08/2025

ماڈل ٹاؤن اسلام آباد میں سوزوکی والے نے 2 موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا ایک کو گھسیٹتے ہوئے آگے تک لے گیا
゚viralシ ゚

06/08/2025

حجرہ شاہ مقیم کے نواحی علاقہ میں پوڈر او ویجیٹبل گھی سے دودھ تیار کرنے کی فیکٹری پکڑی گئی
ججھ کلاں میں ملک کولیکشن سنٹر پر کارروائی، 580 لٹر جعلی دودھ تلف، مالک کیخلاف ایف آئی آر درج، کولیکشن سنٹر بند، 350 کلو وئے پاؤڈر، گھی کے خالی ٹن ڈبے اور مکسنگ مشینری ضبط کرلی گئی۔
゚viralシ ゚

05/08/2025

کم عمر بچے جب ڈرائیونگ کریں گے
゚viralシ ゚

یہ پاکستان کی آخری دکان ہےچک نمبر 248  ایچ ایل  تحصیل فورٹ عباس ضکع بہاولنگرپنجاب پاکستانیہاں سے دودھلاں جنگل شروع ہوتا ...
04/08/2025

یہ پاکستان کی آخری دکان ہے
چک نمبر 248 ایچ ایل
تحصیل فورٹ عباس
ضکع بہاولنگر
پنجاب
پاکستان
یہاں سے دودھلاں جنگل شروع ہوتا ہے
اس سے آگے انڈیا پاکستان انٹرنیشنل بارڈر ہے
سامنے راجھستھان کاُکوئی شہر ہے
عباس سلا کی وال سے

04/08/2025

Michael Francis O'Dwyer GCIE KCSI was an Irish colonial officer in the Indian Civil Service and later the Lieutenant Governor of Punjab, British India, between 1913 and 1919. During O'Dwyer's tenure as Punjab's Lieutenant Governor, the Jallianwala Bagh massacre occurred in Amritsar, on 13 April 1919.

04/08/2025

Dil Da Buha Oldest Stage Funny Drama

04/08/2025

‏پاکستان میں سالانہ تقریبا 5 ارب کلو گرام یا 5 ارب 43 کروڑ 50 لاکھ لیٹر خوردنی تیل استعمال ہوتا ہے۔
فی کلوگرام 150 روپے اضافی وصولی کا مطلب ہے کہ سالانہ 750 ارب روپے اضافی منافع، اگر لیٹر کے حساب سے دیکھا جائے تو 815 ارب 25 کروڑ روپے اضافی منافع۔
چینی سے حالیہ سال 410 ارب روپے ایکس مل پرائس پر ناجائز منافع کمایا گیا ہے اور اسکے بعد چینی مزید مہنگی کرکے 600 ارب روپے سے زائد منافع کمایا گیا ہے۔ ایکسپورٹ کرکے جو مال کمایا گیا ہے وہ نجانے کتنے ارب روپے ہے
بیشک پاکستان خدا کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے

03/08/2025

وجیہہ عروج 2001ء میں پنجاب یونیورسٹی ایم اے انگلش کی ایک ریگولر طالبہ تھی جسے فائنل رزلٹ میں یونیورسٹی نے فیل قرار دے دیا تھا کہ وہ ایک پیپر میں غیر حاضر رہی تھی۔

یہ بات وجیہہ عروج کے لیے باعث حیرت ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی پریشان کُن بھی تھی کیونکہ وہ تمام پیپرز میں حاضر رہی تھی اور تمام پیپرز اچھے طریقے سے حل بھی کیے تھے۔ اسے لگا شاید یونیورسٹی والوں سے کوئی غلطی ہو گئی ہے۔ وہ اپنے والد کے ساتھ شعبہ امتحانات پہنچی اور اپنا کیس متعلقہ افسر کے سامنے رکھا تو بجائے تحقیق کرنے یا ریلیف دینے کے اس نے وجیہہ کے والد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو کیا پتہ آپ کی بیٹی امتحان کے بہانے کہاں جاتی تھی؟ 😥

یہ جملہ وجیہہ اور اس کے والد کے سر پر بم بن کر گرا اور وہ جیسے سُن ہو کر رہ گئے۔ یونیورسٹی نے غلطی ماننے اور ڈگری جاری کرنے سے صاف انکار کر دیا۔ بات آفس میں سب کے سامنے ہوئی تھی آناً فاناً یونیورسٹی میں پھیل گئی اور ہر آنکھ وجیہہ کو خطاکار اور یونیورسٹی کو حق بجانب سمجھنے لگی۔
وجیہہ کی زندگی جیسے کسی چور کی زندگی جیسی ہو کر رہ گئی۔ کچھ بھی غلط نہ کرنے کے باوجود وہ اپنے ہی گھر والوں اور معاشرے کی نظروں میں مشکوک اور گنہگار ٹھہری۔
اس نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا اور یونیورسٹی کے خلاف کیس دائر کردیا۔

یہ دو سے تین پیشیوں میں حل ہونے والا کیس تھا کہ عدالت اس پیپر میں حاضر اسٹوڈنٹس کی حاضری شیٹ اور تقسیم کیے گئے اور واپس جمع کرائے گئے پیپرز کا ریکارڈ منگوا کر فیصلہ کر سکتی تھی۔
لیکن کیس شیطان کی آنت کی طرح لمبا ہوتا گیا۔۔پیشیوں پر پیشیاں پڑتی رہیں۔
وجہیہ کی شادی ہو گئی اور وہ کینیڈا شفٹ ہو گئی دو بچے ہو گئے کیس چلتا رہا ۔
بالآخر 17 سال بعد 2017 ء میں لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب یونیورسٹی کو قصور وار قرار دیتے ہوئے اسے وجیہہ عروج کو ڈگری جاری کرنے اور آٹھ لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم صادر کر دیا۔
بی بی سی کو انٹرویو میں وجیہہ نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ
آج وہ ڈگری میرے کسی کام کی نہیں۔ سترہ سال پہلے وہ ماسٹرز کے بعد پی ایچ ڈی کرنا چاہتی تھیں۔ اپنی زندگی اپنے حساب سے جینا چاہتی تھیں اس کے سارے پلان اور خواب چکنا چور ہو گئے۔
آٹھ لاکھ سے کئی گنا زیادہ تو وہ ان سترہ سالوں میں اس کیس پر خرچ کر چکی تھی کہ یونیورسٹی نے اس پر جو تہمت لگائی تھی اسے غلط ثابت کر کے سرخرو ہو سکے۔ وہ سترہ سالوں تک روز اس ایک جملے کے ہاتھوں قتل یوتی رہی ہے۔

عدالت کے اس فیصلے کو ہرگز انصاف نہیں کہا جاسکتا کیونکہ جو انصاف تاخیر سے ملے وہ انصاف کی تضحیک کے سوا کچھ بھی نہیں ۔ ہماری عدالتیں اسی قسم کے انصاف کے لیے مشہور ہیں ۔

02/08/2025

تیز رفتاری نے ایک اور گھر اجاڑ دیا

پاکپتن روڈ پر اللہ پور اسٹاپ کے قریب تیز رفتار کار نے سامنے سے آنے والی موٹر سائیکل کو زور دار ٹکر مار دی جس پر سوار تین افراد پاکپتن سے دیپالپور آ رہے تھے۔ حادثے میں باپ محمد اشرف اور اس کا بیٹا عدیل موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔
゚viralシ ゚

Address

52 Fairfield Road, Ilford
London
IG12JL

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Signal Media posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share